ویسٹ انڈیزکرکٹ ٹیم کا دورہ آسٹریلیا 1951-52ء

آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا سے
ویسٹ انڈیز کرکٹ ٹیم کا دورہ آسٹریلیا 1951-52ء
آسٹریلیا
ویسٹ انڈیز
تاریخ 20 اکتوبر 1951ء – 29 جنوری 1952ء
کپتان لنڈسے ہیسٹ
آرتھر مورس (تیسرا ٹیسٹ)
جان گوڈارڈ
جیفری سٹولمیئر (پانچواں ٹیسٹ)
ٹیسٹ سیریز
نتیجہ آسٹریلیا 5 میچوں کی سیریز 4–1 سے جیت گیا
زیادہ اسکور لنڈسے ہیسٹ (402) فرینک وورل (337)
زیادہ وکٹیں بل جانسٹن (23) الف ویلنٹائن (24)

ویسٹ انڈیز کی کرکٹ ٹیم نے 1951-52 کے سیزن میں آسٹریلیا کا دورہ کیا اور آسٹریلیا کے خلاف 5 ٹیسٹ میچ کھیلے۔ اس سیریز کو "کرکٹ کی عالمی چیمپئن شپ" کا نام دیا گیا، دونوں ٹیموں نے پچھلے 18 مہینوں میں انگلینڈ کو شکست دی تھی۔ ایونٹ میں سیریز مایوس کن رہی کیونکہ آسٹریلیا نے 4 میچ ایک کے مقابلے میں کافی آسانی سے جیت لیے۔

ویسٹ انڈیز کی ٹیم[ترمیم]

ویسٹ انڈیز کی ٹیم کی کپتانی جان گوڈارڈ کر رہے تھے جنھوں نے ٹیم کو بھارت اور انگلینڈ کے خلاف سیریز میں فتح دلائی تھی۔

گیلن اور مارشل کے علاوہ تمام کھلاڑی اس دورے سے پہلے ٹیسٹ کرکٹ کھیل چکے تھے اور دو استثنائیوں نے آسٹریلیا کے دورے کے دوران اپنا ڈیبیو کیا۔

ٹیسٹ میچز[ترمیم]

پہلا ٹیسٹ[ترمیم]

9–13 نومبر 1951ء
سکور کارڈ
ب
216 (70 اوورز)
جان گوڈارڈ 45
رے لنڈ وال 4/62 (20 اوورز)
226 (64.5 اوورز)
رے لنڈ وال 61
الف ویلنٹائن 5/99 (25 اوورز)
245 (69 اوورز)
ایورٹن ویکس 70
ڈگ رنگ 6/80 (16 اوورز)
236/7 (85.7 اوورز)
آرتھر مورس 48
سونی رامادھن 5/90 (40 اوورز)
آسٹریلیا 3 وکٹوں سے جیت گیا۔
گابا, برسبین
امپائر: اینڈریو بارلو (آسٹریلیا) اور ہرب ایلفنسٹن (آسٹریلیا)
  • ویسٹ انڈیز نے ٹاس جیت کر بیٹنگ کا فیصلہ کیا۔
  • گل لینگلی (آسٹریلیا) اور رائے مارشل (ویسٹ انڈیز) نے اپنا ٹیسٹ ڈیبیو کیا۔

دوسرا ٹیسٹ[ترمیم]

30 نومبر-5 دسمبر 1951ء
سکور کارڈ
ب
362 (107.4 اوورز)
رابرٹ کرسٹیانی 76
رے لنڈ وال 4/66 (26 اوورز)
517 (151.5 اوورز)
لنڈسے ہیسٹ (132)
الف ویلنٹائن 4/111 (30.5 اوورز)
290 (84.2 اوورز)
جان گوڈارڈ 57
کیتھ ملر 3/50 (13.2 اوورز)
137/3 (34.3 اوورز)
کین آرچر 47
فرینک وورل 2/7 (2 اوورز)
آسٹریلیا 7 وکٹوں سے جیت گیا۔
سڈنی کرکٹ گراؤنڈ، سڈنی
امپائر: اینڈریو بارلو (آسٹریلیا) اور ہرب ایلفنسٹن (آسٹریلیا)
  • آسٹریلیا نے ٹاس جیت کر فیلڈنگ کا فیصلہ کیا۔
  • جیفری سٹولمیئر (ویسٹ انڈیز) نے ٹیسٹ میں 1000 رنز مکمل کر لیے۔[1]
  • رے لنڈ وال (آسٹریلیا) نے ٹیسٹ میں 100 وکٹیں حاصل کر لیں۔[1]

تیسرا ٹیسٹ[ترمیم]

22–25 دسمبر 1951ء
سکور کارڈ
ب
82 (25.7 اوورز)
گریم ہولے 23
فرینک وورل 6/38 (12.7 اوورز)
105 (24.5 اوورز)
ایورٹن ویکس 26
بل جانسٹن 6/62 (12 اوورز)
255 (74.5 اوورز)
ڈگ رنگ 67
الف ویلنٹائن 6/102 (27.5 اوورز)
233/4 (73.5 اوورز)
جیفری سٹولمیئر 47
ڈگ رنگ 3/62 (16.5 اوورز)
ویسٹ انڈیز 6 وکٹوں سے جیت گیا۔
ایڈیلیڈ اوول، ایڈیلیڈ
امپائر: میل میک انیس (آسٹریلیا) اور رون رائٹ (آسٹریلیا)
  • آسٹریلیا نے ٹاس جیت کر بیٹنگ کا فیصلہ کیا۔
  • سیمی گیلن (ویسٹ انڈیز) نے اپنا ٹیسٹ ڈیبیو کیا۔
  • فرینک وورل (ویسٹ انڈیز) نے ٹیسٹ میں ایک ہزار رنز مکمل کر لیے۔[2]
  • بل جانسٹن (آسٹریلیا) نے ٹیسٹ میں 100 وکٹیں حاصل کر لیں۔[2]

چوتھا ٹیسٹ[ترمیم]

31 دسمبر-3 جنوری 1951ء
سکور کارڈ
ب
272 (75.3 اوورز)
فرینک وورل 108
کیتھ ملر 5/60 (19.3 اوورز)
216 (73.3 اوورز)
نیل ہاروے 83
جان ٹرم 5/34 (12 اوورز)
203 (59.3 اوورز)
جیفری سٹولمیئر 54
بل جانسٹن 3/51 (14.3 اوورز)
260/9 (97 اوورز)
لنڈسے ہیسٹ 102
الف ویلنٹائن 5/88 (30 اوورز)
آسٹریلیا 1 وکٹ سے جیت گیا۔
ملبورن کرکٹ گراؤنڈ، ملبورن
امپائر: میل میک انیس (آسٹریلیا) اور رون رائٹ (آسٹریلیا)
  • ویسٹ انڈیز نے ٹاس جیت کر بیٹنگ کا فیصلہ کیا۔
  • گیری گومز (ویسٹ انڈیز) نے ٹیسٹ میں ایک ہزار رنز مکمل کر لیے۔[3]

پانچواں ٹیسٹ[ترمیم]

25–29 جنوری 1952ء
سکور کارڈ
ب
116 (36.2 اوورز)
کولن میکڈونلڈ 32
گیری گومز 7/55 (18 اوورز)
78 (29.6 اوورز)
سیمی گیلن 13*
کیتھ ملر 5/26 (7.6 اوورز)
377 (113.2 اوورز)
کیتھ ملر 69
فرینک وورل 4/95 (23 اوورز)
213 (67.3 اوورز)
جیفری سٹولمیئر 104
رے لنڈ وال 5/52 (21 اوورز)
آسٹریلیا 202 رنز سے جیت گیا۔
سڈنی کرکٹ گراؤنڈ۔ سڈنی
امپائر: ہرب ایلفنسٹن (آسٹریلیا) اور میل میک انیس (آسٹریلیا)

حوالہ جات[ترمیم]

  1. ^ ا ب "West Indies in Australia and New Zealand 1951/52 (2nd Test)"۔ CricketArchive۔ 20 اکتوبر 2012 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 28 اگست 2017 
  2. ^ ا ب "West Indies in Australia and New Zealand 1951/52 (3rd Test)"۔ CricketArchive۔ 20 اکتوبر 2012 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 28 اگست 2017 
  3. "West Indies in Australia and New Zealand 1951/52 (4th Test)"۔ CricketArchive۔ 20 اکتوبر 2012 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 28 اگست 2017