کتاب

آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا سے
چھاپ خانہ کی ایجاد اور اِنتخاب سے پہلے، تقریباً تمام کتابوں کی نقلیں ہاتھوں سے بنائی جاتی تھیں، جس سے کتابیں نایاب اور مہنگی تھیں۔

اپنے وسیع تر مفہوم میں ہر وہ تحریر جو کسی شکل میں محفوظ کی گئی ہو کتاب📖 کہلاتی ہے۔ گویا مٹی کی تختیاں، پیپرس کے رول اور ہڈیاں جن پر تحریر محفوظ ہے کتاب ہے؛ یہ چمڑے یا جھلی پر بھی ہو سکتی ہے اور کاغذ پر بھی۔ کتاب لکھے اور چھاپے گئے کاغذوں کے مجموعہ کو کہتے ہیں، جن کی جلد بندی کی گئی ہواور انھیں محفوظ کرنے کے لیے جلد موجود ہو۔ موجودہ دور میں ٹیکنالوجی اور سائنس کی ترقی کی بدولت کتاب صرف کاغذ پر چھپی تحریر ہی نہیں رہی، بلکہ اب کتاب ای بک کرئیٹر انٹرنیٹ اور بک ریڈر کے ذریعے ڈیجیٹل ہو چکی ہے۔ کتابوں کے شوقین یا کتابیں زیادہ پڑھنے والے کو عموماً، کتابوں کا رَسیا یا کتابوں کا کیڑا کہاجاتا ہے۔
کتب خانہ ایک جگہ ہے جہاں پر کتابیں صرف پڑھنے کے لیے مہیا کی جاتی ہیں۔ کتب خانے میں کتابوں کی خرید و فروخت نہیں کی جاتی ہے۔

کتاب کا لغوی معنی[ترمیم]

علامہ راغب اصفہانی لکھتے ہیں : کتب کا معنی ہے چمڑے کے دو ٹکڑوں کو سی کر ایک دوسرے کے ساتھ ملا دینا‘ اور عرف میں اس کا معنی ہے : بعض حروف کو لکھ کر بعض دوسرے حروف کے ساتھ ملانا‘ اور کبھی صرف ان ملائے ہوئے حروف پر بھی کتاب کا اطلاق ہوتا ہے اسی اعتبار سے اللہ کے کلام کو کتاب کہا جاتا ہے اگرچہ وہ لکھا ہوا نہیں ہے‘ قرآن مجید میں ہے : ’’ الم ذَلِكَ الْكِتَابُ‘‘ کتاب اصل میں مصدر

ہے‘ پھر مکتوب کا نام کتاب رکھ دیا گیا‘ نیز کتاب اصل میں لکھے ہوئے صحیفہ کا نام ہے[1]

کتاب کی اہمیت[ترمیم]

ایک چینی کہاوت  ہے کہ "جب آدمی 10 کتابیں پڑھتا ہے تووہ 10 ہزار میل کا سفر کرلیتا ہے۔ "

گورچ فوک کہتے ہیں:

" اچھی کتابیں وہ نہیں جو ہماری بھوک کو ختم کر دیں بلکہ اچھی کتابیں وہ ہیں جو ہماری بھوک بڑھائیں۔۔۔۔۔۔۔ زندگی کو جاننے کی بھوک ۔۔''

ائولس گیلیوس کہتے ہیں:" کتابیں خاموش استاد ہیں ۔۔"

فرانس کافکا:

"ایک کمرہ بغیر کتاب کے ایسا ہی ہے جیسے ایک جسم بغیر روح کے ۔۔"

گوئٹے :

"بہت سے لوگوں کو یہ بات نہیں معلوم ہے کہ مطالعہ سیکھنا کتنا مشکل اور وقت طلب کام ہے، میں نے اپنے 80 سال لگا دیے لیکن پھر بھی یہ نہیں کہہ سکتا ہوں کہ میں صحیح سمت کی جانب ہوں۔۔۔۔۔”

تھومس فون کیمپن:

"جب میں عبادت کرتا ہوں تو میں خدا سے باتیں کرتا ہوں، لیکن جب میں کوئی کتاب پڑھتا ہوں تو خدا مجھ سے باتیں کرتا ہے۔۔۔۔۔"

جین پاؤل:

"کتابیں ایک طویل ترین خط ہے جو ایک دوست کے نام لکھا گیا ہو۔۔"

گٹھولڈ لیسنگ:

"دنیا اکیلے کسی کو مکمل انسان نہیں بنا سکتی، اگر مکمل انسان بننا ہے تو پھر اچھے مصنفین کی تصانیف پڑھنا ہوں گی ۔۔۔"

نووالیس :

" کتابوں سے بھری ہوئی لائبریری ہی ایک ایسی جگہ ہے جہاں ہم ماضی اور حال کے دیوتاؤں سے آزادی کے ساتھ گفتگو کرسکتے ہیں۔۔۔۔۔"

دو جرمن اقوال :

" کتابیں پیالے کی مانند ہیں جن سے پانی پینا تمھیں خود سیکھنا ہوگا"

"جرمن زبان میں گدھے کو ایزل کہتے ہیں جب اس لفظ کو الٹا پڑھا جائے تو یہ لیزے بنتا ہے اس لیے یہ کوئی عجوبہ نہیں ہے اگر یہ کہا جائے کہ کچھ معلومات حاصل کرنے کے لیے تمھیں گدھے کی طرح محنت کرنا ہوگی۔

  ایک سروے کے مطابق پاکستان میں فی کس اوسطاً   صرف 6 پیسے سالانہ  کتاب کے لیے خرچ کیے جاتے ہیں...

اکثر بعد میں ردی میں بیچ کر اس کا پتیسہ کھا لیا جاتا ہے.

حوالہ جات[ترمیم]

  1. مفردات القرآن امام راغب اصفہانی

https://arvin-bookstore.com/