مندرجات کا رخ کریں

کرکٹ عالمی کپ ناک آؤٹ مرحلہ 2015ء

آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا سے

ناک آؤٹ مرحلہ، کرکٹ عالمی کپ 2015ء جو 19 مارچ سے 29 مارچ تک جاری رہا۔ اس میں وہ 8 ٹیمیں جو پہلے مرحلہ میں سے اپنے اپنے گروپ سے پہلے چار درجوں پر تھیں، وہ کھیلیں، ناک آؤٹ کا پہلا دور 4 مقابلوں پر مشتمل ہو گا جس کے 3 مقابلے ہو چکے ہیں جن میں پاکستان، سری لنکا، بنگلہ دیش، بالترتیب آسٹریلیا، جنوبی افریقا اور بھارت سے ہار کر باہر چکے ہیں، پہلا سیمی فائنل جنوبی افریقا اور کل کا مقابلہ جیتنے والی ٹیم کے درمیاں اور دوسرا بھارت اور آسٹریلیا کے درمیان میں ہوا۔

ٹورنامنٹ بریکٹ

[ترمیم]
کوائٹر فائنل سیمی فائنل فائنل
         
1  سری لنکا 133
8  جنوبی افریقا 134/1
B2  جنوبی افریقا 281/5
A1  نیوزی لینڈ 299/6
4  نیوزی لینڈ 393/6
5  ویسٹ انڈیز 250
A1  نیوزی لینڈ 183
A2  آسٹریلیا 186/3
3  پاکستان 213
6  آسٹریلیا 216/4
A2  آسٹریلیا 328/7
B1  بھارت 233
2  بھارت 302/6
7  بنگلادیش 193

</noinclude>

مقابلہ جات

[ترمیم]

کوارٹر فائنلز

[ترمیم]
18 مارچ
14:30 (د/ر)
سکور کارڈ
سری لنکا 
133 (37.2 اوورز)
ب
 جنوبی افریقا
134/1 (18 اوورز)
کمار سنگاکارا 45 (96)
عمران طاہر 4/26 (8.2 اوورز)
جنوبی افریقا 9 وکٹوں سے جیت گیا۔
سڈنی کرکٹ گراؤنڈ، سڈنی
امپائر: نائجل لونگ (انگلینڈ) اور راڈ ٹکر (آسٹریلیا)
بہترین کھلاڑی: عمران طاہر (جنوبی افریقا)
  • سری لنکا نے ٹاس جیت کر بیٹنگ کا فیصلہ کیا۔
  • جے پی ڈومنی (جنوبی افریقا) ورلڈ کپ میں ہیٹ ٹرک کرنے والے پہلے جنوبی افریقی بن گئے جب انھوں نے اینجلو میتھیوز، نووان کولاسیکرا اور تھرندو کوشل کو آؤٹ کیا۔[1] اور ون ڈے کی تاریخ میں صرف دوسرا جنوبی افریقا۔[2]
  • یہ کسی ورلڈ کپ کے ناک آؤٹ مرحلے میں جنوبی افریقا کی پہلی جیت تھی۔[3]
  • یہ ورلڈ کپ کا اب تک کا سب سے چھوٹا ناک آؤٹ میچ تھا۔[4]
  • یہ کمار سنگاکارا (سری لنکا) اور مہیلا جے وردھنے (سری لنکا) کا آخری ون ڈے میچ تھا اور ان کا ایک ساتھ 150 واں کھیل تھا۔[5][6]

بھارت بمقابلہ بنگلہ دیش

[ترمیم]
19 مارچ
14:30 (د/ر)
سکور کارڈ
بھارت 
302/6 (50 اوورز)
ب
 بنگلادیش
193 (45 اوورز)
روہت شرما 137 (126)
تسکین احمد 3/69 (10 اوورز)
ناصر حسین 35 (34)
امیش یادو 4/31 (9 اوورز)
بھارت 109 رنز سے جیت گیا۔
ملبورن کرکٹ گراؤنڈ، ملبورن
امپائر: علیم ڈار (پاکستان) اور ایان گولڈ (انگلینڈ)
بہترین کھلاڑی: روہت شرما (بھارت)
  • بھارت نے ٹاس جیت کر بیٹنگ کا فیصلہ کیا۔
  • بھارتی کپتان کے طور پر مہندرسنگھ دھونی کی یہ 100 ویں ون ڈے جیت تھی۔[7]
  • یہ مسلسل ساتواں ریکارڈ تھا جس میں بھارت نے مخالف ٹیم کو آؤٹ کیا۔[8]
  • کچھ متنازع فیصلہ سازی کے بعد امپائروں کو بڑے پیمانے پر تنقید کا سامنا کرنا پڑا۔[9][10] انٹرنیشنل کرکٹ کونسل کے صدر مصطفیٰ کمال نے کہا کہ بنگلہ دیش امپائرز کے فیصلوں کے خلاف آئی سی سی کے بورڈ اجلاس میں اپیل کرے گا۔[11]
  • مشرفی مرتضی (بنگلہ دیش) کو ایک ون ڈے کے لیے معطل کر دیا گیا اور سلو اوور ریٹ کے لیے ان کی میچ فیس کا 40 فیصد جرمانہ؛ بنگلہ دیش کے دیگر کھلاڑیوں پر میچ فیس کا 20 فیصد جرمانہ عائد کیا گیا۔.[9]

آسٹریلیا بمقابلہ پاکستان

[ترمیم]
20 مارچ
14:00 (د/ر)
سکور کارڈ
پاکستان 
213 (49.5 اوورز)
ب
 آسٹریلیا
216/4 (33.5 اوورز)
حارث سہیل 41 (57)
جوش ہیزل ووڈ 4/35 (10 اوورز)
سٹیوسمتھ 65 (69)
وہاب ریاض 2/54 (9 اوورز)
آسٹریلیا 6 وکٹوں سے جیت گیا۔
ایڈیلیڈ اوول، ایڈیلیڈ
امپائر: کمار دھرما سینا (سری لنکا) اور ماریس ایراسمس (جنوبی افریقا)
بہترین کھلاڑی: جوش ہیزل ووڈ (آسٹریلیا)
  • پاکستان نے ٹاس جیت کر بیٹنگ کا فیصلہ کیا۔
  • شاہد آفریدی اور مصباح الحق (دونوں پاکستان) کے لیے یہ آخری ون ڈے تھا۔[12]
  • وہاب ریاض (پاکستان) پر ان کی میچ فیس کا 50% جرمانہ اور شین واٹسن (آسٹریلیا) پر ان کی میچ فیس کا 15% جرمانہ عائد کیا گیا، 33ویں اوور کے اختتام پر زبانی تصادم کے بعد۔[13]

نیوزی لینڈ بمقابلہ ویسٹ انڈیز

[ترمیم]
21 مارچ
14:00 (د/ر)
سکور کارڈ
نیوزی لینڈ 
393/6 (50 اوورز)
ب
 ویسٹ انڈیز
250 (30.3 اوورز)
مارٹن گپٹل 237* (163)
جیروم ٹیلر 3/71 (7 اوورز)
کرس گیل 61 (33)
ٹرینٹ بولٹ 4/44 (10 اوورز)
نیوزی لینڈ 143 رنز سے جیت گیا۔
ویلنگٹن علاقائی اسٹیڈیم، ویلنگٹن
امپائر: رچرڈ کیٹلبرو (انگلینڈ) اور بروس آکسنفورڈ (آسٹریلیا)
بہترین کھلاڑی: مارٹن گپٹل (نیوزی لینڈ)
  • نیوزی لینڈ نے ٹاس جیت کر بیٹنگ کا فیصلہ کیا۔
  • مارٹن گپٹل ورلڈ کپ میں نیوزی لینڈ کی جانب سے لگاتار 2 سنچریاں بنانے والے پہلے کھلاڑی بن گئے۔[14]
  • مارٹن گپٹل نے ورلڈ کپ کے ناک آؤٹ میچ میں پہلی ڈبل سنچری اور ون ڈے میں نیوزی لینڈ کے کسی کھلاڑی کی طرف سے پہلی ڈبل سنچری بھی بنائی۔[15]
  • مارٹن گپٹل کا 237* کا اسکور ورلڈ کپ میچ میں سب سے زیادہ انفرادی اسکور ہے اور ون ڈے میں دوسرا سب سے بڑا اسکور ہے۔[15]
  • اس میچ میں ورلڈ کپ کے ایک میچ میں سب سے زیادہ چھکے لگائے گئے (31) اور کسی بھی ون ڈے میچ میں دوسرے سب سے زیادہ چھکے۔[15]

سیمی فائنلز

[ترمیم]

نیوزی لینڈ بمقابلہ جنوبی افریقا

[ترمیم]
24 مارچ
14:00 (د/ر)
سکور کارڈ
جنوبی افریقا 
281/5 (43 اوورز)
ب
 نیوزی لینڈ
299/6 (42.5 اوورز)
فاف ڈو پلیسس 82 (107)
کورے اینڈرسن 3/72 (6 اوورز)
گرانٹ ایلیٹ 84* (73)
مورنے مورکل 3/59 (9 اوورز)
نیوزی لینڈ 4 وکٹوں سے جیت گیا۔ (ڈی ایل ایس میتھڈ)
ایڈن پارک، آکلینڈ
امپائر: ایان گولڈ (انگلینڈ) اور راڈ ٹکر (آسٹریلیا)
بہترین کھلاڑی: گرانٹ ایلیٹ (نیوزی لینڈ)
  • جنوبی افریقا نے ٹاس جیت کر بیٹنگ کا فیصلہ کیا۔
  • بارش کی وجہ سے میچ 43 اوورز تک کم کر دیا گیا اور نیوزی لینڈ کا ہدف 298 کر دیا گیا۔
  • یہ ورلڈ کپ کے ناک آؤٹ میچ میں سب سے زیادہ کامیاب رنز کا تعاقب تھا۔[16]
  • یہ پہلا موقع تھا جب نیوزی لینڈ نے ورلڈ کپ کے فائنل کے لیے کوالیفائی کیا تھا۔[16]
  • ورلڈ کپ میں جنوبی افریقا کی یہ چوتھی سیمی فائنل میں شکست تھی۔[17]

آسٹریلیا بمقابلہ بھارت

[ترمیم]
26 مارچ
14:30 (د/ر)
سکور کارڈ
آسٹریلیا 
328/7 (50 اوورز)
ب
 بھارت
233 (46.5 اوورز)
سٹیوسمتھ 105 (93)
امیش یادو 4/72 (9 اوورز)
آسٹریلیا 95 رنز سے جیت گیا۔
سڈنی کرکٹ گراؤنڈ، سڈنی
امپائر: کمار دھرما سینا (سری لنکا) اور رچرڈ کیٹلبرو (انگلینڈ)
بہترین کھلاڑی: سٹیوسمتھ (آسٹریلیا)
  • آسٹریلیا نے ٹاس جیت کر بیٹنگ کا فیصلہ کیا۔
  • آسٹریلیا نے ریکارڈ ساتویں مرتبہ ورلڈ کپ کے فائنل کے لیے کوالیفائی کیا۔[18]
  • آسٹریلیا کا کل 328/7 ورلڈ کپ کے سیمی فائنل میں سب سے زیادہ سکور ہے۔[18]
  • اس میچ کے نتیجے میں کوئی بھی ایشیائی ٹیم 1987ء کے بعد پہلی بار ورلڈ کپ فائنل کے لیے کوالیفائی نہیں کر سکی۔[19]

فائنل

[ترمیم]
29 مارچ 2015ء
14:30 (د/ر)
سکور کارڈ
نیوزی لینڈ 
183 (45 اوورز)
ب
 آسٹریلیا
186/3 (33.1 اوورز)
گرانٹ ایلیٹ 83 (82)
مچل جانسن 3/30 (9 اوورز)
مائیکل کلارک 74 (72)
میٹ ہنری 2/46 (9.1 اوورز)
آسٹریلیا 7 وکٹوں سے جیت گیا۔
ملبورن کرکٹ گراؤنڈ، ملبورن
حاضری: 93,013
امپائر: کمار دھرما سینا (سری لنکا) اور رچرڈ کیٹلبرو (انگلینڈ)
بہترین کھلاڑی: جیمزفالکنر (آسٹریلیا)
  • نیوزی لینڈ نے ٹاس جیت کر بیٹنگ کا فیصلہ کیا۔
  • آسٹریلیا نے پانچویں مرتبہ کرکٹ ورلڈ کپ جیتا۔[20][21]
  • یہ مائیکل کلارک (آسٹریلیا),[22] بریڈ ہیڈن (آسٹریلیا),[23] ڈینیل وٹوری (نیوزی لینڈ)[24] اور مچل جانسن (آسٹریلیا) کے ذریعے کھیلا جانے والا آخری ون ڈے تھا۔[25]
  • 93,013 کا ہجوم آسٹریلیا میں کرکٹ کی تاریخ کا سب سے بڑا تھا، جس نے 26 دسمبر 2013 کو ایک ٹیسٹ میچ کے لیے 91,112 کا سابقہ ​​ریکارڈ توڑ دیا۔ ملک کا پچھلا ون ڈے ریکارڈ 1992ء کے فائنل میں 87,182 تھا۔[26]

حوالہ جات

[ترمیم]
  1. "جے پی ڈومنی Becomes First South African to Claim World Cup Hat-Trick"۔ NDTV۔ 18 مارچ 2015 کو اصل سے آرکائیو کیا گیا۔ اخذ شدہ بتاریخ 18 مارچ 2015
  2. "JP savours hat-trick"۔ IOL۔ اخذ شدہ بتاریخ 2015-03-20
  3. "South Africa beat Sri Lanka for their first-ever World Cup knockout win"۔ NDTV۔ 18 مارچ 2015 کو اصل سے آرکائیو کیا گیا۔ اخذ شدہ بتاریخ 18 مارچ 2015
  4. Sidharth Monga (18 مارچ 2015)۔ "Pumped-up South Africa end knockout hoodoo"۔ ESPNcricinfo۔ ESPN Sports Media۔ اخذ شدہ بتاریخ 2015-03-18
  5. "World Cup 2015: Jayawardene, Sangakkara bid adieu to ODI cricket"۔ The Times of India۔ 18 مارچ 2015۔ اخذ شدہ بتاریخ 2015-03-18
  6. "Cricket World Cup 2015: South Africa ease into semi-finals"۔ BBC Sport (British Broadcasting Corporation)۔ 18 مارچ 2015۔ اخذ شدہ بتاریخ 2015-03-18
  7. "India beat Bangladesh to reach Cricket World Cup semi-finals"۔ BBC Sport (British Broadcasting Corporation)۔ 19 مارچ 2015۔ اخذ شدہ بتاریخ 2015-03-19
  8. Bishen Jeswant (19 مارچ 2015)۔ "India 11, Dhoni 100"۔ ESPNcricinfo۔ ESPN Sports Media۔ اخذ شدہ بتاریخ 2015-03-19
  9. ^ ا ب "Responsible Rohit sees off Bangladesh threat"۔ ESPNcricinfo۔ ESPN Sports Media۔ 19 مارچ 2015۔ اخذ شدہ بتاریخ 2015-03-19
  10. "World Cup 2015: Protests in Bangladesh over 'biased' umpiring"۔ AFP۔ 19 مارچ 2015۔ اخذ شدہ بتاریخ 2015-03-19
  11. "Bangladesh to challenge umpires' decision"۔ bdnews24.com۔ 19 مارچ 2015۔ اخذ شدہ بتاریخ 2015-03-19
  12. "Smith, Hazlewood book semi-final berth"۔ ESPNcricinfo۔ ESPN Sports Media۔ 20 مارچ 2015۔ اخذ شدہ بتاریخ 2015-03-20
  13. "Cricket World Cup 2015: Wahab Riaz and Shane Watson punished"۔ BBC Sport (British Broadcasting Corporation)۔ 21 مارچ 2015۔ اخذ شدہ بتاریخ 2015-03-21
  14. "Martin Guptill hits highest World Cup score in New Zealand victory"۔ BBC Sport (British Broadcasting Corporation)۔ 21 مارچ 2015۔ اخذ شدہ بتاریخ 2015-03-21
  15. ^ ا ب پ Bishen Jeswant (21 مارچ 2015)۔ "Guptill scales many mountains"۔ ESPNcricinfo۔ ESPN Sports Media۔ اخذ شدہ بتاریخ 2015-03-21
  16. ^ ا ب "New Zealand beat South Africa by four wickets to reach first ever World Cup final"۔ stuff.co.nz۔ 24 مارچ 2015۔ اخذ شدہ بتاریخ 2015-03-24
  17. "South Africa's ongoing semi-final woes"۔ eNCA۔ 24 مارچ 2015۔ 2015-09-24 کو اصل سے آرکائیو کیا گیا۔ اخذ شدہ بتاریخ 2015-03-24
  18. ^ ا ب "Cricket World Cup: Australia beat India to reach final"۔ BBC Sport۔ 26 مارچ 2015۔ اخذ شدہ بتاریخ 2015-03-26
  19. "No Asian team in World Cup final for first time since 1987"۔ Times of India۔ 26 مارچ 2015۔ اخذ شدہ بتاریخ 2015-03-27
  20. "Cricket World Cup 2015: Australia crush New Zealand in final"۔ BBC Sport۔ 29 مارچ 2015۔ اخذ شدہ بتاریخ 2015-03-29
  21. "Majestic Australia win fifth World Cup"۔ ESPN Cricinfo۔ 29 مارچ 2015۔ اخذ شدہ بتاریخ 2015-03-29
  22. "Smith, Hazlewood book semi-final berth"۔ ESPNcricinfo۔ ESPN Sports Media۔ 28 مارچ 2015۔ اخذ شدہ بتاریخ 2015-03-28
  23. "Haddin to join Clarke in retirement"۔ ESPNcricinfo۔ ESPN (Sports Media)۔ 31 مارچ 2015۔ اخذ شدہ بتاریخ 2015-03-31
  24. "New Zealand's Daniel Vettori retires from international cricket"۔ BBC Sport۔ BBC Sport۔ 31 مارچ 2015۔ اخذ شدہ بتاریخ 2015-03-31
  25. Johnson retires from international cricket
  26. "Record crowd for World Cup final"۔ Cricket.com.au۔ 29 مارچ 2015۔ اخذ شدہ بتاریخ 2015-03-29

بیرونی روابط

[ترمیم]