گریگوری ونٹر
گریگوری ونٹر | |
---|---|
(انگریزی میں: Greg Winter) | |
![]() |
|
معلومات شخصیت | |
پیدائش | 14 اپریل 1951ء (74 سال)[1][2] لیسٹر |
شہریت | ![]() |
رکن | رائل سوسائٹی [3] |
عملی زندگی | |
مادر علمی | ٹرینٹی کالج، کیمبرج |
تعلیمی اسناد | ڈاکٹر آف فلاسفی |
پیشہ | سالماتی حیاتیات دان ، انجینئر ، حیاتی کیمیا دان ، ماہر حیاتیات ، کیمیادان ، محقق |
پیشہ ورانہ زبان | انگریزی |
شعبۂ عمل | حیاتی کیمیا |
ملازمت | جامعہ کیمبرج |
اعزازات | |
درستی - ترمیم ![]() |
سر گریگوری پال ونٹر (پیدائش 14 اپریل 1951)[7] [8] ایک نوبل انعام یافتہ انگلش مالیکیولر بائیولوجسٹ ہے جو مونوکلونل اینٹی باڈیز کے علاج معالجے پر اپنے کام کے لیے مشہور ہیں۔ ان کا تحقیقی کیریئر مکمل طور پر کیمبرج، انگلینڈ میں لیبارٹری آف مالیکیولر بائیولوجی اور سینٹر فار پروٹین انجینئرنگ پر مبنی ہے۔ انھیں ہیومنائز (1986) اور بعد میں، فیج ڈسپلے ، علاج کے استعمال کے لیے اینٹی باڈیز کا استعمال کرتے ہوئے مکمل طور پر انسان بنانے کے لیے تکنیک ایجاد کرنے کا سہرا ہے۔ [9] اس سے قبل اینٹی باڈیز چوہوں سے حاصل کی گئی تھیں جس کی وجہ سے انھیں انسانی علاج میں استعمال کرنا مشکل ہو گیا تھا کیونکہ انسانی مدافعتی نظام ان پر ماؤس مخالف رد عمل کا حامل تھا۔ ان پیش رفتوں کے لیے ونٹر کو جارج سمتھ اور فرانسس آرنلڈ کے ساتھ کیمسٹری میں 2018 کا نوبل انعام دیا گیا۔ [10] [11][12][13]
حوالہ جات
[ترمیم]- ↑ https://boku.ac.at/universitaetsleitung/rektorat/stabsstellen/oeffentlichkeitsarbeit/themen/ehrentraegerinnen/ehrendoktorinnen/winter-gregory-paul — اخذ شدہ بتاریخ: 19 نومبر 2020
- ↑ Munzinger person ID: https://www.munzinger.de/search/go/document.jsp?id=00000031532 — بنام: Sir Gregory P. Winter — اخذ شدہ بتاریخ: 9 اکتوبر 2017
- ↑ https://royalsociety.org/people/gregory-winter-12548
- ↑ ناشر: نوبل فاونڈیشن — The Nobel Prize in Chemistry 2018 — اخذ شدہ بتاریخ: 4 اکتوبر 2018
- ↑ ناشر: مولیکولر بیالوجی لیبارٹری — Greg Winter - Bicyclic peptides & chemistry of bicycles — اخذ شدہ بتاریخ: 4 جنوری 2019
- ↑ عنوان : The London Gazette — صفحہ: 9 — شمارہ: 54625 — ISBN 978-0-11-664625-5 — مکمل کام یہاں دستیاب ہے: https://www.thegazette.co.uk/London/issue/54625/data.pdf
- ↑ ,۔ Who's Who (online Oxford University Press ایڈیشن)۔ A & C Black, an imprint of Bloomsbury Publishing plc۔ ج 2016
- ↑ "Sir Gregory P. Winter – Facts – 2018"۔ NobelPrize.org۔ Nobel Media AB۔ 6 اکتوبر 2018۔ اخذ شدہ بتاریخ 2018-10-06
- ↑ "Trinity College Cambridge"۔ 2012-03-06 کو اصل سے آرکائیو کیا گیا
- ↑ "Live blog: direction evolution takes chemistry Nobel prize"۔ اخذ شدہ بتاریخ 2018-10-03
- ↑ "Nobel Prize in Chemistry 2018 – live"۔ The Guardian۔ 3 اکتوبر 2018۔ اخذ شدہ بتاریخ 2018-10-03
- ↑ Anon (2011)۔ "The inventor of humanized monoclonal antibodies and cofounder of Cambridge Antibody Technology, Greg Winter, muses on the future of antibody therapeutics and UK life science innovation"۔ Nature Biotechnology۔ ج 29 شمارہ 3: 190۔ DOI:10.1038/nbt.1815۔ PMID:21390009۔ S2CID:205275386
- ↑ G. Winter؛ S. Fields؛ G. G. Brownlee (1981)۔ "Nucleotide sequence of the haemagglutinin gene of a human influenza virus H1 subtype"۔ Nature۔ ج 292 شمارہ 5818: 72–5۔ Bibcode:1981Natur.292...72W۔ DOI:10.1038/292072a0۔ PMID:7278968۔ S2CID:4312205 سانچہ:Closed access
بیرونی روابط
[ترمیم]- گریگوری ونٹر اشاعتی اشاریہ شدہ از گوگل اسکالر
- Gregory Winter on Nobelprize.org including the Nobel Lecture on 8 December 2018 Harnessing Evolution to Make Medicines