گستاف ویل
گستاف ویل | |
---|---|
(جرمن میں: Gustav Weil) | |
![]() |
|
معلومات شخصیت | |
پیدائش | 25 اپریل 1808 زوہلنڈورف، بادن، جرمنی |
وفات | 29 اگست 1889 فرائی برگ ام برئیسگاؤ، جرمنی |
قومیت | جرمن |
عملی زندگی | |
مادر علمی | جامعہ ہائیڈل برگ |
پیشہ | مستشرق، مورخ، مترجم |
مادری زبان | جرمن |
پیشہ ورانہ زبان | جرمن [1][2]، عربی [2] |
شعبۂ عمل | عربیات [3]، ترجمہ [4] |
ملازمت | جامعہ ہائیڈل برگ [5] |
کارہائے نمایاں | Mohammed der Prophet |
درستی - ترمیم ![]() |
گستاف ویل ((جرمن: Gustav Weil)) (1808–1889) ایک جرمن مستشرق، مورخ اور مترجم تھے جنھوں نے عربی، اسلامی تاریخ اور ادبیات پر اہم کام کیا۔ وہ ابتدائی یورپی مستشرقین میں سے ایک تھے اور اسلامی علوم کو مغربی دنیا میں متعارف کروانے میں اہم کردار ادا کیا۔[6]
ابتدائی زندگی اور تعلیم
[ترمیم]گستاف ویل 25 اپریل 1808 کو زوہلنڈورف، بادن، جرمنی میں پیدا ہوئے۔ انھوں نے اپنی تعلیم ہائیڈلبرگ یونیورسٹی اور پیرس میں مکمل کی، جہاں انھوں نے عربی اور اسلامی علوم کا مطالعہ کیا۔ مزید برآں، انھوں نے مصر میں قیام کے دوران عربی زبان اور ثقافت پر مہارت حاصل کی۔[7]
کیریئر
[ترمیم]ویل نے اپنے کیریئر کا آغاز اسلامی تاریخ اور ادب کے ترجمے اور تحقیق سے کیا۔ انھوں نے اسلامی ثقافت اور تاریخ کو مغربی قارئین کے لیے پیش کرنے کے لیے کئی کتب تصنیف کیں۔ ان کی مشہور کتابوں میں Mohammed der Prophet (محمد: نبی) شامل ہے، جو اسلامی پیغمبر کی زندگی اور تعلیمات پر ایک جامع تجزیہ پیش کرتی ہے۔[8]
تصانیف
[ترمیم]گستاف ویل نے کئی اہم کتابیں تصنیف کیں، جن میں شامل ہیں:
- Mohammed der Prophet, sein Leben und seine Lehre – محمد صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم کی زندگی اور تعلیمات پر ایک تفصیلی کتاب۔
- Geschichte der Chalifen – خلفائے راشدین کی تاریخ۔
- Die poetische Literatur der Araber – عربی شاعری کی ادبیات پر ایک تحقیقی کام۔
اثرات
[ترمیم]گستاف ویل کی تحقیق نے مغربی دنیا میں اسلامی علوم کی تفہیم کو گہرائی بخشی۔ ان کی کتابوں نے نہ صرف اسلام کے بارے میں مغربی تعصبات کو کم کرنے میں مدد دی بلکہ اسلامی ثقافت اور تاریخ کو مزید قریب سے سمجھنے کی راہ ہموار کی۔[9]
ذاتی زندگی
[ترمیم]گستاف ویل نے اپنی زندگی کا زیادہ تر حصہ تدریس اور تحقیق میں گزارا۔ وہ 29 اگست 1889 کو فری برک، جرمنی میں انتقال کر گئے۔[10]
حوالہ جات
[ترمیم]- ↑ مصنف: فرانس کا قومی کتب خانہ — http://data.bnf.fr/ark:/12148/cb102592813 — اخذ شدہ بتاریخ: 10 اکتوبر 2015 — اجازت نامہ: آزاد اجازت نامہ
- ↑ این کے سی آر - اے یو ٹی شناخت کنندہ: https://aleph.nkp.cz/F/?func=find-c&local_base=aut&ccl_term=ica=xx0224763 — اخذ شدہ بتاریخ: 1 مارچ 2022
- ↑ این کے سی آر - اے یو ٹی شناخت کنندہ: https://aleph.nkp.cz/F/?func=find-c&local_base=aut&ccl_term=ica=xx0224763 — اخذ شدہ بتاریخ: 7 نومبر 2022
- ↑ این کے سی آر - اے یو ٹی شناخت کنندہ: https://aleph.nkp.cz/F/?func=find-c&local_base=aut&ccl_term=ica=xx0224763 — اخذ شدہ بتاریخ: 8 دسمبر 2024
- ↑ عنوان : Вейль, Густав
- ↑ Francis E. Peters (2003)۔ Islam: A Guide for Jews and Christians۔ Princeton University Press۔ ISBN:978-0691001141
{{حوالہ کتاب}}
: تأكد من صحة|isbn=
القيمة: checksum (معاونت) - ↑ "Gustav Weil"۔ Deutsche Biographie۔ اخذ شدہ بتاریخ 2025-01-17[مردہ ربط]
- ↑ Reinhard Schulze (2002)۔ A Modern History of the Islamic World۔ I.B. Tauris۔ ISBN:978-1860648229
- ↑ Edward Said (1978)۔ "The Role of Orientalists in the Study of Islam"۔ Journal of Middle Eastern Studies۔ ج 10 شمارہ 3: 301–322
- ↑ "Gustav Weil Biography"۔ Jewish Encyclopedia۔ اخذ شدہ بتاریخ 2025-01-17