ہاکس بے کیس

آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا سے

ہاکس بے کیس (انگریزی: Hawkes Bay case) فروری 1983 کو کراچی کے سمندری ساحل ہاکس بے پر پیش آیا۔ چکوال سے تعلق رکھنے والی ایک اہل تشیع لڑکی نسم فاطمہ یا نسرین فاطمہ نے دعویٰ کیا کہ اُن کا رابطہ براہ راست اہل تشیع کے بارہویں امام، امام مہدی سے ہو گیا اور امام نے نے انھیں کہا کہ اگر وہ بغیر سفری اخراجات کے کربلا جانا چاہیں تو پہلے ہاکس بے پہنچ جائیں، جہاں سمندر اُن کے لیے پانی میں راستہ چھوڑ دے گا۔ نسیم فاطمہ کے مطابق امام مہدی نے انھیں کہا ہے کہ عورتوں اور بچوں کو سامان والے صندوق میں بند کر دیا جائے۔ اس حادثے میں سے زیادہ افراد ہلاک ہوئے۔ بچ جانے والوں کو پولیس نے بغیر ویزہ پاکستان چھوڑنے کے جرم میں گرفتار کر لیا۔

حوالہ جات[ترمیم]