وحدانی مملکت

آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا سے

وحدانی مملکت اس مملکت یا حکومت کو کہتے ہیں جس میں تمام ملک کے لیے ایک ہی با اختیار حکومت ہوتی ہے۔ ملک کو انتظامی سہولت کی خاطر صوبوں میں تقسیم کیا جا سکتا ہے لیکن صوبوں کو کسی قسم کی آزادی حاصل نہیں ہوتی۔ یہ دستور کے ذریعہ اختیارات حاصل نہیں کرتے بلکہ مرکزی حکومت اگر چاہے تو انھیں چند اختیارات تفویض کر سکتی ہے صوبے مکمل طور پر مرکز کی ما تحتی میں ہوتے ہیں۔

خوبیاں

تشکیل حکومت آسان

وحدانی مملکت کا ڈھانچہ سادہ اور غیر پیچیدہ ہوتا ہے لہذا یہاں حکومت تشکیل دینا نہایت آسان ہوتا ہے پارلیمینٹ میں اکثریت رکھنے والی جماعت حکومت تشکیل دیتی ہے اور اکثریت سے محروم ہونے پر مستعفی ہوجاتی ہے۔

مضبوط حکومت 

وحدانی مملکت میں تمام اختیارات ایک جگہ مرکوز ہونے کی وجہ سے مرکزی حکومت نہایت ہی مضبوط ہوتی ہے لہذا وہ کسی بھی قسم کے حالات بآسانی نپٹ سکتی ہے۔

مرکزی ریاست کے تنازعات کا عدم وجود

وحدانی مملکت میں صوبے مرکز کی ماتحتی اور مکمل قابو میں ہوتے ہیں ریاستی انتظامیہ مرکز کی جانب سے مقرر اور برخواست کی جاتی ہے لہذا کسی قسم کے تنازعات یا اختلافات کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا۔

کم خرچ

وحدانی مملکت میں حکومت اور انتظامیہ اکہری ہوتی ہے مقننہ اور عدلیہ بھی ایک ہی ہوتی ہیں انتخابات کا انعقاد بھی صرف ایک ہی مرتبہ ہوتا ہے لہذا وفاق کے بر عکس یہاں نہایت ہی کم اخراجات ہوتے ہیں۔

انتظامی یکسانی

تمام ملک کے لیے واحد انتظامیہ مقننہ اور عدلیہ ہونے کی وجہ سے ملک میں انتظامی یکسانی قائم رہتی ہے ملک کے تمام علاقوں میں ایک جیسے قوانین وہ ضوابط پائے جاتے ہیں جو عام شہریوں عہدہ داروں دونوں کے لیے سہولت کا باعث ہوتے ہیں۔ چھو ٹے ممالک کے لیے موزوں

کم آبادی اور محدود رقبہ والے ممالک میں مذہب و زبان کے اختلافات زیادہ نہیں ہوتے لہذا علاقائ خود مختاری وغیرہ کا کوئی مسئلہ نہیں ہوتا ایسے ممالک کے لیے وحدانی طرز ہی موزوں ثابت ہوتا ہے۔

[1]

حوالہ جات[ترمیم]

  1. سیاسی نظریات اور تصورات، برائے بی اے سال دوم، ناشر دکن ٹریڈرس حیدرآباد انڈیا