پاکستان میں فٹ بال

آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا سے
پاکستان فٹ بال
ملکپاکستان
انتظامی ڈھانچہپاکستان فٹ بال فیڈریشن (پی ایف ایف)
(1948ء میں قیام اور فیفا کی 1948ء میں رکنیت)
قومی ٹیمپاکستان
عرفیتپاک شاہین
پہلا میچ1940ء کی دہائی
قومی مقابلے
کلب مقابلے
بین الاقوامی مقابلے

ایسوسی ایشن فٹ بال کرکٹ اور فیلڈ ہاکی کے بعد پاکستان میں سب سے زیادہ مقبول ٹیم کھیل ہے اور یہ پاکستان فٹ بال فیڈریشن کے زیر انتظام اور منظم ہے۔ [1][2][3][4]

پاکستان کی موجودہ ٹاپ ڈومیسٹک لیگ، پاکستان پریمیر لیگ، 2004 میں گھریلو فٹ بال کو پیشہ ورانہ بنانے کی کوشش میں تشکیل دی گئی تھی۔ نیشنل فٹ بال چیلنج کپ، کلبوں اور محکموں کے مابین ناک آؤٹ مقابلہ بھی ہے۔ پاکستانی قومی ٹیم کے موجودہ کپتان حسن بشیر ہیں۔ فیفا ورلڈ رینکنگ میں پاکستان اس وقت 205 نمبر پر ہے۔ [5]

تاریخ[ترمیم]

پاکستان میں فٹ بال کی ابتدا انیسویں صدی کے وسط تک کی جا سکتی ہے جب اس کھیل کو برطانوی ہندوستان میں برطانوی فوجیوں نے متعارف کرایا تھا۔ ابتدا میں، فوج کی ٹیموں کے مابین کھیل کھیلا جاتا تھا۔ تاہم، جلد ہی ملک بھر میں کلب قائم کر دیے گئے تھے۔ کوہاٹ ایف سی پہلا کلب تھا جو 1930ء میں قائم ہوا تھا، یہ فائنل میں گورنمنٹ کالج لاہور کو 1-0 سے شکست دے کر سنہ 1937ء میں شمال مغربی ہندوستان فٹ بال چیمپین شپ جیتنے والی پہلی آؤٹ ٹسٹ ٹیم بن گئی۔ [6] آزادی کے بعد مزید کلب تشکیل دیے گئے جس میں افغان ایف سی چمن اور وہیب شامل ہیں۔

پی ایف ایف کی فاؤنڈیشن[ترمیم]

پاکستان میں فٹ بال اتنا ہی پرانا ہے جتنا پاکستان خود۔ [7] 1947ء میں پاکستان کی تشکیل کے فورا بعد ہی، پاکستان فٹ بال فیڈریشن (پی ایف ایف) تشکیل دی گئی اور محمد علی جناح (بانی پاکستان ) اس کے پہلے سرپرست اعلیٰ بنے۔ پی ایف ایف کو 1948ء کے اوائل میں فیفا سے پہچان ملی۔ [8] سالانہ قومی چیمپیئن شپ کا انعقاد کچھ ہی عرصے بعد کیا گیا۔ 1950ء میں، قومی ٹیم نے ایران اور عراق میں اپنا پہلا بین الاقوامی تجربہ حاصل کیا۔ 1954ء میں، پاکستان قومی ٹیم نے منیلا میں ہونے والے ایشیائی کھیلوں میں حصہ لیا اور مشرق بعید کا دورہ بھی کیا۔ 1958ء میں، پاکستان نے پھر ٹوکیو ایشیائی کھیلوں میں حصہ لیا۔ پاکستان نے سالانہ ایشین کواڈرانگولر ٹورنامنٹ میں بھی حصہ لیا۔ تاہم، کھیل اتنی آسانی سے ترقی نہیں کرسکا جتنا اسے ہونا چاہیے تھا۔ [9] پاکستان کی بین الاقوامی مقابلوں میں شرکت باقاعدہ نہیں رہی ہے۔ کھیل کو منظم نہ کرنے کی وجہ سے 1950ء کی دہائی کے اوائل میں حاصل کردہ معیار کو برقرار نہیں رکھا جا سکا۔

لیگ کا نظام[ترمیم]

پاکستان میں سب سے بڑا فٹ بال ڈویژن پاکستان پریمیر لیگ ہے، جو اگست 2010ء میں 14 سے 16 ٹیموں تک پہنچ گیا ہے۔

کپ مقابلے[ترمیم]

پاکستان قومی فٹ بال چیلنج کپ پاکستان میں فٹ بال کا قومی ناک آؤٹ مقابلہ ہے۔

قومی ٹیم[ترمیم]

پاکستان کی قومی فٹ بال ٹیم ایشیائی فٹ بال کنفیڈریشن اور اس کے ذیلی کنفیڈریشن، جنوب ایشیائی فٹ بال فیڈریشن کے علاوہ ورلڈ گورننگ بورڈ فیفا کی رکن ہے۔ [10][11]

اکیڈمی[ترمیم]

جنوری 2019ء میں، اٹلیٹو میڈرڈ نے پاکستان کی پہلی یورپی فٹ بال اکیڈمی کا آغاز کیا۔

حوالہ جات[ترمیم]

  1. "A history of football in پاکستان – Part I"۔ Dawn.com۔ اخذ شدہ بتاریخ 01 مارچ 2014 
  2. "Football Reclaims Lives of Pakistani Street Kids – بھارت Real Time – WSJ"۔ Blogs.wsj.com۔ 2014-01-13۔ اخذ شدہ بتاریخ 01 مارچ 2014 
  3. "FIFA, AFC committed to promoting soccer in پاکستان: PFF president"۔ Nation.com.pk۔ 04 اکتوبر 2017 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 01 مارچ 2014 
  4. "A history of football in پاکستان – Part II"۔ Dawn.com۔ اخذ شدہ بتاریخ 01 مارچ 2014 
  5. [1] آرکائیو شدہ (Date missing) بذریعہ fifa.com (Error: unknown archive URL)۔ فیفا۔com
  6. [2]۔ rsssf۔com
  7. "Far Post: Sialkot, پاکستان – Where soccer gets made – Soccer – SI.com"۔ Sportsillustrated.cnn.com۔ 2014-02-11۔ اخذ شدہ بتاریخ 01 مارچ 2014 
  8. "Govt Sports Portal"۔ Sports.gov.pk۔ 24 ستمبر 2015 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 01 مارچ 2014 
  9. "A history of football in پاکستان – Part III"۔ Dawn.com۔ اخذ شدہ بتاریخ 01 مارچ 2014 
  10. John Duerden۔ "Pakistan's football team missing in action – Football"۔ Al Jazeera English۔ اخذ شدہ بتاریخ 01 مارچ 2014 
  11. Samee Zahid (2012-08-23)۔ "Pakistani Football: Where are you? – The Express Tribune Blog"۔ Blogs.tribune.com.pk۔ 05 مارچ 2014 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 01 مارچ 2014 

بیرونی روابط[ترمیم]