ویکیپیڈیا:منتخب مضامین/2025
کام جاری
ویکیپیڈیا کے منتخب مضامین منتخب مضامین ویکیپیڈیا کے بہترین ترین مضامین کو کہا جاتا ہے، جیسا کہ انداز مقالات میں واضح کیا گیا ہے۔ اس سے قبل کہ مضمون کو اس فہرست میں شامل کیا جائے، مضامین پر نظرِ ثانی کے لیے امیدوار برائے منتخب مضمون میں شاملِ فہرست کیا جاتا ہے تاکہ مضمون کی صحت، غیر جانبداری، جامعیت اور انداز مقالات کی جانچ منتخب مضون کے معیار کے مطابق کی جاسکے۔ فی الوقت اردو ویکیپیڈیا پر215,504 مضامین میں سے بہت کم منتخب مضامین موجود ہیں۔ جو مضامین منتخب مضمون کو درکار صفات کے حامل نہیں ہوتے، اُن کو امیدوار برائے منتخب مضمون کی فہرست سے نکال دیا جاتا ہے تاکہ اُن میں مطلوبہ بہتری پیدا کی جاسکے اور اُس کے بعد جب وہ تمام تر خوبیوں سے آراستہ و پیراستہ ہوجاتی ہیں تو اُنہیں دوبارہ امیدوار برائے منتخب مضمون کی فہرست میں شامل کیا جاسکتا ہے۔ مضمون کے بائیں جانب بالائی حصے پر موجود کانسی کا یہ چھوٹا سا ستارہ () اس بات کی غمازی کرتا ہے کہ منسلک مواد ویکیپیڈیا کے منتخب مواد میں شامل ہے۔مزید برآں یکہ اگر کوئی مضمون بیک وقت کئی زبانوں میں منتخب مضمون کی حیثیت حاصل کرچکا ہے تو اسی طرح کا چھوٹا ستارہ دیگر زبانوں کے آن لائن پر دائیں جانب اُس زبان کے نام کے ساتھ نظر آئے گا۔
|
آلات منتخب مضمون:
|
مجموعات ·فنون، فنِ تعمیر اور آثارِ قدیمہ ·اعزاز، سجاوٹ اور امتیازیات ·حیاتیات ·تجارت، معیشت اور مالیات ·کیمیاء اور معدنیات ·کمپیوٹر ·ثقافت و سماج ·تعلیم ·انجینئری اور ٹیکنالوجی ·کھانا اور پینا ·جغرافیہ اور مقامات ·ارضیات، ارضی طبیعیات اور موسمیات ·صحت و طب ·تاریخ ·زبان و لسانیات ·قانون ·ادب اور فن کدہ ·ریاضیات ·شامہ میان (میڈیا) ·موسیقی ·فلسفہء اور نفسیات ·طبیعیات و فلکیات ·سیاسیات و حکومت ·مذہب، عقیدہ اور ضعف الاعتقاد ·شاہی، شریف اور حسب نسب ·کھیل اور تعمیری سرگرمیاں ·نقل و حمل ·بصری کھیل ·جنگ و جدل |
- 2025/جنوری 1 [ترمیم]
سلطنت عثمانیہ (یا خلافت عثمانیہ 1517ء سے 1924ء تک) (عثمانی ترکی زبان: "دولت عالیہ عثمانیہ"، ترکی زبان: Osmanlı Devleti) سنہ 1299ء سے 1922ء تک قائم رہنے والی ایک مسلم سلطنت تھی جس کے حکمران ترک تھے۔ اپنے عروج کے زمانے میں (16 ویں – 17 ویں صدی) یہ سلطنت تین براعظموں پر پھیلی ہوئی تھی اور جنوب مشرقی یورپ، مشرق وسطٰی اور شمالی افریقہ کا بیشتر حصہ اس کے زیر نگیں تھا۔ اس عظیم سلطنت کی سرحدیں مغرب میں آبنائے جبرالٹر، مشرق میں بحیرۂ قزوین اور خلیج فارس اور شمال میں آسٹریا کی سرحدوں، سلوواکیہ اور کریمیا (موجودہ یوکرین) سے جنوب میں سوڈان، صومالیہ اور یمن تک پھیلی ہوئی تھی۔ مالدووا، ٹرانسلوانیا اور ولاچیا کے باجگذار علاقوں کے علاوہ اس کے 29 صوبے تھے۔
- 2025/جنوری 2 [ترمیم]
فیفا نے 1930ء میں پہلا فیفا عالمی کپ مردوں کی قومی ٹیموں کے درمیاں یوراگوئے میں منعقد کروایا۔ اس کی میزبانی کے لیے یوراگوئے، سپین، نیدرلینڈز، اٹلی اور سویڈن نے بولی لگائی، لیکن فیفا نے یوراگوئے کی بولی قبول کی اور اس طرح یوراگوئے پہلے عالمی کپ کی میزبانی کا اعزاز حاصل کر سکا۔ پہلے عالمی کپ میں صرف تیرہ ممالک کی قومی ٹیمیں شریک ہوہیں۔ جن کو شامل ہونے کے لیے کوئی مقابلہ نہیں کرنا پڑا، بلکہ پہلے عالمی کپ میں کسی بھی ملک کی قومی ٹیم شرکت کی اہل تھی، دنیا بھر کی ٹیموں کو دعوت نامے ارسال کیے گئے، مگر طویل سفر اور سفری اخراجات کی وجہ سے صرف تیرہ ممالک کی ہی ٹیمیں شامل ہوہیں، ان کو چار گروپوں میں تقسیم کیا گیا، پہلا گروپ چار ٹیموں پر اور باقی تین گروپوں میں تین تین ٹیمیں شامل تھیں، ہر گروپ کی ٹیم نے اپنے گروپ کی ہر ہر ٹیم سے ایک ایک مقابلہ کرنا تھا، اس طرح پہلے مرحلہ میں نو ٹیمیں باہر ہو گئیں، دوسرا مرحلہ سیمی فائنل کا تھا، پہلے عالمی کپ میں تیسرے اور چوتھے درجہ کے لیے مقابلے منعقد نہیں کیے گئے۔ یوراگوئے میں منعقد ہونے والے 1930 کے فیفاعالمی کپ کے فائنل میں میزبان یوراگوئے نے ارجنٹائن کو دو کے مقابلے میں چار گول سے شکست دے کر پہلے فیفا عالمی کپ کا فاتح بننے کا اعزاز حاصل کیا ۔
اٹلی، سویڈن، نیدرلینڈز، سپین اور یوراگوئے نے پہلے عالمی فٹ بال کپ کی میزبانی کے لیے درخواست پیش کیں۔ اس وقت یوراگوئے فٹ بال اولمپکس کا فاتح تھا، بولی میں ایک نیا فٹ بال کا میدان (stadium) بنانے کا اعلان کیا گيا اور ساتھ میں یہ بھی کہا گیا کہ اختتام پر ہونے والی عالمی کپ کی آمدنی سے، شریک ٹیموں کا شرکت پر اٹھنے والا خرچ واپس کیا جائے گا۔ اس طرح یوراگوئے نے ایک اچھی بولی سے پہلے فیفا عالمی کپ کی میزبانی کا اعزاز حاصل کر لیا۔
- 2025/جنوری 3 [ترمیم]
ویکیپیڈیا:منتخب مضامین/2025/جنوری 3
- 2025/جنوری 4 [ترمیم]
ویکیپیڈیا:منتخب مضامین/2025/جنوری 4
- 2025/جنوری 5 [ترمیم]
ویکیپیڈیا:منتخب مضامین/2025/جنوری 5
- 2025/جنوری 6 [ترمیم]
ویکیپیڈیا:منتخب مضامین/2025/جنوری 6
- 2025/جنوری 7 [ترمیم]
ویکیپیڈیا:منتخب مضامین/2025/جنوری 7
- 2025/جنوری 8 [ترمیم]
ویکیپیڈیا:منتخب مضامین/2025/جنوری 8
- 2025/جنوری 9 [ترمیم]
ویکیپیڈیا:منتخب مضامین/2025/جنوری 9
- 2025/جنوری 10 [ترمیم]
ویکیپیڈیا:منتخب مضامین/2025/جنوری 10
- 2025/جنوری 11 [ترمیم]
ویکیپیڈیا:منتخب مضامین/2025/جنوری 11
- 2025/جنوری 12 [ترمیم]
ویکیپیڈیا:منتخب مضامین/2025/جنوری 12
- 2025/جنوری 13 [ترمیم]
ویکیپیڈیا:منتخب مضامین/2025/جنوری 13
- 2025/جنوری 14 [ترمیم]
ویکیپیڈیا:منتخب مضامین/2025/جنوری 14
- 2025/جنوری 15 [ترمیم]
ویکیپیڈیا:منتخب مضامین/2025/جنوری 15
- 2025/جنوری 16 [ترمیم]
ویکیپیڈیا:منتخب مضامین/2025/جنوری 16
- 2025/جنوری 17 [ترمیم]
ویکیپیڈیا:منتخب مضامین/2025/جنوری 17
- 2025/جنوری 18 [ترمیم]
ویکیپیڈیا:منتخب مضامین/2025/جنوری 18
- 2025/جنوری 19 [ترمیم]
ویکیپیڈیا:منتخب مضامین/2025/جنوری 19
- 2025/جنوری 20 [ترمیم]
امام محمد بن ادریس شافعی (پیدائش: 28 اگست 767ء— وفات: 30 رجب 204ھ/19 جنوری 820ء) جو امام شافعی کے لقب سے معروف ہیں، سنی فقہی مذہب شافعی کے بانی ہیں۔ ان کے فقہی پیروکاروں کو شافعی (جمع شوافع) کہتے ہیں۔ امام شافعی کا عرصہ حیات مسلم دنیا کے عروج کا دور یعنی اسلامی عہد زریں ہے۔ خلافت عباسیہ کے زمانہ عروج میں بغداد میں مسلک شافعی کا بول بالا اور بعد ازاں مصر سے عام ہوا۔ مذہب شافعی کے پیروکار زیادہ تر مشرقی مصر، صومالیہ، ارتریا، ایتھوپیا، جبوتی، سواحلی ساحل، یمن، مشرق وسطیٰ کے کرد علاقوں میں، داغستان، فلسطین، لبنان، چیچنیا، قفقاز، انڈونیشیا، ملائیشیا، سری لنکا کے کچھ ساحلی علاقوں میں، مالدیپ، سنگاپور، بھارت کے مسلم علاقوں، میانمار، تھائی لینڈ، برونائی اور فلپائن میں پائے جاتے ہیں۔
- 2025/جنوری 21 [ترمیم]
ویکیپیڈیا:منتخب مضامین/2025/جنوری 21
- 2025/جنوری 22 [ترمیم]
ویکیپیڈیا:منتخب مضامین/2025/جنوری 22
- 2025/جنوری 23 [ترمیم]
ویکیپیڈیا:منتخب مضامین/2025/جنوری 23
- 2025/جنوری 24 [ترمیم]
ویکیپیڈیا:منتخب مضامین/2025/جنوری 24
- 2025/جنوری 25 [ترمیم]
ویکیپیڈیا:منتخب مضامین/2025/جنوری 25
- 2025/جنوری 26 [ترمیم]
بھارت کا قومی پرچم تین مختلف رنگوں کی افقی مستطیل پٹیوں پر مشتمل ہے، جو زعفرانی، سفید اور سبز رنگوں کی ہیں۔ اس پرچم کے درمیان میں نیلے رنگ کا اشوک چکر ہے جو وسطی سفید پٹی پر نظر آتا ہے۔ اس پرچم کو ڈومنین بھارت کے اجلاس مورخہ 22 جولائی، 1947ء کے موقع پر اختیار کیا گیا اور بعد ازاں جمہوریہ بھارت کے قومی پرچم کے طور پر اسے برقرار رکھا گیا۔ بھارت میں لفظ ترنگا (ہندی: तिरंगा) سے مراد ہمیشہ اسی پرچم کو لیا جاتا ہے۔ یہ پرچم سوراج کے جھنڈے سے مشابہت رکھتا ہے جو انڈین نیشنل کانگریس کا جھنڈا تھا اور اس کے خالق پینگالی ونکایا تھے۔م
گاندھی کی خواہش کو دیکھتے ہوئے قانونی طور پر اس جھنڈے کو کھادی (ہاتھوں سے بُنا گیا کپڑا) اور ریشم کے کپڑے سے بنایا جاتا ہے۔ اس جھنڈے کو بنانے کے مراحل کی نگرانی بیورو آف انڈین سٹینڈرڈ کرتا ہے۔ اسے بنانے کے حقوق کھادی ڈیولپمنٹ اینڈ لیج انڈسٹریز کمیشن مختلف علاقوں کو جاری کرتا ہے۔ سنہ 2009ء تک کرناٹک کھادی گرام ادیوگ سنیوکتا سنگھ ہی اس جھنڈے کو بنانے والی واحد کمپنی تھی۔
بھارتی قانون کے مطابق اس پرچم کے استعمال کے قواعد مقرر ہیں جو دیگر قومی علامات پر بھی لاگو ہوتے ہیں۔ ان کے مطابق عام شہری اسے صرف قومی دن جیسے یوم آزادی اور یوم جمہوریہ وغیرہ پر لہرا سکتے ہیں۔ سنہ 2002ء میں ایک شہری ناوین جندل کی درخواست پر بھارتی عدالت عظمی نے حکومت بھارت کو حکم دیا کہ وہ عام شہریوں کو پرچم کے استعمال میں رعایت دیں۔ اس پر یونین کیبنٹ نے شہریوں کو بعض حدود میں اسے استعمال کرنے کی رعایت فراہم کی۔ 2005ء میں قانون میں ترمیم کرتے ہوئے اس پرچم کو کچھ خاص قسم کے کپڑوں سے تیار کرنے کی اجازت دی گئی۔ فلیگ کوڈ اس قومی پرچم کے لہرانے اور خصوصاً دیگر قومی اور غیر قومی پرچموں کے ساتھ اسے لہرانے کے اصول و ضوابط بیان کرتا ہے۔
- 2025/جنوری 27 [ترمیم]
ویکیپیڈیا:منتخب مضامین/2025/جنوری 27
- 2025/جنوری 28 [ترمیم]
ویکیپیڈیا:منتخب مضامین/2025/جنوری 28
- 2025/جنوری 29 [ترمیم]
ویکیپیڈیا:منتخب مضامین/2025/جنوری 29
- 2025/جنوری 30 [ترمیم]
موہن داس کرم چند گاندھی ( 2 اکتوبر، 1869ء تا 30 جنوری 1948ء) بھارت کے سیاسی اور روحانی رہنما اور تحریک آزادی ہند کے اہم ترین کردار تھے۔ انہوں نے ستیہ گرہ اور اہنسا (عدم تشدد) کو اپنا ہتھیار بنایا۔ ستیہ گرہ، ظلم کے خلاف عوامی سطح پر منظم سول نافرمانی جو عدم تشدد پر مبنی ہے۔ کہتے ہیں یہ طریقہ کار ہندوستان کی آزادی کی وجہ بنی۔ اور ساری دنیا کے لیے حقوق انسانی، اور آزادی کی تحریکوں کے لیے روح رواں ثابت ہوئی۔ بھارت میں انھیں احترام سے مہاتما گاندھی اور باپو کہا جاتا ہے۔ انہیں بھارت سرکار کی طرف سے بابائے قوم(راشٹر پتا) کے لقب سے نوازا گیا۔ گاندھی کا یوم پیدائش (گاندھی جینتی) بھارت میں قومی تعطیل کا درجہ رکھتا ہے اور دنیا بھر میں یوم عدم تشدد کی طور پر منایا جاتا ہے۔ 30 جنوری، 1948ء کو ایک ہندو قوم پرست نتھو رام گوڈسے نے ان کا قتل کر دیا۔
جنوبی افریقا میں وکالت کے دوران میں گاندھی جی نے ہندوستانی باشندوں کے شہری حقوق کی جدوجہد کے لیے شہری نافرمانی کا پہلی بار استعمال کیا۔ 1915ء میں ہندوستان واپسی کے بعد انہوں نے کسانوں اور شہری مزدوردں سے زمین کی بے تحاشا چنگی لینے اور تعصب کے خلاف احتجاج کیا۔ 1921ء میں انڈین نیشنل کانگریس کی قیادت سنبھالنے کے بعد گاندھی ملک سے غربت کم کرنے، خواتین کے حقوق کو بڑھانے، مذہبی اور نسلی خیر سگالی، چھوا چھوت کے خاتمہ اور معاشی خود انحصاری کا درس بڑھانے کی مہم کی قیادت کی۔ انہوں نے بھارت کوغیر ملکی تسلّط سے آزاد کرانے کے لیے "سوراج" کا عزم کیا۔ گاندھی نے مشہور عدم تعاون تحریک کی قیادت کی جو 1930ء میں مارچ سے برطانوی حکومت کی طرف سے عائد نمک چنگی کی مخالفت میں 400 کلومیٹر (240 میل) لمبی دانڈی نمک احتجاج سے شروع ہوئی۔ اس کے بعد 1942ء میں انہوں نے بھارت چھوڑو شہری نافرمانی تحریک کا آغاز کیا اور فوری طور پر آزادی کا مطالبہ کیا۔ گاندھی نے جنوبی افریقا اور بھارت دونوں ملکوں میں متعدد سال قید میں گزارے۔
- 2025/جنوری 31 [ترمیم]
ویکیپیڈیا:منتخب مضامین/2025/جنوری 31
- 2025/فروری 1 [ترمیم]
ویکیپیڈیا:منتخب مضامین/2025/فروری 1
- 2025/فروری 2 [ترمیم]
ویکیپیڈیا:منتخب مضامین/2025/فروری 2
- 2025/فروری 3 [ترمیم]
ویکیپیڈیا:منتخب مضامین/2025/فروری 3
- 2025/فروری 4 [ترمیم]
ویکیپیڈیا:منتخب مضامین/2025/فروری 4
- 2025/فروری 5 [ترمیم]
ویکیپیڈیا:منتخب مضامین/2025/فروری 5
- 2025/فروری 6 [ترمیم]
ویکیپیڈیا:منتخب مضامین/2025/فروری 6
- 2025/فروری 7 [ترمیم]
ویکیپیڈیا:منتخب مضامین/2025/فروری 7
- 2025/فروری 8 [ترمیم]
ویکیپیڈیا:منتخب مضامین/2025/فروری 8
- 2025/فروری 9 [ترمیم]
ویکیپیڈیا:منتخب مضامین/2025/فروری 9
- 2025/فروری 10 [ترمیم]
ویکیپیڈیا:منتخب مضامین/2025/فروری 10
- 2025/فروری 11 [ترمیم]
مخدوم محمد ہاشم ٹھٹوی (تولد 1104ھ بمطابق 1692ء – متوفی 1174ھ بمطابق 1761ء) سندھ کے علم و ادب کے حوالے سے بین الاقوامی شہرت یافتہ شہر ٹھٹہ سے تعلق رکھنے والے اٹھارویں صدی کے عظیم محدث، یگانۂ روزگار فقیہ اور قادر الکلام شاعر تھے۔ کلہوڑا دور کے حاکمِ سندھ میاں غلام شاہ کلہوڑا نے انہیں ٹھٹہ کا قاضی القضاۃ مقرر کیا، انہوں نے بدعات اور غیر شرعی رسومات کے خاتمے کے لیے حاکم وقت سے حکم نامے جارے کرائے۔ ان کی وعظ، تقریروں اور درس و تدریس متاثر ہو کر بہت سے لوگ مسلمان ہوئے۔ ان کی تصانیف و تالیفات عربی، فارسی اور سندھی زبانوں میں ہیں۔ انہوں نے فقہ، قرآن، تفسیر، سیرت، حدیث، قواعد، عقائد، ارکان اسلام سمیت تقریباً تمام اسلامی موضوعات پر لاتعداد کتب تحریر و تالیف کیں، کتب کی تعداد کچھ محققین کے اندازے کے مطابق 300 ہے، کچھ محققین 150 سے زیادہ خیال کرتے ہیں۔ ان کی گراں قدر تصانیف مصر کی جامعہ الازہر کے نصاب میں شامل ہیں۔ ان کے مخطوطات کی بڑی تعداد بھارت، سعودی عرب، ترکی، پاکستان، برطانیہ اور یورپ کے بہت سے ممالک کے کتب خانوں میں موجود ہیں۔ پاکستان خصوصاً سندھ اور بیرونِ پاکستان میں ان کی کتب کے مخطوطات کی دریافت کا سلسلہ اب تک جاری ہے۔
- 2025/فروری 12 [ترمیم]
ویکیپیڈیا:منتخب مضامین/2025/فروری 12
- 2025/فروری 13 [ترمیم]
ویکیپیڈیا:منتخب مضامین/2025/فروری 13
- 2025/فروری 14 [ترمیم]
ویکیپیڈیا:منتخب مضامین/2025/فروری 14
- 2025/فروری 15 [ترمیم]
ویکیپیڈیا:منتخب مضامین/2025/فروری 15
- 2025/فروری 16 [ترمیم]
ویکیپیڈیا:منتخب مضامین/2025/فروری 16
- 2025/فروری 17 [ترمیم]
ویکیپیڈیا:منتخب مضامین/2025/فروری 17
- 2025/فروری 18 [ترمیم]
ویکیپیڈیا:منتخب مضامین/2025/فروری 18
- 2025/فروری 19 [ترمیم]
ویکیپیڈیا:منتخب مضامین/2025/فروری 19
- 2025/فروری 20 [ترمیم]
ویکیپیڈیا:منتخب مضامین/2025/فروری 20
- 2025/فروری 21 [ترمیم]
بنگالی زبان کی تحریک (بنگالی: ভাষা আন্দোলন بھاشا اندولون) مشرقی بنگال (اب بنگلہ دیش ) میں چلائی گئی ایک سیاسی تحریک تھی جس کا مقصد بنگالی زبان کو بطور دفتری زبان کے طور پر اپنانا تھا تاکہ سرکاری معاملات میں اسے استعمال میں لایا جاسکے، نیز یہ بنگالی زبان کو بطور ذریعہ تعلیم، ذرائع ابلاغ، کرنسی، ڈاک ٹکٹو ں میں بھی استعمال کرنے کی تحریک تھی اور اس کے ساتھ ساتھ اس کا مقصد بنگالی رسم الخط کا فروغ بھی تھا۔
1947ء میں تقسیم ہند کے بعد قیام پاکستان ہوا جو کثیر نسلی، لسانی اور جغرافیائی خطوں پر مشتمل تھا۔ اسی طرح اس کا مشرقی بنگال صوبہ (جسے 1956ء میں مشرقی پاکستان کہا گیا) میں بنگالی لوگ اکثریت میں بستے تھے۔ 1948ء میں حکومت پاکستان نے اردو کو بطور واحد سرکاری زبان کے طور پر پورے ملک میں نافذ کیا جس کے سبب مشرقی بنگال کے عوام میں بے چینی پھیلی اور وہاں بڑے بڑے عوامی جلسے اس فیصلے کے خلاف میں نکالے گئے۔کیے بڑے مسئلوں جس میں مہاجرین، نئے قانون کے مسائل، فرقہ وارانہ فسادات شامل تھے اس نوزائیدہ مملکت نے ایسے تمام جلسے جلوسوں اور عوامی میٹنگوں کو غیر قانونی قرار دیا۔ ڈھاکہ یونیورسٹی کے طلبہ اور چند دیگر سیاسی جماعتوں کے قائدین نے اس فیصلے کے خلاف 21 فروری 1952ء کو ایک احتجاج کا کیا۔ اس تحریک نے اس وقت عروج پائی جب اس دن پولیس نے مظاہرین طلبہ پر گولیاں چلائیں جس سے کئی اموات ہوئیں۔ ان ہلاکتوں نے عوام میں وسیع طور پر اشتعال انگیزی پھیلائی۔ ان تنازعات کے کئی سال بعد مرکزی حکومت نے 1956ء میں بنگالی زبان کو دفتری زبان قرار دیا۔ 21 فروری 1999ء کو یونیسکو نے اس دن کو زبان کے عالمی دن کے طور پر منانے کو فیصلہ کیا تاکہ اس تحریک کے کارکنان اور دنیا میں زبان کے حق کے سلسلے میں بیداری پیدا کی جاسکے۔
- 2025/فروری 22 [ترمیم]
ویکیپیڈیا:منتخب مضامین/2025/فروری 22
- 2025/فروری 23 [ترمیم]
ویکیپیڈیا:منتخب مضامین/2025/فروری 23
- 2025/فروری 24 [ترمیم]
ویکیپیڈیا:منتخب مضامین/2025/فروری 24
- 2025/فروری 25 [ترمیم]
ویکیپیڈیا:منتخب مضامین/2025/فروری 25
- 2025/فروری 26 [ترمیم]
ویکیپیڈیا:منتخب مضامین/2025/فروری 26
- 2025/فروری 27 [ترمیم]
ویکیپیڈیا:منتخب مضامین/2025/فروری 27
- 2025/فروری 28 [ترمیم]
ویکیپیڈیا:منتخب مضامین/2025/فروری 28
- 2025/مارچ 1 [ترمیم]
ویکیپیڈیا:منتخب مضامین/2025/مارچ 1
- 2025/مارچ 2 [ترمیم]
ویکیپیڈیا:منتخب مضامین/2025/مارچ 2
- 2025/مارچ 3 [ترمیم]
چارلس ولیم فورمن یا چارلس ڈبلیو۔ فورمن (پیدائش: 3 مارچ 1821-وفات:27 اگست 1894) ایک امریکی پریسبیٹیرین خادم دین، مشنری اور رنگ محل مشن اسکول اور لاہور میں واقع نجی یونیورسٹی فورمن کرسچین کالج کا بانی تھا۔چارلس ولیم فورمن کینٹکی کا مقامی تھا۔ فورمن سینٹرل کالج کنیٹکی اور پرنسٹن تھیولوجیکل سیمینری سے گریجویٹ ہوا اور گریجویشن کے فوری بعد وہ Ebenezer presbytery کا رکن مقرر ہوا۔ اس کے بعد وہ بذریعہ بحری جہاز 11 اگست سنہ 1847ء کو ہندوستان کے شہر کلکتہ پہنچا اور مسیحیت کی تبلیغ کا باقاعدہ آغاز کیا۔ کچھ عرصہ کلکتہ میں رہا اس کے بعد وہ لدھیانہ چلا گیا، جہاں اس کی ملاقات وہاں پہلے سے موجود مسیحی مبلغ جان نیوٹن اور اس کی بیوی سے ہوئی، وہاں بھی اس نے جان نیوٹن کے ساتھ مل کر مسیحیت کی تبلیغ جاری رکھی۔
- 2025/مارچ 4 [ترمیم]
ویکیپیڈیا:منتخب مضامین/2025/مارچ 4
- 2025/مارچ 5 [ترمیم]
ویکیپیڈیا:منتخب مضامین/2025/مارچ 5
- 2025/مارچ 6 [ترمیم]
ویکیپیڈیا:منتخب مضامین/2025/مارچ 6
- 2025/مارچ 7 [ترمیم]
ویکیپیڈیا:منتخب مضامین/2025/مارچ 7
- 2025/مارچ 8 [ترمیم]
ویکیپیڈیا:منتخب مضامین/2025/مارچ 8
- 2025/مارچ 9 [ترمیم]
ویکیپیڈیا:منتخب مضامین/2025/مارچ 9
- 2025/مارچ 10 [ترمیم]
ویکیپیڈیا:منتخب مضامین/2025/مارچ 10
- 2025/مارچ 11 [ترمیم]
ویکیپیڈیا:منتخب مضامین/2025/مارچ 11
- 2025/مارچ 12 [ترمیم]
ویکیپیڈیا:منتخب مضامین/2025/مارچ 12
- 2025/مارچ 13 [ترمیم]
ویکیپیڈیا:منتخب مضامین/2025/مارچ 13
- 2025/مارچ 14 [ترمیم]
ویکیپیڈیا:منتخب مضامین/2025/مارچ 14
- 2025/مارچ 15 [ترمیم]
ویکیپیڈیا:منتخب مضامین/2025/مارچ 15
- 2025/مارچ 16 [ترمیم]
ویکیپیڈیا:منتخب مضامین/2025/مارچ 16
- 2025/مارچ 17 [ترمیم]
ویکیپیڈیا:منتخب مضامین/2025/مارچ 17
- 2025/مارچ 18 [ترمیم]
ویکیپیڈیا:منتخب مضامین/2025/مارچ 18
- 2025/مارچ 19 [ترمیم]
ویکیپیڈیا:منتخب مضامین/2025/مارچ 19
- 2025/مارچ 20 [ترمیم]
ویکیپیڈیا:منتخب مضامین/2025/مارچ 20
- 2025/مارچ 21 [ترمیم]
ویکیپیڈیا:منتخب مضامین/2025/مارچ 21
- 2025/مارچ 22 [ترمیم]
ویکیپیڈیا:منتخب مضامین/2025/مارچ 22
- 2025/مارچ 23 [ترمیم]
ویکیپیڈیا:منتخب مضامین/2025/مارچ 23
- 2025/مارچ 24 [ترمیم]
ویکیپیڈیا:منتخب مضامین/2025/مارچ 24
- 2025/مارچ 25 [ترمیم]
ویکیپیڈیا:منتخب مضامین/2025/مارچ 25
- 2025/مارچ 26 [ترمیم]
ویکیپیڈیا:منتخب مضامین/2025/مارچ 26
- 2025/مارچ 27 [ترمیم]
ویکیپیڈیا:منتخب مضامین/2025/مارچ 27
- 2025/مارچ 28 [ترمیم]
ویکیپیڈیا:منتخب مضامین/2025/مارچ 28
- 2025/مارچ 29 [ترمیم]
ویکیپیڈیا:منتخب مضامین/2025/مارچ 29
- 2025/مارچ 30 [ترمیم]
ویکیپیڈیا:منتخب مضامین/2025/مارچ 30
- 2025/مارچ 31 [ترمیم]
ویکیپیڈیا:منتخب مضامین/2025/مارچ 31
- 2025/اپریل 1 [ترمیم]
ویکیپیڈیا:منتخب مضامین/2025/اپریل 1
- 2025/اپریل 2 [ترمیم]
ویکیپیڈیا:منتخب مضامین/2025/اپریل 2
- 2025/اپریل 3 [ترمیم]
ویکیپیڈیا:منتخب مضامین/2025/اپریل 3
- 2025/اپریل 4 [ترمیم]
ویکیپیڈیا:منتخب مضامین/2025/اپریل 4
- 2025/اپریل 5 [ترمیم]
ویکیپیڈیا:منتخب مضامین/2025/اپریل 5
- 2025/اپریل 6 [ترمیم]
ڈاکٹر نبی بخش خان بلوچ، المعروف ڈاکٹر این اے بلوچ (پیدائش: 16 دسمبر،1917ء - وفات: 6 اپریل، 2011ء) پاکستان میں پیدا ہونے والے مؤرخ، ماہرِ لسانیات، محقق، ماہرِ لوک ادب، ماہرِلطیفیات، ماہرِ تعلیم، بانی وائس چانسلر بین الاقوامی اسلامی یونیورسٹی، وائس چانسلر سندھ یونیورسٹی، پروفیسر ایمریطس، مشیر قومی ہجرہ کونسل اور بانی چیئرمین سندھی زبان کابااختیار ادارہ (Sindhi Language Authority) تھے۔
- 2025/اپریل 7 [ترمیم]
ویکیپیڈیا:منتخب مضامین/2025/اپریل 7
- 2025/اپریل 8 [ترمیم]
ویکیپیڈیا:منتخب مضامین/2025/اپریل 8
- 2025/اپریل 9 [ترمیم]
ویکیپیڈیا:منتخب مضامین/2025/اپریل 9
- 2025/اپریل 10 [ترمیم]
ویکیپیڈیا:منتخب مضامین/2025/اپریل 10
- 2025/اپریل 11 [ترمیم]
ویکیپیڈیا:منتخب مضامین/2025/اپریل 11
- 2025/اپریل 12 [ترمیم]
ویکیپیڈیا:منتخب مضامین/2025/اپریل 12
- 2025/اپریل 13 [ترمیم]
میرزا غازی بیگ ترخان (پیدائش: 1588ء– وفات: 13 اپریل 1612ء) سترہویں صدی عیسوی کے ترک النسل، سندھ کے ترخان خاندان کے آخری خود مختار فرماں روا میرزا جانی بیگ ترخان کے فرزند، مغل سلطنت کی طرف سے سندھ (یعنی ٹھٹہ اور بکھر) اور بعد ازاں ملتان بھی ان کی جاگیر میں دے دیا گیا۔ مغل شہنشاہ نورالدین جہانگیر نے انھیں اپنا امیر اور پھر فرزندی کے رتبے پر فائز کیا۔ جہانگیر نے انھیں بغاوت کو کچلنے کے لیے قندھار کی مہم پر روانہ کیا۔ بغاوت کے خاتمے کے بعد انتظامی اصلاحات کے لیے جہانگیر نے میرزا غازی کو قندھار کا صوبہ دار مقرر کیا جہاں انھوں نے قندھار کا انتظامِ حکومت خوش اسلوبی سے انجام دیا۔
- 2025/اپریل 14 [ترمیم]
ویکیپیڈیا:منتخب مضامین/2025/اپریل 14
- 2025/اپریل 15 [ترمیم]
ویکیپیڈیا:منتخب مضامین/2025/اپریل 15
- 2025/اپریل 16 [ترمیم]
ویکیپیڈیا:منتخب مضامین/2025/اپریل 16
- 2025/اپریل 17 [ترمیم]
ویکیپیڈیا:منتخب مضامین/2025/اپریل 17
- 2025/اپریل 18 [ترمیم]
ویکیپیڈیا:منتخب مضامین/2025/اپریل 18
- 2025/اپریل 19 [ترمیم]
ویکیپیڈیا:منتخب مضامین/2025/اپریل 19
- 2025/اپریل 20 [ترمیم]
ویکیپیڈیا:منتخب مضامین/2025/اپریل 20
- 2025/اپریل 21 [ترمیم]
ویکیپیڈیا:منتخب مضامین/2025/اپریل 21
- 2025/اپریل 22 [ترمیم]
ویکیپیڈیا:منتخب مضامین/2025/اپریل 22
- 2025/اپریل 23 [ترمیم]
ویکیپیڈیا:منتخب مضامین/2025/اپریل 23
- 2025/اپریل 24 [ترمیم]
ویکیپیڈیا:منتخب مضامین/2025/اپریل 24
- 2025/اپریل 25 [ترمیم]
ویکیپیڈیا:منتخب مضامین/2025/اپریل 25
- 2025/اپریل 26 [ترمیم]
ویکیپیڈیا:منتخب مضامین/2025/اپریل 26
- 2025/اپریل 27 [ترمیم]
ویکیپیڈیا:منتخب مضامین/2025/اپریل 27
- 2025/اپریل 28 [ترمیم]
ویکیپیڈیا:منتخب مضامین/2025/اپریل 28
- 2025/اپریل 29 [ترمیم]
ویکیپیڈیا:منتخب مضامین/2025/اپریل 29
- 2025/اپریل 30 [ترمیم]
ویکیپیڈیا:منتخب مضامین/2025/اپریل 30
- 2025/مئی 1 [ترمیم]
ویکیپیڈیا:منتخب مضامین/2025/مئی 1
- 2025/مئی 2 [ترمیم]
ویکیپیڈیا:منتخب مضامین/2025/مئی 2
- 2025/مئی 3 [ترمیم]
ویکیپیڈیا:منتخب مضامین/2025/مئی 3
- 2025/مئی 4 [ترمیم]
ویکیپیڈیا:منتخب مضامین/2025/مئی 4
- 2025/مئی 5 [ترمیم]
ویکیپیڈیا:منتخب مضامین/2025/مئی 5
- 2025/مئی 6 [ترمیم]
ویکیپیڈیا:منتخب مضامین/2025/مئی 6
- 2025/مئی 7 [ترمیم]
ویکیپیڈیا:منتخب مضامین/2025/مئی 7
- 2025/مئی 8 [ترمیم]
ویکیپیڈیا:منتخب مضامین/2025/مئی 8
- 2025/مئی 9 [ترمیم]
ویکیپیڈیا:منتخب مضامین/2025/مئی 9
- 2025/مئی 10 [ترمیم]
ویکیپیڈیا:منتخب مضامین/2025/مئی 10
- 2025/مئی 11 [ترمیم]
ویکیپیڈیا:منتخب مضامین/2025/مئی 11
- 2025/مئی 12 [ترمیم]
ویکیپیڈیا:منتخب مضامین/2025/مئی 12
- 2025/مئی 13 [ترمیم]
ویکیپیڈیا:منتخب مضامین/2025/مئی 13
- 2025/مئی 14 [ترمیم]
ویکیپیڈیا:منتخب مضامین/2025/مئی 14
- 2025/مئی 15 [ترمیم]
ویکیپیڈیا:منتخب مضامین/2025/مئی 15
- 2025/مئی 16 [ترمیم]
ویکیپیڈیا:منتخب مضامین/2025/مئی 16
- 2025/مئی 17 [ترمیم]
ویکیپیڈیا:منتخب مضامین/2025/مئی 17
- 2025/مئی 18 [ترمیم]
ویکیپیڈیا:منتخب مضامین/2025/مئی 18
- 2025/مئی 19 [ترمیم]
ویکیپیڈیا:منتخب مضامین/2025/مئی 19
- 2025/مئی 20 [ترمیم]
ویکیپیڈیا:منتخب مضامین/2025/مئی 20
- 2025/مئی 21 [ترمیم]
ویکیپیڈیا:منتخب مضامین/2025/مئی 21
- 2025/مئی 22 [ترمیم]
ویکیپیڈیا:منتخب مضامین/2025/مئی 22
- 2025/مئی 23 [ترمیم]
ویکیپیڈیا:منتخب مضامین/2025/مئی 23
- 2025/مئی 24 [ترمیم]
ویکیپیڈیا:منتخب مضامین/2025/مئی 24
- 2025/مئی 25 [ترمیم]
ویکیپیڈیا:منتخب مضامین/2025/مئی 25
- 2025/مئی 26 [ترمیم]
ویکیپیڈیا:منتخب مضامین/2025/مئی 26
- 2025/مئی 27 [ترمیم]
ویکیپیڈیا:منتخب مضامین/2025/مئی 27
- 2025/مئی 28 [ترمیم]
ویکیپیڈیا:منتخب مضامین/2025/مئی 28
- 2025/مئی 29 [ترمیم]
ویکیپیڈیا:منتخب مضامین/2025/مئی 29
- 2025/مئی 30 [ترمیم]
ویکیپیڈیا:منتخب مضامین/2025/مئی 30
- 2025/مئی 31 [ترمیم]
ویکیپیڈیا:منتخب مضامین/2025/مئی 31
- 2025/جون 1 [ترمیم]
ویکیپیڈیا:منتخب مضامین/2025/جون 1
- 2025/جون 2 [ترمیم]
ویکیپیڈیا:منتخب مضامین/2025/جون 2
- 2025/جون 3 [ترمیم]
ویکیپیڈیا:منتخب مضامین/2025/جون 3
- 2025/جون 4 [ترمیم]
ویکیپیڈیا:منتخب مضامین/2025/جون 4
- 2025/جون 5 [ترمیم]
ویکیپیڈیا:منتخب مضامین/2025/جون 5
- 2025/جون 6 [ترمیم]
ویکیپیڈیا:منتخب مضامین/2025/جون 6
- 2025/جون 7 [ترمیم]
ویکیپیڈیا:منتخب مضامین/2025/جون 7
- 2025/جون 8 [ترمیم]
ویکیپیڈیا:منتخب مضامین/2025/جون 8
- 2025/جون 9 [ترمیم]
ویکیپیڈیا:منتخب مضامین/2025/جون 9
- 2025/جون 10 [ترمیم]
ویکیپیڈیا:منتخب مضامین/2025/جون 10
- 2025/جون 11 [ترمیم]
رام پرساد بسمل تلفظ (معاونت·معلومات) (پ۔ 11 جون، 1897ء – و۔ 19 دسمبر، 1927ء) ہندوستان کے ایک انقلابی اور معروف مجاہد آزادی تھے نیز وہ معروف شاعر، مترجم، ماہر السنہ، مورخ اور ادیب بھی تھے۔ہندوستان کی آزادی کے لیے ان کی کوششوں کو دیکھ کر انگریزوں نے انہیں خطرہ جانتے ہوئے پھانسی کی سزا دے دی تھی۔
- 2025/جون 12 [ترمیم]
ویکیپیڈیا:منتخب مضامین/2025/جون 12
- 2025/جون 13 [ترمیم]
ویکیپیڈیا:منتخب مضامین/2025/جون 13
- 2025/جون 14 [ترمیم]
ویکیپیڈیا:منتخب مضامین/2025/جون 14
- 2025/جون 15 [ترمیم]
ویکیپیڈیا:منتخب مضامین/2025/جون 15
- 2025/جون 16 [ترمیم]
ویکیپیڈیا:منتخب مضامین/2025/جون 16
- 2025/جون 17 [ترمیم]
ویکیپیڈیا:منتخب مضامین/2025/جون 17
- 2025/جون 18 [ترمیم]
ویکیپیڈیا:منتخب مضامین/2025/جون 18
- 2025/جون 19 [ترمیم]
ویکیپیڈیا:منتخب مضامین/2025/جون 19
- 2025/جون 20 [ترمیم]
ویکیپیڈیا:منتخب مضامین/2025/جون 20
- 2025/جون 21 [ترمیم]
ویکیپیڈیا:منتخب مضامین/2025/جون 21
- 2025/جون 22 [ترمیم]
ویکیپیڈیا:منتخب مضامین/2025/جون 22
- 2025/جون 23 [ترمیم]
ویکیپیڈیا:منتخب مضامین/2025/جون 23
- 2025/جون 24 [ترمیم]
ویکیپیڈیا:منتخب مضامین/2025/جون 24
- 2025/جون 25 [ترمیم]
ویکیپیڈیا:منتخب مضامین/2025/جون 25
- 2025/جون 26 [ترمیم]
ویکیپیڈیا:منتخب مضامین/2025/جون 26
- 2025/جون 27 [ترمیم]
ویکیپیڈیا:منتخب مضامین/2025/جون 27
- 2025/جون 28 [ترمیم]
ویکیپیڈیا:منتخب مضامین/2025/جون 28
- 2025/جون 29 [ترمیم]
ویکیپیڈیا:منتخب مضامین/2025/جون 29
- 2025/جون 30 [ترمیم]
ویکیپیڈیا:منتخب مضامین/2025/جون 30
- 2025/جولائی 1 [ترمیم]
ویکیپیڈیا:منتخب مضامین/2025/جولائی 1
- 2025/جولائی 2 [ترمیم]
ویکیپیڈیا:منتخب مضامین/2025/جولائی 2
- 2025/جولائی 3 [ترمیم]
ویکیپیڈیا:منتخب مضامین/2025/جولائی 3
- 2025/جولائی 4 [ترمیم]
ویکیپیڈیا:منتخب مضامین/2025/جولائی 4
- 2025/جولائی 5 [ترمیم]
ویکیپیڈیا:منتخب مضامین/2025/جولائی 5
- 2025/جولائی 6 [ترمیم]
ویکیپیڈیا:منتخب مضامین/2025/جولائی 6
- 2025/جولائی 7 [ترمیم]
ویکیپیڈیا:منتخب مضامین/2025/جولائی 7
- 2025/جولائی 8 [ترمیم]
ویکیپیڈیا:منتخب مضامین/2025/جولائی 8
- 2025/جولائی 9 [ترمیم]
ویکیپیڈیا:منتخب مضامین/2025/جولائی 9
- 2025/جولائی 10 [ترمیم]
ویکیپیڈیا:منتخب مضامین/2025/جولائی 10
- 2025/جولائی 11 [ترمیم]
ویکیپیڈیا:منتخب مضامین/2025/جولائی 11
- 2025/جولائی 12 [ترمیم]
ویکیپیڈیا:منتخب مضامین/2025/جولائی 12
- 2025/جولائی 13 [ترمیم]
ویکیپیڈیا:منتخب مضامین/2025/جولائی 13
- 2025/جولائی 14 [ترمیم]
ویکیپیڈیا:منتخب مضامین/2025/جولائی 14
- 2025/جولائی 15 [ترمیم]
ویکیپیڈیا:منتخب مضامین/2025/جولائی 15
- 2025/جولائی 16 [ترمیم]
ویکیپیڈیا:منتخب مضامین/2025/جولائی 16
- 2025/جولائی 17 [ترمیم]
ویکیپیڈیا:منتخب مضامین/2025/جولائی 17
- 2025/جولائی 18 [ترمیم]
ویکیپیڈیا:منتخب مضامین/2025/جولائی 18
- 2025/جولائی 19 [ترمیم]
ویکیپیڈیا:منتخب مضامین/2025/جولائی 19
- 2025/جولائی 20 [ترمیم]
ویکیپیڈیا:منتخب مضامین/2025/جولائی 20
- 2025/جولائی 21 [ترمیم]
ویکیپیڈیا:منتخب مضامین/2025/جولائی 21
- 2025/جولائی 22 [ترمیم]
ویکیپیڈیا:منتخب مضامین/2025/جولائی 22
- 2025/جولائی 23 [ترمیم]
ویکیپیڈیا:منتخب مضامین/2025/جولائی 23
- 2025/جولائی 24 [ترمیم]
ویکیپیڈیا:منتخب مضامین/2025/جولائی 24
- 2025/جولائی 25 [ترمیم]
ویکیپیڈیا:منتخب مضامین/2025/جولائی 25
- 2025/جولائی 26 [ترمیم]
مالاکنڈ کا محاصرہ، 26 جولائی سے 2 اگست 1897ء تک برطانوی ہند کے شمال مشرقی سرحدی صوبے کے علاقے مالاکنڈ میں برطانوی افواج کے ایک فوجی کیمپ کو اس وقت مقامی پشتون جنگجوؤں کی جانب سے محاصرے کا سامنا کرنا پڑا جب ڈیورنڈ لائن کی وجہ سے بہت سے پشتونوں کی زمین دو ملکوں برطانوی ہند اور افغانستان کے درمیان منقسم ہوکر رہ گئی۔ اس 1519 میل (2445 کلومیٹر) سرحدی تقسیم کو افغان انگریز جنگوں کے بعد بنایا گیا جس کا مقصد برطانوی ہند کو روسی اثرات سے بچانا تھا۔
اس کی وجہ سے پشتون متاثرین میں بے چینی پھیلی اور ایک فقیر سعید اللہ نامی برطانوی افواج کے خلاف کھڑا ہوا اور 10٬000 جنگجوؤں کے ساتھ مالاکنڈ میں برطانوی چھاونی پر حملہ آور ہوا۔ اس جنگ میں برطانوی افواج کی دفاعی حالت انتہائی خراب تھی اور وہ بہت سے چھوٹے ٹکڑوں میں بٹے ہوئے تھے ایک چھوٹی سی چھاونی مالاکنڈ کے جنوب اور ایک چھوٹا قلعہ چکدرہ کے مقام پر واقع تھا اس کے باوجود برطانوی فوجیوں نے اپنے سے کئی گنا بڑے مسلح پشتون دستہ کو چھ دن تک جنگ میں الجھائے رکھا۔
- 2025/جولائی 27 [ترمیم]
ویکیپیڈیا:منتخب مضامین/2025/جولائی 27
- 2025/جولائی 28 [ترمیم]
ویکیپیڈیا:منتخب مضامین/2025/جولائی 28
- 2025/جولائی 29 [ترمیم]
ویکیپیڈیا:منتخب مضامین/2025/جولائی 29
- 2025/جولائی 30 [ترمیم]
ویکیپیڈیا:منتخب مضامین/2025/جولائی 30
- 2025/جولائی 31 [ترمیم]
ویکیپیڈیا:منتخب مضامین/2025/جولائی 31
- 2025/اگست 1 [ترمیم]
ویکیپیڈیا:منتخب مضامین/2025/اگست 1
- 2025/اگست 2 [ترمیم]
ویکیپیڈیا:منتخب مضامین/2025/اگست 2
- 2025/اگست 3 [ترمیم]
ویکیپیڈیا:منتخب مضامین/2025/اگست 3
- 2025/اگست 4 [ترمیم]
ویکیپیڈیا:منتخب مضامین/2025/اگست 4
- 2025/اگست 5 [ترمیم]
ویکیپیڈیا:منتخب مضامین/2025/اگست 5
- 2025/اگست 6 [ترمیم]
الناصر لدین اللہ خلافت عباسیہ کا چونتیسواں خلیفہ، جس کا عہد خلافت 575ھ سے 622ھ تک محیط تھا۔ الناصر لدین اللہ خلافت عباسیہ کا وہ واحد حکمران خلیفہ ہے جس کا عہد حکومت ایک طویل عرصہ یعنی 47 سال قمری تقریباً تک قائم رہا۔ اِس طویل عہد حکومت میں اسلامی حکومت کا دائرہ اِقتدار دوبارہ بلاد عراق و شام سے نکل ہر ہندوستان اور مغرب یعنی مراکش تک قائم ہو گیا۔ الناصر کے زمانہ میں سلطان صلاح الدین ایوبی کا عہد حکومت بہت اہم ہے جبکہ اِسی زمانہ میں ہندوستان میں باقاعدہ طور پر خاندان غلاماں دہلی کی حکومت منظم انداز میں قائم ہو گئی جسے خلافت عباسیہ کی جانب سے سرکاری سرپرستی بھی حاصل رہی۔ وہ المعتصم باللہ کے بعد پُرہی بت و جلال زدہ خلیفہ واقع ہوا جس کی ہیبت سے امرائے حکومت و وزرا اور سلاطین تک لرزہ براندام رہتے۔ الناصر کے عہد حکومت میں دوبارہ خلافت عباسیہ کی شان و شوکت قائم ہو گئی حتیٰ کہ 581ھ میں دوبارہ بلاد مغرب (مراکش) میں اُس کے نام کا خطبہ جاری ہوا۔ ناصر کا زمانہ روشن جبیں اور طرہ تاج فخر تھا۔ خلیفہ ناصر کے عہد خلافت میں دنیائے اسلام میں دو اہم ترین واقعات رُونما ہوئے، اول تو 589ھ/ 1187ء میں سلطان صلاح الدین ایوبی نے بیت المقدس کو صلیبیوں سے چھڑوایا اور 1189ء تا 1192ء تک تیسری صلیبی جنگ جاری رہی۔ دوم یہ کہ ناصر کے زمانہ میں تاتاریوں کا عظیم طوفان اُٹھا جس نے دنیائے اسلام کو شدید نقصان پہنچایا اور کئی مسلم سلطنتیں اِن کے حملوں سے ختم ہوگئیں۔
- 2025/اگست 7 [ترمیم]
ویکیپیڈیا:منتخب مضامین/2025/اگست 7
- 2025/اگست 8 [ترمیم]
ویکیپیڈیا:منتخب مضامین/2025/اگست 8
- 2025/اگست 9 [ترمیم]
ویکیپیڈیا:منتخب مضامین/2025/اگست 9
- 2025/اگست 10 [ترمیم]
ویکیپیڈیا:منتخب مضامین/2025/اگست 10
- 2025/اگست 11 [ترمیم]
ویکیپیڈیا:منتخب مضامین/2025/اگست 11
- 2025/اگست 12 [ترمیم]
ویکیپیڈیا:منتخب مضامین/2025/اگست 12
- 2025/اگست 13 [ترمیم]
ویکیپیڈیا:منتخب مضامین/2025/اگست 13
- 2025/اگست 14 [ترمیم]
ویکیپیڈیا:منتخب مضامین/2025/اگست 14
- 2025/اگست 15 [ترمیم]
بھارت کا قومی پرچم تین مختلف رنگوں کی افقی مستطیل پٹیوں پر مشتمل ہے، جو زعفرانی، سفید اور سبز رنگوں کی ہیں۔ اس پرچم کے درمیان میں نیلے رنگ کا اشوک چکر ہے جو وسطی سفید پٹی پر نظر آتا ہے۔ اس پرچم کو ڈومنین بھارت کے اجلاس مورخہ 22 جولائی، 1947ء کے موقع پر اختیار کیا گیا اور بعد ازاں جمہوریہ بھارت کے قومی پرچم کے طور پر اسے برقرار رکھا گیا۔ بھارت میں لفظ ترنگا (ہندی: तिरंगा) سے مراد ہمیشہ اسی پرچم کو لیا جاتا ہے۔ یہ پرچم سوراج کے جھنڈے سے مشابہت رکھتا ہے جو انڈین نیشنل کانگریس کا جھنڈا تھا اور اس کے خالق پینگالی ونکایا تھے۔م
گاندھی کی خواہش کو دیکھتے ہوئے قانونی طور پر اس جھنڈے کو کھادی (ہاتھوں سے بُنا گیا کپڑا) اور ریشم کے کپڑے سے بنایا جاتا ہے۔ اس جھنڈے کو بنانے کے مراحل کی نگرانی بیورو آف انڈین سٹینڈرڈ کرتا ہے۔ اسے بنانے کے حقوق کھادی ڈیولپمنٹ اینڈ لیج انڈسٹریز کمیشن مختلف علاقوں کو جاری کرتا ہے۔ سنہ 2009ء تک کرناٹک کھادی گرام ادیوگ سنیوکتا سنگھ ہی اس جھنڈے کو بنانے والی واحد کمپنی تھی۔
بھارتی قانون کے مطابق اس پرچم کے استعمال کے قواعد مقرر ہیں جو دیگر قومی علامات پر بھی لاگو ہوتے ہیں۔ ان کے مطابق عام شہری اسے صرف قومی دن جیسے یوم آزادی اور یوم جمہوریہ وغیرہ پر لہرا سکتے ہیں۔ سنہ 2002ء میں ایک شہری ناوین جندل کی درخواست پر بھارتی عدالت عظمی نے حکومت بھارت کو حکم دیا کہ وہ عام شہریوں کو پرچم کے استعمال میں رعایت دیں۔ اس پر یونین کیبنٹ نے شہریوں کو بعض حدود میں اسے استعمال کرنے کی رعایت فراہم کی۔ 2005ء میں قانون میں ترمیم کرتے ہوئے اس پرچم کو کچھ خاص قسم کے کپڑوں سے تیار کرنے کی اجازت دی گئی۔ فلیگ کوڈ اس قومی پرچم کے لہرانے اور خصوصاً دیگر قومی اور غیر قومی پرچموں کے ساتھ اسے لہرانے کے اصول و ضوابط بیان کرتا ہے۔
- 2025/اگست 16 [ترمیم]
ویکیپیڈیا:منتخب مضامین/2025/اگست 16
- 2025/اگست 17 [ترمیم]
ویکیپیڈیا:منتخب مضامین/2025/اگست 17
- 2025/اگست 18 [ترمیم]
ویکیپیڈیا:منتخب مضامین/2025/اگست 18
- 2025/اگست 19 [ترمیم]
ویکیپیڈیا:منتخب مضامین/2025/اگست 19
- 2025/اگست 20 [ترمیم]
ویکیپیڈیا:منتخب مضامین/2025/اگست 20
- 2025/اگست 21 [ترمیم]
ویکیپیڈیا:منتخب مضامین/2025/اگست 21
- 2025/اگست 22 [ترمیم]
ویکیپیڈیا:منتخب مضامین/2025/اگست 22
- 2025/اگست 23 [ترمیم]
ابو بکر صدیق عبد اللہ بن ابو قحافہ تیمی قریشی (پیدائش: 573ء— وفات: 22 اگست 634ء) پہلے خلیفہ راشد، عشرہ مبشرہ میں شامل، پیغمبر اسلام کے وزیر، صحابی و خسر اور ہجرت مدینہ کے وقت رفیق سفر تھے۔ اہل سنت و الجماعت کے یہاں ابو بکر صدیق انبیا اور رسولوں کے بعد انسانوں میں سب سے بہتر، صحابہ میں ایمان و زہد کے لحاظ سے سب سے برتر اور ام المومنین عائشہ بنت ابی بکر کے بعد پیغمبر اسلام کے محبوب تر تھے۔ عموماً ان کی کنیت "ابو بکر" کے ساتھ صدیق کا لقب لگایا جاتا جسے ابو بکر صدیق کی تصدیق و تائید کی بنا پر پیغمبر اسلام نے دیا تھا۔
ابو بکر صدیق عام الفیل کے دو برس اور چھ ماہ بعد سنہ 573ء میں مکہ میں پیدا ہوئے۔ دور جاہلیت میں ان کا شمار قریش کے متمول افراد میں ہوتا تھا۔ جب پیغمبر اسلام نے ان کے سامنے اسلام پیش کیا تو انہوں نے بغیر کسی پس و پیش کے اسلام قبول کر لیا اور یوں وہ آزاد بالغ مردوں میں سب سے پہلے اسلام قبول کرنے والے کہلائے۔ قبول اسلام کے بعد تیرہ برس مکہ میں گزارے جو سخت مصیبتوں اور تکلیفوں کا دور تھا۔ بعد ازاں پیغمبر اسلام کی رفاقت میں مکہ سے یثرب ہجرت کی، نیز غزوہ بدر اور دیگر تمام غزوات میں پیغمبر اسلام کے ہم رکاب رہے۔ جب پیغمبر محمد مرض الوفات میں گرفتار ہوئے تو ابو بکر صدیق کو حکم دیا کہ وہ مسجد نبوی میں امامت کریں۔ پیر 12 ربیع الاول سنہ 11ھ کو پیغمبر نے وفات پائی اور اسی دن ابو بکر صدیق کے ہاتھوں پر مسلمانوں نے بیعت خلافت کی۔ منصب خلافت پر متمکن ہونے کے بعد ابو بکر صدیق نے اسلامی قلمرو میں والیوں، عاملوں اور قاضیوں کو مقرر کیا، جا بجا لشکر روانہ کیے، اسلام اور اس کے بعض فرائض سے انکار کرنے والے عرب قبائل سے جنگ کی یہاں تک کہ تمام جزیرہ عرب اسلامی حکومت کا مطیع ہو گیا۔ فتنہ ارتداد فرو ہو جانے کے بعد ابو بکر صدیق نے عراق اور شام کو فتح کرنے کے لیے لشکر روانہ کیا۔ ان کے عہد خلافت میں عراق کا بیشتر حصہ اور شام کا بڑا علاقہ فتح ہو چکا تھا۔ پیر 22 جمادی الاخری سنہ 13ھ کو تریسٹھ برس کی عمر میں ابو بکر صدیق کی وفات ہوئی اور عمر بن خطاب ان کے جانشین ہوئے۔
- 2025/اگست 24 [ترمیم]
ویکیپیڈیا:منتخب مضامین/2025/اگست 24
- 2025/اگست 25 [ترمیم]
ویکیپیڈیا:منتخب مضامین/2025/اگست 25
- 2025/اگست 26 [ترمیم]
ویکیپیڈیا:منتخب مضامین/2025/اگست 26
- 2025/اگست 27 [ترمیم]
چارلس ولیم فورمن یا چارلس ڈبلیو۔ فورمن (پیدائش: 3 مارچ 1821-وفات:27 اگست 1894) ایک امریکی پریسبیٹیرین خادم دین، مشنری اور رنگ محل مشن اسکول اور لاہور میں واقع نجی یونیورسٹی فورمن کرسچین کالج کا بانی تھا۔چارلس ولیم فورمن کینٹکی کا مقامی تھا۔ فورمن سینٹرل کالج کنیٹکی اور پرنسٹن تھیولوجیکل سیمینری سے گریجویٹ ہوا اور گریجویشن کے فوری بعد وہ Ebenezer presbytery کا رکن مقرر ہوا۔ اس کے بعد وہ بذریعہ بحری جہاز 11 اگست سنہ 1847ء کو ہندوستان کے شہر کلکتہ پہنچا اور مسیحیت کی تبلیغ کا باقاعدہ آغاز کیا۔ کچھ عرصہ کلکتہ میں رہا اس کے بعد وہ لدھیانہ چلا گیا، جہاں اس کی ملاقات وہاں پہلے سے موجود مسیحی مبلغ جان نیوٹن اور اس کی بیوی سے ہوئی، وہاں بھی اس نے جان نیوٹن کے ساتھ مل کر مسیحیت کی تبلیغ جاری رکھی۔
- 2025/اگست 28 [ترمیم]
امام محمد بن ادریس شافعی (پیدائش: 28 اگست 767ء— وفات: 30 رجب 204ھ/19 جنوری 820ء) جو امام شافعی کے لقب سے معروف ہیں، سنی فقہی مذہب شافعی کے بانی ہیں۔ ان کے فقہی پیروکاروں کو شافعی (جمع شوافع) کہتے ہیں۔ امام شافعی کا عرصہ حیات مسلم دنیا کے عروج کا دور یعنی اسلامی عہد زریں ہے۔ خلافت عباسیہ کے زمانہ عروج میں بغداد میں مسلک شافعی کا بول بالا اور بعد ازاں مصر سے عام ہوا۔ مذہب شافعی کے پیروکار زیادہ تر مشرقی مصر، صومالیہ، ارتریا، ایتھوپیا، جبوتی، سواحلی ساحل، یمن، مشرق وسطیٰ کے کرد علاقوں میں، داغستان، فلسطین، لبنان، چیچنیا، قفقاز، انڈونیشیا، ملائیشیا، سری لنکا کے کچھ ساحلی علاقوں میں، مالدیپ، سنگاپور، بھارت کے مسلم علاقوں، میانمار، تھائی لینڈ، برونائی اور فلپائن میں پائے جاتے ہیں۔
- 2025/اگست 29 [ترمیم]
ویکیپیڈیا:منتخب مضامین/2025/اگست 29
- 2025/اگست 30 [ترمیم]
ویکیپیڈیا:منتخب مضامین/2025/اگست 30
- 2025/اگست 31 [ترمیم]
ویکیپیڈیا:منتخب مضامین/2025/اگست 31
- 2025/ستمبر 1 [ترمیم]
ویکیپیڈیا:منتخب مضامین/2025/ستمبر 1
- 2025/ستمبر 2 [ترمیم]
ویکیپیڈیا:منتخب مضامین/2025/ستمبر 2
- 2025/ستمبر 3 [ترمیم]
ویکیپیڈیا:منتخب مضامین/2025/ستمبر 3
- 2025/ستمبر 4 [ترمیم]
ویکیپیڈیا:منتخب مضامین/2025/ستمبر 4
- 2025/ستمبر 5 [ترمیم]
ویکیپیڈیا:منتخب مضامین/2025/ستمبر 5
- 2025/ستمبر 6 [ترمیم]
ویکیپیڈیا:منتخب مضامین/2025/ستمبر 6
- 2025/ستمبر 7 [ترمیم]
ویکیپیڈیا:منتخب مضامین/2025/ستمبر 7
- 2025/ستمبر 8 [ترمیم]
ویکیپیڈیا:منتخب مضامین/2025/ستمبر 8
- 2025/ستمبر 9 [ترمیم]
ویکیپیڈیا:منتخب مضامین/2025/ستمبر 9
- 2025/ستمبر 10 [ترمیم]
ویکیپیڈیا:منتخب مضامین/2025/ستمبر 10
- 2025/ستمبر 11 [ترمیم]
محمد علی جناح متحدہ ہندوستان کے نامور وکیل، سیاست دان اور بانی پاکستان تھے۔ محمد علی جناح 1913ء سے لے کر پاکستان کی آزادی 14 اگست 1947ء تک آل انڈیا مسلم لیگ کے سربراہ رہے، پھر قیام پاکستان کے بعد اپنی وفات تک، وہ ملک کے پہلے گورنر جنرل رہے۔ سرکاری طور پر پاکستان میں آپ کو قائدِ اعظم یعنی سب سے عظیم رہبر اور بابائے قوم یعنی قوم کا باپ بھی کہا جاتا ہے۔ جناح کا یومِ پیدائش پاکستان میں قومی تعطیل کے طور پر منایا جاتا ہے۔
کراچی کے پیدائشی اور لنکن ان سے بیرسٹری کی تربیت حاصل کرنے والے جناح، بیسویں صدی کے ابتدائی دو عشروں میں آل انڈیا کانگریس کے اہم رہنما کے طور پر ابھرے۔ اپنی سیاست کے ابتدائی ادوار میں انہوں نے ہندو مسلم اتحاد کے لیے کام کیا۔ 1916ء میں آل انڈیا مسلم لیگ اور آل انڈیا کانگریس کے مابین ہونے والے میثاق لکھنؤ کو مرتب کرنے میں بھی انہوں نے اہم کردار ادا کیا۔ جناح آل انڈیا ہوم رول لیگ کے اہم رہنماوں میں سے تھے، انہوں نے چودہ نکات بھی پیش کیے، جن کا مقصد ہندوستان کے مسلمانوں کے سیاسی حقوق کا تحفظ کرنا تھا۔ بہر کیف جناح 1920ء میں آل انڈیا کانگریس سے مستعفی ہوگئے، جس کی وجہ آل انڈیا کانگریس کے موہن داس گاندھی کی قیادت میں ستیاگرا کی مہم چلانے کا فیصلہ تھا۔
- 2025/ستمبر 12 [ترمیم]
ویکیپیڈیا:منتخب مضامین/2025/ستمبر 12
- 2025/ستمبر 13 [ترمیم]
ویکیپیڈیا:منتخب مضامین/2025/ستمبر 13
- 2025/ستمبر 14 [ترمیم]
ویکیپیڈیا:منتخب مضامین/2025/ستمبر 14
- 2025/ستمبر 15 [ترمیم]
ویکیپیڈیا:منتخب مضامین/2025/ستمبر 15
- 2025/ستمبر 16 [ترمیم]
ویکیپیڈیا:منتخب مضامین/2025/ستمبر 16
- 2025/ستمبر 17 [ترمیم]
ویکیپیڈیا:منتخب مضامین/2025/ستمبر 17
- 2025/ستمبر 18 [ترمیم]
ویکیپیڈیا:منتخب مضامین/2025/ستمبر 18
- 2025/ستمبر 19 [ترمیم]
ویکیپیڈیا:منتخب مضامین/2025/ستمبر 19
- 2025/ستمبر 20 [ترمیم]
ویکیپیڈیا:منتخب مضامین/2025/ستمبر 20
- 2025/ستمبر 21 [ترمیم]
ویکیپیڈیا:منتخب مضامین/2025/ستمبر 21
- 2025/ستمبر 22 [ترمیم]
ویکیپیڈیا:منتخب مضامین/2025/ستمبر 22
- 2025/ستمبر 23 [ترمیم]
ویکیپیڈیا:منتخب مضامین/2025/ستمبر 23
- 2025/ستمبر 24 [ترمیم]
ویکیپیڈیا:منتخب مضامین/2025/ستمبر 24
- 2025/ستمبر 25 [ترمیم]
ویکیپیڈیا:منتخب مضامین/2025/ستمبر 25
- 2025/ستمبر 26 [ترمیم]
ویکیپیڈیا:منتخب مضامین/2025/ستمبر 26
- 2025/ستمبر 27 [ترمیم]
ویکیپیڈیا:منتخب مضامین/2025/ستمبر 27
- 2025/ستمبر 28 [ترمیم]
ویکیپیڈیا:منتخب مضامین/2025/ستمبر 28
- 2025/ستمبر 29 [ترمیم]
ویکیپیڈیا:منتخب مضامین/2025/ستمبر 29
- 2025/ستمبر 30 [ترمیم]
ویکیپیڈیا:منتخب مضامین/2025/ستمبر 30
- 2025/اکتوبر 1 [ترمیم]
سید احمد شاہ المعروف پطرس بخاری پاکستان سے تعلق رکھنے والے اردو کے نامور مزاح نگار، افسانہ نگار، مترجم، شاعر، نقاد، معلم، برطانوی ہندوستان کے ماہر نشریات اور پاکستان کے سفارت کار تھے۔ پطرس کے طنزیہ و مزاحیہ مضامین کا مختصر مجموعہ پطرس کے مضامین پاکستان اور ہندوستان میں اسکولوں سے لے کر جامعات تک اردو نصاب کا حصہ ہے۔ ان کا شمار متحدہ ہندوستان میں نشریات کے بانیوں میں ہوتا ہے۔ اس کے علاوہ پطرس اقوام متحدہ میں پاکستان کے پہلے مستقل مندوب کی حیثیت سے جانے جاتے ہیں۔ پطرس انگریزی کے پروفیسر تھے اور انگریزی میں اتنی قابلیت تھی کہ انہوں نے امریکا کی جامعات میں انگریزی پڑھائی اور وہیں وفات پائی اور دفن ہوئے۔
- 2025/اکتوبر 2 [ترمیم]
موہن داس کرم چند گاندھی ( 2 اکتوبر، 1869ء تا 30 جنوری 1948ء) بھارت کے سیاسی اور روحانی رہنما اور تحریک آزادی ہند کے اہم ترین کردار تھے۔ انہوں نے ستیہ گرہ اور اہنسا (عدم تشدد) کو اپنا ہتھیار بنایا۔ ستیہ گرہ، ظلم کے خلاف عوامی سطح پر منظم سول نافرمانی جو عدم تشدد پر مبنی ہے۔ کہتے ہیں یہ طریقہ کار ہندوستان کی آزادی کی وجہ بنی۔ اور ساری دنیا کے لیے حقوق انسانی، اور آزادی کی تحریکوں کے لیے روح رواں ثابت ہوئی۔ بھارت میں انھیں احترام سے مہاتما گاندھی اور باپو کہا جاتا ہے۔ انہیں بھارت سرکار کی طرف سے بابائے قوم(راشٹر پتا) کے لقب سے نوازا گیا۔ گاندھی کا یوم پیدائش (گاندھی جینتی) بھارت میں قومی تعطیل کا درجہ رکھتا ہے اور دنیا بھر میں یوم عدم تشدد کی طور پر منایا جاتا ہے۔ 30 جنوری، 1948ء کو ایک ہندو قوم پرست نتھو رام گوڈسے نے ان کا قتل کر دیا۔
جنوبی افریقا میں وکالت کے دوران میں گاندھی جی نے ہندوستانی باشندوں کے شہری حقوق کی جدوجہد کے لیے شہری نافرمانی کا پہلی بار استعمال کیا۔ 1915ء میں ہندوستان واپسی کے بعد انہوں نے کسانوں اور شہری مزدوردں سے زمین کی بے تحاشا چنگی لینے اور تعصب کے خلاف احتجاج کیا۔ 1921ء میں انڈین نیشنل کانگریس کی قیادت سنبھالنے کے بعد گاندھی ملک سے غربت کم کرنے، خواتین کے حقوق کو بڑھانے، مذہبی اور نسلی خیر سگالی، چھوا چھوت کے خاتمہ اور معاشی خود انحصاری کا درس بڑھانے کی مہم کی قیادت کی۔ انہوں نے بھارت کوغیر ملکی تسلّط سے آزاد کرانے کے لیے "سوراج" کا عزم کیا۔ گاندھی نے مشہور عدم تعاون تحریک کی قیادت کی جو 1930ء میں مارچ سے برطانوی حکومت کی طرف سے عائد نمک چنگی کی مخالفت میں 400 کلومیٹر (240 میل) لمبی دانڈی نمک احتجاج سے شروع ہوئی۔ اس کے بعد 1942ء میں انہوں نے بھارت چھوڑو شہری نافرمانی تحریک کا آغاز کیا اور فوری طور پر آزادی کا مطالبہ کیا۔ گاندھی نے جنوبی افریقا اور بھارت دونوں ملکوں میں متعدد سال قید میں گزارے۔
- 2025/اکتوبر 3 [ترمیم]
ویکیپیڈیا:منتخب مضامین/2025/اکتوبر 3
- 2025/اکتوبر 4 [ترمیم]
ویکیپیڈیا:منتخب مضامین/2025/اکتوبر 4
- 2025/اکتوبر 5 [ترمیم]
الناصر لدین اللہ خلافت عباسیہ کا چونتیسواں خلیفہ، جس کا عہد خلافت 575ھ سے 622ھ تک محیط تھا۔ الناصر لدین اللہ خلافت عباسیہ کا وہ واحد حکمران خلیفہ ہے جس کا عہد حکومت ایک طویل عرصہ یعنی 47 سال قمری تقریباً تک قائم رہا۔ اِس طویل عہد حکومت میں اسلامی حکومت کا دائرہ اِقتدار دوبارہ بلاد عراق و شام سے نکل ہر ہندوستان اور مغرب یعنی مراکش تک قائم ہو گیا۔ الناصر کے زمانہ میں سلطان صلاح الدین ایوبی کا عہد حکومت بہت اہم ہے جبکہ اِسی زمانہ میں ہندوستان میں باقاعدہ طور پر خاندان غلاماں دہلی کی حکومت منظم انداز میں قائم ہو گئی جسے خلافت عباسیہ کی جانب سے سرکاری سرپرستی بھی حاصل رہی۔ وہ المعتصم باللہ کے بعد پُرہی بت و جلال زدہ خلیفہ واقع ہوا جس کی ہیبت سے امرائے حکومت و وزرا اور سلاطین تک لرزہ براندام رہتے۔ الناصر کے عہد حکومت میں دوبارہ خلافت عباسیہ کی شان و شوکت قائم ہو گئی حتیٰ کہ 581ھ میں دوبارہ بلاد مغرب (مراکش) میں اُس کے نام کا خطبہ جاری ہوا۔ ناصر کا زمانہ روشن جبیں اور طرہ تاج فخر تھا۔ خلیفہ ناصر کے عہد خلافت میں دنیائے اسلام میں دو اہم ترین واقعات رُونما ہوئے، اول تو 589ھ/ 1187ء میں سلطان صلاح الدین ایوبی نے بیت المقدس کو صلیبیوں سے چھڑوایا اور 1189ء تا 1192ء تک تیسری صلیبی جنگ جاری رہی۔ دوم یہ کہ ناصر کے زمانہ میں تاتاریوں کا عظیم طوفان اُٹھا جس نے دنیائے اسلام کو شدید نقصان پہنچایا اور کئی مسلم سلطنتیں اِن کے حملوں سے ختم ہوگئیں۔
- 2025/اکتوبر 6 [ترمیم]
ویکیپیڈیا:منتخب مضامین/2025/اکتوبر 6
- 2025/اکتوبر 7 [ترمیم]
ویکیپیڈیا:منتخب مضامین/2025/اکتوبر 7
- 2025/اکتوبر 8 [ترمیم]
ویکیپیڈیا:منتخب مضامین/2025/اکتوبر 8
- 2025/اکتوبر 9 [ترمیم]
ویکیپیڈیا:منتخب مضامین/2025/اکتوبر 9
- 2025/اکتوبر 10 [ترمیم]
ویکیپیڈیا:منتخب مضامین/2025/اکتوبر 10
- 2025/اکتوبر 11 [ترمیم]
ویکیپیڈیا:منتخب مضامین/2025/اکتوبر 11
- 2025/اکتوبر 12 [ترمیم]
ویکیپیڈیا:منتخب مضامین/2025/اکتوبر 12
- 2025/اکتوبر 13 [ترمیم]
ویکیپیڈیا:منتخب مضامین/2025/اکتوبر 13
- 2025/اکتوبر 14 [ترمیم]
ویکیپیڈیا:منتخب مضامین/2025/اکتوبر 14
- 2025/اکتوبر 15 [ترمیم]
ویکیپیڈیا:منتخب مضامین/2025/اکتوبر 15
- 2025/اکتوبر 16 [ترمیم]
ویکیپیڈیا:منتخب مضامین/2025/اکتوبر 16
- 2025/اکتوبر 17 [ترمیم]
ویکیپیڈیا:منتخب مضامین/2025/اکتوبر 17
- 2025/اکتوبر 18 [ترمیم]
ویکیپیڈیا:منتخب مضامین/2025/اکتوبر 18
- 2025/اکتوبر 19 [ترمیم]
سید سید علی عباس جلالپوری (پیدائش: 19 اکتوبر، 1914ء – وفات: 6 دسمبر 1998ء) پاکستان کے بلند پایہ مفکر، فلسفی اور تحریک خرد افروزی کے بانی تھے۔ فلسفیانہ تاریخ میں وہ صلاحیت بہم پہنچائی تھی کہ انھیں پاکستان کا ول ڈیورانٹ کہا جاتا تھا۔ فلسفہ میں فارسی اور اردو دنوں زبانوں میں ایم اے کیا تھا۔ گورنمنٹ کالج، لاہور کے پروفیسر بھی تھے۔ فلسفہ، تاریخ فلسفہ، تاریخ اور مذہبیات کے موضوع پر اردو زبان میں چودہ سے زائد کتابیں تصنیف کیں۔ ان کی یہ کتابیں پاکستان میں عہد خرد افروزی کی نقیب سمجھی جاتی ہیں اور اپنے مصنف کو پاکستان کا صف اول کا محقق ثابت کرنے کے لیے کافی ہیں۔
- 2025/اکتوبر 20 [ترمیم]
دیوالی جو دیپاولی اور عید چراغاں کے ناموں سے بھی معروف ہے ایک قدیم ہندو تہوار ہے، جسے ہر سال موسم بہار میں منایا جاتا ہے۔ یہ تہوار یا عید چراغان روحانی اعتبار سے اندھیرے پر روشنی کی، جہالت پر علم کی، بُرائی پر اچھائی کی اور مایوسی پر اُمید کی فتح و کامیابی کی علامت سمجھا جاتا ہے۔ اس تہوار کی تیاریاں 9 دن پہلے سے شروع ہوجاتی ہوتی ہیں اور دیگر رسومات مزید 5 دن تک جاری رہتے ہیں۔ اصل تہوار اماوس کی رات یا نئے چاند کی رات کو منایا جاتا ہے۔ اصل تہوار شمسی-قمری ہندو تقویم کے مہینہ کارتیک میں اماوس کی رات یا نئے چاند کی رات کو منایا جاتا ہے۔ گریگورین تقویم کے مطابق یہ تہوار وسط اکتوبر اور وسط نومبر میں پڑتا ہے۔
دیوالی کی رات سے پہلے ہندو اپنے گھروں کی مرمت، تزئین و آرائش اور رنگ و روغن کرتے ہیں، اور دیوالی کی رات کو نئے کپڑے پہنتے ہیں، دیے جلاتے ہیں، کہیں روشن دان، شمع اور کہیں مختلف شکلوں کے چراغ جلائے جاتے ہیں، یہ دیے گھروں کے اندر اور باہر، گلیوں میں بھی رکھے ہوتے ہیں۔ اور دولت و خوشحالی کی دیوی لکشمی کی پوجا کی جاتی ہے، پٹاخے داغے جاتے ہیں، بعد ازاں سارے خاندان والے اجتماعی دعوتوں کا اہتمام کرتے ہیں اور خوب مٹھائیاں تقسیم کی جاتی ہیں۔ دوست احباب کو مدعو کیا جاتا ہے اور تحفے تحائف تقسیم کیے جاتے ہیں۔ جہاں دیوالی منائی جاتی ہے وہاں دیوالی کو ایک بہتریں تجارتی موسم بھی کہا جاتا ہے۔ دیوالی ہندوؤں کا اہم تہوار ہی نہیں بلکہ اہم رسم یا رواج بھی ہے اور بھارت کے علاقوں کی بنیاد پر اس کا دارومدار ہے۔ بھارت کے کئی علاقوں میں، یہ تہوار دھنتیرس سے شروع ہوتا ہے، نرک چتردشی دوسرے دن منائی جاتی ہے، دیوالی تیسرے دن، چوتھے دن دیوالی پاڑوا شوہر بیوی کے رشتوں کے لیے وقف ہے اور پانچواں دن بھاؤبیج بھائی بہن کے رشتوں لیے مخصوص ہے، اس پر یہ تہوار ختم ہوجاتا ہے۔ عام طور پر دھنتیرس، دسہرا کے اٹھارہ دن بعد پڑتا ہے۔
- 2025/اکتوبر 21 [ترمیم]
ویکیپیڈیا:منتخب مضامین/2025/اکتوبر 21
- 2025/اکتوبر 22 [ترمیم]
ویکیپیڈیا:منتخب مضامین/2025/اکتوبر 22
- 2025/اکتوبر 23 [ترمیم]
ویکیپیڈیا:منتخب مضامین/2025/اکتوبر 23
- 2025/اکتوبر 24 [ترمیم]
ویکیپیڈیا:منتخب مضامین/2025/اکتوبر 24
- 2025/اکتوبر 25 [ترمیم]
ویکیپیڈیا:منتخب مضامین/2025/اکتوبر 25
- 2025/اکتوبر 26 [ترمیم]
ویکیپیڈیا:منتخب مضامین/2025/اکتوبر 26
- 2025/اکتوبر 27 [ترمیم]
ویکیپیڈیا:منتخب مضامین/2025/اکتوبر 27
- 2025/اکتوبر 28 [ترمیم]
ویکیپیڈیا:منتخب مضامین/2025/اکتوبر 28
- 2025/اکتوبر 29 [ترمیم]
ویکیپیڈیا:منتخب مضامین/2025/اکتوبر 29
- 2025/اکتوبر 30 [ترمیم]
ویکیپیڈیا:منتخب مضامین/2025/اکتوبر 30
- 2025/اکتوبر 31 [ترمیم]
ویکیپیڈیا:منتخب مضامین/2025/اکتوبر 31
- 2025/نومبر 1 [ترمیم]
ویکیپیڈیا:منتخب مضامین/2025/نومبر 1
- 2025/نومبر 2 [ترمیم]
ویکیپیڈیا:منتخب مضامین/2025/نومبر 2
- 2025/نومبر 3 [ترمیم]
ویکیپیڈیا:منتخب مضامین/2025/نومبر 3
- 2025/نومبر 4 [ترمیم]
ویکیپیڈیا:منتخب مضامین/2025/نومبر 4
- 2025/نومبر 5 [ترمیم]
ویکیپیڈیا:منتخب مضامین/2025/نومبر 5
- 2025/نومبر 6 [ترمیم]
ویکیپیڈیا:منتخب مضامین/2025/نومبر 6
- 2025/نومبر 7 [ترمیم]
ویکیپیڈیا:منتخب مضامین/2025/نومبر 7
- 2025/نومبر 8 [ترمیم]
ویکیپیڈیا:منتخب مضامین/2025/نومبر 8
- 2025/نومبر 9 [ترمیم]
ویکیپیڈیا:منتخب مضامین/2025/نومبر 9
- 2025/نومبر 10 [ترمیم]
ویکیپیڈیا:منتخب مضامین/2025/نومبر 10
- 2025/نومبر 11 [ترمیم]
ویکیپیڈیا:منتخب مضامین/2025/نومبر 11
- 2025/نومبر 12 [ترمیم]
ویکیپیڈیا:منتخب مضامین/2025/نومبر 12
- 2025/نومبر 13 [ترمیم]
ویکیپیڈیا:منتخب مضامین/2025/نومبر 13
- 2025/نومبر 14 [ترمیم]
ویکیپیڈیا:منتخب مضامین/2025/نومبر 14
- 2025/نومبر 15 [ترمیم]
ویکیپیڈیا:منتخب مضامین/2025/نومبر 15
- 2025/نومبر 16 [ترمیم]
ویکیپیڈیا:منتخب مضامین/2025/نومبر 16
- 2025/نومبر 17 [ترمیم]
ویکیپیڈیا:منتخب مضامین/2025/نومبر 17
- 2025/نومبر 18 [ترمیم]
ویکیپیڈیا:منتخب مضامین/2025/نومبر 18
- 2025/نومبر 19 [ترمیم]
مخدوم محمد ہاشم ٹھٹوی (تولد 1104ھ بمطابق 1692ء – متوفی 1174ھ بمطابق 1761ء) سندھ کے علم و ادب کے حوالے سے بین الاقوامی شہرت یافتہ شہر ٹھٹہ سے تعلق رکھنے والے اٹھارویں صدی کے عظیم محدث، یگانۂ روزگار فقیہ اور قادر الکلام شاعر تھے۔ کلہوڑا دور کے حاکمِ سندھ میاں غلام شاہ کلہوڑا نے انہیں ٹھٹہ کا قاضی القضاۃ مقرر کیا، انہوں نے بدعات اور غیر شرعی رسومات کے خاتمے کے لیے حاکم وقت سے حکم نامے جارے کرائے۔ ان کی وعظ، تقریروں اور درس و تدریس متاثر ہو کر بہت سے لوگ مسلمان ہوئے۔ ان کی تصانیف و تالیفات عربی، فارسی اور سندھی زبانوں میں ہیں۔ انہوں نے فقہ، قرآن، تفسیر، سیرت، حدیث، قواعد، عقائد، ارکان اسلام سمیت تقریباً تمام اسلامی موضوعات پر لاتعداد کتب تحریر و تالیف کیں، کتب کی تعداد کچھ محققین کے اندازے کے مطابق 300 ہے، کچھ محققین 150 سے زیادہ خیال کرتے ہیں۔ ان کی گراں قدر تصانیف مصر کی جامعہ الازہر کے نصاب میں شامل ہیں۔ ان کے مخطوطات کی بڑی تعداد بھارت، سعودی عرب، ترکی، پاکستان، برطانیہ اور یورپ کے بہت سے ممالک کے کتب خانوں میں موجود ہیں۔ پاکستان خصوصاً سندھ اور بیرونِ پاکستان میں ان کی کتب کے مخطوطات کی دریافت کا سلسلہ اب تک جاری ہے۔
- 2025/نومبر 20 [ترمیم]
ویکیپیڈیا:منتخب مضامین/2025/نومبر 20
- 2025/نومبر 21 [ترمیم]
ویکیپیڈیا:منتخب مضامین/2025/نومبر 21
- 2025/نومبر 22 [ترمیم]
ویکیپیڈیا:منتخب مضامین/2025/نومبر 22
- 2025/نومبر 23 [ترمیم]
ویکیپیڈیا:منتخب مضامین/2025/نومبر 23
- 2025/نومبر 24 [ترمیم]
ویکیپیڈیا:منتخب مضامین/2025/نومبر 24
- 2025/نومبر 25 [ترمیم]
ویکیپیڈیا:منتخب مضامین/2025/نومبر 25
- 2025/نومبر 26 [ترمیم]
ویکیپیڈیا:منتخب مضامین/2025/نومبر 26
- 2025/نومبر 27 [ترمیم]
ویکیپیڈیا:منتخب مضامین/2025/نومبر 27
- 2025/نومبر 28 [ترمیم]
ویکیپیڈیا:منتخب مضامین/2025/نومبر 28
- 2025/نومبر 29 [ترمیم]
ویکیپیڈیا:منتخب مضامین/2025/نومبر 29
- 2025/نومبر 30 [ترمیم]
ویکیپیڈیا:منتخب مضامین/2025/نومبر 30
- 2025/دسمبر 1 [ترمیم]
ویکیپیڈیا:منتخب مضامین/2025/دسمبر 1
- 2025/دسمبر 2 [ترمیم]
ویکیپیڈیا:منتخب مضامین/2025/دسمبر 2
- 2025/دسمبر 3 [ترمیم]
ویکیپیڈیا:منتخب مضامین/2025/دسمبر 3
- 2025/دسمبر 4 [ترمیم]
ویکیپیڈیا:منتخب مضامین/2025/دسمبر 4
- 2025/دسمبر 5 [ترمیم]
سید احمد شاہ المعروف پطرس بخاری پاکستان سے تعلق رکھنے والے اردو کے نامور مزاح نگار، افسانہ نگار، مترجم، شاعر، نقاد، معلم، برطانوی ہندوستان کے ماہر نشریات اور پاکستان کے سفارت کار تھے۔ پطرس کے طنزیہ و مزاحیہ مضامین کا مختصر مجموعہ پطرس کے مضامین پاکستان اور ہندوستان میں اسکولوں سے لے کر جامعات تک اردو نصاب کا حصہ ہے۔ ان کا شمار متحدہ ہندوستان میں نشریات کے بانیوں میں ہوتا ہے۔ اس کے علاوہ پطرس اقوام متحدہ میں پاکستان کے پہلے مستقل مندوب کی حیثیت سے جانے جاتے ہیں۔ پطرس انگریزی کے پروفیسر تھے اور انگریزی میں اتنی قابلیت تھی کہ انہوں نے امریکا کی جامعات میں انگریزی پڑھائی اور وہیں وفات پائی اور دفن ہوئے۔
- 2025/دسمبر 6 [ترمیم]
سید سید علی عباس جلالپوری (پیدائش: 19 اکتوبر، 1914ء – وفات: 6 دسمبر 1998ء) پاکستان کے بلند پایہ مفکر، فلسفی اور تحریک خرد افروزی کے بانی تھے۔ فلسفیانہ تاریخ میں وہ صلاحیت بہم پہنچائی تھی کہ انھیں پاکستان کا ول ڈیورانٹ کہا جاتا تھا۔ فلسفہ میں فارسی اور اردو دنوں زبانوں میں ایم اے کیا تھا۔ گورنمنٹ کالج، لاہور کے پروفیسر بھی تھے۔ فلسفہ، تاریخ فلسفہ، تاریخ اور مذہبیات کے موضوع پر اردو زبان میں چودہ سے زائد کتابیں تصنیف کیں۔ ان کی یہ کتابیں پاکستان میں عہد خرد افروزی کی نقیب سمجھی جاتی ہیں اور اپنے مصنف کو پاکستان کا صف اول کا محقق ثابت کرنے کے لیے کافی ہیں۔
- 2025/دسمبر 7 [ترمیم]
ویکیپیڈیا:منتخب مضامین/2025/دسمبر 7
- 2025/دسمبر 8 [ترمیم]
ویکیپیڈیا:منتخب مضامین/2025/دسمبر 8
- 2025/دسمبر 9 [ترمیم]
ویکیپیڈیا:منتخب مضامین/2025/دسمبر 9
- 2025/دسمبر 10 [ترمیم]
ویکیپیڈیا:منتخب مضامین/2025/دسمبر 10
- 2025/دسمبر 11 [ترمیم]
ویکیپیڈیا:منتخب مضامین/2025/دسمبر 11
- 2025/دسمبر 12 [ترمیم]
ویکیپیڈیا:منتخب مضامین/2025/دسمبر 12
- 2025/دسمبر 13 [ترمیم]
ویکیپیڈیا:منتخب مضامین/2025/دسمبر 13
- 2025/دسمبر 14 [ترمیم]
ویکیپیڈیا:منتخب مضامین/2025/دسمبر 14
- 2025/دسمبر 15 [ترمیم]
ویکیپیڈیا:منتخب مضامین/2025/دسمبر 15
- 2025/دسمبر 16 [ترمیم]
ڈاکٹر نبی بخش خان بلوچ، المعروف ڈاکٹر این اے بلوچ (پیدائش: 16 دسمبر،1917ء - وفات: 6 اپریل، 2011ء) پاکستان میں پیدا ہونے والے مؤرخ، ماہرِ لسانیات، محقق، ماہرِ لوک ادب، ماہرِلطیفیات، ماہرِ تعلیم، بانی وائس چانسلر بین الاقوامی اسلامی یونیورسٹی، وائس چانسلر سندھ یونیورسٹی، پروفیسر ایمریطس، مشیر قومی ہجرہ کونسل اور بانی چیئرمین سندھی زبان کابااختیار ادارہ (Sindhi Language Authority) تھے۔
- 2025/دسمبر 17 [ترمیم]
ویکیپیڈیا:منتخب مضامین/2025/دسمبر 17
- 2025/دسمبر 18 [ترمیم]
ویکیپیڈیا:منتخب مضامین/2025/دسمبر 18
- 2025/دسمبر 19 [ترمیم]
رام پرساد بسمل تلفظ (معاونت·معلومات) (پ۔ 11 جون، 1897ء – و۔ 19 دسمبر، 1927ء) ہندوستان کے ایک انقلابی اور معروف مجاہد آزادی تھے نیز وہ معروف شاعر، مترجم، ماہر السنہ، مورخ اور ادیب بھی تھے۔ہندوستان کی آزادی کے لیے ان کی کوششوں کو دیکھ کر انگریزوں نے انہیں خطرہ جانتے ہوئے پھانسی کی سزا دے دی تھی۔
- 2025/دسمبر 20 [ترمیم]
ویکیپیڈیا:منتخب مضامین/2025/دسمبر 20
- 2025/دسمبر 21 [ترمیم]
ویکیپیڈیا:منتخب مضامین/2025/دسمبر 21
- 2025/دسمبر 22 [ترمیم]
ویکیپیڈیا:منتخب مضامین/2025/دسمبر 22
- 2025/دسمبر 23 [ترمیم]
ویکیپیڈیا:منتخب مضامین/2025/دسمبر 23
- 2025/دسمبر 24 [ترمیم]
ویکیپیڈیا:منتخب مضامین/2025/دسمبر 24
- 2025/دسمبر 25 [ترمیم]
محمد علی جناح متحدہ ہندوستان کے نامور وکیل، سیاست دان اور بانی پاکستان تھے۔ محمد علی جناح 1913ء سے لے کر پاکستان کی آزادی 14 اگست 1947ء تک آل انڈیا مسلم لیگ کے سربراہ رہے، پھر قیام پاکستان کے بعد اپنی وفات تک، وہ ملک کے پہلے گورنر جنرل رہے۔ سرکاری طور پر پاکستان میں آپ کو قائدِ اعظم یعنی سب سے عظیم رہبر اور بابائے قوم یعنی قوم کا باپ بھی کہا جاتا ہے۔ جناح کا یومِ پیدائش پاکستان میں قومی تعطیل کے طور پر منایا جاتا ہے۔
کراچی کے پیدائشی اور لنکن ان سے بیرسٹری کی تربیت حاصل کرنے والے جناح، بیسویں صدی کے ابتدائی دو عشروں میں آل انڈیا کانگریس کے اہم رہنما کے طور پر ابھرے۔ اپنی سیاست کے ابتدائی ادوار میں انہوں نے ہندو مسلم اتحاد کے لیے کام کیا۔ 1916ء میں آل انڈیا مسلم لیگ اور آل انڈیا کانگریس کے مابین ہونے والے میثاق لکھنؤ کو مرتب کرنے میں بھی انہوں نے اہم کردار ادا کیا۔ جناح آل انڈیا ہوم رول لیگ کے اہم رہنماوں میں سے تھے، انہوں نے چودہ نکات بھی پیش کیے، جن کا مقصد ہندوستان کے مسلمانوں کے سیاسی حقوق کا تحفظ کرنا تھا۔ بہر کیف جناح 1920ء میں آل انڈیا کانگریس سے مستعفی ہوگئے، جس کی وجہ آل انڈیا کانگریس کے موہن داس گاندھی کی قیادت میں ستیاگرا کی مہم چلانے کا فیصلہ تھا۔
- 2025/دسمبر 26 [ترمیم]
ویکیپیڈیا:منتخب مضامین/2025/دسمبر 26
- 2025/دسمبر 27 [ترمیم]
ویکیپیڈیا:منتخب مضامین/2025/دسمبر 27
- 2025/دسمبر 28 [ترمیم]
ویکیپیڈیا:منتخب مضامین/2025/دسمبر 28
- 2025/دسمبر 29 [ترمیم]
ویکیپیڈیا:منتخب مضامین/2025/دسمبر 29
- 2025/دسمبر 30 [ترمیم]
ویکیپیڈیا:منتخب مضامین/2025/دسمبر 30
- 2025/دسمبر 31 [ترمیم]