ہسپانیہ میں اسلام

آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا سے

تاریخی پس منظر[ترمیم]

ہسپانیہ میں حکومت کھوجانے کے بعد ۱۴۹۲ء میں اکثر مسلمانوں کو ملک سے نکال دیا گیا تھا۔ اس بات کے شواہد موجود ہیں کہ مسلمانوں کی ایک محدود آبادی سطح پر کاتھولک مذہب اختیار کر گئی تھی تاہم نجی سطح پر اسلام پر عمل پیرا تھی۔ مگر غالبًا یہ رجحان گزرتے وقت سے ساتھ ختم ہو گیا اور یہاں کی مسلم آبادی ۱۹۶۰ء کے دہے کے بعد ہی یہاں آکر بسی ہے۔

موجودہ مسلم آبادی[ترمیم]

ہسپانیہ میں اس وقت ۵۰۰۰۰۰ مسلمان آباد ہیں جن میں سے اکثر یہاں پر مراکش سے آکر بسے ہیں۔ اس کے علاوہ یہاں لوگ شام، اردن، لبنان، فلسطین اور ایران سے آکر بسے ہیں۔ ہسپانوی نژاد نومسلمین کی تعداد ۶۰۰۰ ہے۔

مساجد[ترمیم]

ہسپانیہ میں ۱۲ باضابطہ مساجد ہیں۔ اس کے علاوہ کئی سو مقامات ہیں جنہیں باقاعدگی سے نمازوں کے لیے استعمال کیا جا رہا ہے۔[1]

حوالہ جات[ترمیم]