مندرجات کا رخ کریں

پاکستان کرکٹ ٹیم کا دورہ بنگلہ دیش 2021-22ء

آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا سے
پاکستان کرکٹ ٹیم کا دورہ بنگلہ دیش 2021-22ء
بنگلہ دیش
پاکستان
تاریخ 19 نومبر – 8 دسمبر 2021ء
کپتان محموداللہ(ٹی/20)
مؤمن الحق(ٹیسٹ)
بابر اعظم
ٹیسٹ سیریز
نتیجہ پاکستان 2 میچوں کی سیریز 2–0 سے جیت گیا
زیادہ اسکور لٹن داس (224) عابد علی (263)
زیادہ وکٹیں تیج الاسلام (10) ساجد خان (16)
بہترین کھلاڑی عابد علی (پاکستان)
ٹی-20 بین الاقوامی سیریز
نتیجہ پاکستان 3 میچوں کی سیریز 3–0 سے جیت گیا
زیادہ اسکور عفیف حسین (76) فخر زمان (91)
زیادہ وکٹیں محموداللہ (3) محمد وسیم (5)
بہترین کھلاڑی محمد رضوان (پاکستان)

پاکستان کرکٹ ٹیم نے نومبر اور دسمبر 2021ء میں 2 ٹیسٹ اور 3 ٹوئنٹی20 بین الاقوامی میچ کھیلنے کے لیے بنگلہ دیش کا دورہ کیا۔ [1][2][3] ٹیسٹ سیریز 2021–2023ء آئی سی سی ورلڈ ٹیسٹ چیمپئن شپ کا حصہ ہوئی۔[4] سیریز 19 نومبر 2021ء سے 8 دسمبر 2021ء کے درمیان ہوئی۔

پاکستان نے پہلا ٹی/20 بین الاقوامی میچ چار وکٹوں سے جیتا،[5] اور دوسرا میچ آٹھ وکٹوں سے جیت کر سیریز جیت لی۔[6] پاکستان نے تیسرا ٹی ٹوئنٹی میچ پانچ وکٹوں سے جیت کر سیریز 3-0 سے جیت لی۔[7]

دستے

[ترمیم]
ٹیسٹ ٹی20 بین الاقوامی
 بنگلہ دیش  پاکستان  بنگلہ دیش  پاکستان[8]

ٹوئنٹی20 بین الاقوامی سیریز

[ترمیم]

پہلا ٹوئنٹی20 بین الاقوامی

[ترمیم]
19 نومبر 2021 (د/ر)
اسکور کارڈ
بنگلہ دیش 
127/7 (20 اوور)
ب
 پاکستان
132/6 (19.2 اوور)
عفیف حسین 36 (34)
حسن علی 3/22 (4 اوور)
خوش دل شاہ 34 (35)
تسکین احمد 2/31 (4 اوور)
پاکستان 4 وکٹوں سے جیت گیا۔
شیر بنگلہ نیشنل کرکٹ اسٹیڈیم، ڈھاکہ
امپائر: مسعود الرحمن (بنگلہ دیش) اور شرف الدولہ (بنگلہ دیش)
بہترین کھلاڑی: حسن علی (پاکستان)
  • بنگلہ دیش نے ٹاس جیت بیٹنگ کا فیصلہ کیا۔
  • سیف حسن (بنگلہ دیش) نے اپنا ٹی/20 کرئیر کا آغاز کیا۔

دوسراٹوئنٹی20 بین الاقوامی

[ترمیم]
20 نومبر 2021
14:00
اسکور کارڈ
بنگلہ دیش 
108/7 (20 اوور)
ب
 پاکستان
109/2 (18.1 اوور)
فخر زمان 57* (51)
مصتفیض الرحمان 1/12 (2.1 اوور)
پاکستان 8 وکٹوں سے جیت گیا۔
شیر بنگلہ نیشنل کرکٹ اسٹیڈیم، ڈھاکہ
امپائر: تنویر احمد (بنگلہ دیش) اور غازی سہیل (بنگلہ دیش)
بہترین کھلاڑی: فخر زمان (پاکستان)
  • بنگلہ دیش نے ٹاس جیت کر بیٹنگ کا فیصلہ کیا۔

تیسرا ٹوئنٹی20 بین الاقوامی

[ترمیم]
22 نومبر 2021 (د/ر)
اسکور کارڈ
بنگلہ دیش 
124/7 (20 اوور)
ب
 پاکستان
127/5 (20 اوور)
محمد نعیم 47 (50)
محمد وسیم 2/15 (4 اوور)
حیدر علی 45 (38)
محموداللہ 3/10 (1 اوور)
پاکستان 5 وکٹوں سے جیت گیا۔
شیر بنگلہ نیشنل کرکٹ اسٹیڈیم، ڈھاکہ
امپائر: تنویر احمد (بنگلہ دیش) اور مسعود الرحمن (بنگلہ دیش)
بہترین کھلاڑی: حیدر علی (پاکستان)
  • بنگلہ دیش نے ٹاس جیت کر بیٹنگ کا فیصلہ کیا۔
  • شاہد الاسلام (بنگلہ دیش) اور شاہنواز دھانی (پاکستان) دونوں نے اپنے ٹی/20بین الاقوامی کرئیر کا آغاز کیا۔

ٹیسٹ سیریز

[ترمیم]

پہلا ٹیسٹ

[ترمیم]
26–30 نومبر 2021
اسکور کارڈ
ب
330 (114.4 اوور)
لٹن داس 114 (233)
حسن علی (کرکٹر) 5/51 (20.4 اوور)
286 (115.4 اوور)
عابد علی 133 (282)
تیج الاسلام 7/116 (44.4 اوور)
39/4 (19 اوور)
سیف حسن 18 (34)
شاہین آفریدی 3/6 (6 اوور)
203/2 (58.3 اوور)
عابد علی 91 (148)
مہدی حسن 1/59 (18.3 اوور)
پاکستان 8 وکٹوں سے جیت گیا۔
ظہور احمد چوہدری اسٹیڈیم، چٹاگانگ
امپائر: مائیکل گف (انگلینڈ) اور شرف الدولہ (بنگلہ دیش)
میچ کا بہترین کھلاڑی: عابد علی (پاکستان)
  • بنگلہ دیش نے ٹاس جیت کر بیٹنگ کا فیصلہ کیا۔
  • یاسر علی (بنگلہ دیش) اور عبد اللہ شفیق (پاکستان) دونوں نے اپنے ٹیسٹ کیریئر کا آغاز کیا۔
  • لٹن داس (بنگلہ دیش) نے ٹیسٹ میں اپنی پہلی سنچری بنائی.[9]
  • نورالحسن نے یاسر علی کی جگہ بنگلہ دیش کے کنکشن متبادل کے طور پر ٹیم میں شامل کیا ہے۔[10]
  • ورلڈ ٹیسٹ چیمپئن شپ پوائنٹس: پاکستان 12، بنگلہ دیش 0۔

دوسرا ٹیسٹ

[ترمیم]
4–8 دسمبر 2021
اسکور کارڈ
ب
300/4ڈکلیئر (98.3 اوور)
بابر اعظم 76 (126)
تیج الاسلام 2/73 (25 اوور)
87 (32 اوور)
شکیب الحسن 33 (54)
ساجد خان 8/42 (15 اوور)
205 (84.4 اوور) (فالو آن)
شکیب الحسن 63 (130)
ساجد خان 4/86 (32.4 اوور)
پاکستان ایک اننگز اور 8 رنز سے جیت گیا۔
شیر بنگلہ نیشنل کرکٹ اسٹیڈیم، ڈھاکہ
امپائر: مائیکل گف (انگلینڈ) اور شرف الدولہ (بنگلہ دیش)
میچ کا بہترین کھلاڑی: ساجد خان (پاکستان)
  • پاکستان نے ٹاس جیت کر بیٹنگ کا فیصلہ کیا۔
  • خراب روشنی کی وجہ سے پہلے دن چائے کے بعد کوئی کھیل ممکن نہ ہو سکا۔
  • دوسرے دن صرف 6.2 اوورز کا کھیل ممکن تھا اور تیسرے دن بارش کی وجہ سے کوئی کھیل ممکن نہیں تھا۔
  • محمود الحسن جوئے (بنگلہ دیش) نے اپنے ٹیسٹ کیرئیر کا آغاز کیا۔
  • ساجد خان (پاکستان) نے ٹیسٹ میں اپنی پہلی پانچ وکٹیں حاصل کیں۔[11]
  • شکیب الحسن (بنگلہ دیش) نے ٹیسٹ میں اپنا 4,000 رن مکمل کیا۔[12]
  • ورلڈ ٹیسٹ چیمپئن شپ پوائنٹس: پاکستان 12، بنگلہ دیش 0۔

حوالہ جات

[ترمیم]
  1. "Bangladesh to host Pakistan in November next year"۔ BD Crictime۔ 14 اکتوبر 2020۔ اخذ شدہ بتاریخ 2021-05-28
  2. "Men's Future Tours Programme" (PDF)۔ International Cricket Council۔ 2019-07-11 کو اصل (PDF) سے آرکائیو کیا گیا۔ اخذ شدہ بتاریخ 2019-10-11
  3. "BCB prepares a compact two-year schedule 2021-2022"۔ CricFrenzy۔ 2021-05-26 کو اصل سے آرکائیو کیا گیا۔ اخذ شدہ بتاریخ 2021-05-26
  4. "Pakistan to tour Bangladesh after T20 World Cup"۔ CricBuzz۔ 14 ستمبر 2021
  5. "Irresponsible batting cost Tigers another T20 defeat"۔ BD Crictime۔ اخذ شدہ بتاریخ 2021-11-20
  6. "Pakistan thrash Bangladesh in second T20I, register series win"۔ Pakistan Cricket Board۔ اخذ شدہ بتاریخ 2021-11-20
  7. "Pak vs Ban: Pakistan clean sweep T20I series against Bangladesh in thriller"۔ Geo News۔ اخذ شدہ بتاریخ 2021-11-22
  8. "Pakistan squad for Bangladesh T20Is"۔ Pakistan Cricket Board۔ اخذ شدہ بتاریخ 2021-11-08
  9. "Liton brings up his maiden Test hundred"۔ New Age۔ اخذ شدہ بتاریخ 2021-11-26
  10. "Debutant Yasir goes off concussed after delayed effect from Shaheen bouncer"۔ ESPN Cricinfo۔ اخذ شدہ بتاریخ 2021-11-29
  11. "Follow-on looms for Bangladesh after Sajid Khan's six-for"۔ ESPN Cricinfo۔ اخذ شدہ بتاریخ 2021-12-07
  12. "Another day, another unique record: Shakib becomes the fastest to reach 4000 runs and 200 wickets in Tests"۔ The Business Standard۔ اخذ شدہ بتاریخ 2021-12-08