کرنل شیر خان سدوزئی

آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا سے

کرنل شیر خان سدھن کا شمار پونچھ کے اُن جنگ عظیم اول اور دوہم کے ریٹائرڈ فوجیوں میں ہوتا ہے جنھوں نے ستمبر 1947ء کو پونچھ بغاوت میں حصہ لیتے ہوئے اپنی ایک آزاد فوج کھڑی کی جیسے آزاد کشمیر ریگولر فورس کا نام دیا گیا جو اب بھی باقاعدہ سے پاک فوج کی اے کے آزاد کشمیر رجمنٹ کے نام سے جانی جاتی ہے کرنل شیر خان سدھن 5 اگست 1891ء ریاست جموں کشمیر کے ضلع سدھنوتی میں پیدا ہوئے آپ پیشے کے اعتبار سے برطانوی ہندوستانی فوج کے کرنل تھے بعد ازاں آزاد کشمیر ریگولر فورس میں سدھن بریگیڈ کی بنیاد رکھ کر بریگیڈئیر کی حیثیت سے 1 سدھن بریگیڈز کی کمان کرتے ہوئے پونچھ محاذ پر جابق ہوئے

کرنل شیر خان سدوزئی

معلومات شخصیت

معرکہ اعزاز برطانوی فوج کرنل شیرشہید خان[ترمیم]

کرنل شیر خان سدوزئی 1900ء میں برٹش انڈین آرمی کی اسٹیٹ فورس میں بھرتی ہوئے اور جنگ عظیم 1914ءجرمنی اور بلجیم جیسے مشکل ترین محاذوں پر دو سال شامل جنگ رہے جرمنی جنگ عظیم کے دوران برٹش انڈین آرمی کی ایک انگریز کور کی پوری پلاٹوں کو جب جرمنیوں نے محاصرے میں لے لیا اور قریب تھا کہ پوری پلٹوں جرمنیوں کے قبضے میں آہ جاتی مگر شیر خان سدھن نے 6 ہندوستانی فوجیوں کو اپنے ساتھ رکھ کر جرمنی فوجیوں کا 2 دن تک محاصرہ روکے رکھا اور وہاں سے پوری انگریز پلٹوں کو نکال لیا اس معرکے میں کرنل شیر خان سدھن کے 6 ہندوستانی سپاہی مارے گئے اور شیر خان خود درجنوں جرمنی فوجیوں کو ٹھکانے لگانے کے دو دن بعد محاصرہ تھوڑا کر انگریز پلٹوں سے واپس زندہ سلامت آہ ملے اس شجاعت پر برٹش انڈین آرمی نے شیر خان سدھن کو سندھ ملتان اور خانوال میں ایک ایک مربع ایکڑ اراضی اور تغمہIDSM جو برطانوی ہندوستانی فوجیوں کا 1907 سے 1926 تک دوسرا سب سے بڑا ملٹری تمغا اعزاز تھا وہ اعزاز عطا کیا یہاں سے شیر خان کا کمیشن اور ترقیوں کا سلسلہ شروع ہوا اور شیر خان سدوزئی نے برطانوی فوج میں کرنل تک ترقی پاہ کر 1924ء میں پنشن ہوئے،

برطانوی فوج سے ریٹائرمنٹ کے بعد[ترمیم]

کرنل شیر خان سدھن برٹش انڈین آرمی سے ریٹائرمنٹ کے بعد اپنے آبائی علاقے میں فلاح و بہبود کے کاموں میں مصروف رہے کرنل صاحب نے ریٹائرمنٹ کے بعد سب سے پہلے آزاد کشمیر میں پلندری ڈاکخانہ تعمیر کرایا اس سے پہلے پلندری اور راولاکوٹ کے 19000 برطانوی فوج سے ریٹائر فوجیوں کو راولپنڈی ڈاکخانے سے پنشن اور تار پتہ لینا پڑتا تھا کرنل صاحب نے عوامی فلاح انسانیت کو خاطر کار لاتے ہوئے 1925ء میں پلندری ڈاکخانہ اپنی جیب سے بنا کر اسے برطانوی حکومت ہند سے منظور کرایا اس کے بعد کرنل صاحب نے سیالا سے پلندری تک اپنی جیب سے پیسے لگا کر سڑک کی مرمتی کرا کر اسے ٹریفک کے قابلِ بنایا

1سدھن بریگیڈ کی بنیاد[ترمیم]

18 جون 1947 قانون آزادی ہند کے اعلان کے بعد جب برطانوی حکومت ہند کا ریاست جموں کشمیر سے معاہدہ امرتسر ختم ہوا تو پونچھ اور سدھنوتی کے سابقہ برطانوی فوج سے ریٹائر فوجیوں نے اپنی مدد آپ فوجی بریگیڈز اور یونٹیں تشکیل دے کر مہاراجا کشمیرسے مسلح دست گریباں ہو کر الحاق پاکستان کا مطالبہ کیا تو ان ہی حالات میں سب سے پہلے 5 ستمبر 1947ء کو کرنل شیر خان شہید نے برطانوی فوج سے 1800 ریٹائر فوجیوں کو اپنے ساتھ ملا کر 1سدھن بریگیڈز کی بنیاد رکھ کر مسلح جہدوجہد کا آغاز کیا 1 سدھن بریگیڈز نے رام پتن پلندری تراڑکھل ہجیرہ راجوری پونچھ محاذوں پر لڑائی لڑی

5 اے کے رجمنٹ کی بنیاد[ترمیم]

5 ستمبر 1947ء 1سدھن بریگیڈ بنے کے بعد مقامی لوگوں نے یکم اکتوبر 1947 تک 4 مزید سدھن بریگیڈز اور بنا دیے تو جنگجووں کی تعداد 7000 تک جا پہنچی تب کرنل شیر خان سدوزئی نے ان پانچ سدھن بریگیڈز کو ملا کر 5 اے کے رجمنٹ کی بنیاد رکھی اس کے بعد جب مزید 13 سدھن یونٹیں اور دیگر آزاد کشمیر کے حریت قبائل نے دو اور مزید بریگیڈز فوج تیار کی تو اسے باقاعدہ آزاد کشمیر ریگولر فورس کا نام دے دیا گیا جو آج بھی اے کے آزاد کشمیر رجمنٹ کے نام سے منسوب پاک فوج کا حصہ ہے اسے تشکیل دیا

کرنل شیر خان کی شہادت[ترمیم]

کرنل شیر خان 1 سدھن بریگیڈز کی کمان کرتے ہوئے 29 اکتوبر رات دس بجے پونچھ محاذ پر بھارتی فوج کی سیٹن گن سے نکلنے والی 23 گولیاں سینے میں کھا کر جابق ہوئے کرنل شیر خان سدھن کے شہید ہونے کے بعد 1 سدھن بریگیڈز کی کمان میجر غلام محمد نے سنبھال لی بعد شہادت آزاد کشمیر حکومت نے کرنل شیر خان سدھن کو آزاد کشمیر فوج کا سب سے پہلا اور سب سے بڑا ملٹری تمغا فخرے کشمیر جو پاک فوج کے نشان حیدر کے برابر ہے وہ اور دوسرا تغمہ شیر جنگ جس کا مطلب جنگ کا شیر یہ تغمہ پاک فوج کے نشان جرت کے برابر ہے ان دو تغمہ اعزازات سے نوازا

کرنل شیر خان سدھن کے نام سے منسوب مقامات اور شخصیات[ترمیم]

کرنل شیر خان سدوزئی کے نام سے منسوب 1960میں حکومت آزاد کشمیر نے رام پتن کا نام تبدیل کر کے اس کا نام کرنل شیر خان سدھن کے نام سے منسوب پتن شیر خان رکھا اس کے علاؤہ درہ تاہی کا نام تبدیل کر کے اس کی جگہ درہ شیر خان رکھااس کے علاؤہ پاکستان کی معروف فوجی شخصیات کیپٹن کرنل شیر خان کا نام ان کے دادا غالب خان نے کرنل شیر خان سدھن کی بہادری سے متاثر ہو کر اپنے پوتے کا نام ان کے نام سے منسوب کرنل شیر خان رکھا

حوالہ جات[ترمیم]

Robert Blackwill, James Dobbins, Michael O'Hanlon, Clare Lockhart, Nathaniel Fick, Molly Kinder, Andrew Erdmann, John Dowdy, Samina Ahmed, Anja Manuel, Meghan O'Sullivan, Nancy Birdsall, Wren Elhai, Nicholas Burns (Editor), Jonathon Price (Editor). American Interests in South Asia: Building a Grand Strategy in Afghanistan, Pakistan, and India. Aspen Institute. صفحات 155–. ISBN 978-1-61792-400-2. 26 دسمبر 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ. اخذ شدہ بتاریخ 03 نومبر 2011.
Simon Ross Valentine (27 October 2008). Islam and the Ahmadiyya Jama'at: History, Belief, Practice. Hurst Publishers. صفحہ 204. ISBN 978-1850659167.
"Furqan Force". Persecution.org. 26 دسمبر 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ. اخذ شدہ بتاریخ 14 مارچ 2012.
and the Ahmadiyya Jama'at: History, Belief, Practice. Columbia University Press, 2008. ISBN 0-231-70094-6, ISBN 978-0-231-70094-8
"An incredible war: Indian Air Force in Kashmir war, 1947-48", by Bharat Kumar, Centre for Air Power Studies (New Delhi, India)
By B. Chakravorty, "Stories of Heroism, Volume 1", p. 5

^ ا ب By Sanjay Badri-Maharaj "The Armageddon Factor: Nuclear Weapons in the India-Pakistan Context", p. 18