نور محمد

آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا سے
نور محمد
(پشتو میں: مولانا نور محمد شہید ویکی ڈیٹا پر (P1559) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
معلومات شخصیت
پیدائش سنہ 1936ء   ویکی ڈیٹا پر (P569) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
بیزن خیل   ویکی ڈیٹا پر (P19) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
وفات 23 اگست 2010ء (73–74 سال)  ویکی ڈیٹا پر (P570) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
وانا   ویکی ڈیٹا پر (P20) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
وجہ وفات سیاسی قتل   ویکی ڈیٹا پر (P509) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
طرز وفات دہشت گردانہ حملہ   ویکی ڈیٹا پر (P1196) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
شہریت برطانوی ہند
پاکستان   ویکی ڈیٹا پر (P27) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
مناصب
رکن قومی اسمبلی   ویکی ڈیٹا پر (P39) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
برسر عہدہ
1997  – 1999 
عملی زندگی
مادر علمی قاسم العلوم ملتان   ویکی ڈیٹا پر (P69) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
استاذ مفتی محمود   ویکی ڈیٹا پر (P1066) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
پیشہ عالم ،  سیاست دان ،  مصنف   ویکی ڈیٹا پر (P106) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
مادری زبان پشتو ،  اردو   ویکی ڈیٹا پر (P103) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
پیشہ ورانہ زبان پشتو ،  اردو   ویکی ڈیٹا پر (P1412) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
تحریک عالمی مجلس تحفظ ختم نبوت   ویکی ڈیٹا پر (P135) کی خاصیت میں تبدیلی کریں

مولانا نور محمدشہید (پیدائش؛ 1936 ء - 23 اگست 2010) ایک پاکستانی اسلامی اسکالر ، مصنف اور سیاست دان تھے ، جنھوں نے 1997 سے 1999 تک پاکستان کی 11 ویں قومی اسمبلی کے رکن کی حیثیت سے خدمات انجام دیں

ابتدائی زندگی اور تعلیم[ترمیم]

نور محمد 1936 میں بیزن خیل ، ضلع بنوں میں ، مولوی نذر محمد ابن مولوی احمد نور ایک معروف دانشور اور روحانی گھرانے میں پیدا ہوئے تھے۔ اس کا تعلق احمد زئی وزیر قبیلہ سے ہے۔ انھوں نے ابتدائی تعلیم اپنے مرحوم والد سے گھر پر حاصل کی اور 1951 میں جامعہ قاسم العلوم ملتان میں داخل ہوئے۔ اسی سال ، مفتی محمود قاسم العلوم ملتان کو اس کے صدر کے طور پر شامل ہوئے۔ انھوں نے مفتی محمود کی زیر نگرانی پانچ سال وہاں تعلیم حاصل کی۔ [1]

کیریئر[ترمیم]

1956 میں ، انھوں نے اپنے مرحوم والد کی حمایت میں وزیرستان کے وانا میں درس و تدریسی فرائض سنبھال لیے۔ 1961 میں ، انھوں نے جامع مسجد وانا ، جنوبی وزیرستان کی تعمیر کا آغاز کیا۔ مسجد کی تعمیر کو دس سال میں مکمل کیا گیا اور اسی دوران انھوں نے جامعہ دار العلوم وزیرستان کی بنیاد رکھی۔ [2]

سیاسی کیریئر[ترمیم]

جامعہ قاسم العلوم میں تعلیم حاصل کرنے کے علاوہ ، انھوں نے ڈیرہ اسماعیل خان میں مفتی محمود کے لیے دو ماہ کی مسلسل سیاسی مہم چلائی۔

1997 میں وہ آزاد حیثیت سے قومی اسمبلی میں منتخب ہوئے اور بعد میں جمعیت علمائے اسلام (ف) (جے یو آئی-ایف) میں شامل ہو گئے۔

ادبی کام[ترمیم]

  • علوم الانیباءاور تسخیر کائنات
  • ایضاح المقال فی رو یت الھلال
  • جہاد افغانستان
  • پیش آمدہ نئے مسائلکی فقہی تحقیق
  • اسلامی انقلاب اور جہاد اسلام

وفات[ترمیم]

23 اگست 2010 کو ، مولانا نور محمد کو جامع مسجد وانا ، وزیرستان میں دوپہر کی نماز میں رمضان کے مبارک مہینے میں ایک نوعمر خودکش بمبار نے تیس سے زیادہ ساتھیوں سمیت شہید کر دیا تھا۔ انھیں وانا کے آبائی قبرستان میں سپرد خاک کر دیا گیا اور ان کی نماز جنازہ میں 10 ہزار سے زائد افراد شریک ہوئے۔ اس وقت کے صدر پاکستان آصف علی زرداری ، وزیر اعظم پاکستان سید یوسف رضا گیلانی ، وزیر دفاع پاکستان چوہدری احمد مختار سمیت حزب اختلاف کے رہنما چوہدری نثار علی خان ، وفاقی وزیر داخلہ رحمان ملک ، نواز شریف ، الطاف حسین ، عمران خان اور دیگر شامل تھے۔ قومی رہنماؤں نے حملے کی شدید مذمت کی اور افسوسناک واقعے پر گہرے صدمے اور غم کا اظہار کیا۔ [3] [4]

حوالہ جات[ترمیم]

 

  1. "JUI"۔ 10 جولا‎ئی 2022 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 16 جون 2021 
  2. "Bomber targets ex-MNA in Wana"۔ 23 August 2010 
  3. "'Ex-MNA among 30 killed in SWA suicide attack"۔ 24 جون 2021 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 16 جون 2021 
  4. "وانا،مسجد میں خودکش دھماکہ،سابق ایم این اے مولانا نور محمد سمیت 30 افراد جاں بحق،70 زخمی"۔ 24 August 2010