ٹیچر اہلیتی امتحان

آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا سے

ٹیچر اہلیتی امتحان (انگریزی: Teacher Eligibility Test) جسے مختصرًا انگریزی حروف کی مخفف شکل میں ٹیٹ بھی کہا جاتا ہے، بھارت میں ایک اقل ترین قابلیت ہے کہ کسی شخص کو اسکولوں میں درجۂ اول سے لے درجۂ ہشتم تک استاد کے طور پر مامور کیا جائے۔ یہ امتحان بھارتی سرکاری اسکولوں کی ملازمت کے لیے ضروری ہے۔ اس کے دو پرچے ہیں، پرچۂ اول، جو پہلی جماعت سے لے کر پانچویں جماعت تک لیے ہے۔ پرچۂ دوم چھٹی جماعت سے آٹھویں جماعت تک کے لیے ہے۔ ٹیٹ کا انعقاد بھارت کی مرکزی اور ریاستی، دونوں ہی حکومتیں کرتی ہیں۔ بیش تر ریاستیں ان کے مخصوص ٹیٹ کا انعقاد کرتی ہیں۔[1] ٹیٹ کا انعقاد 2009ء کے بچوں کے مفت اور لازمی تعلیم کے حق قانون کے مقاصد کی تکمیل ہے۔

مرکزی ٹیٹ جو ملک گیر سطح پر ہوا، جنوری 2013 ء میں صرف ایک فیصد امیدوار ہی کامیاب ہوئے تھے اور 99 فیصد امیدوار ناکام ہوئے تھے ۔ اس کے بر خلاف راجستھان ، ٹاملناڈو اور کئی ریاستی حکومتیں سے عدلیہ سے رجوع ہو کر ٹیٹ کو ختم کرنے کی سفارش کی گئی اس وجہ سے یہ وقت پر ہو بھی نہ پایا لیکن ایک تربیت یافتہ گریجویٹ امیدوار کو صرف استاد کی اہلیت بتانے کے لیے جو سخت امتحان ہے ۔ اس کے سوالات کی نوعیت بھی تعلیمی فلسفہ اور تدریسی رحجان کے ساتھ طریقہ تدریس سے متعلق گھومے پھرے سوالات پر مشتمل ہوتی ہے اور امتحان کا سوالی پرچہ یقینی طور پر الگ رہے گا ۔ اور اس میں کامیابی کے جو اقل ترین نشانات رکھے گئے وہ بھی عام امتحانات کی بہ نسبت زیادہ ہے ۔ ہر امتحان میں کامیابی کے لیے 35 فیصد یا 36 فیصد نشانات کے حصول پر کامیاب قرار دیا جاتا ہے ۔ لیکن اس امتحان میں کامیابی کے لیے کم از کم نشانات 60 فیصد یعنی 150 کے منجملہ 90 نشانات لانا ہوگا۔ صرف پسماندہ طبقات اور تحفظات زمرہ کے لیے 50 فیصد نشانات یعنی 150 کے منجملہ 75 نشانات پر کامیابی حاصل ہوگی ۔ اس طرح ایک نشان کم لا کر بھی امیدوار ناکام ہو رہے ہیں ۔[2]

مزید دیکھیے[ترمیم]

حوالہ جات[ترمیم]

  1. "Links to official State TET websites"۔ 14 مارچ 2014۔ اخذ شدہ بتاریخ 14 مارچ 2014 
  2. APTET ٹیچرس اہلیتی امتحان