گوہر خان سلطان (دختر محمد فاتح)

آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا سے
گوہر خان سلطان (دختر محمد فاتح)
(ترکی میں: Gevher(han) Sultan ویکی ڈیٹا پر (P1559) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
معلومات شخصیت
پیدائش سنہ 1460ء   ویکی ڈیٹا پر (P569) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
ادرنہ   ویکی ڈیٹا پر (P19) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
وفات سنہ 1514ء (53–54 سال)  ویکی ڈیٹا پر (P570) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
استنبول   ویکی ڈیٹا پر (P20) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
مدفن فاتح مسجد   ویکی ڈیٹا پر (P119) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
شہریت سلطنت عثمانیہ   ویکی ڈیٹا پر (P27) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
والد محمد فاتح   ویکی ڈیٹا پر (P22) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
والدہ امینہ گل بہار خاتون   ویکی ڈیٹا پر (P25) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
بہن/بھائی
خاندان عثمانی خاندان   ویکی ڈیٹا پر (P53) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
دیگر معلومات
پیشہ شاعرہ ،  مصنفہ   ویکی ڈیٹا پر (P106) کی خاصیت میں تبدیلی کریں

گوہر خان سلطان ( عثمانی ترکی زبان: کوھرخان خاتون ) ایک عثمانی شہزادی تھی، سلطان فاتح(دور حکومت 1444–46 اور 1451–81)کی بیٹی تھیں۔ سلطان بایزید ثانی (دور حکومت 1481ء-1512ء) کی بہن تھیں۔1474ء میں گوہر خان نے آق قویونلو حکمران ازون حسن کے بیٹے محمد سے شادی کی۔ [1] اوغورلو محمد نے اپنے والد کے خلاف بغاوت کی تھی اور عثمانیوں سے پناہ مانگی تھی۔ [2] اس کے والد نے اس کا استقبال کیا اور اس کی شادی گوہر خان سے کرادی۔

ابتدائی زندگی[ترمیم]

گوہر خان سلطان محمد ثانی کی بیٹی تھی جسے "فاتح" کہا جاتا ہے اور اس کی بیوی گلبہار ہاتون۔ وہ سلطان بایزید ثانی کی چھوٹی ہمشیرہ تھیں۔ [3] [1]

شادی[ترمیم]

1474ء میں گوہر خان نے آق قیوونلو حکمران عزون حسن کے بیٹے اوغرلو محمد سے شادی کی۔ [1] اوغورلو محمد نے اپنے والد کے خلاف بغاوت کی تھی اور عثمانیوں سے پناہ مانگی تھی۔ [4] اس کے والد نے اس کا استقبال کیا اور اس کی شادی گوہر خان سے کرادی۔ [5]

اوغرلو محمد کے ساتھ گوہر خان کی شادی واحد استثناء تھی، جس نے حقیقت میں قاعدہ کو ثابت کیا۔ اوغورلو محمد اپنی ہی سرزمین سے جلاوطن ہونے اور عثمانی دربار میں پناہ گزین ہونے کی وجہ سے، آق قیوونلو شہزادہ کو عثمانی شاہی خاندان کا ایک قسم کا ملحق رکن سمجھا جا سکتا ہے۔ [6]

محمد نے اپنے نئے داماد کو سرحدی صوبے سیواس میں نصب کیا اور وعدہ کیا کہ وہ اسے ہتھیار اور آدمی فراہم کرے گا، جس کے ساتھ وہ مناسب وقت پر اپنی حب الوطنی کا دعویٰ کرے گا۔ [7] اوغرلو محمد 1477ء میں اپنے والد کے خلاف بغاوت کی کوشش میں مارا گیا تھا [5][7]

اس شادی سے گوڑے احمد پیدا ہوئے۔ اپنے والد کی موت کی وجہ سے، محمد اپنے پوتے کو استنبول لایا تھا۔ [5] احمد نے اپنے چچا سلطان بایزید ثانی کی بیٹی عینیہ ہاتون سے 1489ء میں شادی [1]۔

موت[ترمیم]

جب ان کا انتقال ہو گیا تو اسے استنبول کی فاتح مسجد میں واقع ان کے مقبرے میں اپنی والدہ کے پاس دفن کیا گیا۔ [3]

مقبول ثقافت میں[ترمیم]

2013ء کی ترک سیریز فتح میں گوہر خان خاتون کا کردار ترک اداکارہ ہانڈے سورل نے ادا کیا ہے۔

حوالہ جات[ترمیم]

  1. ^ ا ب پ ت Sakaoğlu 2008.
  2. Ottoman Women in Public Space۔ BRILL۔ 19 مئی، 2016۔ صفحہ: 231۔ ISBN 978-9-004-31662-1 
  3. ^ ا ب Uluçay 2011.
  4. Ottoman Women in Public Space۔ BRILL۔ 19 مئی، 2016۔ صفحہ: 231۔ ISBN 978-9-004-31662-1 
  5. ^ ا ب پ Tarih arastirmalari dergisi, Volumes 21-23۔ Ankara Üniversitesi Basımevi۔ 2003۔ صفحہ: 206 
  6. Leslie P. Peirce (1993)۔ The Imperial Harem: Women and Sovereignty in the Ottoman Empire۔ Oxford University Press۔ صفحہ: 303-4 n. 51۔ ISBN 978-0-19-508677-5 
  7. ^ ا ب John E. Woods (1999)۔ The Aqquyunlu: Clan, Confederation, Empire۔ University of Utah Press۔ صفحہ: 122, 187۔ ISBN 978-0-87480-565-9 

حوالہ جات[ترمیم]

  • Mustafa Çağatay Uluçay (2011)۔ Padişahların kadınları ve kızları۔ Ankara, Ötüken 
  • Necdet Sakaoğlu (2008)۔ Bu mülkün kadın sultanları: Vâlide sultanlar, hâtunlar, hasekiler, kadınefendiler, sultanefendiler۔ Oğlak Yayıncılık۔ ISBN 978-9-753-29623-6