پاکستانی پاسپورٹ
پاکستانی پاسپورٹ | |
---|---|
پاکستانی پاسپورٹ کا سامنے والا کوَر. | |
موجودہ پاکستانی پاسپورٹ | |
اجرا بذریعہ | پاکستان |
دستاویزی قسم | پاسپورٹ |
مقصد | شناخت |
مطلوبہ اہلیت | پاکستانی شہریت |
پاکستانی پاسپورٹ ریاستِ پاکستان کے تمام شہریوں کو بین الاقوامی سفر کے لیے مہیا کیا جاتا ہے۔ وزارت داخلہ کی شاخ ڈائریکٹریٹ جنرل آف امیگریشن اینڈ پاسپورٹ کی یہ ذمہ داری ہے کہ شہریوں کو پاسپورٹ فراہم کریں۔
اقسام
[ترمیم]اس وقت پاکستانی پاسپورٹ کی تین اقسام ہیں:
- سفارتی پاسپورٹ: سفارتی پاسپورٹ سفارتکاروں اور سفارت سے متعلق دیگر افراد کے لیے جاری کیا جاتا ہے۔
- آفیشل پاسپورٹ: یہ پاسپورٹ اراکین سینیٹ، اراکین قومی اسمبلی، صوبائی وزراء وغیرہ کے لیے جاری کیا جاتا ہے۔
- عام پاسپورٹ: یہ پاسپورٹ ریاست کے جملہ عام شہریوں کے لیے جاری کیا جاتا ہے۔
- حج پاسپورٹ: حج کے لیے پہلے خصوصی پاسپورٹ ہوتا تھا تاہم اب یہ سلسلہ ختم کر دیا گیا ہے اور اب عام پاسپورٹ ہی کو حج و عمرے کے لیے استعمال کیا جاتا ہے۔
تدریجی انواع
[ترمیم]2006ء کے اوائل میں پاکستان، مشینی قابل مطالعہ پاسپورٹ (یعنی ایسا پاسپورٹ جس میں معطیات کو شناختی صفحہ پر بصریاتی حرف شناسی شکل میں تشفیر کیا جاتا ہے) اور خودکار انگشت شناسی و چہرہ شناسی نظام دونوں بائیومیٹرک ٹیکنالوجی استعمال کرکے، پاسپورٹ جاری کرنے والا، دنیا کا پہلا ملک بن گیا ۔[1]
طرز
[ترمیم]عام پاکستانی پاسپورٹ گہرے سبز رنگ کا اور اس کے باہر قومی نشان بنایا ہوا ہوتا ہے۔ قومی نشان کے اوپر انگریزی میں 'Islamic Republic of Pakistan' اور اردو میں ' اسلامی جمہوریہ پاکستان درج ہوتا ہے۔ جبکہ قومی نشان کے نیچے اردو اور انگریزی دونوں میں 'پاسپورٹ' لفظ لکھا ہوتا ہے۔ معیاری پاسپورٹ میں کل 36 صفحات ہوتے ہیں لیکن کچھ مسافر ایسے پاسپورٹ کے لیے تجویز دے سکتے ہیں جس میں 72 سے لے کر 100 تک کے صفحات ہوتے ہیں۔
صاحبِ پاسپورٹ کی معلومات
[ترمیم]2004ء تک پاکستانی پاسپورٹوں میں اکثر خانے دستی لکھائی سے پُر کیے جاتے تھے اور تصویر کو ساتھ میں لگایا جاتا تھا۔ لیکن جدید پاسپورٹوں میں تمام چیزیں کمپیوٹرائزڈ کی گئی ہیں، تصویر بھی اب اسٹیپل کرنے کی بجائے کمپیوٹر سے پہلے صفحے میں پرنٹ کیا جاتا ہے۔
- صفحہ اول پر درجہ ذیل معلومات ہوتی ہیں:
- صاحبِ پاسپورٹ کی تصویر
- قسم (ذاتی کے لیے 'P'، سفارتکار کے لیے 'D'، سروس کے لیے 'S')
- ملکی کوڈ
- پاسپورٹ نمبر
- مختصر نام
- پیدائشی نام
- قومیت
- تاریخ پیدائش
- شہریت نمبر
- جنس
- جائے پیدائش
- والد کا نام
- پاسپورٹ بننے کی تاریخ
- پاسپورٹ کی مدت ختم ہونے کی تاریخ
- جاری کرنے والی اتھارٹی
- ٹریکنگ نمبر
- کتابچہ نمبر
- پہلے صفحے پر صدر پاکستان کے متعلق ایک نوٹ لکھا ہوتا ہے
- دوسرے صفحے پر ایک انوٹیشن ہوتا ہے جس میں یہ چیزیں درج ہوتے ہیں:
- مذہب
- سابقہ پاسپورٹ نمبر
- صاحبِ پاسپورٹ کی دستخط
- تیسرے صفحے پر اسرائیل کے متعلق یہ جملہ لکھا ہوتا ہے کہ "یہ پاسپورٹ سوائے اسرائیل کے دنیا کے تمام ممالک کے لیے کارآمد ہے".
حصول کے لیے اہم معلومات (سعودی عرب)
[ترمیم]اوقات کار
[ترمیم]- صبح 8:30 سے شام 4:00 بجے تک
- روزانہ 600 ٹوکن جاری کیے جاتے ہیں جو پہلے آئے پہلے پائے کی بنیاد پر جاری ہوتے ہیں
فیسوں کی تفصیل
[ترمیم]قسم | فیس (سعودی ریال میں) |
---|---|
نارمل | 155 |
ارجنٹ | 255 |
گمشدہ نارمل | 305 |
گمشدہ ارجنٹ | 505 |
دوسری مرتبہ گمشدہ نارمل | 605 |
دوسری مرتبہ گمشدہ ارجنٹ | 1010 |
100 صفحہ نارمل | 305 |
100 صفحہ ارجنٹ | 605 |
پاسپورٹ کی واپسی
[ترمیم]- نارمل: 35 سے 45 دن میں
- ارجنٹ: 15 سے 20 دن میں
- وقت : 2 سے 4 بجے تک
مطلوبہ دستاویزات
[ترمیم]- پاسپورٹ (اصل+فوٹو کاپی)
- کارآمد شناختی کارڈ (اصل+فوٹو کاپی)
- بی فارم [اصل+فوٹو کاپی، اگر شناختی کارڈ نہ بنا ہو تو (16 سے کم عمر کے بچو کے لیے)
- اقامہ کی فوٹو کاپی
گمشدہ پاسپورٹ کے لیے مطلوبہ دستاویزات
[ترمیم]- جوازات کا لیٹر (اصل+فوٹوکاپی) شہادہ فقدان جواز
- کفیل کا لیٹر (اصل) خطاب کفیل
- گمشدہ پاسپورٹ کی کاپی
- کارآمد شناختی کارڈ (اصل+فوٹو کاپی)
- اخبار میں اشتہار
مزید دیکھیے
[ترمیم]حوالہ جات
[ترمیم]- ↑ "پاکستان ٹائمز - پاکستانی مشینی قابل مطالعہ پاسپورٹ کی عالمی پزیرائی"۔ 17 مئی 2008 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 18 نومبر 2015