کووڈ 19 ویکسین غلط معلومات اور جھجک
کووڈ-19 کی وبا کے دوران عالمی سطح پر ویکسین کی ترقی تیز رفتار سے کی گئی تاکہ وائرس کے پھیلاؤ کو روکا جا سکے اور عوامی صحت کی بحالی ممکن ہو سکے۔ تاہم، ویکسین کی دستیابی کے باوجود متعدد افراد میں ویکسین لگوانے کے حوالے سے غلط معلومات اور جھجک پائی گئی۔ یہ مسئلہ نہ صرف عوامی صحت کی رکاوٹ بنا بلکہ ویکسین کی افادیت اور حفاظتی فوائد کے حوالے سے بے بنیاد شک و شبہات کو جنم دیا۔[1]
ویکسین کے حوالے سے غلط معلومات کی اقسام
[ترمیم]کووڈ-19 ویکسین سے متعلق پھیلائی جانے والی غلط معلومات کی کئی اقسام سامنے آئی ہیں، جن میں شامل ہیں:
- ویکسین لگوانے سے ذاتی آزادی کا نقصان ہوگا۔
- ویکسین انسانی جسم میں مائیکروچپ نصب کرتی ہے تاکہ افراد کی نگرانی کی جا سکے۔
- ویکسین کی وجہ سے ذاتی تولیدی صلاحیت متاثر ہوتی ہے۔
- ویکسین کے ذریعے کورونا وائرس مزید خطرناک شکل اختیار کر جائے گا۔
- قدرتی حفاظتی نظام ویکسین کی بجائے کافی ہے۔
ویکسین جھجک کی وجوہات
[ترمیم]کووڈ-19 ویکسین کے حوالے سے جھجک کی بنیادی وجوہات درج ذیل ہیں:
- غلط معلومات کا عام ہونا، خاص طور پر سوشل میڈیا پر۔
- حکومتوں اور صحت اداروں پر عدم اعتماد۔
- مذہبی یا ثقافتی عقائد کے باعث ویکسین کی مخالفت۔
- سابقہ منفی تجربات، جیسے کہ ویکسین سے متعلق مضر اثرات کے بے بنیاد دعوے۔
- ویکسین کی ترقی کی تیز رفتاری پر شبہات۔
- ویکسین مہمات میں شفافیت کی کمی۔
عالمی اثرات
[ترمیم]متعدد عالمی تحقیقاتی اداروں، جیسے کہ عالمی ادارہ صحت (WHO) اور سینٹر فار ڈیزیز کنٹرول اینڈ پریوینشن (CDC)، نے اس جھجک کو عالمی سطح پر خطرہ قرار دیا ہے۔ ویکسین کی عدم قبولیت نے وائرس کی نئی اقسام کے پھیلاؤ کو بڑھا دیا اور وبائی امراض کے خاتمے کی راہ میں رکاوٹ بنی۔[4]
تدابیر اور اقدامات
[ترمیم]- سچائی پر مبنی معلومات کی مہمات کا انعقاد تاکہ عوام کو غلط فہمیوں سے آگاہ کیا جا سکے۔
- معتبر ذرائع سے معلومات کی دستیابی کو یقینی بنایا جانا۔
- مشہور شخصیات اور ماہرینِ صحت کی جانب سے عوامی آگاہی بڑھانا۔
- سوشل میڈیا پلیٹ فارمز پر غلط معلومات کی روک تھام کے لیے پالیسیز کا نفاذ۔
- مقامی کمیونٹیز کے ساتھ شراکت داری تاکہ ثقافتی اور مذہبی حساسیت کے تحت آگاہی مہمات چلائی جا سکیں۔[5]
پاکستان اور بھارت میں صورت حال
[ترمیم]پاکستان اور بھارت میں ویکسین جھجک کی بڑی وجوہات میں بے بنیاد افواہیں، مذہبی فتوے اور انٹرنیٹ پر غلط معلومات کی وافر دستیابی شامل رہی ہیں۔ کئی مقامات پر ویکسینیشن سنٹرز پر حملے بھی رپورٹ ہوئے۔ دونوں ممالک کی حکومتیں عوامی آگاہی کے لیے بڑے پیمانے پر پروگرام چلا رہی ہیں تاکہ ویکسین کی اہمیت کو اجاگر کیا جا سکے۔[6]
حوالہ جات
[ترمیم]- ↑ "Countering COVID-19 vaccine misinformation"۔ World Health Organization۔ اخذ شدہ بتاریخ 2025-09-17
{{حوالہ ویب}}:|عنوان=میں 11 کی جگہ line feed character (معاونت) - ↑ S. Loomba (2021)۔ "Measuring the impact of COVID-19 vaccine misinformation on vaccination intent in the UK and USA"۔ Nature Human Behaviour۔ ج 5: 337–348
- ↑ "COVID-19 Vaccines Facts"۔ Centers for Disease Control and Prevention۔ اخذ شدہ بتاریخ 2025-09-17
{{حوالہ ویب}}:|عنوان=میں 9 کی جگہ line feed character (معاونت) - ↑ "COVID-19 Vaccination Data"۔ Our World in Data۔ اخذ شدہ بتاریخ 2025-09-17
{{حوالہ ویب}}:|عنوان=میں 9 کی جگہ line feed character (معاونت) - ↑ "Why are people refusing COVID vaccines?"۔ BBC News۔ اخذ شدہ بتاریخ 2025-09-17
{{حوالہ ویب}}:|عنوان=میں 4 کی جگہ line feed character (معاونت) - ↑ "Pakistan : Address Vaccine Hesitancy"۔ Human Rights Watch۔ اخذ شدہ بتاریخ 2025-09-17
{{حوالہ ویب}}:|عنوان=میں 9 کی جگہ line feed character (معاونت)
مزید پڑھیے
[ترمیم]- COVID-19 Vaccination Statistics – Our World in Data
- Why are people refusing COVID vaccines? – BBC News
- https://www.who.int/news-room/feature-stories/detail/countering-covid-19-vaccine-misinformation WHO – Countering COVID-19 vaccine misinformation]
- CDC – COVID-19 Vaccines Facts
[https://ourworldindata.org/covid-vaccinations COVID-19 Vaccination Data – Our World in Data]