نورتن

آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا سے

نورتن اردو ادب کی تاریخ میں بکرما جیت اور اکبر اعظم کے نورتن ایک شناخت رکھتے ہیں۔

نورتن کے معنی[ترمیم]

" نورتن" کا لُغت میں مطلب نو کے معنی نو تعداد 9 ہے جبکہ رتن کے معنی موتی ،ہیرا، یاقوت وغیرہ ہے۔ جلال الدین اکبر کے مقرب ترین امرا جن کی تعداد 9 ہے کو نورتن کہا جاتا ہے گویا قابل آدمیوں کی شوری (موتیوں کی لڑی) جنھوں نے آئینی ،علمی ،عملی،ادبی خدمات بھی انجام دیں[1] نورتن کی اصطلاح ان غیر معمولی صلاحیتوں کے مالک لوگوں کے لیے استعمال ہوتی جن کی وجہ سے اکبر اور بکرما جیت کی حکومت نے نمایاں کارکردگی دکھائی۔

مزید دیکھیے[ترمیم]

حوالہ جات[ترمیم]

  1. اردو دائرہ معارف اسلامیہ جلد 3،صفحہ 47 جامعہ پنجاب لاہور