وفیات پاکستانی اہل قلم خواتین

آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا سے

وفیات پاکستانی اہل قلم خواتین [1] خالد مصطفٰی کی دوسری تحقیقی کاوش ہے جو اگست 2018 میں شائع ہوئی۔اس سے قبل وفیات نگاری پر ان کی کتاب'وفیات اہل قلم عساکر پاکستان' اگست 2014ء میں شائع ہو چکی۔ [2] وفیات پاکستانی اہل قلم خواتین میں

14 اگست 1947ء سے لے کر 14 مئی 2018ء تک وفات پانے والی 190 پاکستانی اہل قلم خواتین کے سوانحی اعداد و شمار درج ہیں۔ کتاب میں اے آر خاتون ، ایلس فیض ، پروین شاکر ، جمیلہ ہاشمی ، مریم جمیلہ ، بے نظیر بھٹو ، فاطمہ جناح ، وقار النسا نون اور ہاجرہ مسرور جیسی نامور خواتین کے نام شامل ہیں ۔ تحقیقی طریقہ کار کے مطابق فہرست مرتب کرتے وقت الف بائی ترتیب کا طریقہ اختیار کیا گیا ہے۔ نامور اہل قلم خواتین کے پیدائش سے وفات تک کے احوال کے ساتھ ساتھ ان کی علمی کاوشوں کا احاطہ کیا گیا ہے۔ سوانحی اعداد و شمار اور علمی کارناموں کے تذکرے کے بعد صفحات کے آخر میں مآخذ درج کیے گئے ہیں۔[3]

دیگر معلومات[ترمیم]

اس کتاب کو 'فکش ہاوس' پبلی کیشنز لاہور نے شائع کیا۔ قیمت 500 روپے ہے اور کتاب ، بک کارنر جہلم اور فکشن ہاوس لاہور پر دستیاب ہے۔

تاثرات[ترمیم]

خالد مصطفی اچھوتے شاعر اور نامور محقق ہیں۔ ان کی تازہ کتاب 'وفیات پاکستانی اہل قلم خواتین' تحقیق پر مبنی ہے جس میں انھوں نے 14 اگست 1947ء تا 14 مئی 2016ء تک کی ان تمام خواتین لکھاریوں کے کام پر نظر دوڑائی ہے جو اس جہان فانی سے سے رحلت فر کر اگلے جہان کو سدھار چکی ہیں۔ یہ ایک محنت طلب کام تھا اور خالد مصطفی کی یہی ہے کہ وہ ہمیشہ مشکل اور اہم ادبی کاموں کا بیڑا اٹھاتے ہیں۔ ہمارے ہاں خواتین کے ادبی کام پر بہت کم تنقید کی گئی۔ یہی وجہ ہے کہ بہت سی خواتین لکھاری نظروں سے اوجھل رہیں۔[4]

حوالہ جات[ترمیم]

  1. روزنامہ پاکستان، لاہور، 29 اکتوبر 2016
  2. وفیات اہل قلم عساکر پاکستان
  3. روزنامہ اسلام لاہور 31 اکتوبر 2016
  4. روزنامہ دنیا اسلام آباد 27 ستمبر 2016