کرکٹ عالمی کپ 2003ء
2003 کے آئی سی سی کرکٹ ورلڈ کپ کا لوگو | |
| تاریخ | 9 فروری – 23 مارچ |
|---|---|
| منتظم | بین الاقوامی کرکٹ کونسل |
| کرکٹ طرز | ایک روزہ بین الاقوامی |
| ٹورنامنٹ طرز | راؤنڈ رابن اور ناک آؤٹ |
| میزبان | جنوبی افریقا زمبابوے کینیا |
| فاتح | |
| شریک ٹیمیں | 14 |
| کل مقابلے | 54 |
| تماشائی | 626,845 (11,608 فی میچ) |
| بہترین کھلاڑی | |
| کثیر رنز | |
| کثیر وکٹیں | |
کرکٹ عالمی کپ 2003ء آٹھواں کرکٹ ورلڈ کپ تھا، جس کا اہتمام انٹرنیشنل کرکٹ کونسل (آئی سی سی) نے کیا تھا۔ اس کی میزبانی جنوبی افریقہ ، زمبابوے اور کینیا نے 9 فروری سے 23 مارچ 2003ء تک کی۔ ورلڈ کپ کا یہ ایڈیشن افریقہ میں کھیلا جانے والا پہلا ایڈیشن تھا۔ اس ٹورنامنٹ میں 14 ٹیمیں شامل تھیں، جو اس وقت ورلڈ کپ کی تاریخ میں سب سے بڑی تعداد تھی، جس نے کل 54 میچ کھیلے۔ اس نے 1999ء کے کرکٹ ورلڈ کپ میں متعارف کرائے گئے فارمیٹ کی پیروی کی، ٹیموں کو دو گروپوں میں تقسیم کیا گیا اور ہر گروپ میں سب سے اوپر تین سپر سکس مرحلے کے لیے کوالیفائی کرنے والے شامل تھے۔
ٹورنامنٹ میں متعدد اپ سیٹس دیکھنے میں آئے، جس میں جنوبی افریقہ ، پاکستان ، ویسٹ انڈیز اور انگلینڈ سبھی گروپ مرحلے سے باہر ہو گئے تھے (جنوبی افریقہ ڈک ورتھ لوئس کے طریقہ کار کے قوانین کو غلط پڑھنے کے بعد 1 رن سے ہار گیا)۔ [1] ملک میں سیاسی بے امنی کی وجہ سے انگلینڈ نے زمبابوے کے ساتھ اپنا میچ ہار دیا، جس نے بالآخر وہ ٹیم سپر سکسز تک رسائی حاصل کر لی۔ اسی طرح نیوزی لینڈ نے سیکیورٹی وجوہات کی بنا پر کینیا کے ساتھ اپنا میچ ضائع کر دیا جس کی وجہ سے وہ سیمی فائنل میں پہنچ سکا، ایسا کرنے والا واحد غیر ٹیسٹ کھیلنے والا ملک ہے۔ ٹورنامنٹ شروع ہونے کے دو دن بعد ایک اور صدمے کی لہر آئی، جب شین وارن ، جو اس وقت کھیل کے معروف اسپنرز میں سے ایک تھے، کو ممنوعہ مادہ کے ٹیسٹ مثبت آنے کے بعد بے عزتی کے ساتھ گھر بھیج دیا گیا تھا۔ [2]
جوہانسبرگ کے وانڈررز اسٹیڈیم میں کھیلے گئے فائنل میں ہندوستان کو شکست دے کر ٹورنامنٹ بالآخر آسٹریلیا نے جیت لیا جس نے اپنے تمام 11 میچ جیتے۔ [3] یہ آسٹریلیا کی تیسری ورلڈ کپ جیت تھی، ایسا کرنے والی واحد ٹیم بنی۔ پاکستانی کھلاڑی شعیب اختر نے عالمی ریکارڈ بھی بنا ڈالا، کرکٹ کی تاریخ کے تیز ترین بولر بن گئے، انھوں نے 161.3 کی ریکارڈ ٹاپ اسپیڈ دی کلومیٹر فی گھنٹہ (100.23 میل فی گھنٹہ) انگلینڈ کے خلاف پول میچ میں گیند کی۔ [4] [5] [6]
ٹیمیں اور دستے
[ترمیم]2003ء کے ورلڈ کپ میں چودہ ٹیموں نے کھیلا، جو اس وقت کرکٹ ورلڈ کپ میں کھیلنے والی ٹیموں کی سب سے بڑی تعداد ہے۔ 10 ٹیسٹ کھیلنے والے ممالک نے خود بخود اس ٹورنامنٹ کے لیے کوالیفائی کر لیا جس میں حال ہی میں مقرر کیا گیا رکن بنگلہ دیش بھی شامل ہے، جبکہ کینیا نے بھی اپنی مکمل ایک روزہ بین الاقوامی حیثیت کی وجہ سے خود بخود کوالیفائی کر لیا۔ دیگر تین مقامات کو کینیڈا میں 2001 کی آئی سی سی ٹرافی میں سرفہرست تین ٹیموں نے پُر کیا، جس نے کوالیفائنگ ٹورنامنٹ کے طور پر کام کیا۔ یہ ٹیمیں بالترتیب نیدرلینڈز تھیں جنھوں نے ICC ٹرافی جیتی، کینیڈا اور نمیبیا ۔ یہ نمیبیا کا ورلڈ کپ ڈیبیو تھا، جب کہ ہالینڈ اور کینیڈا دونوں دوسری بار ٹورنامنٹ میں شرکت کر رہے تھے، اس سے قبل بالترتیب 1996ء اور 1979ء میں نظر آ چکے تھے۔
1999ء کے ورلڈ کپ میں استعمال ہونے والے فارمیٹ کو برقرار رکھا گیا تھا، جس میں 14 ٹیموں کو سات کے دو گروپس میں تقسیم کیا گیا تھا اور ہر گروپ سے ٹاپ تین سپر سکسز مرحلے کے لیے کوالیفائی کرتے ہوئے، اپنے گروپ کے دیگر کوالیفائرز کے خلاف حاصل کیے گئے نتائج کو آگے بڑھاتے تھے۔ سپر سکسز میں سرفہرست چار ٹیموں نے سیمی فائنل کے لیے کوالیفائی کیا اور ان میچوں کی فاتح ٹیموں نے فائنل میں حصہ لیا۔
| مکمل ارکان | |
|---|---|
| ایسوسی ایٹ ارکان | |
میزبان شہر اور مقامات
[ترمیم]| شہر | مقامات | صلاحیت | میچز |
|---|---|---|---|
| جوہانسبرگ, جنوبی افریقہ | وانڈررزاسٹیڈیم | 34,000 | 5 |
| ڈربن, جنوبی افریقہ | کنگزمیڈ کرکٹ گراؤنڈ | 25,000 | 5 |
| کیپ ٹاؤن, جنوبی افریقہ | نیولینڈزکرکٹ گراؤنڈ | 25,000 | 5 |
| سینچورین, جنوبی افریقہ | سینچورین پارک | 23,000 | 5 |
| بلومفونٹین, جنوبی افریقہ | مانگاونگ اوول | 20,000 | 5 |
| پورٹ الزبتھ, جنوبی افریقہ | سینٹ جارج پارک کرکٹ گراؤنڈ | 19,000 | 5 |
| پاٹشیفٹسروم, جنوبی افریقہ | جے بی مارکس اوول | 18,000 | 3 |
| ایسٹ لندن, جنوبی افریقہ | بفیلو پارک | 16,000 | 3 |
| کمبرلی, جنوبی افریقہ | ڈی بیئرزڈائمنڈ اوول | 11,000 | 3 |
| پارل, جنوبی افریقہ | بولینڈ پارک | 10,000 | 3 |
| بینونی, جنوبی افریقہ | ولوومورپارک | 20,000 | 2 |
| پیٹرماریٹزبرگ, جنوبی افریقہ | سٹی اوول | 12,000 | 2 |
| ہرارے, زمبابوے | ہرارے اسپورٹس کلب | 10,000 | 3 |
| بولاوایو, زمبابوے | کوئنزاسپورٹس کلب | 9,000 | 3 |
| نیروبی, کینیا | جم خانہ کلب گراؤنڈ | 8,000 | 2 |
پول اسٹیج
[ترمیم]ہر پول سے سرفہرست تین ٹیمیں اگلے مرحلے کے لیے کوالیفائی کرتی ہیں، ساتھی کوالیفائرز کے خلاف پہلے سے حاصل کیے گئے پوائنٹس کو آگے بڑھاتے ہوئے، نیز کوالیفائی کرنے میں ناکام ٹیموں کے خلاف حاصل کیے گئے پوائنٹس کا ایک چوتھائی حصہ۔ [7]
پول اے
[ترمیم]| پوزیشن | ٹیم | کھیلے | جیتے | ہارے | بے نتیجہ | برابر | نیٹ رن ریٹ | پوائنٹس | پی سی ایف |
|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|
| 1 | 6 | 6 | 0 | 0 | 0 | 2.05 | 24 | 12 | |
| 2 | 6 | 5 | 1 | 0 | 0 | 1.11 | 20 | 8 | |
| 3 | 6 | 3 | 2 | 1 | 0 | 0.50 | 14 | 3.5 | |
| 4 | 6 | 3 | 3 | 0 | 0 | 0.82 | 12 | – | |
| 5 | 6 | 2 | 3 | 1 | 0 | 0.23 | 10 | – | |
| 6 | 6 | 1 | 5 | 0 | 0 | −1.45 | 4 | – | |
| 7 | 6 | 0 | 6 | 0 | 0 | −2.96 | 0 | – |
ماخذ: پوائنٹس ٹیبل
10 فروری 2003ء
سکور کارڈ |
ب
|
||
- نمیبیا نے ٹاس جیت کر فیلڈنگ کا فیصلہ کیا۔
- بارش نے نمیبیا کی اننگز میں خلل ڈالا اور آخر کار میچ ختم کر دیا گیا اور زمبابوے نے ڈی ایل ایس میتھڈ کے ذریعے 86 رنز سے جیت لیا۔
- پوائنٹس: زمبابوے 4, نمیبیا 0
11 فروری 2003ء
سکور کارڈ |
ب
|
||
- پاکستان نے ٹاس جیت کر فیلڈنگ کا فیصلہ کیا۔
- پوائنٹس: آسٹریلیا 4, پاکستان 0
- پاکستان کو سلو اوور ریٹ پر 1 اوور کا جرمانہ کیا گیا۔
13 فروری 2003ء
سکور کارڈ |
ب
|
||
- ٹاس نہیں ہوا۔
- پوائنٹس: زمبابوے 4, انگلینڈ 0
- انگلینڈ نے حفاظتی خدشات کی وجہ سے میچ منسوخ کر دیا۔
16 فروری 2003ء
سکور کارڈ |
ب
|
||
- انگلینڈ نے ٹاس جیت کر فیلڈنگ کا فیصلہ کیا۔
- پوائنٹس: انگلینڈ 4, نیدرلینڈز 0
- نک سٹیتھم (نیدرلینڈز) نے اپنا ایک روزہ بین الاقوامی ڈیبیو کیا۔
20 فروری 2003ء
سکور کارڈ |
ب
|
||
- نیدرلینڈز نے ٹاس جیت کر فیلڈنگ کا فیصلہ کیا۔
- بارش کی وجہ سے میچ 36 اوورز فی سائیڈ کر دیا گیا۔
- پوائنٹس: آسٹریلیا 4, نیدرلینڈز 0
25 فروری 2003ء
سکور کارڈ |
ب
|
||
- نیدرلینڈز نے ٹاس جیت کر فیلڈنگ کا فیصلہ کیا۔
- پوائنٹس: پاکستان 4, نیدرلینڈز 0
ب
|
||
- بھارت نے ٹاس جیت کر بیٹنگ کا فیصلہ کیا۔
- پوائنٹس: بھارت 4, انگلینڈ 0
28 فروری 2003ء
سکور کارڈ |
ب
|
||
- نیدرلینڈز نے ٹاس جیت کر فیلڈنگ کا فیصلہ کیا۔
- پوائنٹس: زمبابوے 4, نیدرلینڈز 0
4 مارچ 2003ء
سکور کارڈ |
ب
|
||
- پاکستان نے ٹاس جیت کر بیٹنگ کا فیصلہ کیا۔
- بارش کے باعث میچ تاخیر کے بعد شروع ہوا اور دو بار روک دیا گیا۔ پاکستانی اننگز کے 14ویں اوور کے بعد بارش کی وجہ سے اسے بالآخر روک دیا گیا۔
- میچ کو 38 اوورز فی سائیڈ تک مختصر کر دیا گیا۔
- پوائنٹس: پاکستان 2, زمبابوے 2
پول بی
[ترمیم]| پوزیشن | ٹیم | کھیلے | جیتے | ہارے | بے نتیجہ | برابر | نیٹ رن ریٹ | پوائنٹس | پی سی ایف |
|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|
| 1 | 6 | 4 | 1 | 0 | 1 | 1.20 | 18 | 7.5 | |
| 2 | 6 | 4 | 2 | 0 | 0 | −0.69 | 16 | 10 | |
| 3 | 6 | 4 | 2 | 0 | 0 | 0.99 | 16 | 4 | |
| 4 | 6 | 3 | 2 | 1 | 0 | 1.10 | 14 | — | |
| 5 | 6 | 3 | 2 | 0 | 1 | 1.73 | 14 | — | |
| 6 | 6 | 1 | 5 | 0 | 0 | −1.99 | 4 | — | |
| 7 | 6 | 0 | 5 | 1 | 0 | −2.05 | 2 | — |
ماخذ: پوائنٹس ٹیبل
ب
|
||
- ویسٹ انڈیز نے ٹاس جیت کر بیٹنگ کا فیصلہ کیا۔
- پوائنٹس: ویسٹ انڈیز 4, جنوبی افریقا 0
- سلو اوور ریٹ پر جنوبی افریقا پر 1 اوور کا جرمانہ عائد کیا گیا۔
10 فروری 2003ء
سکور کارڈ |
ب
|
||
- نیوزی لینڈ نے ٹاس جیت کر فیلڈنگ کا فیصلہ کیا۔
- پوائنٹس: سری لنکا 4, نیوزی لینڈ 0
ب
|
||
- کینیڈا نے ٹاس جیت کر بیٹنگ کا فیصلہ کیا۔
- پوائنٹس: کینیڈا 4, بنگلہ دیش 0
12 فروری 2003ء
سکور کارڈ |
ب
|
||
ہرشل گبز 87* (66)
|
- کینیا نے ٹاس جیت کر بیٹنگ کا فیصلہ کیا۔
- پوائنٹس: جنوبی افریقا 4, کینیا 0
13 فروری 2003ء
سکور کارڈ |
ب
|
||
- ویسٹ انڈیز نے ٹاس جیت کر فیلڈنگ کا فیصلہ کیا۔
- پوائنٹس: نیوزی لینڈ 4, ویسٹ انڈیز 0
14 فروری 2003ء
سکور کارڈ |
ب
|
||
ماروان اتاپاتو 69* (71)
|
- سری لنکا نے ٹاس جیت کر فیلڈنگ کا فیصلہ کیا۔
- پوائنٹس: سری لنکا 4, بنگلہ دیش 0
- چمنڈا واس نے میچ کی پہلی تین گیندوں پر ہیٹ ٹرک کرلی اور ورلڈ کپ میں ہیٹ ٹرک کرنے والے تیسرے بولر بن گئے۔
- ماروان اتاپاتو نے ایک روزہ بین الاقوامی اپنے 6 رنز مکمل کیے۔
ب
|
||
- کینیڈا نے ٹاس جیت کر بیٹنگ کا فیصلہ کیا۔
- پوائنٹس: کینیا 4, کینیڈا 0
16 فروری 2003ء
سکور کارڈ |
ب
|
||
- جنوبی افریقا نے ٹاس جیت کر بیٹنگ کا فیصلہ کیا۔
- نیوزی لینڈ کی اننگز بارش کے تین رکنے کی وجہ سے 39 اوورز تک کم کر دی گئی اور ہدف 226 کر دیا گیا۔
- پوائنٹس: نیوزی لینڈ 4, جنوبی افریقا 0
18 فروری 2003ء
سکور کارڈ |
ب
|
||
- بنگلہ دیش نے ٹاس جیت کر فیلڈنگ کا فیصلہ کیا۔
- ویسٹ انڈیز کی اننگز کے دوران بارش میں خلل پڑا اور بالآخر میچ منسوخ کر دیا گیا۔
- پوائنٹس: ویسٹ انڈیز 2, بنگلہ دیش 2
19 فروری 2003ء
سکور کارڈ |
ب
|
||
- سری لنکا نے ٹاس جیت کر فیلڈنگ کا فیصلہ کیا۔
- پوائنٹس: سری لنکا 4, کینیڈا 0
- پربت نسانکا ایک روزہ بین الاقوامی میں اپنے بہترین باؤلنگ کے اعداد و شمار ریکارڈ کیے۔
- کینیڈا نے ایک روزہ بین الاقوامی میں اب تک کا سب سے کم اسکور کیا
- ماروان اتاپاتو (سری لنکا) نے ایک روزہ بین الاقوامی میں اپنے 6 ہزار رنز مکمل کیے۔
21 فروری 2003ء
سکور کارڈ |
ب
|
||
- ٹاس نہیں ہوا۔
- پوائنٹس: کینیا 4, نیوزی لینڈ 0
- نیوزی لینڈ نے حفاظتی خدشات کی وجہ سے یہ میچ ضائع کر دیا۔
22 فروری 2003ء
سکور کارڈ |
ب
|
||
گیری کرسٹن 52* (32)
|
- جنوبی افریقا نے ٹاس جیت کر فیلڈنگ کا فیصلہ کیا۔
- پوائنٹس: جنوبی افریقا 4, بنگلہ دیش 0
23 فروری 2003ء
سکور کارڈ |
ب
|
||
- ویسٹ انڈیز نے ٹاس جیت کر فیلڈنگ کا فیصلہ کیا۔
- پوائنٹس: ویسٹ انڈیز 4, کینیڈا 0
24 فروری 2003ء
سکور کارڈ |
ب
|
||
- سری لنکا نے ٹاس جیت کر فیلڈنگ کا فیصلہ کیا۔
- پوائنٹس: کینیا 4, سری لنکا 0
- یہ ایک روزہ بین الاقوامی میں کینیا کی سری لنکا کے خلاف پہلی فتح تھی۔
26 فروری 2003ء
سکور کارڈ |
ب
|
||
- بنگلہ دیش نے ٹاس جیت کر بیٹنگ کا فیصلہ کیا۔
- پوائنٹس: نیوزی لینڈ 4, بنگلہ دیش 0
27 فروری 2003ء
سکور کارڈ |
ب
|
||
- کینیڈا نے ٹاس جیت کر فیلڈنگ کا فیصلہ کیا۔
- پوائنٹس: جنوبی افریقا 4, کینیڈا 0
ب
|
||
- سری لنکا نے ٹاس جیت کر بیٹنگ کا فیصلہ کیا۔
- پوائنٹس: سری لنکا 4, ویسٹ انڈیز 0
3 مارچ 2003ء
سکور کارڈ |
ب
|
||
- نیوزی لینڈ نے ٹاس جیت کر فیلڈنگ کا فیصلہ کیا۔
- پوائنٹس: نیوزی لینڈ 4, کینیڈا 0
ب
|
||
- سری لنکا نے ٹاس جیت کر بیٹنگ کا فیصلہ کیا۔
- پوائنٹس: سری لنکا 2, جنوبی افریقا 2
4 مارچ 2003ء
سکور کارڈ |
ب
|
||
- ویسٹ انڈیز نے ٹاس جیت کر بیٹنگ کا فیصلہ کیا۔
- پوائنٹس: ویسٹ انڈیز 4, کینیا 0
سپر سکسز
[ترمیم]سپر سکس مرحلے کے لیے کوالیفائی کرنے والی ٹیمیں صرف دوسرے گروپ کی ٹیموں کے خلاف کھیلیں۔ اسی گروپ کی دوسری ٹیموں کے خلاف نتائج کو اس مرحلے تک لے جایا گیا۔
| پوائنٹس کیری فارورڈ (پی سی ایف) | ||
|---|---|---|
| نتائج | کوالیفائیڈ ٹیموں کے خلاف | نان کوالیفائیڈ ٹیموں کے خلاف |
| جیتے | 4 پوائنٹس | 1 پوائنٹ |
| کوئی نتیجہ نہیں / برابر | 2 پوائنٹس | 0.5 پوائنٹ |
| ہارے | 0 پوائنٹ | 0 پوائنٹ |
جو ٹیمیں سیمی فائنل میں پہنچی ہیں ان کو سبز رنگ میں نمایاں کیا گیا ہے۔
| پوزیشن | ٹیم | کھیلے | جیتے | ہارے | بے نتیجہ | برابر | نیٹ رن ریٹ | پوائنٹس | پی سی ایف |
|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|
| 1 | 5 | 5 | 0 | 0 | 0 | 1.85 | 24 | 12 | |
| 2 | 5 | 4 | 1 | 0 | 0 | 0.89 | 20 | 8 | |
| 3 | 5 | 3 | 2 | 0 | 0 | 0.35 | 14 | 10 | |
| 4 | 5 | 2 | 3 | 0 | 0 | −0.84 | 11.5 | 7.5 | |
| 5 | 5 | 1 | 4 | 0 | 0 | −0.90 | 8 | 4 | |
| 6 | 5 | 0 | 5 | 0 | 0 | −1.25 | 3.5 | 3.5 |
ماخذ: پوائنٹس ٹیبل
ب
|
||
- کینیا نے ٹاس جیت کر بیٹنگ کا فیصلہ کیا۔
- پوائنٹس: بھارت 4, کینیا 0
11 مارچ 2003ء
سکور کارڈ |
ب
|
||
- نیوزی لینڈ نے ٹاس جیت کر فیلڈنگ کا فیصلہ کیا۔
- پوائنٹس: آسٹریلیا 4, نیوزی لینڈ 0
ناک آؤٹ مرحلہ
[ترمیم]سیمی فائنل
[ترمیم]پہلا سیمی فائنل
[ترمیم] 18 مارچ 2003ء
سکور کارڈ |
ب
|
||
پورٹ الزبتھ کی ایک مشکل، سست پچ پر آسٹریلیا نے سری لنکا کی سخت گیندبازی کے خلاف 212/7 تک اپنے راستے میں جدوجہد کی، بنیادی طور پر اینڈریوسائمنڈز (118 گیندوں پر 91* 118 گیندوں، 7 چوکوں، 1 چھکے) کی شاندار اننگز کی بدولت، کپتان رکی پونٹنگ کے اس پر اعتماد کا دوبارہ مظاہرہ۔ چمنڈا واس نے اپنے شاندار ٹورنامنٹ کو جاری رکھتے ہوئے تین وکٹیں حاصل کیں۔ اس کے بعد آسٹریلیا کے تیز رفتار حملے نے سری لنکا کے ٹاپ آرڈر کو چیر ڈالا، بریٹ لی (8 اوورز میں 3/35) نے ابتدائی تین وکٹیں اور گلین میک گراتھ نے (7 اوورز میں 1/20) نے ایک وکٹ حاصل کی۔ جب تک بارش 39ویں اوور میں پہنچی، مسلسل سخت گیند بازی نے سری لنکا کو 123/7 تک نچوڑ دیا تھا جو ڈی ایل ایس میتھڈ کے ذریعے دیے گئے ہدف سے کافی پیچھے تھا۔ یہ وہ میچ ہے جس میں ایڈم گلکرسٹ نے ناٹ آؤٹ ہونے کے باوجود "واک" کی تھی۔[8]
دوسرا سیمی فائنل
[ترمیم]ب
|
||
- بھارت نے ٹاس جیت کر بیٹنگ کا فیصلہ کیا۔
- بھارت نے 1983ء کے بعد دوسری بار فائنل کے لیے کوالیفائی کیا۔
کینیا کی ٹیم کے لیے پریوں کی کہانی ختم ہو گئی جو واحد غیر ٹیسٹ کھیلنے والی قوم ہے جس نے کبھی ورلڈ کپ کے سیمی فائنل میں جگہ بنائی ہے۔ سچن ٹنڈولکر (101 گیندوں پر 83، 5 چوکے، 1 چھکا) اور سوربھ گانگولی (114 گیندوں پر 111، 5 چوکے، 5 چھکے) نے بلے بازی کرتے ہوئے کینیا کے کھلاڑیوں کو کھیل سے باہر کر دیا جب ہندوستان کا مجموعی اسکور 270/4 تک پہنچا۔ ڈربن لائٹس کے نیچے، ظہیرخان (9.2 اوورز میں 3/14)، تجربہ کار جواگل سری ناتھ (7 اوورز میں 1/11) اور آشیش نہرا (5 اوورز میں 2/11) کے طاقتور بھارتی سیون حملے نے کینیا کے ٹاپ آرڈر کو چیر دیا۔ کینیا صرف سٹیوٹکولو (83 گیندوں پر 56، 5 چوکے، 2 چھکے) کے ساتھ 179 رنز پر ڈھیر ہو گئی۔
فائنل
[ترمیم]شماریات
[ترمیم]سب سے زیادہ رنز بنانے والے
[ترمیم]| کھلاڑی | ٹیم | رنز |
|---|---|---|
| سچن ٹنڈولکر | 673 | |
| سوربھ گانگولی | 465 | |
| رکی پونٹنگ | 415 | |
| ایڈم گلکرسٹ | 408 | |
| ہرشل گبز | 384 |
نمایاں وکٹ لینے والے
[ترمیم]| کھلاڑی | ٹیم | وکٹیں |
|---|---|---|
| چمنڈا واس | 23 | |
| بریٹ لی | 22 | |
| گلین میک گراتھ | 21 | |
| ظہیرخان | 18 | |
| شین بانڈ | 17 | |
| متھیا مرلی دھرن | 17 |
حوالہ جات
[ترمیم]- ↑ "South Africa v Sri Lanka"۔ Cricinfo۔ اخذ شدہ بتاریخ 2022-10-01
- ↑ "Shane Warne's World Cup shame"۔ ESPNcricinfo
- ↑ "Australia rout India to win third World Cup"۔ ESPNcricinfo۔ اخذ شدہ بتاریخ 2022-10-01
- ↑ "Fastest delivery of a cricket ball (male)"۔ guinnessworldrecords.com
- ↑ "Shoaib Akhtar – the legend, the sensation, the enigma"۔ 2019-07-26 کو اصل سے آرکائیو کیا گیا۔ اخذ شدہ بتاریخ 2019-06-17
- ↑ "10 Most feared fast bowlers in Cricket history – Purbat.com"۔ 1 اکتوبر 2016۔ 2023-10-04 کو اصل سے آرکائیو کیا گیا۔ اخذ شدہ بتاریخ 2025-03-24
- ↑ "Cricinfo"۔ static.espncricinfo.com۔ اخذ شدہ بتاریخ 2022-10-01
- ↑ "The Aussie who walked"۔ ESPNcricinfo۔ اخذ شدہ بتاریخ 2022-10-01
- کرکٹ عالمی کپ 2003ء
- زمبابوے میں کرکٹ کے عالمی مقابلے
- جنوبی افریقہ میں کرکٹ کے عالمی مقابلے
- کینیا میں کرکٹ کے عالمی مقابلے
- 2003ء میں بین الاقوامی کرکٹ مقابلے
- زمبابوے کرکٹ میں 2003ء
- جنوب افریقی کرکٹ میں 2003ء
- کرکٹ عالمی کپ
- 2003ء میں کینیا
- 2003ء میں زمبابوے
- 2003ء میں جنوبی افریقہ
- فروری 2003ء میں کھیلوں کی سرگرمیاں
- مارچ 2003ء میں کھیلوں کی سرگرمیاں
- اکیسویں صدی میں کرکٹ
- کھیلوں کے عالمی مقابلے
- کھیلوں کے مقابلے