چینی قوم

آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا سے
بیجنگ میں چین کے نسلی گروہوں کی فہرست کی ایک جھلک

چین میں انسانوں کی آبادی عرصہ قدیم سے ہے اور وہاں کے لوگ مختلف نسل، شہریت، قومیت، خاندان اور چین کے مختلف علاقوں سے تعلق رکھتے ہیں۔[1] چنگ خاندان کے دور میں چین کے لوگ یا چینی لوگ، (چینی زبان: 中國之人، مانچو زبان:Dulimbai gurun i niyalma) کا استعمال چنگ حکومت ان تمام افراد کے لیے کیا کرتی تھی جو اس کی حکومت میں رہتے تھے جن میں ہان، مانچو اور منگول بھی شامل تھے۔[2] چین کی آبادی کا 92 فیصد حصہ ہان چینی نسلیت سے تعلق رکھتا ہے۔چینی لوگ یا روایتی چینی یا نسلی چینی سے یہی لوگ مراد لیے جاتے ہیں۔[3][4] ہان کے علاوہ بھی چین میں درجنوں دیگر چینی نسلی قبائل موجود ہیں۔

نسلیت[ترمیم]

چین میں موجود کئی نسلی گروہ ہیں جنہیں چینی کہا جاتا ہے۔[5] ہان سب سے بڑا نسلی گروہ ہے جو اصلی چینی مانے جاتے ہیں۔ یہی چینی النسل بھی کہے جاتے ہیں۔[6][7][8] ۔ برعظیم چین کے علاوہ بھی کئی دیگر ملکوں میں چینی نسل کے لوگ قیام پزیر ہیں۔ دنیا کی کل آبادی کا تقریباً 19% حصہ چینی النسل پر مشتمل ہے۔[9] ہان چینی کے علاوہ دہگر نسلی گروہوں میں حونی قوم ہے جنہیں چینی مسلمان بھی کہا جاتا ہے۔ ان کے علاوہ ژوانگ، مانچو، اویغور اور ماؤ نسل کے لوگ بھی چین میں آباد ہیں۔ہان کے علاوہ مذکورہ پانچ اقلیتی نسلی گروہ ہیں جن کی آبادی کم از کم 10 ملین یا اس سے زائد ہے۔ یی، تبتی قوم اور منگول قوم دیگر اقلیتی نسلی گروہ ہیں جن کی آبادی 6 سے 9 ملین کے درمیان میں ہے۔ جمہوری عوامی چین میں کل 56 نسلی گروہ ہیں جنہیں سرکاری شناخت مل چکی ہے جن میں سے کئی چین کے مخصوص انتظامی علاقوں میں رہتے ہیں۔ان کے علاوہ کئی نسلی گروہ ہیں جن کی شناخت ہونا باقی ہے۔ تائیوان میں 14 نسلی گروہ کو سرکاری شناخت ملی ہے۔[10]

قومیت، شہریت اور رہائش[ترمیم]

بر عظیم چین کے حدود کے اندر رہنے والوں کو آئین چین کا قومیت کا قانون چین کا شہری تسلیم کرتا ہے۔ کسی بھی فرد کو چین کی شہریت اس وقت ملتی ہے جب یا وہ چین میں پیدا ہوا ہو یا پھر والدین میں سے کوئی ایک چین کا باشندہ ہو۔و13و حکومت چین اپنے تمام باشندوں کو چین کا شہری مانتی ہے اور ہر شہری کو قومی رہائشی کارڈ جاری کیا جاتا ہے۔ جمہوریہ چین کے اندر رہنے والے ہانگ کانگ اور مکاؤ کے باشندوں کو بھی بالترتیب شہریت دی جاتی ہے۔ تائیوانیوں کو تائیوان میں شناختی کارڈ جاری کیا جاتا ہے۔ جس کے پاس شناختی کارڈ نہیں ہے اسے حکومت شہریتی سند دیتی ہے۔

حوالہ جات[ترمیم]

  1. Harry Harding (1993)۔ "The Concept of "greater China": Themes, Variations and Reservations"۔ The China Quarterly (136): 660–86۔ JSTOR 655587 
  2. Gang Zhao (2006)۔ "Reinventing China: Imperial Qing ideology and the rise of Modern Chinese national identity in the early twentieth century" (PDF)۔ Modern China۔ Sage۔ 32 (3): 3–30۔ doi:10.1177/0097700405282349۔ مؤرشف من الأصل في 25 مارچ 2014۔ اخذ شدہ بتاریخ 29 مئی 2016  "آرکائیو کاپی" (PDF)۔ 25 مارچ 2014 میں اصل (PDF) سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 11 مارچ 2019 
  3. "Chinese"۔ Merriam-Webster's Collegiate Dictionary (Tenth ایڈیشن)۔ Merriam-Webster۔ 1993 
  4. Miaoyan Yang (2017)۔ Learning to Be Tibetan: The Construction of Ethnic Identity at Minzu۔ Lexington Books (شائع مارچ 17, 2017)۔ صفحہ: 7۔ ISBN 978-1-4985-4463-4 
  5. Who are the Chinese people? (چینی میں)۔ Huayuqiao.org. Retrieved on 2013-04-26.
  6. "Han"۔ Merriam-Webster's Collegiate Dictionary (Tenth ایڈیشن)۔ Merriam-Webster۔ 1993 
  7. "Chinese"۔ Merriam-Webster's Collegiate Dictionary (Tenth ایڈیشن)۔ Merriam-Webster۔ 1993 
  8. Miaoyan Yang (2017)۔ Learning to Be Tibetan: The Construction of Ethnic Identity at Minzu۔ Lexington Books (شائع مارچ 17, 2017)۔ صفحہ: 7۔ ISBN 978-1-4985-4463-4 
  9. "World's Most Typical Person: Han Chinese Man"۔ China Real Time۔ Wall Street Journal۔ مارچ 4, 2011۔ اخذ شدہ بتاریخ 23 جولا‎ئی 2014 
  10. John F. Copper (2014)۔ Historical Dictionary of Taiwan (Republic of China)۔ Rowman & Littlefield۔ صفحہ: 53۔ ISBN 978-1-4422-4307-1