چھری

آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا سے

چھری ایک روزمرہ کے استعمال کی چیز ہے۔ یہ ایک ایسا اوزار (instrument) ہے جس کے ایک طرف تیز دھار ہوتی ہے اور دوسری طرف اس پر گرفت رکھنے کے لیے دستہ۔ یہ اوزار عام طور پر باورچی خانے میں مستعمل ہوتاہے۔ جہاں یہ سبزی، گوشت وغیرہ کاٹنے کے کام آتا ہے۔ جہاں اس کے مثبت استعمال کے بے شمار فائدے ہیں، وہیں اس اوزار کو بطور ہتھیار بھی استعمال کیا جا سکتا ہے۔ تلوار اور خنجر اسی کی ترمیم شدہ اشکال ہیں۔

گھریلو استعمال کی عمومی چھری

اگر چھری کے استعمال کی تاریخ کا جائزہ لیا جائے تو یہ تقریباً پچیس لاکھ (25،00000) سال سے بھی پہلے رائج تھا۔[1][2]

چھری کا استعمال تقریباً ہر دور میں رہا ہے اور زمانے کی تہذیب و ثقافت نے اس نہایت مفید اوزار کو ضرورت کے مطابق نئی جہتیں، اشکال و افعال عطا کیں ہیں۔ چھری کا استعمال پتھر کے زمانے سے بھی پہلے سے رائج ہے۔ آج کے اس ترقی یافتہ دور میں چھری کی کئی قسمیں ہیں یا یوں کہہ لیں ہر کام کے لیے علاحدہ علاحدہ چھریاں بنادی گئی ہیں۔ جیسے گوشت کاٹنے کی چھری، سبزی کاٹنے کی چھری، مکھن کی چھری، کیک کاٹنے کی چھری، کھانا کھانے کے لیے بھی علاحدہ چھریاں ہوتی ہیں۔

چھری کی بناوٹ[ترمیم]

چھری کے مختلف حصے

یوں تو چھریوں کی متعدد اقسام تاہم عام طور پر انھیں دو اقسام میں تقسیم کیا جا سکتا ہے:

  1. دستی چھری
  2. خودکار چھری

دستی چھریاں عام چھریاں ہوتی ہیں، جن کو استعمال کرنے کا طریقہ اور رکھنے کا طریقہ وہی صدیوں پرانا ہے جبکہ خود کار چھریوں میں حفاظتی نقطۂ نظر سے خود کار نظام ہوتاہے، جس کے تحت اس کی تیز دھار، اس کے دستے میں پوشیدہ رہتی ہے اور ایک مخصوص طریقے یا بٹن دبانے سے باہر آتی ہے۔ یہ خود کار چھری بچوں والے گھر میں زیادہ موثر اور مفید ہے۔ آج کے جدید دور نے چھریوں کو بھی جدت عطا کی ہے۔ بناوٹ کے لحاظ سے جدید چھریوں میں درج ذیل خصوصیات ہوتی ہیں:

  1. دھار
  2. دستہ
  3. دھار کے اختتام پر نوک

متعلقہ مضامین[ترمیم]

حوالہ جات[ترمیم]

  1. "چھری - Forbes.com"۔ 07 جنوری 2019 میں اصل سے آرکائیو شدہ 
  2. "انسانی [[نظریۂ ارتقا|ارتقاء]] و ابتدائی ثقافت"۔ 07 جنوری 2019 میں اصل سے آرکائیو شدہ  وصلة إنترويكي مضمنة في URL العنوان (معاونت)