ویکیپیڈیا:منتخب فہرست
ویکیپیڈیا کی منتخب فہرستیں ![]() منتخب فہرستیں ویکیپیڈیا کے بہترین فہرستیں پر مبنی مضامین کو کہا جاتا ہے، جیسا کہ انداز مقالات میں واضح کیا گیا ہے۔ اس سے قبل کہ مضمون کو اس فہرست میں شامل کیا جائے، مضامین پر نظرِ ثانی کے لیے امیدوار برائے منتخب فہرست میں شاملِ فہرست کیا جاتا ہے تاکہ مضمون کی صحت، غیر جانبداری، جامعیت اور انداز مقالات کی جانچ منتخب فہرست کے معیار کے مطابق کی جاسکے۔
فی الوقت اردو ویکیپیڈیا پر آٹھ ہزار آٹھ سو سینتالیس میں سے چھتیس منتخب فہرست موجود ہیں۔
جو مضامین منتخب مضمون کو درکار صفات کے حامل نہیں ہوتے، اُن کو امیدوار برائے منتخب فہرست کی فہرست سے نکال دیا جاتا ہے تاکہ اُن میں مطلوبہ بہتری پیدا کی جاسکے اور اُس کے بعد جب وہ تمام تر خوبیوں سے آراستہ و پیراستہ ہوجاتی ہیں تو اُنہیں دوبارہ امیدوار برائے منتخب فہرست کی فہرست میں شامل کیا جاسکتا ہے۔
مضمون کے بائیں جانب بالائی حصے پر موجود کانسی کا یہ چھوٹا سا ستارہ ( |
|
مجموعات ·فنون، فنِ تعمیر اور آثارِ قدیمہ ·اعزاز،سجاوٹ اور امتیازیات ·حیاتیات ·تجارت، معیشت اور مالیات ·کیمیاء اور معدنیات ·شمارندہ ·ثقافت و سماج ·تعلیم ·انجینئرنگ اور ٹیکنالوجی ·کھانا اور پینا ·جغرافیہ اور مقامات ·ارضیات، ارضی طبیعیات اور موسمیات ·صحت و طب ·تاریخ ·زبان و لسانیات ·قانون ·ادب اور فن کدہ ·ریاضیات ·شامہ میان (میڈیا) ·موسیقی ·فلسفہء اور نفسیات ·طبیعیات و فلکیات ·سیاسیات و حکومت ·مذہب، عقیدہ اور ضعف الاعتقاد ·شاہی، شریف اور حسب نسب ·کھیل اور تعمیری سرگرمیاں ·نقل و حمل ·بصری کھیل ·جنگ و جدل | |
فنون، فنِ تعمیر اور آثارِ قدیمہ[ترمیم]کھیل اور تعمیری سرگرمیاں[ترمیم]
مذہب، عقیدہ اور ضعف الاعتقاد[ترمیم]سیاسیات و حکومت[ترمیم]جغرافیہ اور مقامات[ترمیم]نقل و حمل[ترمیم]جنگ و جدل[ترمیم]اعزاز،سجاوٹ اور امتیازیات[ترمیم]
mnabijan
ویکیپیڈیا:منتخب فہرست/2023/ہفتہ 02
ویکیپیڈیا:منتخب فہرست/2023/ہفتہ 03
![]() محمود حسن دیوبندی جو شیخ الہند کے نام سے معروف ہیں، دار العلوم دیوبند کے پہلے شاگرد اور دار العوم کے بانی محمد قاسم نانوتوی کے تین ممتاز تلامذہ میں سے ایک تھے۔انہوں نے 1920ء میں علی گڑھ میں جامعہ ملیہ اسلامیہ کے افتتاحی جلسے کی صدارت کی اور اس کا سنگِ بنیاد رکھا۔ محمود حسن دیوبندی کی پیدائش 1851ء میں بریلی میں ہوئی۔انہوں نے دار العلوم کے قیام سے قبل میرٹھ میں محمد قاسم نانوتوی سے تعلیم حاصل کی۔ جوں ہی محمد قاسم نانوتوی نے دیگر علما کے ہمراہ دار العلوم دیوبند قائم کیا، محمود حسن دیوبندی اس ادارے کے پہلے طالب علم بنے۔ ان کے استاذ محمود دیوبندی تھے۔انہوں نے 1873ء میں دار العلوم دیوبند سے اپنی تعلیم کی تکمیل کی۔ ابراہیم موسی شیخ الھند کے شاگردوں پر تبصرہ کرتے ہوئے لکھتے ہیں کہ ان کے شاگردوں نے مدرسہ نیٹورک میں شہرت حاصل کی اور جنوبی ایشیاء میں عوامی زندگی کی بہتری کے لیے خدمت انجام دی اور مختلف شعبہ ہائے زندگی جیسے مذہبی اعلیٰ تعلیم، سیاست اور اداروں کی تعمیر میں حصہ لیا۔ دار العلوم دیوبند میں تدریس کے دوران محمود حسن دیوبندی سے پڑھنے والوں کی تعداد ہزاروں میں ہے۔ محمود حسن دیوبندی کے شاگرد محمد الیاس کاندھلوی نے مشہور اصلاحی تحریک تبلیغی جماعت شروع کی۔ عبید اللہ سندھی نے ولی اللہی فلسفے کی تعلیم کے لیے جامعہ ملیہ اسلامیہ میں بیت الحکمہ سینٹر قائم کیا۔ محمد شفیع دیوبندی پاکستان کے قیام کے بعد وہاں کے مفتی اعظم کے عہدہ پر فائز ہوئے اور جامعہ دارالعلوم کراچی کی بنیاد رکھی۔ مناظر احسن گیلانی اپنی تصانیف کے لیے معروف ہوئے۔ ان کے شاگرد حافظ محمد احمد دار العلوم دیوبند کے 35 سال تک مہتمم رہے ۔
![]() لندن انڈرگراؤنڈ مملکت متحدہ میں ریپڈ ٹرانزٹ نقل و حمل کا ایک نظام ہے جو لندن عظمیٰ اور اس کی ہوم کاؤنٹیز بکنگھمشائر، ایسیکس اور ہارٹفورڈشائر کو خدمات فراہم کرتا ہے۔ اس کے پہلے سیکشن کا افتتاح 1863ء میں ہوا۔ جو اسے دنیا کا سب سے قدیم زیر زمین میٹرو سسٹم بناتا ہے، اگرچہ موجودہ نیٹ ورک کا تقریباً 55 فیصد سطح زمین سے اوپر ہے۔ اس نظام میں گیارہ لائنیں شامل ہیں۔ بیکرلو لائن، سینٹرل لائن، سرکل لائن، ڈسٹرکٹ لائن، جوبلی لائن، میٹروپولیٹن لائن، شمالی لائن، وکٹوریہ لائن، واٹرلو و سٹی لائن اور ہیمرسمتھ و سٹی لائن۔ اس نظام کا بیشتر حصہ دریائے ٹیمز کے شمال میں ہے جبکہ چھ لندن کے بورو شہر کے جنوب میں لندن انڈرگراؤنڈ کی خدمات حاصل نہیں ہیں۔ لندن بورو ہیکنی جو شمال کی طرف ہے اس کی سرحد پر دو اسٹیشن ہیں۔ سینٹرل لائن کی شمال مشرقی حد پر میں کچھ اسٹیشن ایسیکس کے اپنگ فارسٹ ضلع میں اور میٹروپولیٹن لائن کے شمال مغربی اختتام پر کچھ اسٹیشن ہارٹفورڈشائر کے اضلاع تھری ریورز، واٹفورڈ اور بکنگھمشائر کونسل میں ہیں۔ دو ایسی مثالیں ہیں جہاں دو الگ الگ اسٹیشن ایک ہی نام کے ہیں۔
![]() سابق پاکستانی کرکٹ کھلاڑی ثقلین مشتاق نے بین الاقوامی کرکٹ میں اپنے کیریئر کے دوران میں 19 مرتبہ پانچ وکٹیں حاصل کیں۔ پانچ وکٹوں کا شکار (جسے "پانچ کے لیے" یا "فائفر" بھی کہا جاتا ہے) سے مراد ایک ہی اننگز میں پانچ یا زیادہ وکٹیں لینے والا گیندباز ہے۔ کرکٹ کے ناقدین نے اسے ایک قابل ذکر کامیابی قرار دیا ہے، اور 50 سے کم گیند بازوں نے اپنے کرکٹ کیریئر میں بین الاقوامی سطح پر 15 سے زیادہ مرتبہ پانچ وکٹیں حاصل کی ہیں۔ 1995ء اور 2004ء کے درمیان میں اپنے ملک کی نمائندگی کرنے والے دائیں ہاتھ کے آف بریک گیند باز، ثقلین کو بی بی سی نے "آف اسپن بولنگ پر حملہ کرنے کے فن میں ایک انقلاب" کے طور پر بیان کیا۔ ثقلین کو وزڈن نے 2000ء میں سال کے بہترین کرکٹرز میں سے ایک قرار دیا تھا۔
ویکیپیڈیا:منتخب فہرست/2023/ہفتہ 07
ویکیپیڈیا:منتخب فہرست/2023/ہفتہ 08
ویکیپیڈیا:منتخب فہرست/2023/ہفتہ 09
ویکیپیڈیا:منتخب فہرست/2023/ہفتہ 10
![]() راہول ڈریوڈ ایک ریٹائرڈ بھارتی بین الاقوامی کرکٹر ہیں۔ انٹرنیشنل کرکٹ کونسل (آئی سی سی) کے زیر اہتمام میچوں میں دونوں ٹیسٹ اور ایک روزہ بین الاقوامی (ون ڈے) کرکٹ میں ان کی قابلیت کے لیے "دیوار" کا نام دیا گیا جو دنیا بھر کے خطرناک اور تیز ترین باؤلرز کا مقابلہ کرنے کی وجہ سے ہے۔ انہوں نے ٹیسٹ کرکٹ میں 36 سنچریاں (100 رنز یا اس سے زیادہ) بنائے اور 1996ء میں اپنے ڈیبیو اور 2011ء میں ریٹائرمنٹ کے درمیان میں ایک روزہ بین الاقوامی میچوں میں 12 سنچریاں بنائیں۔ اسے 2000 میں سال کے پانچ وزڈن کرکٹرز میں سے ایک کے طور پر نامزد کیا گیا تھا۔ اس کے علاوہ 2004ء میں آئی سی سی ٹیسٹ پلیئر آف دی ایئر اور آئی سی سی پلیئر آف دی ایئر بھی کرار پائے۔
![]() راہول ڈریوڈ ایک ریٹائرڈ بھارتی بین الاقوامی کرکٹر ہیں۔ انٹرنیشنل کرکٹ کونسل (آئی سی سی) کے زیر اہتمام میچوں میں دونوں ٹیسٹ اور ایک روزہ بین الاقوامی (ون ڈے) کرکٹ میں ان کی قابلیت کے لیے "دیوار" کا نام دیا گیا جو دنیا بھر کے خطرناک اور تیز ترین باؤلرز کا مقابلہ کرنے کی وجہ سے ہے۔ انہوں نے ٹیسٹ کرکٹ میں 36 سنچریاں (100 رنز یا اس سے زیادہ) بنائے اور 1996ء میں اپنے ڈیبیو اور 2011ء میں ریٹائرمنٹ کے درمیان میں ایک روزہ بین الاقوامی میچوں میں 12 سنچریاں بنائیں۔ اسے 2000 میں سال کے پانچ وزڈن کرکٹرز میں سے ایک کے طور پر نامزد کیا گیا تھا۔ اس کے علاوہ 2004ء میں آئی سی سی ٹیسٹ پلیئر آف دی ایئر اور آئی سی سی پلیئر آف دی ایئر بھی کرار پائے۔
ویکیپیڈیا:منتخب فہرست/2023/ہفتہ 13
![]() راہول ڈریوڈ ایک ریٹائرڈ بھارتی بین الاقوامی کرکٹر ہیں۔ انٹرنیشنل کرکٹ کونسل (آئی سی سی) کے زیر اہتمام میچوں میں دونوں ٹیسٹ اور ایک روزہ بین الاقوامی (ون ڈے) کرکٹ میں ان کی قابلیت کے لیے "دیوار" کا نام دیا گیا جو دنیا بھر کے خطرناک اور تیز ترین باؤلرز کا مقابلہ کرنے کی وجہ سے ہے۔ انہوں نے ٹیسٹ کرکٹ میں 36 سنچریاں (100 رنز یا اس سے زیادہ) بنائے اور 1996ء میں اپنے ڈیبیو اور 2011ء میں ریٹائرمنٹ کے درمیان میں ایک روزہ بین الاقوامی میچوں میں 12 سنچریاں بنائیں۔ اسے 2000 میں سال کے پانچ وزڈن کرکٹرز میں سے ایک کے طور پر نامزد کیا گیا تھا۔ اس کے علاوہ 2004ء میں آئی سی سی ٹیسٹ پلیئر آف دی ایئر اور آئی سی سی پلیئر آف دی ایئر بھی کرار پائے۔
![]() انضمام الحق ایک ریٹائرڈ پاکستانی کرکٹر اور پاکستان قومی کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان ہیں۔ انہوں نے ٹیسٹ میچوں اور ایک روزہ بین الاقوامی کرکٹ میں اپنے بین الاقوامی کیریئر کے دوران میں بالترتیب 25 اور 10 مواقع پر ایک اننگز میں سنچری (100 یا اس سے زیادہ رنز بنائے۔ انضمام نے پاکستان کے لیے 120 ٹیسٹ میچ کھیلے اور 8،820 رنز بنائے۔ وہ یونس خان اور جاوید میانداد کے بعد ٹیسٹ کرکٹ میں پاکستان قومی کرکٹ ٹیم کے لیے تیسرے سب سے زیادہ رنز بنانے والے کھلاڑی ہیں۔ انہیں بی بی سی (برطانوی نشریاتی ادارہ) نے "کرکٹ میں سب سے زیادہ پہچانی جانے والی شخصیت" اور "دور کے بہترین بیٹسمینوں میں سے ایک" کے طور پر بیان کیا، جبکہ پاکستان کے سابق کپتان عمران خان نے کہا کہ وہ "برائن لارا اور سچن تندولکر کی طرح باصلاحیت تھے"
![]() راہول ڈریوڈ ایک ریٹائرڈ بھارتی بین الاقوامی کرکٹر ہیں۔ انٹرنیشنل کرکٹ کونسل (آئی سی سی) کے زیر اہتمام میچوں میں دونوں ٹیسٹ اور ایک روزہ بین الاقوامی (ون ڈے) کرکٹ میں ان کی قابلیت کے لیے "دیوار" کا نام دیا گیا جو دنیا بھر کے خطرناک اور تیز ترین باؤلرز کا مقابلہ کرنے کی وجہ سے ہے۔ انہوں نے ٹیسٹ کرکٹ میں 36 سنچریاں (100 رنز یا اس سے زیادہ) بنائے اور 1996ء میں اپنے ڈیبیو اور 2011ء میں ریٹائرمنٹ کے درمیان میں ایک روزہ بین الاقوامی میچوں میں 12 سنچریاں بنائیں۔ اسے 2000 میں سال کے پانچ وزڈن کرکٹرز میں سے ایک کے طور پر نامزد کیا گیا تھا۔ اس کے علاوہ 2004ء میں آئی سی سی ٹیسٹ پلیئر آف دی ایئر اور آئی سی سی پلیئر آف دی ایئر بھی کرار پائے۔
![]() راہول ڈریوڈ ایک ریٹائرڈ بھارتی بین الاقوامی کرکٹر ہیں۔ انٹرنیشنل کرکٹ کونسل (آئی سی سی) کے زیر اہتمام میچوں میں دونوں ٹیسٹ اور ایک روزہ بین الاقوامی (ون ڈے) کرکٹ میں ان کی قابلیت کے لیے "دیوار" کا نام دیا گیا جو دنیا بھر کے خطرناک اور تیز ترین باؤلرز کا مقابلہ کرنے کی وجہ سے ہے۔ انہوں نے ٹیسٹ کرکٹ میں 36 سنچریاں (100 رنز یا اس سے زیادہ) بنائے اور 1996ء میں اپنے ڈیبیو اور 2011ء میں ریٹائرمنٹ کے درمیان میں ایک روزہ بین الاقوامی میچوں میں 12 سنچریاں بنائیں۔ اسے 2000 میں سال کے پانچ وزڈن کرکٹرز میں سے ایک کے طور پر نامزد کیا گیا تھا۔ اس کے علاوہ 2004ء میں آئی سی سی ٹیسٹ پلیئر آف دی ایئر اور آئی سی سی پلیئر آف دی ایئر بھی کرار پائے۔
![]() خواتین ٹوئنٹی/20 بیس اوور فی اننگز کا ایک کرکٹ میچ ہوتا ہے جس کا زیادہ سے زیادہ دورانیہ 150 منٹ ہوتا ہے۔ یہ میچ آئی سی سی کی جاری کردہ خواتین ٹوئنٹی/20 کرکٹ کی درجہ بندی میں 10 بہترین ٹیموں میں سے کسی بھی دو ٹیموں کے درمیان میں کھیلا جاتا ہے۔ پہلا خواتین ٹوئنٹی/20 کرکٹ میچ اگست 2004 کو انگلستان اور نیوزی لینڈ کے درمیان میں کھیلا گیا۔ پاکستان خواتین کرکٹ ٹیم نے اپنا پہلا ٹوئنٹی/20 میچ وائن یارڈ، ڈبلن کے مقام پر 2009 میں کھیلا اور یہ میچ آئرلینڈ سے 9 وکٹ سے ہار گئی۔ 2014ء تک پاکستان خواتین کرکٹ ٹیم نے 54 عالمی ٹی/20 میچ کھیلے اور تین کپتان تبدیل ہوئے۔ 2009ء میں پاکستان انگلستان میں منعقد ہونے والے خواتین ٹوئنٹی/20 کے اولین عالمی کپ خواتین ورلڈ ٹی/20 عالمی کپ کھیلنے والی آٹھ ٹیموں میں سے ایک ٹیم تھی۔ لیکن پاکستان ٹیم گروپ سٹیج سے آگے نہ بڑھ سکی۔ ثناء میر پاکستان کے لیے سب سے زیادہ میچ کھیلنے والی خاتون کھلاڑی ہیں۔ کیپ جو اب تک 52 میچ کھیل چکی ہیں۔ وہ 50 میچوں میں پاکستان کی قیادت بھی کر چکی ہیں۔ 2009ء سے پاکستان خواتین کرکٹ ٹیم کی 32 کھلاڑی ٹوئنٹی/20 میچ کھیل چکی ہیں۔ مکمل فہرست دیکھیں
![]() ایشیائی کھیل 1982ء (IX Asiad) کے نام سے جانا جاتا ہے)، 12 نومبر سے لے کر 4 دسمبر 1982ء تک بھارت کے شہر دہلی میں ایک منعقد ہونا والا ایک متعدد کھیلوں کا موقع تھا۔ یہ دوسرا موقع تھا کہ ایشیائی کھیل بھارت میں منعقد ہوئے۔ کل 3,411 کھلاڑی 33 ایشیائی قومی اولمپک کمیٹیوں نے 21 کھیلوں کے 147 مقابلوں میں شریک ہوئے۔ اس وقت یہ کسی بھی ایشیائی کھیلوں کے موقع پر شریک ممالک کی سب کی بڑی تعداد تھی، اس سے قبل ایشیائی کھیل 1978ء، بینکاک میں اور ایشیائی کھیل 1974ء، تہران 25، 25 ممالک شریک ہوئے تھے۔ ہینڈ بال، گھڑسواری، کشتی چلانے اور گالف کے مقابلے پہلی بار شامل کیے گئے، جب کہ، فینسنگ اور بولنگ کے کھیلوں کو نکال دیا گیا۔
![]() جاوید میانداد پاکستان کے سابق بلے باز اور کپتان ہیں۔ انہوں نے اپنے 17 سالہ بین الاقوامی کرکٹ کیریئر کے دوران میں ٹیسٹ کرکٹ میں 23 سنچریاں اور ایک روزہ بین الاقوامی کرکٹ میں 8 سنچریاں بنائیں۔ میانداد نے 124 ٹیسٹ میچ کھیلے اور 8832 رنز بنائے جو پاکستان کے لیے ٹیسٹ کرکٹ میں نمایاں سکورر رہے۔ 233 ون ڈے میچوں میں انہوں نے 7381 رنز بنائے۔ 1982ء میں ان کا نام سال کے وزڈن کرکٹرز میں شامل کیا گیا۔ کرکٹ تقویم نے اسے "دنیا کے بہترین اور پرجوش کھلاڑیوں میں سے ایک" کے طور پر خطاب دیا۔ انہیں جنوری 2009ء میں آئی سی سی کرکٹ ہال آف فیم میں شامل کیا گیا تھا۔
ویکیپیڈیا:منتخب فہرست/2023/ہفتہ 21
![]() برائن لارا ایک سابق کرکٹ کھلاڑی اور ویسٹ انڈیز کرکٹ ٹیم کے کپتان اور ایک ہنر مند بلے باز تھے۔ وہ طویل اور زیادہ رن بنانے والی اننگوں کے لیے بلے بازی کرنے کی صلاحیت رکھنے کی بنا پر معروف تھے 1990ء میں بین الاقوامی کرکٹ میں اپنے آغاز سے لے کر 2007ء میں ریٹائرمنٹ تک، لارا نے ٹیسٹ میں 11،953 رن اور ایک روزہ بین الاقوامی میچوں میں 10،405 بنائے، جس میں کل 53 سنچریاں شامل ہیں۔ بلے کے ساتھ ان کی کامیابیوں نے انہیں 1994ء میں بی بی سی اوورسیز اسپورٹس پرسنیلٹی آف دی ایئر کے طور پر منتخب کیا، اس کے علاوہ 1995ء میں وزڈن کرکٹرز آف دی ایئر میں سے ایک کے طور پر بھی چنے گئے۔ لارا نے 1993ء میں آسٹریلیا کے خلاف اپنے پانچویں ٹیسٹ میچ میں پہلی بار ٹیسٹ سنچری بنائی۔ اس میچ میں ان کا 277 کا اسکور ٹیسٹ کی تاریخ میں چوتھی سب سے بڑی سنچری ہے۔ انہوں نے 1994ء میں انگلستان کے خلاف جو 375 رنز بنائے تھے جو نو سال تک سب سے زیادہ انفرادی ٹیسٹ اسکور تھا، یہاں تک کہ میتھیو ہیڈن نے 2003ء میں اس ریکارڈ کو توڑ دیا۔
ویکیپیڈیا:منتخب فہرست/2023/ہفتہ 23
![]() مسلح افواج کے بغیر ممالک وہ خودمختار ریاستیں ہیں نہ کہ منحصر علاقے (مثلا گوام، شمالی ماریانا جزائر، برمودا ) وغیرہ جن کا دفاع کسی دوسرے ملک یا فوج کی ذمہ داری ہے۔ اصطلاح مسلح افواج سے مراد کسی بھی حکومت کے زیر اہتمام حکومت کی پالیسیوں کے دفاع کے لئے استعمال جانا ہے۔ آئس لینڈ اور موناکو کے پاس فوج نہیں ہے لیکن ان کے پاس اب بھی غیر پولیس فوجی قوت موجود ہے۔ اکیس ممالک میں سے بہت سے ممالک عام طور پر ایک سابقہ مقبوضہ ملک کے ساتھ دیرینہ معاہدہ رکھتے ہیں۔ اس کی ایک مثال موناکو اور فرانس کے مابین معاہدہ ہے، جو کم از کم 300 سال سے موجود ہے ۔ جزیرے مارشل، آزاد ریاست مائیکروونیشیا (ایف ایس ایم)، اور پلاؤ کی آزاد ایسوسی ایشن کے معاہدوں کا معاہدہ اپنے دفاع کے لئے ریاستہائے متحدہ پر انحصار کرتے ہیں۔
![]() لندن انڈرگراؤنڈ مملکت متحدہ میں ریپڈ ٹرانزٹ نقل و حمل کا ایک نظام ہے جو لندن عظمیٰ اور اس کی ہوم کاؤنٹیز بکنگھمشائر، ایسیکس اور ہارٹفورڈشائر کو خدمات فراہم کرتا ہے۔ اس کے پہلے سیکشن کا افتتاح 1863ء میں ہوا۔ جو اسے دنیا کا سب سے قدیم زیر زمین میٹرو سسٹم بناتا ہے، اگرچہ موجودہ نیٹ ورک کا تقریباً 55 فیصد سطح زمین سے اوپر ہے۔ اس نظام میں گیارہ لائنیں شامل ہیں۔ بیکرلو لائن، سینٹرل لائن، سرکل لائن، ڈسٹرکٹ لائن، جوبلی لائن، میٹروپولیٹن لائن، شمالی لائن، وکٹوریہ لائن، واٹرلو و سٹی لائن اور ہیمرسمتھ و سٹی لائن۔ اس نظام کا بیشتر حصہ دریائے ٹیمز کے شمال میں ہے جبکہ چھ لندن کے بورو شہر کے جنوب میں لندن انڈرگراؤنڈ کی خدمات حاصل نہیں ہیں۔ لندن بورو ہیکنی جو شمال کی طرف ہے اس کی سرحد پر دو اسٹیشن ہیں۔ سینٹرل لائن کی شمال مشرقی حد پر میں کچھ اسٹیشن ایسیکس کے اپنگ فارسٹ ضلع میں اور میٹروپولیٹن لائن کے شمال مغربی اختتام پر کچھ اسٹیشن ہارٹفورڈشائر کے اضلاع تھری ریورز، واٹفورڈ اور بکنگھمشائر کونسل میں ہیں۔ دو ایسی مثالیں ہیں جہاں دو الگ الگ اسٹیشن ایک ہی نام کے ہیں۔
![]() ہاشم آملہ جنوبی افریقا کے سابق کرکٹ کھلاڑی ہیں جنہوں نے اپنی بین الاقوامی ٹیم کے لئے 15 سال تک اپنی بہترین کارکردگی کا مظاہرہ کیا اور دنیا کے بہترین بلے بازوں کی فہرست میں اپنا نام درج کرایا۔ انہوں نے ٹیسٹ کرکٹ اور ون ڈے کی ایک اننگز میں بالترتیب 28 اور 27 مرتبہ 100 یا اس سے زیادہ رن بنائے ہیں جسے کرکٹ کی زبان میں سنچری کہا جاتا ہے۔ انگلستان کے سابق کرکٹر جیوفری بائکاٹ کا کہنا ہے کہ “ان کے بلے بازی کا انداز ایسا ہیکہ گیندبازوں کے لئے بہت کم امید ہی باقی رہتی ہے“ انہوں نے مزید کہا کہ “وہ جس طرح اننگز کے آغاز میں بلے کرتے ہیں ٹھیک اسی طرح اختتام میں بھی کرتے ہیں“۔ آملہ نے ٹیسٹ کرکٹ کا آغاز 2004ء میں کولکاتا کے ایڈن گارڈنز میں بھارت کے خلاف کیا تھا۔ انہوں نے اپنی پہلی سنچری دو سال بعد کیپ ٹاؤن کے نیولینڈز کرکٹ گراؤنڈ میں نیوزی لینڈ کے خلاف بنائی۔ انہوں نے اپنا بہترین اسکور 311 ناٹ آوٹ انگلستان کے خلاف اوول، لندن میں 2012ء میں بنایا۔ یہ کسی بھی جنوبی افریقا کے بلے باز کا بہترین اسکور ہے۔ان کے علاوہ کسی بھی جنوبی افریقی بلے باز نے ٹیسٹ کرکٹ کے ایک ہی اننگز میں 300 رن نہیں بنائے ہیں۔ آملہ نے 16 کرکٹ میدانوں پر سنچریاں بنائی ہیں۔
![]()
![]() وزڈن کرکٹرز آف دی ایئر وہ کرکٹر کھلاڑی ہوتے ہیں جنہیں وزڈن کرکٹرز المانک اپنی سالانہ اشاعت کے لیے منتخب کرتی ہے یہ کھلاڑی خالصتا اپنی اعلیٰ اور یادگار کارکردگی سے میرٹ پر اس فہرست میں شامل کِیے جاتے ہیں جو بنیادی طور پر ان کے "پچھلے سیزن پر کارکردگی کا سبب ہوتا ہے اس ایوارڈ کا آغاز 1889ء میں "سال کے 6 عظیم باؤلرز" کے نام سے ہوا تھا، اور 1890ء میں "سال کے نو عظیم بلے باز" اور 1891ء میں "پانچ عظیم وکٹ کیپرز" کے نام کے ساتھ اسے آگے بڑھایا گیا 133 سال کے طویل عرصے میں سینکڑوں کرکٹ کھلاڑی اس فہرست میں جگہ بنا کر تاریخ کے صفحات کی زینت بن جکے ہیں جنہیں نہایت تفصیل کے ساتھ یہاں بیان کیا جا رہا ہے۔
![]()
![]()
ویکیپیڈیا:منتخب فہرست/2023/ہفتہ 31
ویکیپیڈیا:منتخب فہرست/2023/ہفتہ 32
![]()
![]()
ویکیپیڈیا:منتخب فہرست/2023/ہفتہ 35
![]()
![]() مسلح افواج کے بغیر ممالک بھی موجود ہیں۔ یہاں ملک کی اصطلاح کا مطلب خودمختار ریاستیں ہیں نہ کہ منحصر علاقے (مثلا گوام، شمالی ماریانا جزائر، برمودا ) وغیرہ جن کا دفاع کسی دوسرے ملک یا فوج کے متبادل کی ذمہ داری ہے۔ اصطلاح مسلح افواج سے مراد کسی بھی حکومت کے زیر اہتمام حکومت کی پالیسیوں کے دفاع کے لئے استعمال جانا ہے۔ درج ممالک میں سے کچھ جیسے آئس لینڈ اور موناکو کے پاس ہونے والی فوج نہیں ہے لیکن ان کے پاس اب بھی غیر پولیس فوجی قوت موجود ہے۔ یہاں درج اکیس ممالک میں سے بہت سے ممالک عام طور پر ایک سابقہ مقبوضہ ملک کے ساتھ دیرینہ معاہدہ رکھتے ہیں۔ اس کی ایک مثال موناکو اور فرانس کے مابین معاہدہ ہے، جو کم از کم 300 سال سے موجود ہے ۔ جزیرے مارشل، آزاد ریاست مائیکروونیشیا (ایف ایس ایم)، اور پلاؤ کی آزاد ایسوسی ایشن کے معاہدوں کا معاہدہ اپنے دفاع کے لئے ریاستہائے متحدہ پر انحصار کرتے ہیں۔
![]()
![]()
![]() لندن انڈرگراؤنڈ مملکت متحدہ میں ریپڈ ٹرانزٹ نقل و حمل کا ایک نظام ہے جو لندن عظمیٰ اور اس کی ہوم کاؤنٹیز بکنگھمشائر، ایسیکس اور ہارٹفورڈشائر کو خدمات فراہم کرتا ہے۔ اس کے پہلے سیکشن کا افتتاح 1863ء میں ہوا۔ جو اسے دنیا کا سب سے قدیم زیر زمین میٹرو سسٹم بناتا ہے، اگرچہ موجودہ نیٹ ورک کا تقریباً 55 فیصد سطح زمین سے اوپر ہے۔ اس نظام میں گیارہ لائنیں شامل ہیں۔ بیکرلو لائن، سینٹرل لائن، سرکل لائن، ڈسٹرکٹ لائن، جوبلی لائن، میٹروپولیٹن لائن، شمالی لائن، وکٹوریہ لائن، واٹرلو و سٹی لائن اور ہیمرسمتھ و سٹی لائن۔ اس نظام کا بیشتر حصہ دریائے ٹیمز کے شمال میں ہے جبکہ چھ لندن کے بورو شہر کے جنوب میں لندن انڈرگراؤنڈ کی خدمات حاصل نہیں ہیں۔ لندن بورو ہیکنی جو شمال کی طرف ہے اس کی سرحد پر دو اسٹیشن ہیں۔ سینٹرل لائن کی شمال مشرقی حد پر میں کچھ اسٹیشن ایسیکس کے اپنگ فارسٹ ضلع میں اور میٹروپولیٹن لائن کے شمال مغربی اختتام پر کچھ اسٹیشن ہارٹفورڈشائر کے اضلاع تھری ریورز، واٹفورڈ اور بکنگھمشائر کونسل میں ہیں۔ دو ایسی مثالیں ہیں جہاں دو الگ الگ اسٹیشن ایک ہی نام کے ہیں۔
![]() خواتین کا ٹیسٹ میچ ایک بین الاقوامی چار اننگز کا کرکٹ میچ ہوتا ہے جس میں دس سرکردہ ممالک میں سے دو کے مابین زیادہ سے زیادہ چار دن کا میچ ہوتا ہے۔ پہلا خواتین ٹیسٹ 1934ء میں انگلستان اور آسٹریلیا کے مابین کھیلا گیا تھا۔ 2014ء تک کے اعداد و شمار کے مطابق، پاکستان خواتین کرکٹ ٹیم 1998ء میں سری لنکا کے خلاف کولٹس کرکٹ کلب جس میں سے پاکستان خواتین کرکٹ ٹیم نے دو میچ ہارے جبکہ ایک میچ ڈرا ہوا۔ بیس خواتین پاکستان کے لیے ٹیسٹ میچ کھیل چکی ہیں۔ 2014ء تک کے اعداد و شمار کے مطابق، چار خواتین کھلاڑی ٹیسٹ کرکٹ میں سب سے زیادہ میچ کھیل چکی ہیں، وہ تینوں میچ کھیل چکی ہیں۔ پانچ کھلاڑی دو دو میچوں میں شریک ہوئی ہیں اور گیارہ کھلاڑی ایک ایک میچ کھیل چکی ہیں۔ شائزہ خان نے تینوں میچوں میں ٹیم کی کپتانی کی ہے۔ کرن بلوچ نے مجموعی طور پر سب سے زیادہ 6 اننگز سے 360 اسکور بنائے ہیں۔ ان کا سب سے بڑا اسکور 242، جو ویسٹ انڈیز کے خلاف مارچ 2004ء میں کھیلا گیا تھا جو خواتین ٹیسٹ کرکٹ میں 2014ء سے اب تک کسی بھی بلے باز کا سب سے زیادہ اسکور ہے۔ شائزہ خان نے اس فارمیٹ میں کسی بھی دوسری پاکستانی بولر سے زیادہ وکٹیں حاصل کر رکھی ہیں، انہوں نے 3 میچوں میں 19 بلے بازوں کو آؤٹ کیا۔ وہ پاکستانی بالروں کے درمیان میں ایک اننگز میں باؤلنگ کے بہترین اعداد و شمار رکھتی ہیں جو 59 اسکور پر 7 وکٹیں ہیں۔ میچ میں 226 اسکور دے کر 13 وکٹیں ٹیسٹ میں کسی بھی باؤلر کی بہترین کارکردگی ہے۔ شائزہ خان، عروج ممتاز اور بتول فاطمہ نے تین تین کیچ لیے جو سب سے زیادہ ہیں۔ فاطمہ پاکستان کی طرف سب سے زیادہ 5 بار آؤٹ کرنے کا ریکارڈ رکھتی ہیں۔ مکمل فہرست دیکھیں
![]() محمود حسن دیوبندی جو شیخ الہند کے نام سے معروف ہیں، دار العلوم دیوبند کے پہلے شاگرد اور دار العوم کے بانی محمد قاسم نانوتوی کے تین ممتاز تلامذہ میں سے ایک تھے۔انہوں نے 1920ء میں علی گڑھ میں جامعہ ملیہ اسلامیہ کے افتتاحی جلسے کی صدارت کی اور اس کا سنگِ بنیاد رکھا۔ محمود حسن دیوبندی کی پیدائش 1851ء میں بریلی میں ہوئی۔انہوں نے دار العلوم کے قیام سے قبل میرٹھ میں محمد قاسم نانوتوی سے تعلیم حاصل کی۔ جوں ہی محمد قاسم نانوتوی نے دیگر علما کے ہمراہ دار العلوم دیوبند قائم کیا، محمود حسن دیوبندی اس ادارے کے پہلے طالب علم بنے۔ ان کے استاذ محمود دیوبندی تھے۔انہوں نے 1873ء میں دار العلوم دیوبند سے اپنی تعلیم کی تکمیل کی۔ ابراہیم موسی شیخ الھند کے شاگردوں پر تبصرہ کرتے ہوئے لکھتے ہیں کہ ان کے شاگردوں نے مدرسہ نیٹورک میں شہرت حاصل کی اور جنوبی ایشیاء میں عوامی زندگی کی بہتری کے لیے خدمت انجام دی اور مختلف شعبہ ہائے زندگی جیسے مذہبی اعلیٰ تعلیم، سیاست اور اداروں کی تعمیر میں حصہ لیا۔ دار العلوم دیوبند میں تدریس کے دوران محمود حسن دیوبندی سے پڑھنے والوں کی تعداد ہزاروں میں ہے۔ محمود حسن دیوبندی کے شاگرد محمد الیاس کاندھلوی نے مشہور اصلاحی تحریک تبلیغی جماعت شروع کی۔ عبید اللہ سندھی نے ولی اللہی فلسفے کی تعلیم کے لیے جامعہ ملیہ اسلامیہ میں بیت الحکمہ سینٹر قائم کیا۔ محمد شفیع دیوبندی پاکستان کے قیام کے بعد وہاں کے مفتی اعظم کے عہدہ پر فائز ہوئے اور جامعہ دارالعلوم کراچی کی بنیاد رکھی۔ مناظر احسن گیلانی اپنی تصانیف کے لیے معروف ہوئے۔ ان کے شاگرد حافظ محمد احمد دار العلوم دیوبند کے 35 سال تک مہتمم رہے ۔
![]() عامر خان ایک بھاتی اداکار، فلم پروڈیوسر، ہدایت کار، پس پردہ گلوکار، منظر نویس اور ٹی وی شخصیت ہیں۔ عامر آٹھ سال کی عمر میں اپنے ماموں ناصر حسین کی فلم یادوں کی بارات(1973ء) میں پہلی دفعہ سامنے آئے۔1983 میں انہوں نے پرنویا میں معاون ہدایت کار اور اداکار کے طور پر کام کیا یہ فلم ایک مختصر فلم تھی جس کی ادیتا بھتٹاچریا نے ہدایت کاری کی تھی۔ اس کے بعد انہوں نے عامر کی فلم منزل منزل (1984ء) اور زبردست (1985ء) کی ہدایت کاری کرنے میں ان کی مدد کی۔ بلوغت کی بعد عامر کی پہلی تجرباتی فلم ایک سماجی فلم تھی جس کا نام ہولی تھا جسے 1984ء میں بنایا گیا۔ عامر نے سب سے اہم کردار پہلے پہل مشہور فلم قیامت سے قیامت تک (1988ء) میں جوہی چاولہ کے مقابل میں نبھایا۔ انکی سنسنی خیز فلم راکھ (1989ء) میں ان کی اداکاری سے انہوں نے 36 ویںنیشنل فلم ایوارڈ میں ایک اہم مقام پایا۔
ویکیپیڈیا:منتخب فہرست/2023/ہفتہ 44
![]() برائن لارا ایک سابق کرکٹ کھلاڑی اور ویسٹ انڈیز کرکٹ ٹیم کے کپتان اور ایک ہنر مند بلے باز تھے۔ وہ طویل اور زیادہ رن بنانے والی اننگوں کے لیے بلے بازی کرنے کی صلاحیت رکھنے کی بنا پر معروف تھے 1990ء میں بین الاقوامی کرکٹ میں اپنے آغاز سے لے کر 2007ء میں ریٹائرمنٹ تک، لارا نے ٹیسٹ میں 11،953 رن اور ایک روزہ بین الاقوامی میچوں میں 10،405 بنائے، جس میں کل 53 سنچریاں شامل ہیں۔ بلے کے ساتھ ان کی کامیابیوں نے انہیں 1994ء میں بی بی سی اوورسیز اسپورٹس پرسنیلٹی آف دی ایئر کے طور پر منتخب کیا، اس کے علاوہ 1995ء میں وزڈن کرکٹرز آف دی ایئر میں سے ایک کے طور پر بھی چنے گئے۔ لارا نے 1993ء میں آسٹریلیا کے خلاف اپنے پانچویں ٹیسٹ میچ میں پہلی بار ٹیسٹ سنچری بنائی۔ اس میچ میں ان کا 277 کا اسکور ٹیسٹ کی تاریخ میں چوتھی سب سے بڑی سنچری ہے۔ انہوں نے 1994ء میں انگلستان کے خلاف جو 375 رنز بنائے تھے جو نو سال تک سب سے زیادہ انفرادی ٹیسٹ اسکور تھا، یہاں تک کہ میتھیو ہیڈن نے 2003ء میں اس ریکارڈ کو توڑ دیا۔
![]() ریاستہائے متحدہ امریکا کی خاتون اول یا فرسٹ لیڈی وائٹ ہاؤس کی میزبان ہیں۔ یہ عہدہ روایتی طور پر ریاستہائے متحدہ کے صدر کی اہلیہ کے ذریعہ پُر کیا جاتا ہے، لیکن اس لقب کا اطلاق ان خواتین پر بھی ہوتا ہے جو صدر کی بیویاں نہیں تھیں، مثلاً ایسی صورت میں کہ جب صدر غیر شادی شدہ یا رنڈوا، یا جب صدر کی اہلیہ خاتون اول کے فرائض ادا کرنے سے قاصر تھیں۔ خاتون اول منتخب عہدہ نہیں ہے۔ یہ کوئی سرکاری ڈیوٹی نہیں ہوتی اور نہ ہی اس کے عوض کوئی تنخواہ لی جاتی ہے۔ تاہم وہ صدر کے ساتھ یا اس کی جگہ ریاست کی بہت سی سرکاری تقریبات میں شرکت کرتی ہیں۔ روایتی طور پر خاتون اول دفتر پر موجود ہونے کے دوران میں باہر ملازمت نہیں کرتی، تاہم ایلینور روزویلٹ نے لکھنے اور لیکچر دینے سے پیسہ کمایا، لیکن اس کا زیادہ تر حصہ خیراتی کاموں میں دیا۔ اس کا اپنا عملہ ہوتا ہے، جس میں وائٹ ہاؤس کے سوشل سیکریٹری، چیف آف اسٹاف، پریس سیکریٹری، چیف فلورل ڈیزائنر، اور ایگزیکٹو شیف شامل ہیں۔ خاتون اول کا دفتر وائٹ ہاؤس کی تمام سماجی اور رسمی تقریبات کا بھی انچارج ہے، اور یہ صدر کے ایگزیکٹو آفس کی ایک شاخ ہے۔
![]()
![]() وزڈن کرکٹرز آف دی ایئر وہ کرکٹر کھلاڑی ہوتے ہیں جنہیں وزڈن کرکٹرز المانک اپنی سالانہ اشاعت کے لیے منتخب کرتی ہے یہ کھلاڑی خالصتا اپنی اعلیٰ اور یادگار کارکردگی سے میرٹ پر اس فہرست میں شامل کِیے جاتے ہیں جو بنیادی طور پر ان کے "پچھلے سیزن پر کارکردگی کا سبب ہوتا ہے اس ایوارڈ کا آغاز 1889ء میں "سال کے 6 عظیم باؤلرز" کے نام سے ہوا تھا، اور 1890ء میں "سال کے نو عظیم بلے باز" اور 1891ء میں "پانچ عظیم وکٹ کیپرز" کے نام کے ساتھ اسے آگے بڑھایا گیا 133 سال کے طویل عرصے میں سینکڑوں کرکٹ کھلاڑی اس فہرست میں جگہ بنا کر تاریخ کے صفحات کی زینت بن جکے ہیں جنہیں نہایت تفصیل کے ساتھ یہاں بیان کیا جا رہا ہے۔
![]() گرمائی اولمپکس 1896ء جدید دور کے پہلے اولمپکس تھے — جو 6 تا 15 اپریل 1896ء کو ایتھنز، مملکت یونان میں منعقد ہوئے۔ کل 241 کھلاڑی 14 ممالک سے 9 کھیلوں کے 43 مقابلوں میں شریک ہوئے۔ شریک چودہ ممالک میں سے دس نے تمغے حاصل کیے، مخلوط ٹیموں (یعنی متعدد ممالک کے کھلاڑیوں پر مشتمل ٹیمیں) کے تین تمغے اس کے سوا تھے۔ ریاست ہائے متحدہ امریکا نے سب سے زیادہ 11 طلائی تمغے جیتے، امریکا کے صرف 14 کھلاڑیوں نے 3 کھیلون میں حصہ لیا تھا، جب کہ میزبان ملک، یونان کے 169 کھلاڑیوں نے 9 کھیلوں میں حصہ لیا اور مجموعی طور پر سب سے زیادہ 46 تمغے جیتے، یونان سب سے زیادہ چاندی کے17 اور کانسی کے 19 تمغے جیتنے والا ملک تھا، اس کا امریکا سے صرف ایک طلائی تمغا کم تھا، جب کہ ریاست ہائے متحدہ امریکا سے اس کے 155 کھلاڑی زیادہ تھے۔
![]()
![]()
![]() |