پاکستانی گوشت پکوان

آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا سے

گوشت کی اہمیت پاکستان کے پکوانوں میں نمایاں ہے، خاص طور پر اگر اس کا تقابل دیگر جنوب ایشیائی پکوانوں کے ساتھ کیا جائے۔ بیف کا گوشت کباب بنانے اور روایتی بیف نہاری کے لیے استعمال ہوتا ہے۔مچھلی کے پکوان دیگر گوشت کے پکوانوں کے مقابلے میں بہت بڑی تعداد میں نہیں کھائے جاتے مگر سندھ بلوچستان کے مکران ساحل پر ان کا استعمال دیگر پاکستانی علاقوں کے مقابلے میں بہت زیادہ ہے۔

گوشت پکوان[ترمیم]

پاکستان میں زیادہ تر سبزیوں کو قیمے یا گوشت کی چھوٹی بوٹیوں ساتھ پکایا جاتا ہے۔ آلو کو گائے کے گوشت یا بھیڑ یا مرغ گوشت کی بوٹیوں کے ساتھ یا قیمے کے ساتھ پکایا جاتا ہے۔ عام طور پر، گوشت کی تیاری کے طریقہ کار میں بھیڑ، مرغ، پکرے کے گوشت کے ٹکڑوں کو درمیانی آنچ پر مختلف مصالحوں کے ساتھ کھانا پکایا جاتا ہے۔ اس میں اکثر آلو کے ٹکڑے بھی ملائے جاتے ہیں [1]۔

باربی کیو اور کباب[ترمیم]

خام گوشت اور پکا ہوا گوشت صدیوں سے پاکستان کے خطے میں ایک اہم کردار ادا کرتا رہا ہے۔ سجی مغربی پاکستان کی ایک بلوچی ڈش ہے، جو بکرے کے گوشت میں مصالحہ بھر کر بنائی جاتا ہے اور پورے ملک میں مقبول ہے۔ بلوچی گوشت کا ایک اور پکوان وسیع کھلی فضا میں مرغیوں کو دھیمی آنچ پر پکانا شامل ہے۔ چکن کو سیخوں میں پرو کر زمین میں آگ کے پاس گاڑ دیا جاتا ہے تاکہ آگ کے قریب ہونے کی وجہ سے دھیمی آنچ اور حرارت آہستہ آہستہ مرغیوں کو پکاتی رہے۔ کباب آج کے پاکستانی کھانوں میں ایک اہم پکوان ہیں اور پورے ملک میں کباب کی بے شمار اقسام مل سکتی ہیں۔ ہر خطے میں کباب کی اپنی مختلف اقسام ہیں لیکن سیخ کباب ، چکن تکہ اور شامی کباب خاص طور پر ملک بھر میں مشہور قسمیں ہیں۔

کباب کی اقسام[ترمیم]

کباب کی اقسام (چکن، بیف اور بکرے کے گوشت) مندرجہ ذیل ہیں:

  • سیخ کباب
  • شامی کباب
  • چپلی کباب
  • چکن کباب
  • مٹن کباب
  • بہاری کباب [2]

  • شاشلک کباب
  • بن کباب
  • شوارما
  • تکہ کباب
  • بوٹی کباب [3]

  • کلیجی کباب

مزید دیکھیے[ترمیم]

پاکستانی پکوان

سندھی بریانی

حوالہ جات[ترمیم]

  1. "Aloo Gosht"۔ PakiRecipies.com۔ اخذ شدہ بتاریخ 18 اگست 2012 
  2. "Bihari kabab"۔ ALL THINGS PAKISTAN۔ 02 نومبر 2014 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 02 نومبر 2014 
  3. S. Singh (2009)۔ India. Ediz. Inglese۔ Country Guide Series (بزبان ترکی)۔ Lonely Planet۔ صفحہ: 262۔ ISBN 978-1-74220-347-8۔ اخذ شدہ بتاریخ May 26, 2017