نور عالم خان

آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا سے
نور عالم خان
رکن پاکستان قومی اسمبلی
آغاز منصب
13 August 2018
مدت منصب
2008 – 2013
معلومات شخصیت
پیدائش 12 اکتوبر 1972ء (52 سال)  ویکی ڈیٹا پر (P569) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
پاکستان   ویکی ڈیٹا پر (P19) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
شہریت پاکستان   ویکی ڈیٹا پر (P27) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
جماعت پاکستان پیپلز پارٹی   ویکی ڈیٹا پر (P102) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
عملی زندگی
پیشہ سیاست دان   ویکی ڈیٹا پر (P106) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
مادری زبان اردو   ویکی ڈیٹا پر (P103) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
پیشہ ورانہ زبان اردو   ویکی ڈیٹا پر (P1412) کی خاصیت میں تبدیلی کریں

نور عالم خان ایک پاکستانی سیاست دان جو اگست 2018 سے پاکستان کی قومی اسمبلی کے رکن ہیں۔ اس سے قبل وہ 2008 سے 2013 تک رکن قومی اسمبلی رہ چکے ہیں۔

وہ 2018 سے 2022 تک پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے رکن رہے۔ پی ٹی آئی سے منحرف رکن ہو جانے کے بعد انھوں نے کہا تھا کہ وہ اپنی پارٹی کے چیئرمین وزیراعظم عمران خان کے خلاف تحریک عدم اعتماد میں ووٹ دیں گے ۔ تاہم، نور عالم خان کو ووٹ نہیں دینا پڑا، کیونکہ اپریل 2022 کو حزب اختلاف پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ (PDM) [1] وزیر اعظم عمران خان کو معزول کرنے کے لیے خود کافی ووٹ اکٹھا کرنے میں کامیاب ہو گئی تھی۔ نور عالم خان 2008 سے 2018 تک پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کے رکن رہے۔

سیاسی دور[ترمیم]

سیاسی وابستگی[ترمیم]

وہ 2008 کے پاکستانی عام انتخابات میں پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کے امیدوار کے طور پر حلقہ NA-3 (پشاور-III) سے پاکستان کی قومی اسمبلی کے لیے منتخب ہوئے تھے۔ انھوں نے 27,038 ووٹ حاصل کیے اور عوامی نیشنل پارٹی (ANP) کے محمد ہشام بابر کو شکست دی۔ اس دور میں انھوں نے وفاقی پارلیمانی سیکرٹری برائے تجارت کے طور پر خدمات انجام دیں۔ انھوں نے 2013 کے پاکستانی عام انتخابات میں NA-3، پشاور سے پاکستان پیپلز پارٹی (PPP) کی طرف سے حصہ لیا اور 22045 ووٹ حاصل کر کے چوتھے نمبر پر رہے۔ وہ 2018 کے پاکستانی عام انتخابات میں حلقہ NA-27 (پشاور-I) سے دوبارہ قومی اسمبلی کے لیے پاکستان تحریک انصاف (PTI) کے امیدوار کے طور پر منتخب ہوئے۔ اس میں انھوں نے 71,158 ووٹ حاصل کیے اور متحدہ مجلس عمل (MMA) کے حاجی غلام علی کو شکست دی۔ [2]

اثاثے[ترمیم]

2012 میں، انھیں پاکستان کی قومی اسمبلی میں سب سے امیر ترین رکن کے طور پر نامزد کیا گیا، ان کے اعلان کردہ اثاثوں کی مالیت 32 بلین روپے سے زیادہ تھی۔ ان کے پاس پشاور میں 200 ایکڑ پرائم لینڈ ( 160 ملین پاکستانی روپے فی ایکڑ کے حساب سے)، PKR 11.6 ملین مالیت کے سونے کے زیورات، دو گاڑیاں اور ایک گھر تھا۔

تنازعات[ترمیم]

فروری 2022 میں جب عمران خان نے حکومت مخالفین پر الزام لگایا کہ پی ٹی آئی کے ارکان کو خریدہ جا رہا ہے اور وہ ارکان اسلام آباد کے سندھ ہاؤس میں مقیم ہيں ، تو سب سے پہلے نور عالم خان کی ویڈیو سامنے آئی ۔ بعد ازاں معاملات کھلتے گئے ۔ 2022 میں انھوں نے وزیر اعظم عمران خان کے خلاف تحریک عدم اعتماد میں حصہ لیا ۔ اس کے بعد عوام کی طرف سے نور عالم کے خلاف سخت رد عمل سامنے آیا ۔ حتی کہ بعض حلقوں کی طرف سے ان کو لوٹا قرار دیا گیا ۔

حوالہ جات[ترمیم]

  1. Shakeel Qarar (April 12, 2022)۔ "PTI dissident Noor Alam and PPP leaders involved in fight with elderly at hotel in Islamabad"۔ DAWN.COM 
  2. "NA-27 Result - Election Results 2018 - Peshawar 1 - NA-27 Candidates - NA-27 Constituency Details - thenews.com.pk"۔ www.thenews.com.pk (بزبان انگریزی)۔ اخذ شدہ بتاریخ 01 اگست 2018