وینوگوپال راؤ

آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا سے
وینوگوپال راؤ
ذاتی معلومات
مکمل نامیالاکا وینوگوپال راؤ
پیدائش (1982-02-26) 26 فروری 1982 (age 42)
وشاکھاپٹنم، ہندوستان
بلے بازیدائیں ہاتھ کا بلے باز
گیند بازیدائیں ہاتھ کا آف اسپن گیند باز
حیثیتبلے باز
تعلقاتگننیشور راؤ (بھائی)
بین الاقوامی کرکٹ
قومی ٹیم
پہلا ایک روزہ (کیپ 160)30 جولائی 2005  بمقابلہ  سری لنکا
آخری ایک روزہ23 مئی 2006  بمقابلہ  ویسٹ انڈیز
ملکی کرکٹ
عرصہٹیمیں
1998–2007, 2009-2012, 2017آندھرا
2007–2008مہاراشٹر
2008–2009راجستھان
2012–2015گجرات
2008–2010دکن چارجرز
2011–2013دہلی ڈیئر ڈیولز
2014سن رائزرز حیدرآباد
کیریئر اعداد و شمار
مقابلہ ایک روزہ فرسٹ کلاس لسٹ اے ٹی 20
میچ 16 121 137 83
رنز بنائے 218 7,081 4,110 1,390
بیٹنگ اوسط 24.22 40.93 38.77 23.55
100s/50s 0/1 17/30 11/25 0/7
ٹاپ اسکور 61* 228* 115* 71*
گیندیں کرائیں 0 5,232 3,043 306
وکٹ 66 53 8
بالنگ اوسط 37.15 46.73 56.00
اننگز میں 5 وکٹ 0 1 0
میچ میں 10 وکٹ 0 0 0
بہترین بولنگ 4/34 5/20 2/23
کیچ/سٹمپ 6/– 89/– 45/– 17/–
ماخذ: ای ایس پی این کرک انفو، 15 اپریل 2018

یالاکا وینوگوپال راؤ audio speaker iconpronunciation </img> audio speaker iconpronunciation (پیدائش: 26 فروری 1982ء) ایک سابق بھارتی کرکٹ کھلاڑی ہے۔ [1] وہ دائیں ہاتھ کے مڈل آرڈر بلے باز اور رائٹ آرم آف بریک بولر کے طور پر کھیلا۔ وہ ایک روزہ بین الاقوامی کرکٹ میں پہلے ہندوستانی "سپر سب" تھے۔ [2] انھوں نے اپنے کیریئر کا بڑا حصہ اپنے گھر آندھرا پردیش کے لیے فرسٹ کلاس کرکٹ میں کھیلا اور پھر 2005-06ء کے درمیان ہندوستان کے لیے کھیلا۔ انھوں نے زمبابوے میں ایک روزہ سیریز میں ہندوستان کے لیے بیٹنگ کا آغاز بھی کیا۔ اس کا ایک بھائی گنیشور راؤ ہے جو آئی پی ایل میں کوچی ٹسکرز کیرالہ کے لیے کھیل چکا ہے۔ وہ 2007ء اور 2015ء کے درمیان مہاراشٹر ، راجستھان اور گجرات کے لیے بھی کھیلے اور اس کے درمیان 2009ء اور 2012ء کے درمیان آندھرا کے لیے کھیلنے کے لیے واپس آئے اور 2017ء کے سیزن میں ایک ہی میچ کے لیے دوبارہ واپس آئے۔ [3]

بین الاقوامی کیریئر[ترمیم]

وینوگوپال راؤ نے اپنے کیریئر کا آغاز ڈومیسٹک میچوں میں آندھرا پردیش کے لیے کھیل کر کیا اور ہندوستانی سلیکٹرز کو 50 سے زیادہ کی فرسٹ کلاس اوسط اور لسٹ-اے کی اوسط سے 40 کے قریب متاثر کیا۔ اس میں ساؤتھ زون کے لیے رانجی ٹرافی کی ایک اننگز بھی شامل تھی جہاں اس نے انگلینڈ اے ٹیم کے خلاف 223 رنز بنائے جس میں سائمن جونز اور اینڈریو فلنٹاف جیسے ٹیسٹ گیند باز شامل تھے۔ اس کے نتیجے میں انھوں نے جولائی 2005ء میں کپتان سورو گنگولی کو ٹیم سے باہر کرنے کے بعد 2005ء کے انڈین آئل کپ کے لیے قومی ٹیم میں شمولیت اختیار کی۔ [4] اس نے ہندوستانی 2005/06ء کے پورے سیزن میں چھٹپٹ انداز میں نمائش کی، زیادہ تر اس وقت جب دوسرے کھلاڑیوں کو روٹیشن پالیسی کے تحت آرام دیا جا رہا تھا۔ وہ ٹیم میں اپنی جگہ قائم کرنے میں ناکام رہے اور مئی 2006ء کے بعد مزید کوئی ون ڈے نہیں کھیلے۔ ان کی خراب ڈومیسٹک فارم انھیں قومی ٹیم کے لیے تنازعات سے باہر کر دیتی ہے۔ [5]

انڈین پریمیئر لیگ[ترمیم]

راؤ کو 2008ء میں انڈین پریمیئر لیگ میں دکن چارجرز میں منتخب کیا گیا تھا۔ وہ ان کی 2009ء کی کامیاب مہم کا حصہ تھے۔ اسے دہلی نے آئی پی ایل 2011ء کے لیے 70 لاکھ روپے میں خریدا تھا۔ [6] آئی پی ایل 2014ء کے لیے، انھیں سن رائزرز حیدرآباد نے 55 لاکھ انڈین روپے میں خریدا تھا لیکن سیزن کے بعد رہا کر دیا گیا۔ [7] [8]

مزید دیکھیے[ترمیم]

حوالہ جات[ترمیم]

  1. "They used to laugh when someone from Andhra wanted to play for India - Venugopal Rao revels in retirement"۔ ESPN Cricinfo۔ اخذ شدہ بتاریخ 31 جولا‎ئی 2019 
  2. "2nd Match, Videocon Triangular Series at Bulawayo, Aug 26 2005"۔ ESPNcricinfo۔ 26 August 2005۔ اخذ شدہ بتاریخ 15 اپریل 2018 
  3. "ACA officials 'cold-shoulder' Venugopal Rao"۔ TimesofIndia۔ 7 November 2013۔ اخذ شدہ بتاریخ 15 اپریل 2018 
  4. "India's new faces delighted at selection"۔ ESPNcricinfo۔ 19 July 2005۔ اخذ شدہ بتاریخ 15 اپریل 2018 
  5. "Venugopal Rao ends six-year drought"۔ ESPNcricinfo۔ 7 November 2013۔ اخذ شدہ بتاریخ 15 اپریل 2018 
  6. "IPL 2011 auction"۔ ESPNcricinfo۔ 8 January 2011۔ اخذ شدہ بتاریخ 15 اپریل 2018 
  7. "IPL 2014 auction"۔ ESPNcricinfo۔ 12 February 2014۔ اخذ شدہ بتاریخ 15 اپریل 2018 
  8. "Complete list of players released by IPL teams and the budget available"۔ ESPNcricinfo۔ 15 December 2014۔ اخذ شدہ بتاریخ 15 اپریل 2018