مندرجات کا رخ کریں

ڈیوڈ (مائیکل اینجلو)

آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا سے
David
فن کارمائیکل اینجلو
سالت 1501 – June 8, 1504
موضوعبائبل کاداؤد (بادشاہ)
ابعاد517 سینٹی میٹر × 199 سینٹی میٹر (17 ft × 6.5 ft)
مقامGalleria dell'Accademia، فلورنس, Italy

ڈیوڈ (انگریزی: David) مشہور مجسمہ ساز مائیکل اینجلو کی تخلیق ہے۔ جسے 1501 سے 1504 کے درمیان بنایا گیا۔یہ مجسمہ ایک بہت بڑے پتھر سے بنایا گیا تھا۔جس کو دو مرتبہ پہلے مجسمہ سازوں نے بنانے کی کوشش کی اور چھوڑ دیا۔ اس کے پیروں کے درمیان پہلے ہی کاٹا گیا تھا۔ یہ ایک 17 فٹ اونچا مجسمہ ہے جسے افلورنس کیتھیڈرل کی بلڈنگ کے اوپر لگانا تھا۔ مائکل اینجلو نے اس مناسبت سے بنایا تاکہ نیچے سے دیکھنے والے کو صحیح تناسب لگے۔ اس کو ادھا کلومیڑ پلڈنگ تک لانے میں کئی دن لگے۔ اس لیے فیصلہ کیا گیا ہے اسے ٹاون ہال کے باہر نصب کیا جاےَ۔ یہ دنیا کا پہلا مجسمہ ہے جس کے نیچے ایک پلیٹ فارم بنایا گیا۔ تاکہ کچھ اور اونچا ہو اور کچھ ٹھیک دکھ سکے۔یہ مجسمہ ایکآمر میڈیچی کے خلاف شہر کی آزادی کی علامت بن گیا۔[1]

ول ڈیورانٹ کے مطابق اِس مجسمے میں کئی خامیاں نکالی گئیں۔ مثلاً دایاں ہاتھ بہت زیادہ بڑا، گردن بہت زیادہ لمبی ہے، بائیں ٹانگ کی پنڈلی زیادہ طویل ہے، بایاں چوتڑ مناسب انداز میں پھولا ہوا نہیں۔ ایک سرکاری افسر پِیئرو نے رائے دی کہ ناک کچھ زیادہ بڑی ہے۔ ایک کہانی کے مطابق مائیکل اَینجلو اپنے ہاتھ میں ماربل کے کچھ ریزے لے کر بظاہر ناک کو چھینی سے جھاڑنے کے لیے سیڑھی پر چڑھا، مگر جوں کا توں ہی چھوڑ دیا اور اپنے ہاتھ سے ریزے نیچے گِرا دیے۔ یوں اُس نے ظاہر کیا کہ ناک تھوڑی کھرچ کر چھوٹی کر دی ہے۔ افسر نے دوبارہ دیکھا اور بولا: ہاں اب ٹھیک ہے۔[2]

حوالہ جات

[ترمیم]
  1. صابر نذر
  2. یاسر جواد فیس بک پوسٹ