وفیات ناموران پاکستان

آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا سے

وفیات ناموران پاکستان محمد منیر احمد سلیچ کی تصنیف ہے جس میں 14 اگست 1947ء سے 31 دسمبر 2004ء تک وفات پانے والی تقریباً دس ہزار اہم پاکستانی شخصیات کا مختصر تعارف اور مستند تاریخ ہائے وفات درج کی ہیں۔ یہ کتاب بڑے سائز کے 955 صفحات پر مشتمل ہے۔ کتاب کے شروع میں آتشِ رفتہ کا سراغ کے عنوان سے مؤلف کا لکھ ہوا 12 صفحات پر مبنی دیباچہ اور 10 صفحات پر مشتمل اسلامی ادب میں وفات نویسی کی روایت کے عنوان سے ڈاکٹر عارف نوشاہی کا لکھا ہوا مقدمہ ہے جس میں انھوں نے عربی، فارسی اور اردو میں وفیات نگاری کی روایت کا جائزہ لیا ہے۔ اس کے بعد مؤلف کا تحریر کردہ اردو میں وفیات نگاری: 1947ء سے 2004ء تک شائع ہونے والی کتب کا مختصر تحقیقی و تنقیدی جائزہ کے نام سے 56 صفحات پر پھیلا ہو مقالہ ہے جس میں پاکستان اور بھارت میں اردو زبان میں شائع ہونے والی 14 میں سے 12 کتابوں کا تحقیقی و تنقیدی جائزہ لیا گیا ہے۔ کتاب کی ہر انٹری میں شخصیت کا تعارف، کارنامے، اعزازات، کتب، ولدیت، تاریخِ ولادت، تاریخِ وفات، جائے تدفین اور ان معلومات کا ماخذ دیا گیا ہے۔[1]

اشاعت[ترمیم]

اسے اردو سائنس بورڈ لاہور نے اپریل 2006ء میں شائع کیا تھا۔

  1. ڈاکٹر محمد منیر احمد سلیچ کی وفیات نگاری، ص 19