مندرجات کا رخ کریں

ووکل کورڈز

آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا سے
Vocal cords
Laryngoscopic view of the vocal folds.
تفصیلات
نقیبSixth pharyngeal arch
نظامRespiratory system
شناخت کاران
لاطینیplica vocalis
TAA06.2.09.013
FMA55457
اصطلاحات تشریح الاعضا
ووکل فولڈز (کھلے ہوئے)
ووکل فولڈز (بولتے ہوئے))

صوتی طنابیں، ووکل فولڈز یا ووکل کورڈز(انگریزی: Vocal cords)، جنہیں صوتی تاریں یا آواز کے پٹھے بھی کہا جا سکتا ہے، انسانی گلے کے اندر واقع دو عضلاتی ساختیں ہیں جو آواز پیدا کرنے میں بنیادی کردار ادا کرتی ہیں۔ یہ حنجرہ (انگریزی: larynx) کے اندر موجود ہوتی ہیں، جو گلے کا وہ حصہ ہے جہاں سے سانس اور آواز دونوں گزرتے ہیں۔

ساخت اور مقام

[ترمیم]

صوتی طنابیں دو اہم حصوں پر مشتمل ہوتی ہیں:

  • بیرونی تہ (epithelium): ایک نرم اور نم دار جھلی جو آواز کو تحفظ فراہم کرتی ہے۔
  • اندرونی/صوتی عضلات (vocalis muscle): جو ان تاروں کی لمبائی اور تناؤ کو کنٹرول کرتے ہیں۔

یہ تاریں "V" کی شکل میں حنجرے کے سامنے کی طرف واقع ہوتی ہیں اور ان کے درمیان کے خلا کو گلوٹس (glottis یا مزمار) کہتے ہیں۔

آواز کیسے پیدا ہوتی ہے

[ترمیم]

جب انسان بولتا ہے یا گاتا ہے، تو صوتی طنابیں ایک دوسرے کے قریب آتی ہیں۔ پھیپھڑوں سے آنے والی ہوا ان تاروں کو ارتعاش (وائبریٹ) میں لاتی ہے، جس سے خام آواز پیدا ہوتی ہے۔ یہ آواز بعد میں منہ، زبان، ہونٹوں اور ناک کے ذریعے اپنی شکل اختیار کرتی ہے۔

پچ اور وائبریشن

[ترمیم]

صوتی طنابوں کی لمبائی، موٹائی اور تناؤ اس کی پچ (pitch) کو متاثر کرتے ہیں:

  • پتلی اور چھوٹی تاریں → باریک آواز
  • لمبی اور موٹی تاریں → بھاری آواز

اسی لیے مردوں کی آواز خواتین کے مقابلے میں بھاری ہوتی ہے۔

مرد و خواتین میں فرق

[ترمیم]
  • مردوں کی صوتی طنابیں تقریباً 17 تا 25 ملی میٹر لمبی ہوتی ہیں۔
  • خواتین کی صوتی طنابیں تقریباً 12.5 تا 17.5 ملی میٹر لمبی ہوتی ہیں۔

یہی فرق آواز کے بھاری یا ہلکے ہونے کی بنیاد بنتا ہے۔

فنکارانہ ادائیگی

[ترمیم]

گلوکار یا وائس آرٹسٹس اپنی صوتی طنابوں کو قابو میں رکھ کر مختلف طرزیں ادا کرتے ہیں، جیسے:

  • فالسٹو (falsetto): مصنوعی اونچی آواز
  • وائبریٹو (vibrato): آواز میں لرزش
  • گرولنگ (growling): غرانے جیسی آواز

امراض اور خرابیاں

[ترمیم]
  • لارینجائٹس (Laryngitis): ووکل کورڈ کی سوجن
  • نوڈیولز یا پولپس (Nodules/Polyps): زیادہ بولنے یا چیخنے سے گوشت کے دانے بن جانا
  • فالج (Paralysis): صوتی طنابوں کی حرکت رک جانا
  • کینسر (Cancer): سنگین حالت جس سے آواز مکمل ختم ہو سکتی ہے

تشخیص اور علاج

[ترمیم]
  • لارینجواسکوپی (Laryngoscopy) سے حنجرے کو براہِ راست دیکھا جاتا ہے۔
  • تھراپی، سرجری یا آواز کی تربیت سے علاج ممکن ہے۔

دلچسپ حقیقت

[ترمیم]

آواز کی تاریں ہر سیکنڈ میں 100 سے 1000 بار تک کپکپا سکتی ہیں — اور یہی وائبریشن انسانی آواز کو ممکن بناتا ہے۔

حوالہ جات

[ترمیم]

بیرونی روابط

[ترمیم]

سانچہ:Larynx anatomy