ڈوروتھی گیروڈ
ڈوروتھی گیروڈ | |
---|---|
معلومات شخصیت | |
پیدائش | 5 مئی 1892ء [1][2] لندن [3] |
وفات | 18 دسمبر 1968ء (76 سال)[4][1][5][2] کیمبرج [6] |
وجہ وفات | سکتہ |
طرز وفات | طبعی موت |
شہریت | مملکت متحدہ |
رکنیت | برٹش اکیڈمی |
والد | آرچیبالڈ گیروڈ [7] |
والدہ | لورا الزبتھ سمتھ [7] |
عملی زندگی | |
مادر علمی | نیونہم کالج [8][7] |
پیشہ | ماہر انسانیات ، ماہر آثاریات ، استاد جامعہ [9] |
پیشہ ورانہ زبان | انگریزی [1][10] |
شعبۂ عمل | آثاریات [11]، قدیم زمانہ پتھر [11] |
نوکریاں | جامعہ کیمبرج |
عسکری خدمات | |
شاخ | شاہی فضائیہ |
لڑائیاں اور جنگیں | دوسری جنگ عظیم ، پہلی جنگ عظیم |
اعزازات | |
IMDB پر صفحہ | |
درستی - ترمیم |
ڈوروتھی اینی الزبتھ گیروڈ (انگریزی: Dorothy Annie Elizabeth Garrod) (5 مئی 1892ء - 18 دسمبر 1968ء) ایک انگریز ماہر آثار قدیمہ تھی جنھوں نے قدیم سنگی دور میں مہارت حاصل کی۔ وہ 1939ء سے 1952ء تک کیمبرج یونیورسٹی میں آثار قدیمہ کے ڈزنی پروفیسر کے عہدے پر فائز رہیں اور جامعہ اوکسفرڈ میں چیئرپرسن کے عہدے پر فائز ہونے والی پہلی خاتون تھیں۔ [12][13][14]
ابتدائی زندگی اور تعلیم
[ترمیم]ڈوروتھی گیروڈ فزیشن سر آرچیبالڈ گیروڈ اور لورا الزبتھ سمتھ کی بیٹی تھی، سرجن سر تھامس سمتھ، فرسٹ بارونیٹ کی بیٹی تھی۔ [15] وہ لندن کی چندوس سٹریٹ میں پیدا ہوئیں اور گھر میں تعلیم پائی۔ اس کی پہلی ٹیچر اسابیل فرائی بطور گورننس تھی۔ [16][17] ڈوروتھی گیروڈ نے فرائی کو نو سال کی عمر میں ہارلے سٹریٹ میں والٹر جیسپ کی بیٹی کے ساتھ پڑھاتے ہوئے یاد کیا۔ بعد میں اس نے سینٹ البینز کے برک لینڈز اسکول میں تعلیم حاصل کی۔ [17]
پامیلا جین سمتھ گیروڈ کے بارے میں کچھ یوں لکھتی ہیں: "گیروڈ مملکت متحدہ کی دانشورانہ اشرافیہ کا ایک ٹھوس رکن تھا۔ اس کے والد، سر آرچیبالڈ گیروڈ، آکسفورڈ میں میڈیسن کے ریگیس پروفیسر رہ چکے ہیں اور انھیں بائیو کیمیکل جینیات کے بانی کے طور پر جانا جاتا ہے۔ کنگز کالج ہسپتال کا گیروڈ، ملکہ وکٹوریہ کے غیر معمولی معالج اور گٹھیا کی بیماریوں پر ایک سرکردہ اتھارٹی ہیں۔" [18]
ڈوروتھی گیروڈ نے 1913ء میں نیونہم کالج، کیمبرج میں داخلہ لیا، جہاں اس نے قدیم اور کلاسیکی تاریخ پڑھی اس سے پہلے کہ آثار قدیمہ ایک مضمون کے طور پر دستیاب تھا، [19] 1916ء میں کورس مکمل کیا۔ 1916ء میں گریجویشن کے وقت تک اس نے دو بھائی کھو دیے تھے، لیفٹیننٹ الفریڈ نول گیروڈ اور لیفٹیننٹ تھامس مارٹن گیروڈ۔ [20] دونوں پہلی جنگ عظیم میں ایکشن میں مارے گئے تھے۔ اس کا تیسرا بھائی، لیفٹیننٹ باسل رہارے [11] فرانس میں ہسپانوی فلو سے ڈیموبلائزیشن سے پہلے مر گیا۔ [21]
مزید دیکھیے
[ترمیم]حوالہ جات
[ترمیم]- ^ ا ب پ مصنف: فرانس کا قومی کتب خانہ — عنوان : اوپن ڈیٹا پلیٹ فارم — بی این ایف - آئی ڈی: https://catalogue.bnf.fr/ark:/12148/cb11572353h — اخذ شدہ بتاریخ: 10 اکتوبر 2015 — اجازت نامہ: آزاد اجازت نامہ
- ^ ا ب عنوان : A Historical Dictionary of British Women — ناشر: روٹلیج — اشاعت دوم — ISBN 978-1-85743-228-2 — بی این ایف - آئی ڈی: https://catalogue.bnf.fr/ark:/12148/cb11572353h
- ↑ جی این ڈی آئی ڈی: https://d-nb.info/gnd/121885844 — اخذ شدہ بتاریخ: 14 اگست 2015 — اجازت نامہ: CC0
- ↑ ربط: https://d-nb.info/gnd/121885844 — اخذ شدہ بتاریخ: 27 اپریل 2014 — اجازت نامہ: CC0
- ↑ عنوان : Encyclopædia Britannica — دائرۃ المعارف بریطانیکا آن لائن آئی ڈی: https://www.britannica.com/biography/Dorothy-Annie-Elizabeth-Garrod — بنام: Dorothy Annie Elizabeth Garrod — اخذ شدہ بتاریخ: 9 اکتوبر 2017
- ↑ ربط: https://d-nb.info/gnd/121885844 — اخذ شدہ بتاریخ: 31 دسمبر 2014 — اجازت نامہ: CC0
- ^ ا ب پ ت عنوان : Who's who — ناشر: اے اینڈ سی بلیک — Who's Who UK ID: https://www.ukwhoswho.com/view/article/oupww/whoswho/U48286
- ↑ عنوان : Oxford Dictionary of National Biography — ناشر: اوکسفرڈ یونیورسٹی پریس
- ↑ این کے سی آر - اے یو ٹی شناخت کنندہ: https://aleph.nkp.cz/F/?func=find-c&local_base=aut&ccl_term=ica=mub2018984106 — اخذ شدہ بتاریخ: 18 دسمبر 2022
- ↑ این کے سی آر - اے یو ٹی شناخت کنندہ: https://aleph.nkp.cz/F/?func=find-c&local_base=aut&ccl_term=ica=mub2018984106 — اخذ شدہ بتاریخ: 1 مارچ 2022
- ↑ این کے سی آر - اے یو ٹی شناخت کنندہ: https://aleph.nkp.cz/F/?func=find-c&local_base=aut&ccl_term=ica=mub2018984106 — اخذ شدہ بتاریخ: 7 نومبر 2022
- ↑ Pamela Smith۔ "From 'small, dark and alive' to 'cripplingly shy': Dorothy Garrod as the first woman Professor at Cambridge"۔ www.arch.cam.ac.uk (بزبان انگریزی)۔ 21 مارچ 2019 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 19 نومبر 2019
- ↑ Pamela Jane Smith (1996)۔ "Dorothy Garrod, first woman Professor at Cambridge"۔ Antiquity۔ 74 (283): 131–136۔ doi:10.1017/S0003598X00066230
- ↑ "First Cambridge woman professor appointed"۔ The Glasgow Herald۔ 6 مئی 1939۔ اخذ شدہ بتاریخ 14 اگست 2016
- ↑ Pamela Jane Smith (2009)۔ A Splendid Idiosyncrasy: Prehistory at Cambridge 1915–1950۔ Oxford: Archaeopress BAR British Series۔ صفحہ: 169۔ ISBN 978-1-4073-0430-4
- ↑ Pamela Jane Smith (2009)۔ A Splendid Idiosyncrasy: Prehistory at Cambridge 1915–1950۔ Oxford: Archaeopress BAR British Series۔ صفحہ: 169۔ ISBN 978-1-4073-0430-4
- ^ ا ب Jane Callander۔ "Garrod, Dorothy Annie Elizabeth"۔ اوکسفرڈ ڈکشنری آف نیشنل بائیوگرافی (آن لائن ایڈیشن)۔ اوکسفرڈ یونیورسٹی پریس۔ doi:10.1093/ref:odnb/37443 (Subscription or UK public library membership required.)
- ↑ Pamela Jane Smith۔ "Dorothy Garrod, first woman Professor at Cambridge"۔ Antiquity۔ 74: 131
- ↑ Pamela Jane Smith (2009)۔ A Splendid Idiosyncrasy: Prehistory at Cambridge 1915–1950۔ Oxford: Archaeopress BAR British Series۔ صفحہ: 170۔ ISBN 9781407304304
- ↑ Pamela Jane Smith (2009)۔ A Splendid Idiosyncrasy: Prehistory at Cambridge 1915–1950۔ Oxford: Archaeopress BAR British Series۔ صفحہ: 171۔ ISBN 9781407304304
- ↑ Pamela Jane Smith (2009)۔ A Splendid Idiosyncrasy: Prehistory at Cambridge 1915-1950۔ Oxford: Archaeopress BAR British Series۔ صفحہ: 171۔ ISBN 9781407304304
- 1892ء کی پیدائشیں
- 5 مئی کی پیدائشیں
- لندن میں پیدا ہونے والی شخصیات
- 1968ء کی وفیات
- 18 دسمبر کی وفیات
- اعزازی ڈگریاں
- انگریز ماہرین آثار قدیمہ
- برطانوی خواتین سائنسدان
- برطانوی خواتین ماہرین آثار قدیمہ
- برطانوی سائنسدان
- بیسویں صدی کی انگریز خواتین
- بیسویں صدی کی برطانوی خواتین سائنس دان
- بیسویں صدی کے انگریز سائنس دان
- بیسویں صدی کے ماہرین آثار قدیمہ
- جامعہ اوکسفرڈ کے فضلا
- نیونہم کالج، کیمبرج کے فضلا