کرنل امام
کرنل امام | |
---|---|
معلومات شخصیت | |
پیدائش | 20ویں صدی چتال |
وفات | 23 جنوری 2011 میر علی، پاکستان |
شہریت | پاکستان |
عملی زندگی | |
مادر علمی | پاکستان ملٹری اکیڈمی |
پیشہ | انٹیلی جنس افسر |
عسکری خدمات | |
عہدہ | جرنیل |
لڑائیاں اور جنگیں | افغانستان میں سوویت جنگ ، افغانستان میں خانہ جنگی (1989–1992) ، افغان خانہ جنگی |
درستی - ترمیم |
سلطان امیر تارڑ پاکستان فوج میں کرنل کے عہدے سے سبکدوش ہوئے۔ آپ نے سوویت اتحاد کے افغانستان پر قبضہ کے بعد 1980ء میں شروع ہونے والے افغان جہاد میں پاکستان کی آئی ایس آئی کی طرف سے افغانیوں کی معاونت کی۔ وہ افغانیوں میں کرنل امام کے لقب سے مشہور تھے اور ماورائی شہرت رکھتے تھے۔
1974ء میں اعلیٰ عسکری کورس کے لیے فورٹ برگ ٹریننگ سنٹر امریکا گئے جہاں سے انھوں نے اعلیٰ عسکری ایوارڈ گرین بیرٹ حاصل کیا پاکستان آرمی کے بہترین پیرا شوٹر تھے دوران سروس انھیں ستارہ جرأت ستارہ بسالت اور ستارہ شجاعت دیا گیا۔ ان کا تعلق ضلع چکوال کے ایک گاؤں چتال سے تھا
26 مارچ 2010ء میں برطانوی اخبار نویس کے ساتھ وزیرستان گئے جہاں انھیں ایک دہشت گرد گروہ، جو مبینہ طور پر غیر ملکی پشت پناہی رکھتا ہے اور جس کا نام پہلے کسی نے نہیں سنا تھا، اغوا کر لیا اور 23 جنوری 2011ء میں ہلاک کر دیا۔[1][2]
حوالہ جات
[ترمیم]- ↑ "Former ISI official killed in North Waziristan"۔ صبح صادق۔ 22 January 2011۔ 07 جنوری 2019 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 22 جنوری 2011
- ↑ "Captors kill Colonel Imam in North Waziristan"۔ The Nation۔ 24 January 2011۔ 07 جنوری 2019 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 24 جنوری 2011
- 2011ء کی وفیات
- اسپیشل سروسز گروپ کے افسران
- افغانستان میں پاکستانی تارکین وطن
- پاکستان کی عسکری حکومت (1977–1988)
- پاکستانی اسلام پسند
- پاکستانی اشتراکیت مخالف
- پاکستانی جرنیل
- پاکستانی عسکری عہدیداران
- پاکستانی عسکری کارکنان
- پاکستانی مسلم شخصیات
- پنجابی شخصیات
- ریاستہائے متحدہ میں پاکستانی تارکین وطن
- سوویت-افغان جنگ کی شخصیات
- شخصیات جن کو تحریک طالبان پاکستان نے قتل کیا
- ضلع چکوال کی شخصیات
- عہدیداران پاک فوج
- کارکنان پاک فوج
- آئی ایس آئی کی شخصیات
- 1971ء پاک بھارت جنگ کی پاکستانی عسکری شخصیات