کندوال

آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا سے

کندوال ،پاکستان کے صوبہ پنجاب ضلع جہلم تحصیل پنڈدادن خان کا ایک گاؤں ہے۔ ایک اندازے کے مطابق کندوال کی آبادی 30 ہزار کے لگ بھگ ہے۔ کندوال کی تاریخ تین سو سال پرانی ہے۔ یہ پنڈ دادن خان، للہ انٹر چینج، خوشاب روڈ پر واقع ہے۔ یہ ضلع جہلم کی آخری حدود کا گاؤں  ہے۔ یہاں مختلف قوموں اور ذاتوں سے تعلق رکھنے والے لوگ آباد ہیں۔

قدرتی مناظر[ترمیم]

        اگر کندوال  کی منظر نگاری کے حوالے سے بات کی جائے تو یہ دھرتی وادی کشمیر سے کم نہیں۔ علاقے کی شمال کی جانب ایک طویل دلکش و دلفریب پہاڑی  سلسلہ واقع ہے جو سیاحتوں کے لیے تفریح کا  خوبصورت مقام ہے۔ اللہ نے کندوال کو وسیع میدانوں اور خوبصورت وادیوں سے نوازا ہے۔ مختلف انواع و اقسام کی لہلہاتی فصلیں  میدانوں میں قابل رشک منظر پیدا کرتی ہیں۔  پہاڑی میں موجود چشمہ نہ صرف لوگوں کی لب کی تشنگی کو مٹاتا ہے بلکہ علاقہ کی خوبصورتی میں اضافے کا باعث بنتا ہے۔

رہن سہن[ترمیم]

         لوگ سادہ مزاج اور ملنسار ہیں ۔ لوگوں کا رہن سہن سادہ ہے۔علاقائی لباس میں شلوار قمیض شامل ہیں ۔ آج بھی چند بزرگ اجتماعی بیٹھک پر حقہ پیتے ہیں  ۔ علاقائی بولی اور زبان پنجابی ہے جو مختلف زبانوں کا مکسچر ہے۔

روزگار[ترمیم]

       لوگوں کا ذریعہ روزگار زمینداری،و  مزدوری اور سرکاری ملازمت ہے ۔ مزدوری کے ذرائع میں نمک کی کانیں اور دیگر مزدوری کے ذرائع  شامل ہیں ۔ زمینداری میں لوگ فصلیں کاشت کرتے ہیں اور جانور پالتے ہیں ان ذرائع سے لوگ اپنی گذر بسر کرتے ہیں فصلوں میں گندم، جوار، باجرہ شامل ہے جبکہ پالتو جانوروں میں گائے، بھینس، بکری اور اونٹ شامل ہیں ۔ زیادہ تر معیشت کا انحصار زمینداری پر ہے ۔

تعلیم[ترمیم]

          تعلیمی اداروں کے حوالے سے اگر بات کی جائے تو رائج موجودہ تعلیمی نظام مثالی ہے پرائمری اسکول ،گورنمنٹ گرلز ہائی اسکول  کندوال کے شمال وسط میں واقع ہیں جبکہ گورنمنٹ ہائی اسکول  جنوب مغرب سمت میں واقع ہے اس کی عمارت بہت دلکش دلفریب اور خوبصورت ہے ۔ بچوں کی تعلیم میں دلچسپی بڑھانے کے لیے مختلف قسم کی تحریریں عمارت کی دیواروں پر قلم بند کی گئی ہیں ۔ پرائیویٹ اسکولوں میں مسلم ماڈل ایلیمنٹری اسکول کو اہمیت حاصل ہے۔سامان  تعلیم سے آراستہ ہونے کے لیے ایک بک ڈیپو موجود ہے جو علم کے متوالوں کی علمی تشنگی کو مٹاتا ہے ۔

صحتِ عامہ[ترمیم]

          علاج و معالجہ کے لیے دہی مرکز صحت کا قیام ہے جس کا نام بنیادی صحت مرکز ہے  جس میں صرف طبی امداد کی سہولت میسر ہے۔ ہسپتال کی عمارت و صحن کی تزئین و آرائش بہت عمدہ ہے۔

ڈاک[ترمیم]

        سیاسی و عوامی معاملات حل کرنے کے لیے یونین کونسل کندوال عرصہ دراز سے اپنے فرائض سر انجام دے رہی ہے۔  اس کے علاوہ سرکاری معاملات کے حل کے لیے ڈاکخانہ موجود ہے۔جو سرکاری مسائل و معاملات کی دیکھ ریکھ کرتا ہے ۔

کھیل[ترمیم]

       متعدد کھیلوں میں کھیلے جانے والے مشہور ترین کھیل والی بال اور کرکٹ کو خاصی اہمیت حاصل ہے ۔ جبکہ باقی کھیل معدوم ہوتے نظر آتے ہیں۔

مزار[ترمیم]

       علاقہ کے وسط میں ایک ولی اللہ کا مزار قائم ہے جن کا قلمی نام "پیر معصوم بادشاہ" ہے۔ تاریخی حوالے سے یہ مزار قدیم  ہے ۔

مسائل[ترمیم]

         جس طرح رب کائنات نے اس سرزمین کو خوبصورت اور دلکش طویل پہاڑوں حسین وادیوں اور وسیع میدانوں جیسی انمول نعمتیں عطا کی ہیں اس کے برعکس اس دھرتی کو چند قابل غور و غوض  درپیش مسائل بھی دیکھنے کو ملتے ہیں ۔

       گاؤں کے مشرق کی جانب سے ایک برساتی نالہ گزرتا ہے جب کبھی بارش ہوتی ہے تو یہ برساتی نالہ سیلاب کی شکل میں خوفناک روپ اختیار کر لیتا ہے اور لوگوں کے لیے باعثِ پریشانی اور باعث تباہی بنتا ہے اس سے لوگوں کو جان مال اور زمین کا خطرہ لاحق ہے۔

         دوسرا اہم مسئلہ پینے کے پانی کی قلت کا ہے پہاڑی میں موجود چشمہ میں پانی کی اتنی فراوانی ہے کہ اگر اس پانی کو ضائع ہونے سے بچایا جائے تو کوئی زبان پیاسی نہ رہے۔

         علاقہ کی گذر گاہوں کی حالت قابل افسوس اور انتہائی ابتر ہے ۔ گلیوں کی گندگی سے انسانی صحت متاثر ہو رہی ہے اور متعدد بیماریاں جنم لے رہی ہیں۔

جانوروں کی پیاس بجھانے کے لیے تین تالاب موجود ہیں جن کا  پانی شفاف نہیں ہے۔

         اگر کندوال تا جہلم روڈ کے حوالے سے  بات کی جائے تو روڈ کی حالت تشویشناک ہے۔ جگہ جگہ پر کھڈوں کی وجہ سے کئی آئے  روز حادثات رونما ہو رہے ہیں۔ جس کے نتیجے میں کئی قیمتی جانیں موت کی نظر ہو گئی ہیں۔[1]

حوالہ جات[ترمیم]

  1. تحریر: عمران اسلم کندوال ترتیب و تدوین :ارسلان الطاف۔ مضمون