پٹسبرگ کے کنیسہ میں فائرنگ

آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا سے
پٹسبرگ کے کنیسہ میں فائرنگ
بسلسلہ سام شمنی
مقامٹری آف لائف – اور لسیمخا
5898 وِلکِنس ایونیو،
پٹسبرگ، پنسلوانیا، ریاستہائے متحدہ امریکا
متناسقاتصفحہ ماڈیول:Coordinates/styles.css میں کوئی مواد نہیں ہے۔40°26′37″N 79°55′17″W / 40.44361°N 79.92139°W / 40.44361; -79.92139
تاریخ27 اکتوبر 2018ء (2018ء-10-27)
صبح 9 بج کر 54 منٹ سے لے کر 11 بج کر 8 منٹ تک (م م و)
نشانہٹری آف لائف – اور لسیمخا کنیسہ
حملے کی قسماندھا دھند فائرنگ، اظہار نفرت
ہلاکتیں11
زخمی7 (مشتبہ افراد سمیت)
مشتبہ مرتکبرابرٹ بوورز
مقصدیہودی مخالف
الزامات29 وفاقی جرائم؛
36 ریاستی جرائم

27 اکتوبر 2018ء کو پٹسبرگ، پنسلوانیا کے علاقے اسکوئرل ہِل میں واقع ٹری آف لائف (شجر حیات) – اور لسیمخا[ا] نامی کنیسہ میں جب روزِ سبت کی صبح کی اور برت ملاہ (یہودی ختنے) کی رسومات جاری تھیں کہ اندھا دھند فائرنگ شروع ہوئی۔ گیارہ افراد جاں بحق اور چھ زخمی ہو گئے۔ واحد مشتبہ شخص 46 سالہ رابرٹ بوورز کو گرفتار کیا گیا اور 29 وفاقی جرائم اور 36 ریاست کے جرائم اس پر عائد کیے گئے۔[2][3]

ایک غیر سرکاری یہودی تنظیم اینٹی ڈیفیمیشن لیگ نے ایک بیان میں کہا ہے ”ریاست ہائے متحدہ امریکا کی تاریخ میں یہودی برادری پر ہونے والا سب سے بڑا مہلک حملہ ہے۔“[4]

واقعہ[ترمیم]

مسلح آدمی کا حلیہ "گھنی داڑھی والا تندرست سفید فام" بتایا گیا ج عمارت میں تقریباً 9 بج کر 50 منٹ پر داخل ہوا اور فائرنگ شروع کرنے سے قبل چِلایا "تمام یہودی مر جائیں!" اور 20 منٹ تک فائرنگ کرتا رہا۔[5][6] فائرنگ یومِ سبت اور برت ملاہ (یہودی ختنہ) کی طے شدہ رسومات کے دوران ہوئی۔[7][2][8] پٹسبرگ کی یہودی فیڈریشن کے ایک رکن نے، نامہ نگاروں کو بتایا کہ فائرنگ کے وقت 60 سے 100 افراد عمارت کے اندر موجود تھے۔[9]

صبح 9 بج کر 54 منٹ پر فائرنگ کے دوران پولیس کو کنیسہ کے باہر ناکہ پر موجود لوگوں کی جانب سے ٹیلی فون کال موصول ہونے لگیں۔[10][11] 9 بج کر 59 منٹ پر پولیس کنیسہ پہنچی۔[12][11] 10 بج کر 30 منٹ پر پولیس کی خصوصی ٹیمیں عمارت میں داخل ہوئیں، جن پر حملہ آور شخص نے فائرنگ کی۔ جوابی فائرنگ میں حملہ آور زخمی ہو گیا۔ 11 بج کر 8 منٹ پر مسلح شخص رینگتا ہوا اس کمرے سے باہر آیا جہاں وہ چھپا ہوا تھا، ہتھیار ڈالے اور پولیس کے سامنے اعتراف کیا اور پولیس کو بار بار کہہ رہا تھا کہ: "تمام یہودیوں کو موت کے گھاٹ اتار دینا چاہیے!"۔[11]

متاثرین[ترمیم]

اس سانحہ میں گیارہ افراد ہلاک ہو گئے تھے،[13][14][15] جن میں سب سے نیچلی منزل پہ تین، کنیسہ کے تہ خانے میں چار افراد موقع پر ہی دم توڑ گئے۔[16] مرنے والوں میں، دو سگے بھائی اور ایک شادی شدہ جوڑا بھی شامل تھا۔[17][5] اور چار پولیس افسران سمیت کم از کم چھ زخمی ہو گئے۔ اکثر متاثرین کو یو پی ایم سی پریسبیٹیرین ہسپتال اور یو پی ایم سی مرسی لے جایا گیا جبکہ رابرٹ بوورز یعنی حملہ آور کو الیگنی جنرل ہسپتال لے جایا گیا۔[10][18][19]

11 متاثرین جو ہلاک ہو گئے تھے درج ذیل ہیں:[13][20][15]

  • جوئیس فینبرگ، 75 سالہ
  • رِچ گوٹفرائڈ، 65 سالہ
  • روز میلنگر، 97 سالہ
  • ڈاکٹر جیری ریبینووٹز، 66 سالہ
  • سیسل روسینتھل، 59 سالہ
  • ڈیوڈ روسینتھل، 54 سالہ
  • برنائس سائمن، 84 سالہ
  • سِلوین سائمن، 86 سالہ
  • ڈینیل اسٹین، 71 سالہ
  • میلوِن ویکس، 88 سالہ
  • اِرونگ ینگر، 69 سالہ

حملہ آور[ترمیم]

46 سالہ رابرٹ بوورز نے سوشل میڈیا ویب سائٹ گیب پر جنوری 2018ء میں ”onedingo“ کے نام سے اکاؤنٹ بنایا جس کی تفصیل میں لکھا تھا کہ ”یہودی شیطان کے بچے ہیں (یوحنا: 8: 44) --- --- خُداوند یسوع مسیح نے گوشت پوست میں آنا ہے“۔ لگی ہوئی کور فوٹو پر عدد 1488 لکھا تھا جسے نو نازیوں اور سفید فارم برتری پسندوں کی جانب استعمال کیا جاتا تھا۔ بوورز نے سفید نسل کشی کے نظریہ کے بارے پوسٹ بھی کی تھی۔[21][22][23] وہ دوسرے یہود مخالفین، نو نازی اور ہالوکاسٹ کے منکر یوزروں کے مواد کو بھی ری پوسٹ کرتا رہا،[24][25][26] اس نے صدر ڈونلڈ ٹرمپ پر بھی تنقید کی کہ وہ عالمگیریت پسند ہے جبکہ اسے قوم پرست ہونا چاہیے۔[27] اور اس کے بارے میں مانا جاتا ہے کہ وہ یہودیوں کے قابو میں ہے۔ ایک اور پیغام میں، بوورز نے شائع کیا کہ "کوئی #MAGA [امریکا کو پھر سے عظیم بناؤ] نہیں ہو سکتا جب تک یہودی دخل اندازی رہے گی۔"[28][29][30][31]

حملے سے ایک ماہ پہلے، رابرٹ بوورز نے نشانے کی پریکٹس کے نتائج کی تصاویر پوسٹ کیں اور تین پستولوں کی ایک تصویر شائع کی جنہیں اس نے گلاک فیملی کا نام دیا۔[25] اس پوسٹ میں اس نے 357 ایس آئی جی دستی پستول کی گلاک 31، گلاک 32 اور گلاک 33 کے طور پر نشان دہی کی۔[24]

سانحے کے بعد، گیب نے ایف بی آئی سے رابطہ کیا اور مشتبہ رابرٹ بوورز کی پروفائل کو معطل کیا اور فوجداری تحقیقات میں تعاون کی یقیں دہانی کرائی۔[26][21]

ردِ عمل[ترمیم]

گورنر ٹوم ولف فائرنگ کے بارے میں ایک بیان دیتے ہوئے۔

گورنر ٹوم ولف از ٹویٹر
@GovernorTomWolf

سام دشمنی کی ہماری دولت مشترکہ میں بالکل کوئی جگہ نہیں، ایک مذہبی طبقے پر حملہ تمام مذہبی طبقات پر حملہ ہے۔ میں چاہتا ہوں کہ یہودی طبقہ یہ جان لے کہ ہم ان کی حمایت میں ایسے ہی کھڑے رہیں گے جیسے ہم ایک ساتھ اس احمقانہ و پرتشدد حرکت کی مذمت میں کھڑے ہیں۔

27 اکتوبر 2018ء[32]

پنسلوانیا کے گورنر نے ٹویٹر کے ایک پیغام میں اظہار تعزیت کیا۔[33] امریکی صدر ٹرمپ نے بھی افسوس کا اظہار کرتے ہوئے سانحے کو ”ہولناک“ قرار دیا۔[33] انھوں نے مسلح شخص کو فاسق اور اس کے عمل کو سراسر شیطانی قرار دیا۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ ”اگر کنیسہ کے باہر مسلح گارڈ تعینات ہوتا تو وہ اسے روک لیتا“ـ[34][35][36]

حواشی[ترمیم]

  1. عبرانی: עֵץ חַיִּים – אוֹר לְשִׂמְחָה‎‎[1]

حوالہ جات[ترمیم]

  1. "Synagogue Life"۔ Tree of Life – Or l'Simcha Congregation۔ 06 جنوری 2019 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 27 اکتوبر 2018 
  2. ^ ا ب کیمبیل رابرٹسن، کرسٹوفر میل، سبرینا سوررنائس (27 اکتوبد 2018)۔ "11 Killed in Pittsburgh Synagogue Massacre; Suspect Charged With 29 Counts"۔ دی نیو یارک ٹائمز۔ 06 جنوری 2019 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 27 اکتوبر 2018 
  3. کامن ویلتھ آف پنسلوانیا (27 اکتوبر 2018)۔ "Magisterial District Judge 05-0-03 - DOCKET - Docket Number: MJ-05003-CR-0009000-2018 - Criminal Docket - Commonwealth of Pennsylvania v. Robert Gregory Bowers"۔ کامن ویلتھ آف پنسلوانیا۔ 28 اکتوبر 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 28 اکتوبر 2018 
  4. Timothy Gardner, Jeff Mason, David Brunnstrom (27 اکتوبر 2018)۔ Trump says Pittsburgh shooting has little to do with gun laws. روئٹرز اخذ شدہ: 28 اکتوبر 2018.
  5. ^ ا ب برینٹ گرفٹس (28 اکتوبر 2017)۔ "Officials: Shooter in synagogue attack spoke of killing Jews"۔ POLITICO (بزبان انگریزی)۔ 06 جنوری 2019 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 28 اکتوبر 2018 
  6. عامر ٹیبون، نوا لنداو، ایلیسن کیپلن سومر، جوڈی مالٹز (27 اکتوبر 2018)۔ "Eight Killed in Pittsburgh Synagogue Shooting; Gunman Yelled 'All Jews Must Die'"۔ ہاریٹز۔ 06 جنوری 2019 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 27 اکتوبر 2018 
  7. کیلہین روسن بلیٹ، ٹوم ونٹر، جوناتھن ڈائنسٹ، پیٹ ولیمز، فل مک کازلینڈ (27 اکتوبر 2018)۔ "Shooting at Pittsburgh synagogue: At least 11 dead, suspect in custody"۔ این بی سی نیوز۔ 06 جنوری 2019 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 27 اکتوبر 2018 
  8. ایلیسن کووِن، پرویز شلوانی (27 اکتوبر 2018)۔ "'Multiple Casualties' After Gunman Opens Fire at Tree of Life Synagogue in Pittsburgh"۔ دی ڈیلی بیسٹ۔ 06 جنوری 2019 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 27 اکتوبر 2018 
  9. ہلری ہینسن، ہیلے ملر، سارہ بوبولٹز، کمبرلے رچرڈز (27 اکتوبر 2018)۔ "Pittsburgh Synagogue Shooting: At Least 11 People Dead, Suspect in Custody"۔ ہفنگٹن پوسٹ (بزبان امریکی انگریزی)۔ 06 جنوری 2019 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 27 اکتوبر 2018 
  10. ^ ا ب اینڈی شیشن، میگھن شیلر (27 اکتوبر 2018)۔ "8 Dead, Several Others Shot At Pittsburgh Synagogue"۔ کے ڈی کے اے۔ 06 جنوری 2019 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 27 اکتوبر 2018 
  11. ^ ا ب پ اسٹیو المیسے، ارٹیمس موسٹیگین (28 اکتوبر 2018)۔ "Here's how the shooting at a Pittsburgh synagogue unfolded"۔ سی این این۔ 06 جنوری 2019 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 28 اکتوبر 2018 
  12. عملہ (27 اکتوبر 2018)۔ "Multiple casualties at US synagogue"۔ بی بی سی نیوز (بزبان برطانوی انگریزی)۔ 06 جنوری 2019 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 27 اکتوبر 2018 
  13. ^ ا ب "Officials name deceased victims from Tree of Life shooting; UPMC provides updates on survivors"۔ پٹسبرگ پوسٹ گزٹ۔ 28 اکتوبر 2018۔ 06 جنوری 2019 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 28 اکتوبر 2018 
  14. ایرک لیونسن، رے سینچز (28 اکتوبر 2018)۔ "Mass shooting at Pittsburgh synagogue"۔ سی این این۔ 06 جنوری 2019 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 28 اکتوبر 2018 
  15. ^ ا ب "Victims In Pittsburgh Synagogue Shooting Begin To Be Identified"۔ سی بی ایس پٹسبرگ۔ 28 اکتوبر 2018۔ 06 جنوری 2019 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 28 اکتوبر 2018 
  16. تنویر من (27 اکتوبر 2018)۔ "'At least eight dead' as shooter storms prayer service at US synagogue"۔ میٹرو (بزبان برطانوی انگریزی)۔ 06 جنوری 2019 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 27 اکتوبر 2018 
  17. ڈیکن اینڈون، سارہ سڈنر (28 اکتوبر 2018)۔ "These are the victims of the Pittsburgh synagogue shooting"۔ سی این این۔ 06 جنوری 2019 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 28 اکتوبر 2018 
  18. لوا خطا ماڈیول:Citation/CS1/Utilities میں 38 سطر پر: bad argument #1 to 'ipairs' (table expected, got nil)۔
  19. "Active shooter Pittsburgh: Police respond to reports of a shooting near the Tree of Life synagogue"۔ سی بی ایس نیوز۔ 27 اکتوبر 2018۔ 06 جنوری 2019 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 29 اکتوبر 2018 
  20. ایرک لیونسن، رے سینچز (28 اکتوبر 2018)۔ "ماس shooting at Pittsburgh synagogue"۔ سی این این۔ 06 جنوری 2019 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 28 اکتوبر 2018 
  21. ^ ا ب لوئس بیکٹ (27 اکتوبر 2018)۔ "Pittsburgh shooting: suspect railed against Jews and Muslims on site used by 'alt-right'"۔ دی گارڈین۔ 06 جنوری 2019 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 27 اکتوبر 2018 
  22. کیکی بی۔ گورملی، اوی سیلک، جوئیل ایکنبیک، مارک برمن، Alex Horton (27 اکتوبر 2018)۔ "Suspect in Pittsburgh synagogue shooting charged with 29 counts in deaths of 11 people"۔ دی واشنگٹن پوسٹ (بزبان انگریزی)۔ اخذ شدہ بتاریخ 28 اکتوبر 2018 
  23. "What we know about the Pittsburgh shooting"۔ بی بی سی نیوز۔ 28 اکتوبر 2018۔ 06 جنوری 2019 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 28 اکتوبر 2018 
  24. ^ ا ب جیسکا مک برائڈ (27 اکتوبر 2018)۔ "Robert Bowers: See Squirrel Hill Suspect's Social Media"۔ ہیوی۔ 06 جنوری 2019 میں اصل سے آرکائیو شدہ 
  25. ^ ا ب "Anti-Semitic social media posts may hold clues in fatal Pittsburgh shooting"۔ دی گلوب اینڈ میل۔ ٹورنٹو۔ روئٹرز۔ 27 اکتوبر 2018۔ 06 جنوری 2019 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 27 اکتوبر 2018 
  26. ^ ا ب ٹیلر لارینز (27 اکتوبر 2018)۔ "The Pittsburgh Suspect's Internet of Hate"۔ دی اٹلانٹک (بزبان امریکی انگریزی)۔ 06 جنوری 2019 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 27 اکتوبر 2018 
  27. جیسکا کوونگ (27 اکتوبر 2018)۔ "Who is Robert Bowers? Suspect identified in the Pittsburgh Tree of Life Synagogue shooting"۔ نیوزویک (بزبان انگریزی)۔ 06 جنوری 2019 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 27 اکتوبر 2018 
  28. سعید احمد، پال پی۔ مرفی (28 اکتوبر 2018)۔ "Here's what we know so far about Robert Bowers, the Pittsburgh synagogue shooting suspect"۔ سی این این۔ 06 جنوری 2019 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 29 اکتوبر 2018 
  29. پولا وارڈ، رچ لارڈ، لز نیوریٹل (27 اکتوبر 2018)۔ "29 federal charges filed against shooting suspect Robert Bowers"۔ پٹسبرگ پوسٹ گزٹ۔ 06 جنوری 2019 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 27 اکتوبر 2018 
  30. جولی ترکویٹز، کیون روز (27 اکتوبر 2018)۔ "Who Is Robert Bowers, the Suspect in the Pittsburgh Synagogue Shooting?"۔ نیو یارک ٹائمز (بزبان انگریزی)۔ 06 جنوری 2019 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 27 اکتوبر 2018 
  31. ڈینیل پولیٹی (27 اکتوبر 2018)۔ "Synagogue Shooting Suspect Robert Bowers Appears to be Anti-Semite Who Hates Trump"۔ سلیٹ میگزین (بزبان انگریزی)۔ 06 جنوری 2019 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 27 اکتوبر 2018 
  32. گورنر ٹوم ولف [@] (27 اکتوبر 2018ء)۔ "سام دشمنی کی ہماری دولت مشترکہ میں بالکل کوئی جگہ نہیں، ایک مذہبی طبقے پر حملہ تمام مذہبی طبقات پر حملہ ہے۔ میں چاہتا ہوں کہ یہودی طبقہ یہ جان لے کہ ہم ان کی حمایت میں ایسے ہی کھڑے رہیں گے جیسے ہم ایک ساتھ اس احمقانہ و پرتشدد حرکت کی مذمت میں کھڑے ہیں۔" (ٹویٹ) – ٹویٹر سے 
  33. ^ ا ب پالیا ڈیڈج، کیتھلین جوئس (27 اکتوبر 2018)۔ "Pittsburgh synagogue shooting leaves 11 dead and 6 wounded; suspect hit with multiple charges"۔ فاکس نیوز۔ 06 جنوری 2019 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 28 اکتوبر 2018 
  34. کیرولین کیلی، رے سینچز، لز اسٹارک (27 اکتوبر 2018)۔ "Trump says Pittsburgh synagogue should have had armed guards"۔ سی این این۔ 06 جنوری 2019 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 29 اکتوبر 2018 
  35. ایملی اسٹیورٹ (27 اکتوبر 2018)۔ "Trump laments Pittsburgh synagogue shooting, then suggests victims should have protected themselves"۔ واکس۔ 06 جنوری 2019 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 29 اکتوبر 2018 
  36. "A massacre in Pittsburgh illustrates America's disunity"۔ دی اکنامسٹ (بزبان انگریزی)۔ 28 اکتوبر 2018۔ 06 جنوری 2019 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 27 اکتوبر 2018