گوتم گمبھیر

آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا سے
گوتم گمبھیر

معلومات شخصیت
پیدائش 14 اکتوبر 1981ء (43 سال)  ویکی ڈیٹا پر (P569) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
نئی دہلی   ویکی ڈیٹا پر (P19) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
شہریت بھارت   ویکی ڈیٹا پر (P27) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
جماعت بھارتیہ جنتا پارٹی   ویکی ڈیٹا پر (P102) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
عملی زندگی
مادر علمی دہلی یونیورسٹی
ہندو کالج، دہلی   ویکی ڈیٹا پر (P69) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
پیشہ کرکٹ کھلاڑی ،  سیاست دان   ویکی ڈیٹا پر (P106) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
پیشہ ورانہ زبان ہندی   ویکی ڈیٹا پر (P1412) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
کھیل کرکٹ   ویکی ڈیٹا پر (P641) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
کھیل کا ملک بھارت   ویکی ڈیٹا پر (P1532) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
اعزازات
 پدم شری اعزاز برائے کھیل   (2019)
ارجن ایوارڈ   (2009)  ویکی ڈیٹا پر (P166) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
IMDB پر صفحات  ویکی ڈیٹا پر (P345) کی خاصیت میں تبدیلی کریں

گوتم گمبھیر (پیدائش: 14 اکتوبر 1981ء) ایک بھارتی سیاست دان اور سابق کرکٹ کھلاڑی ہے جس نے کھیل کے تمام طرز میں کھیلا ہے۔ وہ 2019ء سے لوک سبھا کے موجودہ ممبر ہیں۔ ایک کرکٹ کھلاڑی کی حیثیت سے وہ بائیں ہاتھ کے اوپننگ بلے باز تھے۔جنھوں نے دہلی کے لیے ڈومیسٹک کرکٹ کھیلی اور انڈین پریمیر لیگ (آئی پی ایل) میں کولکتہ نائٹ رائیڈرز اور دہلی ڈیر ڈیولز کی کپتانی کی۔ انھوں نے 2003ء میں بنگلہ دیش کے خلاف ون ڈے انٹرنیشنل (ون ڈے) کیریئر کی شروعات کی تھی اور اگلے سال آسٹریلیا کے خلاف اپنا پہلا ٹیسٹ کھیلا تھا۔ انھوں نے 2010ء کے آخر سے لے کر 2011ء کے آخر تک چھ ون ڈے میچوں میں ہندوستانی ٹیم کی کپتانی کی اور ہندوستان نے تمام چھ میچ جیت لیے۔ انھوں نے 2007ء ورلڈ ٹی ٹوئنٹی میں (54 گیندوں پر 75 رن) اور 2011ء کرکٹ ورلڈ کپ (122 گیندوں پر 97 رن) بنائے اور دونوں کے فائنل میں ہندوستان کی جیت میں اہم کردار ادا کیا۔ گمبھیر کی کپتانی میں، کولکتہ نائٹ رائیڈرز نے 2012ء میں اپنا پہلا آئی پی ایل ٹائٹل جیتا تھا اور 2014ء میں دوبارہ اعزاز اپنے نام کیا تھا۔ اکتوبر 2018ء میں ، 2018ء وجے ہزارے ٹرافی کوارٹر فائنل کے دوران اس نے لسٹ اے کرکٹ میں اپنا 10ہزارواں سکور بنایا۔ [1] دسمبر 2018ء میں انھوں نے ہر طرح کی کرکٹ سے سبکدوشی کا اعلان کیا۔ [2] 2019 میں انھوں نے ہندوستان کی دائیں بازو کی بھارتیہ جنتا پارٹی میں شمولیت اختیار کی اور مشرقی دہلی سے لوک سبھا کے انتخاب میں کامیابی حاصل کی۔

ابتدائی اور ذاتی زندگی[ترمیم]

گمبھیر نئی دہلی میں سیما گمبھیر اور دیپک گمبھیر کے ہاں پیدا ہوا۔ ان کے والدٹیکسٹائل کا کاروبارکرتے ہیں اور ان کی والدہ گھریلو خاتون تھیں۔ گمبھیر کی ایک بہن ایکتا ہے جو اس سے دو سال چھوٹی ہے۔ [3] گمبھیر کو اس کی پیدائش کے اٹھارہ دن بعد اس کے دادا دادی نے گود لیا تھا اور تب سے ان کے ساتھ رہے تھے۔ [4] گمبھیر نے 10 سال کی عمر میں کرکٹ کھیلنا شروع کیا۔ انھوں نے اپنی تعلیم ماڈرن اسکول نئی دہلی سے حاصل کی اور ہندو کالج یونیورسٹی آف دہلی سے گریجویشن کیا۔ وہ 90 کی دہائی میں اپنے ماموں پون گلاٹی کی رہائش گاہ پر قیام پزیر ہوئے۔ گمبھیر گلاٹی کو ہی اپنا سرپرست مانتا ہے اور اہم میچوں سے پہلے اکثر اسے فون کرتا تھا۔ گمبھیر کے کھیل کی تربیت دہلی میں لال بہادر شاستری اکیڈمی کے سنجے بھردواج اور راجو ٹنڈن نے کی۔ گمبھیر کو 2000ء میں بنگلور میں نیشنل کرکٹ اکیڈمی پہلے انٹیک کے لیے منتخب کیا گیا تھا۔

سنہ 2008 میں گمبھیر

واپسی[ترمیم]

بین الاقوامی کرکٹ سے لمبے عرصے تک عدم موجودگی کے بعد 8 اکتوبر 2016ء کو گھمبیر کو مقامی کرکٹ میں اچھی فارم کا مظاہرہ کرنے کے بعد نیوزی لینڈ کے خلاف ٹیسٹ میچ سیریز کے لیے واپس بلایا گیا تھا۔ [5]

ریٹائرمنٹ[ترمیم]

بھارتی صدر رام ناتھ کووند 16 مارچ 2019ء کو گوتم گمبھیر کو پدما شری ایوارڈ پیش کرتے ہوئے

گمبھیر نے 6 دسمبر 2018ء کو رنجی ٹرافی میں آندھرا کرکٹ ٹیم خلاف دہلی کرکٹ ٹیم کے آخری میچ سے قبل 3 دسمبر 2018ء کو ہر طرح کی کرکٹ سے سبکدوشی کا اعلان کیا تھا۔ [6] گمبھیر نے اپنی آخری اننگز میں 112 رنز بنائے ، فرسٹ کلاس کرکٹ میں اپنی 43 ویں سنچری۔ [7] گوتم گمبھیر نے پارلیمنٹیرین کی حیثیت سے اپنی نئی اننگز کا آغاز اس وقت کیا جب انھوں نے 17 جون 2019ء کو لوک سبھا کے رکن پارلیمنٹ کی حیثیت سے حلف لیا تھا۔

دیگر کام[ترمیم]

گمبھیر نے مشرقی دہلی کے اپنے انتخابی حلقے میں دل کھول کر کام کیا ہے ، خواتین کی حفاظت کے معاملے سے نمٹنے کے لیے سی سی ٹی وی کیمرے لگائے ہیں جس سے حالیہ دنوں میں دہلی کو پریشان کن حالت سے کچھ بہتری کی امید ہوئی ہے۔

مزید دیکھیے[ترمیم]

حوالہ جات[ترمیم]

  1. "Vijay Hazare Trophy: Gautam Gambhir reaches major milestone on 37th birthday"۔ Times Now News۔ اخذ شدہ بتاریخ 14 اکتوبر 2018 
  2. "Gautam Gambhir retires from all cricket"۔ ESPN Cricinfo۔ اخذ شدہ بتاریخ 04 دسمبر 2018 
  3. "A knight's tale"۔ TOI۔ 10 June 2011۔ 06 اکتوبر 2012 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 03 اکتوبر 2012 
  4. The Telegraph – Calcutta : Weekend. Telegraphindia.com (13 May 2006). Retrieved on 23 December 2013.
  5. "Gambhir back in Test squad after two years"۔ ESPNcricinfo۔ اخذ شدہ بتاریخ 26 اپریل 2018 
  6. "Gautam Gambhir to retire from all cricket"۔ ESPNcricinfo (بزبان انگریزی)۔ 4 December 2018۔ اخذ شدہ بتاریخ 05 دسمبر 2018 
  7. "Gambhir's fairy-tale finish, and a Laxman-Dravid reprise"۔ ESPN Cricinfo۔ اخذ شدہ بتاریخ 09 دسمبر 2018 

بیرونی روابط[ترمیم]