وردان

آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا سے

وید عہد کے اولین دیوتاؤں میں سے ایک جو اپنے خصائص میں اوستا کے ہرمز کے متماثل ہے چنانچہ اسے بعض اوقات اسے عظیم اسر اوستا کے اہر کہہ کر مخاطب کیا گیا ہے۔ اولین حوالے میں وردن تمام آسمان پر محیط دیکھایا گیا ہے اور اس کے لیے اس کے نام کا مصدر بجا طور پر ’ ور ‘ ہے جو ڈھانپنے یا محیط کرنے کے لیے استعمال ہوتا ہے۔ اپنی اس حثیت میں وہ ظلمت اور نور دونوں کروں کا حاکم ہے، ساتھ ہی وہ طبیتیاتی اور اخلاقیاتی عالم کا حاکم اعلیٰ بھی دیکھایا گیا ہے۔ لیکن رگ وید میں اس کو فرائض کے حوالے سے اندر اور اگنی سے متمیز کرنا مشکل ہے۔ آدتیہ میں ایک ہونے کے باعث وہ افلاک پر کی سرگرمیوں کا منتظم بھی ہے۔ سورج کا بروقت طلوع ہونا اور مناسب وقت پر بارش کے لیے بادلوں کا اکھٹا ہونا سب اس کی ذمہ داری ہے۔ وہ متر، اگنی اور اندر کے ہمراہ امن و امان کے قیام کا ذمہ دار ہے اسی وجہ سے ان چاروں دیوتاؤں کو مقدس رسوم کے قوانین کے مالک کا لقب مشترکہ طور پر حاصل ہے۔ رفتہ رفتہ مقدس رسوم کے قوانین انسانی رویئے کے مترادف ٹھہرے۔ اس طرح وردن انسان کے اخلاقی روئیہ کا نگران بن گیا۔ جہاں دو انسان اکھٹے ہوتے ہیں وہاں لازماً موجود ہوتا ہے، سورج وردن کی آنکھ قرار پایا۔ یوں زمین پر ہونے والا کوئی فعل اس سے پوشیدہ نہ رہا۔ پتہ چلتا ہے کہ جائداد وغیرہ کے سلسلے میں چھوٹے دعوے وید عہد میں بھی عام تھے۔ وردن ان چھوٹوں کو سزا دینے میں سخت، لیکن انجانے میں غلط بیانی کر بیٹھنے والوں اور اپنے فعل پر پچھتانے والوں کے لیے خاصا نرم رویہ رکھتا ہے۔ رگ وید میں ایک اور اصطلاح دھرم بھی ملتی ہے۔ رفتہ رفتہ دنیاوی معاملات مخصوص دیوتاؤں کی بجائے دنیا داروں کے سپر کیے جانے لگے۔ چنانچہ وردن اور اس کے بعد وید عہد کے دوسرے دیوتاؤں کے فرائض اور اختیارات میں کمی آنے لگی۔ چنانچہ اتھر وید میں وردن ہمیں ایک عام لوک دیوتا سے زیادہ مرتبہ کا حامل نظر نہیں آتا ہے۔ اب اسے مرد اور عورت اپنے پسندیدہ ساتھی کے حصول کے لیے پکارتے ہیں۔۔[1]

حوالہ جات[ترمیم]

  1. منو دھرم شاشتر Glossary کشاف اصطلاحات۔ ترجمہ ارشد رازی