مندرجات کا رخ کریں

کتاب الارشاد

آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا سے
کتاب الارشاد
مصنف امام الحرمین جوینی   ویکی ڈیٹا پر (P50) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
اصل زبان عربی   ویکی ڈیٹا پر (P407) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
موضوع الٰہیات ،  اسلام ،  اشعری   ویکی ڈیٹا پر (P921) کی خاصیت میں تبدیلی کریں

الإرشاد إلى قواطع الأدلة في أصول الاعتقاد یہ کتاب علمِ توحید (عقائد) پر ایک اہم تصنیف ہے، جسے امام الحرمین ابو المعالی عبد الملک الجوینی (419ھ - 478ھ) نے تحریر کیا۔ اس کتاب میں عقیدۂ صحیحہ کے اصولوں پر عقلی و نقلی دلائل پیش کیے گئے ہیں اور اہلِ اَہواء، بدعتی فرقوں، مختلف اسلامی فرقوں اور دہریوں کے شبہات کا ردّ کیا گیا ہے۔ امام جوینی نے اس کتاب میں قرآن و سنت پر مبنی مضبوط عقلی استدلالات استعمال کیے ہیں۔ کتاب پر اہم حواشی، تعلیقات اور آیات و احادیث کی تخریج بھی موجود ہے، جو اس کے علمی مقام کو مزید بلند کرتی ہے۔

تعارف

[ترمیم]

عقیدہ کے اصولوں کے لیے حتمی ثبوتوں کے لیے ایک رہنما (عربی: الإرشاد إلى قواطع الأدلة في أصول الاعتقاد، رومنائزڈ: الارشاد 'الا قواتی' العدل فی اصول الاعتقاد)، جسے عام طور پر الارشاد کے نام سے جانا جاتا ہے۔ "دی گائیڈ")، اسلامی الہیات کا ایک بڑا کلاسک ہے۔ اس کا مصنف، الجوینی، اپنے زمانے کا معروف ماہر الہیات تھا۔ وہ قانون کے اصولوں پر اپنے بہت سے اہم مقالات اور عظیم الغزالی کے استاد رہنے کے لیے زیادہ مشہور تھے۔[1] الہیات کے میدان میں ان کی تحریریں، خاص طور پر الارشاد ، اس وقت کی عصری اسلامی دنیا میں الہیات کی ترقی کے ایک اعلیٰ مقام کی نمائندگی کرتی ہیں۔ الارشاد الجوینی میں منظم طریقے سے لکھا ہے کہ مصنف نے خدا کے بارے میں کسی بھی گفتگو کے اصولوں، اس کی صفات، اس کے بارے میں کیا کہا جانا چاہیے اور انسان کو یہ کیسے سمجھنا چاہیے کہ اس سلسلے میں کیا ممکن ہے۔ خدا

سبب تألیف

[ترمیم]

امام الحرمین ابو المعالی الجوینی نے اپنی کتاب الإرشاد کی تمہید میں اس کے تصنیف کا سبب بیان کرتے ہوئے لکھا: "جب ہم نے دیکھا کہ توحید کے دلائل ہدایت کی مضبوط رسی اور تأیید کا سہارا ہیں اور ہم نے وسیع و مفصل کتابوں کو پایا جو روشن دلائل اور فیصلہ کن براہین پر مشتمل تھیں، لیکن ہمارے زمانے کے لوگ ان کتابوں کو سمجھنے کی ہمت نہیں رکھتے اور عقائد کے باب میں برہان قاطعہ سے خالی نظریات کو رائج پایا، تو ہم نے طے کیا کہ ایسی راہ اختیار کی جائے جو قطعی دلائل اور عقلی بنیادوں پر قائم ہو، جو نہایت اہم امور کو سمیٹے اور طویل کتب سے مختصر ہو۔ اور اللہ ہی مدد اور توفیق دینے والا ہے اور وہ فضل و کرم والا ہے۔"

کتاب کا خلاصہ

[ترمیم]

مقدمے کے بعد امام جوینی نے اپنی کتاب کو ابواب میں تقسیم کیا اور ہر باب کو فصول میں۔ اس اندازِ ترتیب نے بعد کے تمام متکلمین کے لیے راہنمائی کا کام دیا۔ اگرچہ یہ اندازِ ترتیب پہلے امام ابو بکر الباقلانی اور امام عبد القاہر البغدادی کے ہاں بھی پایا گیا، تاہم امام جوینی نے اسے عمدہ انداز میں مرتب کیا۔

اہم ابواب

[ترمیم]
  • نظر (عقلی غور و فکر) کے احکام
  • علم کی حقیقت
  • عالم کے حادث (نئے) ہونے کا ثبوت
  • صانع (خالق) کے وجود پر دلیل
  • اللہ تعالیٰ کی صفات کا اثبات
  • اللہ کی وحدانیت
  • صفاتِ معنویہ (جیسے علم، قدرت) کا اثبات
  • اللہ کی وہ صفات جو اس کی ذات کے ساتھ قائم ہیں
  • اللہ کے لیے ممکن صفات
  • اللہ کے رؤیت (دیدار) کا امکان
  • افعالِ بندہ اللہ کی طرف سے پیدا ہونا
  • استطاعت (قدرت) کی حقیقت
  • عدل اور خیر و شر کا فلسفہ
  • نبوت کا اثبات
  • معجزہ کا نبی کی صداقت پر دلالت کرنا
  • انبیا کے عمومی احکام
  • سمعیات (آخرت، جزا، قبر وغیرہ سے متعلق عقائد)
  • اجل (موت کا وقت)، رزق، قیمتوں کا نظام
  • امر بالمعروف و نہی عن المنکر
  • آخرت میں دوبارہ زندہ ہونا
  • ثواب و عذاب، اعمال کا باطل ہونا
  • معتزلہ، خوارج اور مرجئہ پر رد
  • توبہ
  • امامت (خلافت)
  • تفصیلی احادیث کا جائزہ
  • نص (خلافت کے لیے نص قطعی) کے ابطال اور خلافت کے لیے انتخاب کا اثبات
  • انتخابِ امام کی شرائط
  • خلفائے راشدین (ابو بکر، عمر، عثمان، علی) رضی اللہ عنہم کی خلافت کا بیان[2]

مزید دیکھو

[ترمیم]

حوالہ جات

[ترمیم]
  1. مذاهب الاسلاميين، ص: 699/700.
  2. مقدمة "الإرشاد إلى قواطع الأدلة في أصول الاعتقاد" إمام الحرمين الجويني، مكتبة الثقافة الدينية بالقاهرة، تح: أحمد السايح، وتوفيق علي وهبة، ص:10.


بیرونی روابط

[ترمیم]