مندرجات کا رخ کریں

کرسچین لاسن

آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا سے
کرسچین لاسن کی ایک قلمی تصویر جسے اڈولف ہوہنیک Adolf Hohneck (1812–1879) نے اتارا تھا۔

کرسچین لاسن (انگریزی: Christian Lassen) ایک ناروے نژاد جرمن ماہر مشرقی علوم اور ماہر ہندویات تھے۔ وہ قدیم ہندوستان کے مطالعے میں اپنے علمی کام کے لیے مشہور ہیں، خاص طور پر سنسکرت اور ہندوستانی آثار قدیمہ کے حوالے سے ان کے کام نے انھیں ایک اہم شخصیت بنا دیا۔[1][2]

ان کی زندگی اور کام کی چند اہم خصوصیات یہ ہیں:

ابتدائی زندگی اور تعلیم

[ترمیم]

کرسچین لاسن 1800 میں ناروے کے شہر برگن میں پیدا ہوئے۔

انھوں نے اوسلو، ہیڈلبرگ اور بون میں اپنی تعلیم مکمل کی اور سنسکرت زبان میں مہارت حاصل کی جو قدیم ہندوستانی متون کے مطالعہ کے لیے ضروری تھی۔[3]

تعلیمی کیریئر

[ترمیم]

لاسن بون یونیورسٹی میں قدیم ہندوستانی زبانوں اور ادب کے پروفیسر کے طور پر کام کرتے تھے۔

ان کا تحقیقی کام قدیم ہندوستان کی تاریخ، ثقافت اور ادب پر مرکوز تھا۔[4]

اہم ترین کام

[ترمیم]

ان کا سب سے اہم کام "Indische Alterthumskunde" (ہندوستانی آثار قدیمہ) ہے، جو قدیم ہندوستان کی تاریخ اور ثقافت کا ایک جامع مطالعہ ہے۔ یہ کام ان کے وقت میں سنگ میل ثابت ہوا اور یورپ میں اندولوجی کے مزید مطالعات کی بنیاد رکھی۔[5]

وراثت

[ترمیم]

کرسچین لاسن کی کاوشوں نے یورپ میں ہندوستانی تہذیب اور تاریخ کے مطالعہ کی طرف مزید توجہ مبذول کروائی۔

وہ ہندویات کے ابتدائی علما میں سے ایک تھے جنھوں نے ہندوستان کی قدیم تاریخ اور ثقافت کو مغربی دنیا میں متعارف کرایا اور اس شعبے کی ترقی میں اہم کردار ادا کیا۔[6]

خلاصہ

[ترمیم]

کرسچین لاسن ایک ناروے نژاد جرمن ماہر مشرقی علوم اور ماہر ہندویات تھے، جنہیں خاص طور پر سنسکرت اور ہندوستانی آثار قدیمہ کے حوالے سے ان کے تحقیقی کام کے باعث شہرت حاصل ہوئی۔ وہ 1800 میں ناروے کے شہر برگن میں پیدا ہوئے اور اوسلو، ہیڈلبرگ اور بون میں تعلیم حاصل کی، جہاں انھوں نے سنسکرت زبان میں مہارت حاصل کی۔ لاسن بون یونیورسٹی میں قدیم ہندوستانی زبانوں اور ادب کے پروفیسر کے طور پر تدریس کرتے تھے اور ان کی تحقیق کا مرکز قدیم ہندوستان کی تاریخ، ثقافت اور ادب تھا۔ ان کا نمایاں ترین کام "Indische Alterthumskunde" (ہندوستانی آثار قدیمہ) ہے، جو اپنے دور میں ایک اہم علمی سنگ میل سمجھا جاتا ہے اور جس نے یورپ میں اندولوجی کے مزید مطالعات کی بنیاد رکھی۔ کرسچین لاسن کو ہندویات کے بانی علما میں شمار کیا جاتا ہے جنھوں نے مغربی دنیا کو ہندوستان کی قدیم تاریخ اور تہذیب سے روشناس کرانے میں اہم کردار ادا کیا۔

مزید دیکھیے

[ترمیم]

حوالہ جات

[ترمیم]
  1. "Christian Lassen"۔ Store norske leksikon۔ اخذ شدہ بتاریخ 2020-12-01
  2. "Christian Lassen"۔ Norsk Biografisk Leksikon۔ اخذ شدہ بتاریخ 2020-12-01
  3. https://researchportal.helsinki.fi/en/publications/christian-lassen-1800-1876-a-neglected-pioneer-of-indology
  4. https://whowaswho-indology.info/3703/lassen-christian/
  5. https://archive.org/details/indischealtert02lass
  6. https://eprints.soas.ac.uk/23213/1/Fl%C3%BCgel_Klatt_Life_and_Work.pdf

دیگر مآخذ

[ترمیم]

بیرونی روابط

[ترمیم]

وبط= اس مضمون میں ایسے نسخے سے مواد شامل کیا گیا ہے جو اب دائرہ عام میں ہے: ہیو چھزم, ed. (1911). "Lassen, Christian". انسائیکلوپیڈیا بریٹانیکا (بزبان انگریزی) (11واں ed.). کیمبرج یونیورسٹی پریس. Vol. 16. pp. 236–237. {{حوالہ موسوعہ}}: پیرامیٹر |ref=harv درست نہیں (help)

حواشی

[ترمیم]
  • The Compendienverzeichnis or record of textbooks used

in the Faculty of Philosophy was classified into broad subcategories, such as ‘Geschichte und Alterthumswissenschaft’ (Curtius, Mommsen, etc.), ‘Literaturgeschichte’ (Hübner, etc.), ‘Philologie’ (Griechische und Römische Sprachen: Curtius, etc.), ‘Sanscrit’ (Bopp, Lassen, etc.), ‘Philosophie’ (Trendelenburg, etc.) (ASCHERSON 1872: 183f.).