کنول شوزاب

آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا سے
کنول شوزاب
وفاقی پارلیمانی سیکرٹری برائے منصوبہ بندی، ترقی اور خصوصی اقدام
آغاز منصب
7 ستمبر 2018ء
وزیر اعظم عمران خان
قومی اسمبلی پاکستان کی رکن
آغاز منصب
13 اگست 2018ء
معلومات شخصیت
پیدائش سنہ 1982ء (عمر 41–42 سال)  ویکی ڈیٹا پر (P569) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
سرگودھا   ویکی ڈیٹا پر (P19) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
جماعت پاکستان تحریک انصاف   ویکی ڈیٹا پر (P102) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
عملی زندگی
مادر علمی جامعہ قائداعظم   ویکی ڈیٹا پر (P69) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
پیشہ سیاست دان   ویکی ڈیٹا پر (P106) کی خاصیت میں تبدیلی کریں

کنول شوزاب (انگریزی: Kanwal Shauzab) (ولادت: 1982ء) ایک پاکستانی سیاست دان ہیں جو اگست 2018ء سے پاکستان کی قومی اسمبلی کی رکن ہیں۔

ابتدائی زندگی اور تعلیم[ترمیم]

کنول شوزاب 1982ء میں پاکستان کے شہر ملتان میں ایک فوجی افسر کے ہاں پیدا ہوئیں تھیں۔[1]

کنول نے انگریزی ادب میں جامعہ نمل سے ایم اے کیا اور 2015ء میں قائد اعظم یونیورسٹی سے ایم فل مکمل کیا۔[2]

سیاسی زندگی[ترمیم]

کنول شوزاب نے 1997ء میں پندرہ سال کی عمر میں پاکستان تحریک انصاف میں شمولیت اختیار کی۔[1] انھوں نے 2018ء میں پاکستان تحریک انصاف کی امیدوار کی حیثیت سے سینیٹ کے انتخاب میں بھی حصہ لیا۔[1]

2018ء کے عام انتخابات[ترمیم]

کنول شوزاب 2018ء کے عام انتخابات میں پنجاب سے خواتین کے لیے مخصوص نشست پر پاکستان تحریک انصاف کی امیدوار کی حیثیت سے پنجاب کی صوبائی اسمبلی کی رکن منتخب ہوئیں۔[3]

کنول کو ستمبر 2018ء میں پارلیمانی سیکرٹری برائے منصوبہ بندی، ترقی و اصلاحات مقرر کیا گیا۔[4]

طاقت کے غلط استعمال کا الزام اور تشدد[ترمیم]

ستمبر 2020ء میں، اسلام آباد علقہ اف-11/2 کے ایک شہری نے کنول شوزاب کے خلاف اسلام آباد سیشن کورٹ میں مجرمانہ شکایت درج کرنے کی درخواست کی۔ اس درخواست میں کنول پر الزام لگایا گیا تھا کہ 'کنول نے کیپٹل ڈویلپمنٹ اتھارٹی کو اپنے ذاتی کام کے لیے استعمال کیا۔ کنول نے اپنے خریدے ہوئے مکان کے آس پاس کے علاقوں میں زمین کی تزئین اور صاف کرنے کے لیے بھی استعمال کیا۔ اور 30 ستمبر 2020ء کو، کنول نے 67 سال کے پڑوسی کو تشدد کا نشانہ بنایا۔'[5]

ایڈیشنل سیشن جج سید فیضان حیدر نے 19 جنوری 2021ء کو درخواست کی منظوری دی اور کنول کے خلاف قانون کے مطابق پولیس کو ایک مناسب ایف آئی آر درج کرنے کا حکم دیا۔[6]

استعفی[ترمیم]

اپریل 2022 میں امریکہ کی طرف سے بیرونی مداخلت کے نتیجے میں رجیم چینج کے بعد تمام تحریک انصاف کے اراکین کے ساتھ انھوں نے بھی قومی اسمبلی کی سیٹ سے استعفی دیا ۔ [7]

بیرونی ربط[ترمیم]

"کنول شوزاب"، ذاتی تفصیل، قومی اسمبلی پاکستان، اخذ شدہ بتاریخ 31 اگست 2022 

مزید پڑھیے[ترمیم]

حوالہ جات[ترمیم]

  1. ^ ا ب پ "Meet Kanwal Shauzab, the only woman running for the Senate's general seat"۔ www.geo.tv 
  2. "Ministry of Planning,Development & Reform"۔ www.pc.gov.pk 
  3. The Newspaper's Staff Reporter (12 August 2018)۔ "List of MNAs elected on reserved seats for women, minorities"۔ DAWN.COM۔ اخذ شدہ بتاریخ 12 اگست 2018 
  4. "PM appoints Parliamentary Secretaries for Law and Justice; Planning, Development and Reforms"۔ Business Recorder۔ 8 September 2018۔ اخذ شدہ بتاریخ 13 ستمبر 2018 
  5. "PTI MNA in the midst of a scandal"۔ The Pakistan Daily 
  6. "Court approves plea to lodge case against PTI's Kanwal Shauzab for torturing citizen"۔ DunyaNews 
  7. "قومی اسمبلی میں تحریک انصاف کے استعفے: اب صورتحال کیا ہے؟"۔ بی بی سی - اردو۔ 13 اپريل 2022