پیر محمد پیرل زبیرانی

آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا سے

پیر محمد پیرل زبیرانی 1927 کو عمر ڈھور دشت میں لعل محمد لہڑی کے ہاں پیدا ہوئے۔ابتدائی دینی تعلیم مولانا محمد اعظم۔مولانا محمد یعقوب۔مولانا رسول بخش اور آخوند علی محمد ایروی اور ملا لعل محمد کرد سے حاصل کی تھی۔اس طرح اردو فارسی پر ان کو کافی عبور حاصل ہو گیا تھا ۔ دو سال عبد الحکیم ایری سے خوشنویسی کا فن سیکھا اور کوئٹہ آ کر استقلال پریس کوئٹہ میں اخبارات اور رسائل میں کتابت پاک ان شروع کر دیا ۔ دوسال تک کراچی میں ( بلوچستان جدید ) کے کاتب بھی رہے پھر واپس کوئٹہ آگئے اور مسجد روڈ پر کتابت کی دکان کھول لی اس دوران ان کی وابستگی ادارہ ادب بلوچستان سے ہوئی اور اس سے شاعری کا شوق بھی بڑا۔یاد رہے کہ ادارہ ادب بلوچستان کو براہوئی ادبی بورڈ کا نام دیا گیا پھر انھوں نے براہوئی اکیڈمی میں بدل دیا۔اس طرح پیر محمد پیرل زبیرانی براہوئی اکیڈمی کے بانیوں میں شامل رہے ۔ پیرل زبیرانی براہوئی کے ساتھ ساتھ بلوچی میں بھی شاعری کرتے تھے اور شاعری کے ساتھ ساتھ نظر نگاری پر بھی عبور حاصل کیا۔ ان کی لکھی ہوئی 32 کتابیں ہیں۔جن کے نام یہ ہیں ۔ (1)* کلام اقبال ۔( منظوم براہوئی ترجمہ) ۔ (2)* کریما سعدی ۔ ( منظوم بلوچی ترجمہ )۔ (3)* گلدستہ غوثیہ ۔( منظوم براہوئی ترجمہ ) ۔ (4)* براہوئی گرائمر ۔( اردو میں )۔ (5)* شہر اور دیہاتی زندگی ۔ ( بلوچی ) ۔ (6)* بخچڑو ۔ ( براہوئی شاعری ) ۔ (7)* تجلی ۔ ( براہوئی نعتیہ شاعری ۔ (8)* رہگس لال۔ ( بلوچی ) ۔ (9)* عہدی شعر ۔ 1974 سے پاکستان انفارمیشن ڈیپارٹمنٹ بلوچستان میں بطور پروف ریڈر تقرری ہوئی وہاں سے ریٹائرمنٹ لی۔ پیر محمد پیرل کو براہوئی زبان کا منفرد شاعر مانا جاتا ہے ان کے بارے میں میر صلاح الدین مینگل کہتے ہیں کہ پیرل کو براہوئی کا ( ورڈزورتھ ) قرار دیا جا سکتا ہے ۔ ادب کا یہ مایہ ناز لکھاری طویل بیماری میں مبتلا رہنے کے باعث 26 اگست 1999 کو کوئٹہ میں وفات پا گئے ۔ ان کی غیر مطبوعہ کتب کے نام یہ ہیں ۔ (1)* براہوئی شاعر نار دوبند ۔(2)* قدیم براہوئی لوک شعری (3)* براہوئی غزلیات ۔(4) * براہوئی منظومات ۔(5)* بلوچی غزلیات ۔(6)* بلوچی اور براہوئی کے مشترکہ الفاظ ۔(7)* براہوئی ضرب المثال اور محاورے ۔(8)* براہوئی ٹی ظرائف ولطائف ۔(9)* مقدس حالی ۔( 10)* ارمغان حجاز( منظوم براہوئی ترجمہ ) ۔(11)* رباعیات خیام ( منظوم براہوئی ) ۔ (12)* براہوئی لوک کہانیاں ۔(13)* بلوچی منظومات ۔( 14)* طب حکمت ۔( 15)* شکار کے قبائلی اصول ۔ (16)* شاہ مرید و حانی ( ارود )۔ (17)* بلوچی ضرب الا مثال و محاورے شامل ہیں [1]

  1. ۔تحریر * ڈاکٹر عبد الرشید آزاد چیرمین ادبی دیوان بلوچستان( ادب) پاکستان