کارٹون نیٹ ورک (پاکستان)

آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا سے


نام کارٹون نیٹ ورک
آغاز 2 اپریل 2004
ملکیت ٹرنر براڈ کاسٹنگ سسٹم، ٹائم وارنر
ملک پاکستان کا پرچم پاکستان
ویب سائٹ دفتری سائٹ

کارٹون نیٹ ورک پاکستان کیبل اور سیٹلائیٹ ٹیلی ویژن چینل ٹرنر براڈ کاسٹنگ سسٹم نے تخلیق کیا جو ٹائم وارنر کی ایک اکائی ہے جو بنیادی طور پر کارٹون پروگرام چلاتا ہے۔ چنیل باضابطہ طور پر 2 اپریل 2004کو شروع کیا گیا۔ کارٹون نیٹ ورک پاکستان کے پروگراموں کا نظام الاوقات پاکستان کے معیاری وقت کے مطابق ہے۔ اس کا بنگلادیش اور افغانستان کے معیاری وقت کا اخراجہ بھی دستیاب ہے۔

سن 2004ء میں پاکستان میں آغاز کے وقت سے کارٹون نیٹ ورک نے بچوں کے لیے اصل پروگراموں کے ساتھ بن ٹن، کریج، ید، اد اینڈ ایدی اور پاور پاف گرلز جیسے پروگراموں سے بچوں کے لیے تفریخ فراہم کی ہے۔ ٹرنر براڈ کاسٹنگ دنیا بھر میں خبر اور تفریح جیسی مصنوعات کے علاوہ بنیادی کیبل کا بھی ایک بڑا صنعتکار ہے۔ کارٹون نیٹ ورک ایشائی ممالک میں بچوں کا نمبر ١ چینل ہے اور کم و بیش 14000 ہزار سے زائد کارٹون اور کرداروں کو 32 ایشائی ممالک کے 64 ملین لوگوں کے گھروں میں پہنچتا ہے۔

پروگرام[ترمیم]

کارٹون نیٹورک اردو اور انگریزی میں دستیاب ہے۔ چینل بہت سے نامور شوز کا حامل ہے۔ کچھ ایسے شوز بھی ہیں جو ہندی میں دستیاب ہیں لیکن اس کے باوجود انگریزی میں دکھائے جاتے ہیں۔

بومرینگ[ترمیم]

بومرینگ 2007 میں شروع ہوا۔ اس نے اوائل کے کارٹون نشر کرنا شروع کیے جن میں جونی بریوو،پوپایے،سکوبی ڈو اور ٹام اینڈ جیری سرِفہرست ہیں۔ اس کے علاوہ کریج،سمورائے جیک اور بلی اینڈ مینڈی بھی نشر کیے جاتے رہے۔

کارٹون نیٹورک ٹیسٹی ٹریٹ[ترمیم]

اوائل میں اس کا نام کینڈی لینڈ ہاور تھا جس نے ٹام اور جیری کی جگہ لی تھی۔ اس میں ٹام اور جیری اور بعد میں بین ٹین شامل کر دیے گئے۔2011 میں اس کا نام کارٹون نیٹورک ٹیسٹی ٹریٹ رکھ دیا گیا۔

کارٹون نیٹورک پاپ کارن[ترمیم]

اس میں عام طور پر فلمیں دکھائیں جاتی ہیں۔ کارٹون نیٹ ورک کا یہ بلاک ہفتے اور اتوار کو نشر کی جاتا ہے۔

پوگو[ترمیم]

پوگو 2008 میں شروع ہوا جس میں بھارتی چینل پوگو کے پروگرام دکھائے جاتے تھے۔ کارٹون نیٹ ورک پر اسے تین گھنٹے کے بلاک کی حیثیت حاصل ہے۔ پاکستانی بچوں کی جانب سے اس بلاک کو کافی پزیرائی حاصل ہے۔

ٹونامی[ترمیم]

ٹونامی کو کارٹون نیٹ ورک پر دیکھے جانے والے سارے بلاک پر برتری حاصل ہے۔ اس کا آغاز اپریل 2004 کو ہی کر دیا گیا تھا۔ اس میں جاپانی کارٹون جنھے اینمے کہا جاتا ہی شامل ہوتے ہیں۔ یہ بلاک عام طور پر دو یا تین گھنٹوں کا ہوتا ہے۔

تاریخ[ترمیم]

2 اپریل 2004ء میں ٹرنر براڈ کاسٹنگ سسٹم نے اپنے پاکستانی ناظرین کے لیے ایک مقامی فیڈ [1] کا آغاز کیا۔ ابتدائی دور میں یہ کارٹون نیٹ ورک بھارت کا نشریاتی نسخہ تھا لیکن اب اس میں کافی اصلاحات آ چکی ہیں۔ پروگراموں کے کچھ اوقات بھارتی ہم منصب سے ملتے جلتے ہیں لیکن مقامی اشتہارات سے میل نہیں کھاتے۔ کارٹون نیٹ ورک پہلا بین الاقوامی چینل تھا جو پاکستان کے شائقین کے لیے خصوصی طور پر ایک وقف فیڈ پیش کر رہا تھا۔ یہ پاکستان میں موجود اپنے مخالفین نکلوڈین پاکستان اور انیمکس سے سبقت لے جانے کے لیے کافی جدوجہد کر رہا ہے۔

2005 تا 2008[ترمیم]

2005ء میں کارٹون نیٹ ورک کا پڑنا ڈبوں جیسا نشان تھری-ڈی میں تبدیل کر دیا گیا۔ 2006ء میں بہت سے نئے پروگرام متعارف کروائے گئے اور 2008ء میں پرانا طرز بدل دیا گیا۔

2008 تا 2011[ترمیم]

1 ستمبر 2008ء میں پروگراموں اور اشتہارات کا طرز بدل دیا گیا اور کارٹون نیٹ ورک تھیٹر کا نام بدل کر کارٹون نیٹ ورک پاپ کارن رکھ دیا گیا۔ کارٹون نیٹ ورک پاکستان میں اس کے ایشائی ہم منصب کا روپ نظر آنے لگا اور پروگراموں کا طرز کئی گنا بہتر ہو گیا۔

2011 تا حال[ترمیم]

1 اکتوبر 2011ء میں کارٹون نیٹ ورک نے ایک دفعہ پھر نیا روپ دھار لیا جو اس کے امریکی ہم منصب سے مماثلت رکھتا ہے۔ اس کے علاوہ ایک نیا نعرہ متعارف کرایا گیا جو انگریزی میں کچھ ایسے ہے، ایٹس آ فن تھینگ!

تنقید اور تنازعات[ترمیم]

2005ء میں پاکستانی حکومت نے کئی نجی چینلوں پر پابندی لگا دی جس کی وجہ ہندی زبان کے چند الفاظ کا پروگراموں میں استعمال تھا۔ بعد ازاں کارٹون نیٹورک اور کئی اور نجی چینلوں کو اردو ہندی کے مرکب پروگراموں کی بجائے انگریزی زبان میں چلانے کی ہدایت جاری کر دی گئیں۔[2] بعد میں پھر یہی پابندی لگائی گئی جس پر حکومت نے پی ٹی وی سے الحاق شدہ کارٹون جیسے چینل کی تمنا کا اظہار کیا۔ آخر کار، یکم اگست 2010ء کو وزیر اطلاعات و نشریات، ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان نے کارٹون نیٹ ورک اور نکلوڈیان کو نشریات کا دوبارہ سے حق دے دیا[3] اور آخر میں ایک مقامی نجی کارٹون چینل کی خواہش کا اظہار کیا۔

نشریاتی علامات[ترمیم]

مزید دیکھیے[ترمیم]

حوالہ جات[ترمیم]

  1. "آرکائیو کاپی"۔ 01 اکتوبر 2011 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 16 اکتوبر 2012 
  2. "آرکائیو کاپی"۔ 20 فروری 2014 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 16 اکتوبر 2012 
  3. "Two foreign channels for kids get Pakistan's nod - Thaindian News"۔ 01 جولا‎ئی 2017 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 16 اکتوبر 2012