ڈیوڈ کوپرفیلڈ
ڈیو کوپرفیلڈ کا سرورق، 1975ء | |
| مصنف | چارلس ڈکنز |
|---|---|
| اصل عنوان | The Personal History, Adventures, Experience and Observation of David Copperfield the Younger of Blunderstone Rookery |
| مترجم | سید محمد ہادی (علیگ) فضلِ حسنین |
| مصور | ہیبلٹ نائٹ براؤن (انگریزی کا) |
| مصور سرورق | ہیبلٹ نائٹ براؤن (فِز) |
| ملک | انگلستان |
| زبان | انگریزی |
| صنف | ناول، بلڈنگس رومان |
| ناشر | بریڈبری اینڈ ایونز (انگریزی) |
تاریخ اشاعت | 1975ء |
تاریخ اشاعت انگریری | مئی 1849ء تا نومبر 1850ء بصورت قسط؛ 1850ء بصورت کتاب |
| طرز طباعت | پرنٹ |
| صفحات | 119 (اردو) |
| قبل ازاں | ڈومبے اینڈ سن |
| بعد ازاں | بلیک ہاؤس |
| ریختہ ای بکس | ڈیوڈ کوپرفیلڈ |
ڈیوڈ کوپرفیلڈ انگریز ادیب چارلس ڈکنز کا ناول ہے جو اسی کے مرکزی کردار ڈیوڈ کوپرفیلڈ کی زبانی بیان کیا گیا ہے۔ اس میں اس کی زندگی کے واقعات شیر خوارگی سے لے کر بلوغت تک کے سفر کی صورت میں پیش کیے گئے ہیں۔ اسی وجہ سے اس ناول کو عموماً بلڈنگس رومان (نشوونمائی ناول) کی صنف میں شمار کیا جاتا ہے۔ یہ 1849ء اور 1850ء میں قسط وار شائع ہوا اور بعد ازاں 1850ء میں کتابی شکل میں منظر عام پر آیا۔
ڈیوڈ کوپرفیلڈ کو جزوی طور پر خود نوشت سوانحی ناول بھی سمجھا جاتا ہے کیونکہ یہ ”حقیقت اور اختراع کے نہایت پیچیدہ امتزاج“ پر مبنی ہے اور اس کے کئی واقعات براہ راست ڈکنز کی اپنی زندگی سے ماخوذ ہیں۔ ڈکنز کے نزدیک یہ ان کے تمام ناولوں میں سب سے پسندیدہ تھا۔ ڈیوڈ کاپر فیلڈ کو زیادہ تر ناقدین چارلس ڈکنز کا شاہکار سمجھتے ہیں۔ یہ ناول اپنے بھرپور کرداروں، وکٹوریائی انگلستان کی تصویر کشی اور محبت، نقصان اور نجات کے لا زوال موضوعات کے لیے مشہور ہے۔ یہ انگریزی ادب کا ایک ہر دلعزیز کلاسک ہے اور اپنی پائیدار دلکشی اور لا زوال سبق سے قارئین کو مسحور کرتا ہے۔ اس کا اردو زبان سمیت دنیا کی کئی زبانوں میں ترجمہ ہو چکا ہے۔
پلاٹ
[ترمیم]یہ ناول ڈیوڈ کی پیدائش اور ابتدائی بچپن سے شروع ہوتا ہے، جس میں اس کے والد کی موت اور اس کی ماں کی ایک ظالم مسٹر مَرڈ اسٹون سے دوبارہ شادی جیسے واقعات رونما ہوتے ہیں۔ ڈیوڈ کی زندگی کے ابتدائی سال اپنے سوتیلے باپ کے ہاتھوں مشکلات اور بد سلوکی سے بھرپور ہوتے ہیں، لیکن اسے اپنی محبت کرنے والی ماں اور اپنی وفادار نرس پیگوٹی کی صحبت سے سکون ملتا ہے۔ جیسے جیسے ڈیوڈ بڑا ہوتا جاتا ہے، اسے بورڈنگ اسکول، اپنی ماں کی موت اور اپنی ذاتی اور پیشہ ورانہ زندگی میں مختلف آزمائشوں اور پریشانیوں سمیت کئی اتار چڑھاؤ کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ مختلف اوقات میں رنگا رنگ کرداروں سے اس کا واسطہ پڑتا ہے جن میں سنکی مسٹر میکاؤبر، مہربان مسٹر پیگوٹی اور پراسرار اوریاه بیپ شامل ہیں۔
ناسازگار حالات و واقعات کا مقابلہ کرتے ہوئے ڈیوڈ زندگی میں اپنا راستہ بنانے کے لیے پرعزم رہتا ہے، بالآخر ایک مصنف کی حیثیت سے کامیاب ہوجاتا ہے اور ایک حسینہ سے محبت کرکے مسرت کے لمحات سے لطف اندوز ہوتا ہے۔ اس سارے سفر میں وہ محبت، دوستی اور مشکلات کا سامنا کرنے میں استقامت کی اہمیت کے بارے میں قیمتی سبق سیکھتا ہے۔
اردو تراجم
[ترمیم]اس ناول کا ترجمہ سید محمد ہادی (علیگ) نے ”ڈیوڈ کوپرفیلڈ“ نے اختصار سے 119 صفحات میں کیا۔ اس کا مکمل ترجمہ فضلِ حسنین نے ”ڈیوڈ کاپرفیلڈ“ کے عنوان سے غالباً 2006ء میں کیا جسے قومی کونسل برائے فروغ اردو زبان نے چھاپا تھا۔[1] مختصر کہانی پر مشتمل ایک ترجمہ احسن فاروقی کا بھی ملتا ہے۔[2]
حوالہ جات
[ترمیم]- ↑ محمد عبد القدیر (مبصر) (دسمبر 2006)۔ رشمی چودھری؛ فیروز عالم (مدیران)۔ "تبصرہ و تعارف"۔ اردو دنیا۔ نئی دہلی: قومی کونسل برائے فروغِ اردو زبان۔ ج 8 شمارہ 12: 69
- ↑ عبد الجمیل؛ اسلام اختر (1970)۔ سندھ میں اردو مطبوعات (پہلا ایڈیشن)۔ لاہور: مرکزی اردو بورڈ۔ ص 412–413