وسوندھرا راجے

آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا سے
وسوندھرا راجے
(مراٹھی میں: वसुंधरा राजे शिंदे ویکی ڈیٹا پر (P1559) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
تفصیل=
تفصیل=

وزیر اعلیٰ راجستھان تیرہویں
مدت منصب
13 دسمبر 2013ء (2013ء-12-13) – 11 دسمبر 2018 (2018-12-11)
گورنر
اشوک گہلوت
اشوک گہلوت
مدت منصب
9 دسمبر 2003ء (2003ء-12-09) – 10 دسمبر 2008 (2008-12-10)
گورنر
اشوک گہلوت
اشوک گہلوت
معلومات شخصیت
پیدائش 8 مارچ 1953ء (71 سال)[1]  ویکی ڈیٹا پر (P569) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
ممبئی  ویکی ڈیٹا پر (P19) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
رہائش دھول پور، راجستھان، بھارت
شہریت بھارت[2]  ویکی ڈیٹا پر (P27) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
جماعت بھارتیہ جنتا پارٹی  ویکی ڈیٹا پر (P102) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
والد جیواراو سندھیا شندے[3]  ویکی ڈیٹا پر (P22) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
بہن/بھائی
مادھوراؤ سندیا،  یشودھرا راجے شندے  ویکی ڈیٹا پر (P3373) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
رشتے دار
عملی زندگی
مادر علمی صوفیہ کالج، ممبئی[3]  ویکی ڈیٹا پر (P69) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
پیشہ سیاست دان[4]  ویکی ڈیٹا پر (P106) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
پیشہ ورانہ زبان ہندی  ویکی ڈیٹا پر (P1412) کی خاصیت میں تبدیلی کریں

وسوندھرا راجے سندھیا (ولادت: 8 مارچ 1953ء) ایک بھارتی سیاست دان ہیں جو سنہ 2013ء میں صوبہ راجستھان کی تیررہویں وزیر اعلیٰ بنیں۔ اس سے قبل وہ 2003ء سے 2008ء تک وزیر اعلیٰ رہ چکی تھیں۔ اس عہدہ پرفائز وہ پہلی خاتون بن گئیں۔

ابتدائی احوال[ترمیم]

وسوندھرا راجے کی پیدائش 8 مارچ 1953ء کو ممبئی میں ہوئی۔ وہگوالیار کے مہاراجا جیواراو سندھیا - شندے اور ان کی اہلیہ وجیا راجے سندھیا-شندے کی بیٹی ہیں۔ اس طرح وہ شندے خانوادہ شاہی کی رکن ہوئیں۔ [5] انھوں نے اپنی اسکول کی تعلیم پریزینٹیشن کونوینٹ، کوڈیکنال، تمل ناڈو سے مکمل کی اور بعد میں ممبئی یونیورسٹی سے ملحق سوفیہ کالج سے معاشیات میں گریجویشن کیا۔ راجے نے دھول پور اپنے مخالف شاہی خاندان کے فرد ہیمنت سنگھ سے 17 نومبر 1972ء کو شادی کی لیکن ایک سال بعد ہیں دونوں میں علیحدگی ہو گئی۔ [6] ان دونوں کا ایک بیٹا دشینت دشینت سنگھ ہے جو راجے کی سابق نششت جھالاواڑ سے لوک سبھا کے لیے منتخب ہوا۔ [7] ان کے بھائی بہنوں میں صوبہ مدھیہ پردیش کی وزیر برائے صنعت یشودھرا راجے سندھیا، مرحوممادھراو سندھیا، مرحوم پدماوتی راجے (انھوں نے تریپورہ کے حکمران مہاراجا دیب برمن سے شادی کی) اور اوشا راجے رانا ( ولادت: 1943)،( انھوں نے نیپال کے رانا خاندان میں شادی کی ) شامل ہیں۔

سیاسی سفر[ترمیم]

راجے نے 1984 میں سیاست میں قدم رکھا۔ شروع میں ان کو نومولود سیاسی جماعت بھارتیہ جنتا پارٹی میں بحیثیت نیشنل ایگزیکیوٹیو ممبر تقرر ہوا۔ وہ دھول پور سے آٹھویں راجستھان اسبملی انتخابات میں منتخب ہوئیں۔ اسی سال وہ یووا مورچہ راجستھان کی نائب صدر چنی گئیں۔ [8]

قانون ساز اسمبلی کی رکنیت[ترمیم]

  • 1985–90 دھول پور سے 8ویں مجلس قانون ساز ، راجستھان کی رکنیت
  • 2003-08 جھالار پٹن سے 12ویں مجلس قانون ساز ، راجستھان کی رکنیت
  • 2008–13, جھالار پٹن سے 13ویں مجلس قانون ساز ، راجستھان کی رکنیت
  • 2013 سے اب تک- 14 ویں مجلس قانون ساز اسمبلی، راجستھان کی رکنیت۔[9]

پارلیمان کی رکنیت[ترمیم]

ادے پور، راجستھان] میں بھاما شاہ ہوجنا کے رسم افتتاح کے موقع پر

۔

عہدے[ترمیم]

  • 1985–87 : نائب صدر، یووا مورچہ-بی جے پی، راجستھان۔
  • 1987 : نائب صدر،-بی جے پی، راجستھان
  • 1990–91 : رکن لائبریری کمیٹی، رکن کنسلٹیٹیو کمیٹی، وزارت کامرس اور ٹورزم۔
  • 1991–96 :رکن کنسلٹیٹیو کمیٹی، وزارت طاقت، سائنس اور ٹکنالوجی، ماحولیات اور ٹورزم، کمیٹی آف سائنس اور ٹکنالوجی، ماحولیات اور جنگل، کنسلٹیٹیو کمیٹی، وزارت طاقت، سائنس اور ٹکنالوجی اور ٹورزم۔
  • 1997–1998 :جوئنٹ سکریٹری، بی جے پی پارلیمانی پارٹی۔
  • 1998–99 :یونین منسٹر آف اسٹیٹ، خارجی امور۔
  • 13 اکتوبر 1999 – 31 اگست۔۔ 2001: یونین منسٹر آف اسٹیٹ (آزاد چارج)۔ اسمال اسکیل انڈسٹریز اینڈ ایگرو اینڈ رورل انڈسٹریز؛ ڈیپارٹمینٹ آف پرسنل اینڈ ٹریننگ: منسٹری آف پرسنل میں پینشن ویلفیر ڈپارٹمینٹ، عوامی شکایات اور پینشن: ڈپارٹمینٹ آف ایٹمک اینرجی اینڈ ڈپارٹمینٹ آف اسپیس۔
  • 1 ستمبر 2001 – 1 نومبر 2001: یونین منسٹر آف اسٹیٹ، اسمال اسکیل انڈسٹریز؛ پرسنل، ٹریننگ، پینشن، ایڈمنسٹریٹو ریفارم اینڈ عوامی شکایات؛ ڈپارٹمینٹ آف ایٹمیک اینرجی: ڈپارٹمینٹ آف اسپیس۔

29 جنوری 2003-8 دسمبر 2003: یونین منسٹر آف اسٹیٹ اسمال اسکیل انڈسٹریز۔ ایڈمنسٹریٹو ریفارم اینڈ عوامی شکایات؛ ڈپارٹمینٹ آف ایٹمیک اینرجی: ڈپارٹمینٹ آف اسپیس۔

  • 14 دسمبر 2003 –تا حال: صدر، بی جے پی، راجستھان۔
  • 8 دسمبر 2003 – 8 دسمبر 2008:وزیر اعلیٰ، راجستھان۔
  • 2 جنوری 2009 – 8 دسمبر 2013: راجستھان مجلس قانون ساز اسمبلی میں حزب مخالف کے لیدر۔
  • 8 دسمبر 2013 – 11 دسمبر 2018: وزیر اعلیٰ راجستھان۔

کام[ترمیم]

حوالہ جات[ترمیم]

  1. دائرۃ المعارف بریطانیکا آن لائن آئی ڈی: https://www.britannica.com/biography/Vasundhara-Raje — بنام: Vasundhara Raje — اخذ شدہ بتاریخ: 9 اکتوبر 2017 — عنوان : Encyclopædia Britannica
  2. General Election 2014 — Election Commission of India
  3. ^ ا ب عنوان : The International Who's Who of Women 2006 — ناشر: روٹلیجISBN 978-1-85743-325-8
  4. https://eci.gov.in/files/category/97-general-election-2014/
  5. "Profile on Rajasthan Assembly website"۔ Rajasthan Legislative Assembly Secretariat, Jaipur (Rajasthan) INDIA۔ 3 مارچ 2016 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 10 مارچ 2014 
  6. "Vasundhara Raje: A comeback politician who is also a fashion symbol"۔ Economic Times۔ 8 دسمبر 2013۔ اخذ شدہ بتاریخ 10 مارچ 2014 
  7. "Fifteenth Lok Sabha Members Bioprofile"۔ Lok Sabha Secretariat۔ 10 مارچ 2014 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 10 مارچ 2014 
  8. Life and Career – Vasundhara Raje
  9. "Profile of Rajasthan"۔ Nationsroot inc۔ 26 دسمبر 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 16 ستمبر 2018 
  10. "Raje's yatra to skip Sheo, raising political hackles"۔ www.hindustantimes.com۔ Hindustan Times۔ 26 دسمبر 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 7 اگست 2018 
  11. "Raje's yatra to skip Sheo, raising political hackles"۔ www.bhamashah.rajasthan.gov.in۔ 26 دسمبر 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ 
  12. "iStart Rajasthan by Satyam Kumar & CM Vasundhara Raje"۔ www.bhamashah.rajasthan.gov.in۔ 26 دسمبر 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ 
  13. "Rajasthan Government Doubles Down On Startup Support, Launches IStart Programme"۔ www.inc42.com۔ 26 دسمبر 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ 
  14. "मुख्यमंत्री जल स्वावलम्बन अभियान से प्रदेश बन रहा है जल आत्मनिर्भर"۔ www.suraaj.rajasthan.gov.in۔ 26 دسمبر 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ 
  15. "Jal Swavlamban Yojna"۔ www.mjsa.water.rajasthan.gov.in۔ 26 دسمبر 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ 
  16. "Schemes by Vasundhara Raje"۔ www.ryvp.rajasthan.gov.in۔ 26 دسمبر 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ