پاکستان کرکٹ ٹیم بمقابلہ افغانستان بمقام متحدہ عرب امارات 2022–23ء
متحدہ عرب امارات میں پاکستان کرکٹ ٹیم بمقابلہ افغانستان 2022–23ء | |||||
افغانستان | پاکستان | ||||
تاریخ | 24 – 27 مارچ 2023 | ||||
کپتان | راشد خان | شاداب خان | |||
ٹی-20 بین الاقوامی سیریز | |||||
نتیجہ | افغانستان 3 میچوں کی سیریز 2–1 سے جیت گيا | ||||
زیادہ اسکور | رحمن اللہ گرباز (78) | عماد وسیم (95) | |||
زیادہ وکٹیں | فضل حق فاروقی (5) | احسان اللہ (6) | |||
بہترین کھلاڑی | محمد نبی (افغانستان) |
پاکستان کرکٹ ٹیم نے مارچ 2023ء میں افغانستان کرکٹ ٹیم کے خلاف تین ٹوئنٹی20 بین الاقوامی (T20I) میچ کھیلنے کے لیے متحدہ عرب امارات (یو اے ای) کا دورہ کیا تھا۔[1] یہ دونوں ٹیموں کے درمیان بین الاقوامی کرکٹ کے کسی بھی فارمیٹ میں پہلی دو طرفہ سیریز تھی۔[2]
نومبر 2022ء میں افغانستان کرکٹ بورڈ (ACB) نے امارات کرکٹ بورڈ (ECB) کے ساتھ اپنے گھریلو میچ متحدہ عرب امارات میں کھیلنے کے لیے پانچ سالہ معاہدے پر دستخط کیے تھے۔[3] 7 مارچ 2023ء کو افغانستان کرکٹ بورڈ نے دورے کی تاریخوں کی تصدیق کی[4] جس کے مطابق میچ 25، 27 اور 29 مارچ 2023ء کو کھیلے جانے تھے۔[5] تاہم دو دن بعد ہاک آئی ٹیکنالوجی کی دستیابی کی وجہ سے شیڈول میں تبدیلیاں کی گئیں۔[6]
افغانستان نے پہلا ٹی/20 بین الاقوامی 6 وکٹوں سے جیتا تھا۔[7] یہ پاکستان کے خلاف بین الاقوامی کرکٹ میں افغانستان کی پہلی جیت تھی۔[8] انھوں نے دوسرا ٹی/20 بین الاقوامی بھی 7 وکٹوں سے جیتا اور سیریز میں ناقابل تسخیر برتری حاصل کی۔[9] یہ افغانستان کی پاکستان کے خلاف پہلی دوطرفہ سیریز جیت تھی اور ٹاپ چھ ٹیموں میں سے کسی کے خلاف ان کی پہلی دو طرفہ ٹی/20 بین الاقوامی سیریز میں فتح تھی۔[10] پاکستان نے تیسرا ٹی ٹوئنٹی 66 رنز سے جیت کر واپسی کی۔[11] تاہم افغانستان نے سیریز 2–1 سے جیت لی۔[12]
پس منظر[ترمیم]
دراصل افغانستان کا آسٹریلیا اور پاکستان کے خلاف تین ایک روزہ بین الاقوامی (ODI) میچ کھیلنے کا شیڈول تھا اور یہ دونوں سیریز آئی سی سی کرکٹ عالمی کپ سپر لیگ 2020-2023ء کا حصہ تھیں۔[13] 12 جنوری 2023ء کو کرکٹ آسٹریلیا (CA) نے افغانستان میں خواتین اور لڑکیوں کی تعلیم اور ملازمت پر پابندیوں کی بنیاد پر افغانستان کے خلاف ایک روزہ سیریز سے دستبرداری کا اعلان کیا،[14] جس کے تحت مقابلوں کے 30 پوائنٹس افغانستان کو دیے گئے۔[15]
یہ سیریز پہلے 2021ء میں ہونا تھی لیکن طالبان کے افغانستان پر قبضے کے بعد اسے ملتوی کر دیا گیا تھا۔[16] 23 جنوری 2023ء کو افغانستان کرکٹ بورڈ (ACB) اور پاکستان کرکٹ بورڈ (PCB) دونوں نے ایک روزہ بین الاقوامی کی بجائے تین ٹی/20 مقابلے کھیلنے پر اتفاق کیا کیونکہ دونوں ہی کرکٹ عالمی کپ 2023ء کے لیے پہلے ہی کوالیفائی کر چکے تھے۔[17]
دستے[ترمیم]
افغانستان[18] | پاکستان[19] |
---|---|
ٹی/20 بین الاقوامی سیریز[ترمیم]
پہلا ٹی/20[ترمیم]
ب
|
||
- پاکستان نے ٹاس جیت کر بیٹنگ کا فیصلہ کیا۔
- صائم ایوب، احسان اللہ، زمان خان اور طیب طاہر (پاکستان) نے اپنے ٹی ٹوئنٹی کیرئیر کا آغاز کیا۔
- احسان اللہ نے ٹی ٹوئنٹی میں اپنی پہلی گیند پر وکٹ حاصل کی۔[20]
- بین الاقوامی کرکٹ کے کسی بھی فارمیٹ میں پاکستان کے خلاف یہ افغانستان کی پہلی جیت تھی۔[21]
دوسرا ٹی/20[ترمیم]
ب
|
||
- پاکستان نے ٹاس جیت کر بیٹنگ کا فیصلہ کیا۔
تیسرا ٹی/20[ترمیم]
ب
|
||
- افغانستان نے ٹاس جیت کر فیلڈنگ کا فیصلہ کیا۔
- صدیق اللہ اٹل (افغانستان) نے ٹی/20 بین الاقوامی کریئر کا آغاز کیا۔
- شاداب خان ٹی ٹوئنٹی میں 100 وکٹیں لینے والے پاکستان کے پہلے مرد کرکٹ کھلاڑی بن گئے۔[22]
- نجیب اللہ زدران کی جگہ عظمت اللہ عمرزئی کو افغانستان کی بیٹنگ اننگز کے دوران چوٹ لگنے کے بعد لے لیا گیا۔[23]
حوالہ جات[ترمیم]
- ↑ "اے سی بی نے پاکستان کے خلاف ہوم سیریز کے شیڈول کا اعلان کر دیا۔"۔ پاکستان کرکٹ بورڈ۔ اخذ شدہ بتاریخ 07 مارچ 2023
- ↑ "افغانستان 25 مارچ سے شارجہ میں ٹی ٹوئنٹی سیریز کے لیے پاکستان کی میزبانی کرے گا۔"۔ ڈان۔ اخذ شدہ بتاریخ 23 مارچ 2023
- ↑ "متحدہ عرب امارات پانچ سالہ معاہدے کے تحت افغانستان کے ہوم میچز کی میزبانی کرے گا۔"۔ دی کرکٹر۔ اخذ شدہ بتاریخ 27 نومبر 2022
- ↑ "اے سی بی نے پاکستان کے خلاف ہوم سیریز کے شیڈول کا اعلان کر دیا۔"۔ افغانستان کرکٹ بورڈ۔ اخذ شدہ بتاریخ 07 مارچ 2023
- ↑ "افغانستان نے پاکستان کے خلاف ہوم سیریز کے شیڈول کا اعلان کر دیا۔"۔ انٹرنیشنل کرکٹ کونسل۔ اخذ شدہ بتاریخ 07 مارچ 2023
- ↑ "افغانستان اور پاکستان کرکٹ بورڈز کا مشترکہ بیان"۔ افغانستان کرکٹ بورڈ۔ اخذ شدہ بتاریخ 09 مارچ 2023
- ↑ "افغانستان نے پاکستان کے خلاف تاریخی جیت درج کر لی"۔ انٹرنیشنل کرکٹ کونسل (بزبان انگریزی)۔ اخذ شدہ بتاریخ 27 مارچ 2023
- ↑ "افغانستان نے پہلی بار پاکستان کو ہرایا"۔ رائزنگ بی ڈی (بزبان انگریزی)۔ اخذ شدہ بتاریخ 27 مارچ 2023
- ↑ "افغانستان نے پاکستان کو ایک بار پھر شکست دے کر تین میچوں کی سیریز میں ناقابل تسخیر برتری حاصل کر لی"۔ گلف ٹائمز (بزبان انگریزی)۔ اخذ شدہ بتاریخ 27 مارچ 2023
- ↑ "افغانستان نے پاکستان کو شکست دے کر تاریخی ٹی ٹوئنٹی سیریز جیت لی"۔ ٹائمز ناؤ (بزبان انگریزی)۔ 2023-03-27۔ اخذ شدہ بتاریخ 27 مارچ 2023
- ↑ "افغانستان بمقابلہ پاکستان، تیسرا ٹی20: شاداب خان نے پاکستان کو 66 رنز سے جیتا دیا، افغانستان نے سیریز 2-1 سے اپنے نام کر لی"۔ نیوز 18 (بزبان انگریزی)۔ اخذ شدہ بتاریخ 27 مارچ 2023
- ↑ "شاداب کی قیادت میں پاکستان کی تسلی بخش ٹی20 جیت، افغانستان نے سیریز اپنے نام کی۔"۔ نیوز 24 (بزبان انگریزی)۔ 2023-03-27۔ اخذ شدہ بتاریخ 27 مارچ 2023
- ↑ "مینز فیوچر ٹور پروگرام 2018–2023ء" (PDF)۔ انٹرنیشنل کرکٹ کونسل۔ 11 جولائی 2019 میں اصل (PDF) سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 20 جون 2018
- ↑ "آسٹریلیا کے افغانستان سے کھیلنے سے انکار پر راشد خان نے بی بی ایل سے دستبردار ہونے کی دھمکی دے دی۔"۔ ای ایس پی این کرک انفو۔ اخذ شدہ بتاریخ 12 جنوری 2023
- ↑ "آسٹریلیا افغانستان کے خلاف ون ڈے سیریز سے دستبردار ہو گیا۔"۔ کرکٹ آسٹریلیا۔ اخذ شدہ بتاریخ 12 جنوری 2023
- ↑ "پاکستان اور افغانستان کے درمیان ون ڈے سیریز غیر معینہ مدت کے لیے ملتوی کر دی گئی۔"۔ ای ایس پی این کرک انفو۔ اخذ شدہ بتاریخ 23 اگست 2021
- ↑ "پاکستان افغانستان کے خلاف سیریز سے دستبردار نہیں ہو رہا۔"۔ ای ایس پی این کرک انفو۔ اخذ شدہ بتاریخ 23 جنوری 2023
- ↑ "پاکستان کے خلاف ہوم سیریز کے لیے افغانستان کرکٹ بورڈ نے اسکواڈ کا اعلان کر دیا۔"۔ افغانستان کرکٹ بورڈ۔ اخذ شدہ بتاریخ 21 مارچ 2023
- ↑ "شاداب شارجہ میں افغانستان کے خلاف پاکستان کی کپتانی کریں گے۔"۔ پاکستان کرکٹ بورڈ۔ اخذ شدہ بتاریخ 13 مارچ 2023
- ↑ "افغانستان کے باؤلرز نے پاکستان کے خلاف پہلی جیت حاصل کی۔"۔ ای ایس پی این کرک انفو۔ اخذ شدہ بتاریخ 24 مارچ 2023
- ↑ "نبی اور باؤلرز نے پاکستان کے خلاف افغانستان کی تاریخ ساز کامیابی سمیٹ دی۔"۔ دی بزنس سٹینڈرڈ۔ اخذ شدہ بتاریخ 24 مارچ 2023
- ↑ "شاداب خان نے ٹی ٹوئنٹی کرکٹ میں نیا پاکستانی ریکارڈ بنا ڈالا۔"۔ کرکٹ پاکستان۔ اخذ شدہ بتاریخ 27 مارچ 2023
- ↑ "صائم ایوب، احسان اللہ افغانستان کے خلاف وائٹ واش سے بچانے کے لیے نوجوان پاکستانی ٹیم کے لیے چمک رہے ہیں۔"۔ ای ایس پی این کرک انفو۔ اخذ شدہ بتاریخ 27 مارچ 2023