ہردت سنگھ ملک

آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا سے
ہردت سنگھ ملک
 

معلومات شخصیت
پیدائش 23 نومبر 1894ء   ویکی ڈیٹا پر (P569) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
راولپنڈی   ویکی ڈیٹا پر (P19) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
وفات 31 اکتوبر 1985ء (91 سال)  ویکی ڈیٹا پر (P570) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
نئی دہلی   ویکی ڈیٹا پر (P20) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
شہریت بھارت (26 جنوری 1950–)
برطانوی ہند (–14 اگست 1947)
ڈومنین بھارت (15 اگست 1947–26 جنوری 1950)  ویکی ڈیٹا پر (P27) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
عملی زندگی
مادر علمی بالیول کالج، آکسفورڈ   ویکی ڈیٹا پر (P69) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
پیشہ کرکٹ کھلاڑی ،  سفارت کار ،  پائلٹ   ویکی ڈیٹا پر (P106) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
ملازمت انڈین سول سروس   ویکی ڈیٹا پر (P108) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
کھیل کرکٹ   ویکی ڈیٹا پر (P641) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
عسکری خدمات
اعزازات
 کمپینین آف دی آرڈر آف دی انڈین ایمپائر
 افیسر آف دی آرڈر آف دی برٹش ایمپائر   ویکی ڈیٹا پر (P166) کی خاصیت میں تبدیلی کریں

ہردت سنگھ ملک ، ہندوستان کا پہلا جنگی ہوا باز تھا۔ ریاست پٹیالہ کا مہاراجا بھوپندر سنگھ دنیا کا پہلا سکھ اور پہلا ہندوستانی تھا جس نے ہوائی جہاز خریدے تھے۔ اُس نے جہازوں کے بارے میں معلومات حاصل کرنے کے لیے اپنے چیف انجینئر کو یورپ بھیجا تھا اور 3 جہاز منگوائے، جو دسمبر 1910 کو پٹیالہ پہنچ گئے۔ لیکن سب سے پہلا سکھ اور ہندوستانی جس نے دنیا جی کسی بھی ہوائی فوج کی طرف سے جنگ میں حصہ لیا تھا وہ فلائنگ لیفٹینینٹ ہردت سنگھ ملک تھا۔

ہردتّ سنگھ ملک 23 نومبر 1894 کو راولپنڈی کے ایک متمول سکھ خاندان میں پیدا ہوا۔ اس کے باپ کا نام سردار بہادر موہن سنگھ اور ماں کا نام لاجونتی تھا۔ اس نے اپنی تعلیم آکسفورڈ یونیورسٹی لندن کے بالیؤل کالج سے حاصل کی۔ پڑھائی کے ساتھ ساتھ وہ کرکٹ اور گولف کا بہترین کھلاڑی بھی تھا۔ اس نے برطانیہ میں 1914 سے لے کر 1930 تکّ فرسٹ کلاس کرکٹ کھیلی۔ 1914 جب پہلی جنگ عظیم شروع ہوئی تو اس کے سارے ساتھی طالب علم جرمنی کے خلاف جنگ میں شامل ہو گئے۔ ہردتّ سنگھ ملک نے بھی اپنے آپ کو بریٹیش ہوائی فوج کی نوکری کے لیے پیش کیا۔

اس وقت برطانوی فوج میں صرف گورے پائلیٹ بھرتی کیے جاتے تھے۔ اس لیے بھارتی ہونے کی وجہ سے اسے انکار کر دیا گیا۔ وہ فرانس چلا گیا اور فرانسیسی ریڈ کراس کے لیے رضاکار کے طور پر ایمبولینس چلانے لگا۔ اس نے فرانس کی ائیر فورس میں بھرتی ہونے کے لیے درخواست دی۔ اس نے اور اس کے آکسفورڈ کے استاد بھ برطانوی ائیر فورس کے سپاہ سالار اعلیٰ جنرل ڈیوڈ ہنڈرسن سے بات کی، جنرل ہینڈ رسن نے اس کا انٹرویو لیا اور وہ فائیٹر پائلیٹ منتخب ہو گیا۔اس نے اپریل 1917 میں ٹریننگ شروع کی اور جون 1917 میں وہ مورچے 'پر پہنچ گیا۔ اس نے پگڑی اتارنے سے انکار کر دیا، اس کے لیے سپیشل ہیلمٹ ڈزائین کیا گیا، جو وہ پگڑی کے اوپر پہنتا تھا۔ اس بڑے ہیلمٹ کی وجہ سے اسے نسلی طنز و تشنیع کا سامنا بھی کرنا پڑا۔ اس کو فلائنگ کرنے والے بڑے سر والا بھوت کہتے تھے۔ ملک نے برطانیہ ، فرانس اور اٹلی میں کئی ہوائی لڑائیوں میں حصہ لیا اور پہلا جرمن جہاز فرانس میں مار گرایا۔ اس جنگ میں اسے جرمنی کے عظیم پائلیٹ ریڈ بیرن کے ساتھ مقابلہ کرنے کا بھی موقع ملا۔ وہ دوران میں جنگ کئی بار زخمی ہوا لیکن ہر بار ٹھیک ہو کر اگلے مورچوں پر پہنچ جاتا۔ اس نے کئی ہوائی مقابلے جیتے اور اعزاز حاصل کیے۔

وفات[ترمیم]

دائیں ٹانگ میں لگی تین جرمن گولیاں جو آخر تک نکالی نہ جا سکیں ، کے باوجود وہ ہندوستان کا چوٹی کا گولف کا کھلاڑی رہا تھا۔ بالآخر 31 اکتوبر 1985 کو 91 سال کی عمر میں وفات پا گیا۔

حوالہ جات[ترمیم]

https://pnb.m.wikipedia.org/wiki/ہردت_سنگھ_ملک