کرنتھیوں کے نام دوسرا خط

آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا سے


زمانہ تصنیف[ترمیم]

پولس رسول نے یہ خط بھی افسس شہر سے کرنتھس کی کلیسیا کو 57ء عیسوی کے درمیان لکھا تھا

قاصد[ترمیم]

پولس رسول نے یہ خط ططس کے ہاتھ روانہ کیا تھا۔

پس منظر[ترمیم]

اُس کے پہلے خط سے کلیسیا کی بعض غلط فہمیاں دور ہو گئی تھیں۔ اس کے باوجود پولس کے مخالفین اُس کی رسالت کے متعلق لوگوں کے دلوں میں شکوک پیدا کرنے کی کوشش کرتے رہتے تھے۔ اُسے ایسے لوگوں کی سرگرمیوں سے صدمہ پہنچا تھا۔ وہ کلیسیا کو آنے والے خطرات سے آگاہ کرنا چاہتا تھا۔ اُس نے یہ خط بھیج کر انھیں ہوشیار رہنے کی تاکید کی۔ یہی وجہ ہے کہ اس خط میں پولس کا لہجہ قدرے سخت ہے۔

مندرجات[ترمیم]

اس خط میں پولس نے اپنے عجیب و غریب ذاتی تجربات بھی بیان کیے ہیں (باب 12 آیات 1 تا 10)۔ ساتھ ہی اس نے کلیسیا سے درخواست کی ہے کہ وہ یہودیہ کے ضرورت مند مسیحیوں کے لیے چندہ جمع کریں۔ پولس نے اس خط میں اپنے اس دعویٰ پر کہ وہ یسوع مسیح کا مقرر کیا ہوا رسول ہے، بڑا زور دیا ہے اور اپنے مخالفین کو اُن کے اعتراضات کا جواب دینے کے لیے تیار ہے۔

حوالہ جات[ترمیم]