مندرجات کا رخ کریں

کنعان بن حام

آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا سے
کنعان بن حام
معلومات شخصیت
اولاد حت بن کنعان   ویکی ڈیٹا پر (P40) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
والد حام [1]  ویکی ڈیٹا پر (P22) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
بہن/بھائی

کنعان بن حام (عبرانی: כְּנַעַן) کتاب پیدائش کے مطابق حضرت نوحؑ کے پوتے اور حام کے بیٹے تھے اور وہ کنعانی اقوام کے جد امجد سمجھے جاتے ہیں۔

کنعان کی نسل

[ترمیم]
کنعان کی نسل

کتاب پیدائش باب 10 (آیات 15–19) کے "جدول اقوام" کے مطابق، کنعان ان قبائل کا جد امجد تھا جنھوں نے قدیم سرزمین کنعان میں سکونت اختیار کی۔ ان علاقوں میں صیدون یا حماة (شمال میں)، غزہ (جنوب مغرب میں) اور لاشع (جنوب مشرق میں) شامل ہیں۔ یہ تقریباً موجودہ بلاد الشام (لبنان، شام، اردن، فلسطین) کے علاقے پر مشتمل تھا۔

کنعان کے بیٹوں میں صیدون شامل ہے، جس کا نام آج کے لبنان کی فینیقی بندرگاہی شہر صیدا سے مشابہت رکھتا ہے۔ کنعان کے دوسرے بیٹے کا نام حِث (حیث) ہے، جو حِثّی اقوام (Hittites) کا جد تھا۔[2]

کنعان کی اولاد

[ترمیم]

عبرانی بائبل (عہدِ قدیم) کے مطابق کنعان کی اولاد درج ذیل اقوام پر مشتمل تھی:

  1. صیدونی — صیدون کے بیٹے
  2. حِتی — حِث کے بیٹے
  3. یبوسی
  4. جرجاشی
  5. حوی
  6. عرقی
  7. سینی
  8. أروادی
  9. عماری
  10. حماتی

یہ فہرست کتاب پیدائش، باب 10، آیات 15 تا 18 میں موجود ہے: "اور کنعان کے ہاں صیدون پیدا ہوا جو اس کا پہلوٹھا تھا اور حِث اور یبوسی اور اموری اور جرجاشی اور حوی اور عرقی اور سینی اور اروادی اور عماری اور حماتی۔"[3]

کنعان پر لعنت

[ترمیم]

کتابِ پیدائش 9: 20–27 کے مطابق، حضرت نوحؑ نے کنعان اور اس کی نسل پر لعنت کی۔ [4]یہ لعنت اس واقعے سے جڑی ہے جس میں حضرت نوحؑ شراب نوشی کے بعد مدہوش ہو گئے اور ان کے بیٹے حام (جو کنعان کا باپ تھا) نے ایک شرمناک حرکت کی۔ سوال یہ اٹھتا ہے کہ جب فعلِ قبیح حام نے کیا تھا تو حضرت نوحؑ نے لعنت کنعان پر کیوں کی؟ یہ سوال دو ہزار سال سے زیرِ بحث ہے۔[5]

کچھ جدید محققین کا کہنا ہے کہ اس کہانی کا اصل مقصد بنی اسرائیل کے ہاتھوں کنعانیوں کی زمینوں اور املاک پر قبضے کو جواز فراہم کرنا تھا۔[6]

حوالہ جات

[ترمیم]
  1. عنوان : Genesis — باب: 6 — فصل: 10
  2. María E. Aubet. "The Phoenicians and the West: politics, colonies and trade", (
  3. "الشعوب السبعة العظيمة التي سكنت أرض كنعان - كتاب مدارس النقد والتشكيك والرد عليها | St-Takla.org"۔ st-takla.org۔ 21 سبتمبر 2017 کو اصل سے آرکائیو کیا گیا۔ اخذ شدہ بتاریخ 2019-10-30 {{حوالہ ویب}}: تحقق من التاريخ في: |آرکائیو تاریخ= (معاونت)
  4. Sarna 1981، صفحہ 76
  5. سانچہ:استشهاد ویب "نسخة مؤرشفة"۔ اصل سے آرکائیو شدہ بتاریخ 15 مايو 2014۔ اخذ شدہ بتاریخ 30 أكتوبر 2019 {{حوالہ ویب}}: تحقق من التاريخ في: |تاریخ رسائی= و|آرکائیو تاریخ= (معاونت)اسلوب حوالہ 1 کا انتظام: BOT: original URL status unknown (link) [مردہ ربط]
  6. ۔ ص 52–53 {{حوالہ کتاب}}: "2008" کی عبارت نظر انداز کردی گئی (معاونت"Alter" کی عبارت نظر انداز کردی گئی (معاونت)، وپیرامیٹر |title= غیر موجود یا خالی (معاونت)