مندرجات کا رخ کریں

گرجی خاتون

آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا سے
گرجی خاتون
(جارجیائی میں: გურჯი-ხათუნი ویکی ڈیٹا پر (P1559) کی خاصیت میں تبدیلی کریں

معلومات شخصیت
پیدائش سنہ 1227ء [1]  ویکی ڈیٹا پر (P569) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
تاریخ وفات سنہ 1286ء (58–59 سال)[1]  ویکی ڈیٹا پر (P570) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
شہریت سلاجقہ روم   ویکی ڈیٹا پر (P27) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
شریک حیات کیخسرو دوم (1240–1246)[1]
معین الدین پروانہ (1246–)[1]  ویکی ڈیٹا پر (P26) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
اولاد کیقباد دوم   ویکی ڈیٹا پر (P40) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
خاندان سلجوق خاندان   ویکی ڈیٹا پر (P53) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
دیگر معلومات
پیشہ [[:مصنف|مصنفہ]] ،  شاہی مرتبہ [2]  ویکی ڈیٹا پر (P106) کی خاصیت میں تبدیلی کریں

 

گرجی خاتون (جارجیائی میں: გურჯი-ხათუნი) (1237ء–1286ء) ایک جارجیائی شہزادی تھیں، جو باغراتیونی شاہی خاندان سے تعلق رکھتی تھیں اور سلطان کیخسرو ثانی کی زوجہ تھیں۔ اُن سے شادی 1237ء میں محمد خوارزم شاہ کی وفات کے بعد ہوئی، اُس وقت جب منگولوں اور سلاجقہ کے درمیان جنگیں جاری تھیں۔ اگرچہ وہ عمر میں چھوٹی تھیں، لیکن تمارا نے اپنے شوہر سلطان اور عوام کے دل میں خاص مقام حاصل کیا۔ [3][4] اُس وقت کے شاہی دربار میں ان کا فعال کردار معروف تھا۔ 1246ء میں کیخسرو کی وفات کے بعد انھوں نے برفان نامی اناطولی شخص سے شادی کی۔

سوانح حیات

[ترمیم]

ان کا پیدائشی نام تمارا (جارجیائی: თამარი) تھا، جو جارجیا میں ایک عام توراتی (بائبلی) نام ہے اور انھیں ان کی دادی ملکہ تمار کبریٰ کے نام پر رکھا گیا تھا۔ لقب گرجی خاتون ترکی زبانوں میں "جارجیائی خاتون" کے معنی رکھتا ہے۔ وہ ملکہ روسودان (جارجیا کی ملکہ) اور سلجوقی شہزادے غیاث الدین (جو قِلج ارسلان دوم کا پوتا اور بعد میں مرتد ہو گیا تھا) کی بیٹی تھیں۔[5]

وہ بادشاہ دیوید ششم (جارجیا کے بادشاہ) کی بہن اور سلطان کیقباد ثانی کی والدہ تھیں۔ وہ مشہور صوفی شاعر مولانا جلال الدین رومی کی سرپرست بھی تھیں۔ کیخسرو کی وفات کے بعد انھوں نے پروانہ (برفان) سے شادی کی۔ ابتدا میں، زیادہ تر جارجیائیوں کی طرح، تمارا بھی مشرقی آرتھوڈوکس مسیحی تھیں، مگر بعد میں انھوں نے اسلام قبول کر لیا۔

کہا جاتا ہے کہ اس دور کے سلجوقی سکوں پر سورج کا نشان تمارا کی علامت تھا، جبکہ شیر کا نشان سلطان کی علامت تھا۔ یہ علامت، جسے "شیر و خورشید" (شیر اور سورج) کہا جاتا ہے، بعد ازاں اسلامی دنیا میں بھی مقبول ہوئی، اگرچہ اس کی جڑیں اس سے پہلے کے ادوار میں موجود تھیں۔

یہ بات بھی معروف ہے کہ انھوں نے علم و فن کی سرپرستی کی اور خاص طور پر مولانا رومی سے ان کے دوستانہ تعلقات تھے۔ انھوں نے قونیہ میں رومی کے مقبرے کی تعمیر کی سرپرستی بھی کی۔[6]

حوالہ جات

[ترمیم]
  1. ^ ا ب پ https://sufism.org/library/articles/gurcu-hatun-and-lady-jacoba-mystic-cousins
  2. عنوان : საქართველოს ბიოგრაფიული ლექსიკონი — Biographical Dictionary of Georgia ID: http://www.nplg.gov.ge/bios/en/00009560/ — اخذ شدہ بتاریخ: 21 مارچ 2018
  3. Georgia and the Anatolian Turks in the 12th and 13th Centuries by A.C.S. Peacock, Anatolian Studies, Vol. 56 (2006), pp. 127-146
  4. Cosmopolitanism and the Middle Ages, John M. Ganim, 51
  5. ჯაველიძე ე., ქართული საბჭოთა ენციკლოპედია, ტ. 4, გვ. 579-580, თბ., 1979 წელი.
  6. H. Crane "Notes on Saldjūq Architectural Patronage in Thirteenth Century Anatolia," Journal of the Economic and Social History of the Orient, v. 36, n. 1 (1993), p. 18.

بیرونی روابط

[ترمیم]
  • რატომ გააწკეპლინა გურჯი ხათუნის მეუღლემ მოლა ნასრედინი და რატომ განარისხა რუსუდან მეფე მისმა ეკა სალაღაია، 2010-06-03
  • ماذا وراء شخصية الشمس والأسد؟
  • Miroslav Marek۔ "An ancestry chart of her"۔ Genealogy.EU۔ 2021-01-28 کو اصل سے آرکائیو کیا گیا