گوار
گُوار (Cyamopsis tetragonoloba)، جسے انگریزی میں "گوار بین" یا "کلَسٹر بین" کہا جاتا ہے، ایک پھلی دار پودا ہے جو برصغیر میں کاشت کیا جاتا ہے۔ یہ پودا گرم اور خشک آب و ہوا میں نشو و نما پاتا ہے اور ریتلی زمینوں میں بہتر پیداوار دیتا ہے۔[1]
گوار کی پھلیاں سبزی کے طور پر استعمال ہوتی ہیں اور مختلف پکوانوں میں شامل کی جاتی ہیں۔ اس کے بیجوں سے حاصل ہونے والا گوند (گوار گم) صنعتی مقاصد کے لیے نہایت اہمیت رکھتا ہے اور مختلف صنعتوں میں استعمال ہوتا ہے۔ زرعی ماہرین کے مطابق، گوار کی کاشت زمین کی زرخیزی بڑھانے میں مددگار ثابت ہوتی ہے، کیونکہ یہ پودا نائٹروجن کو زمین میں شامل کرتا ہے۔ اس کے علاوہ، گوار جانوروں کے چارے کے طور پر بھی استعمال ہوتا ہے اور اس میں موجود پروٹین کی مخصوص مقدار جانوروں کی صحت کے لیے مفید ہے۔[1]
صحت کے حوالے سے، گوار کو امراضِ قلب، ذیابیطس اور فالج جیسے امراض کے لیے مفید بتایا جاتا ہے۔ اس کی پھلیاں غذائیت سے بھرپور ہوتی ہیں اور مختلف وٹامن اور معدنیات کا ذریعہ ہیں۔[2]
پاکستان میں گوار کی کاشت کے اہم علاقے ڈیرہ غازی خان، سرگودھا اور تھرپارکر ہیں، جہاں یہ فصل بڑے پیمانے پر اگائی جاتی ہے۔[3]
حوالہ جات
[ترمیم]- ^ ا ب ""گوار" ہمارے کس کام کی؟"۔ اے آر وائے نیوز۔ 2 اپریل 2020۔ اخذ شدہ بتاریخ 2025-01-04
- ↑ "گوار پھلی: فالج کیخلاف قدرتی ڈھال"۔ چلتن پیور۔ اخذ شدہ بتاریخ 2025-01-04
- ↑ "تحقیقاتی ادارہ برائے چارہ جات، سرگودھا"۔ ایوب زرعی تحقیقاتی ادارہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 2025-01-04