ہو جمالو

آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا سے

" ہو جمالو " سندھی زبان کا ایک لوک گیت اوروابستہ رقص ہے جو خاص طور پرپورے پاکستان کی سندھی ثقافت، خاص طور پر سندھ میں مقبول ہے ۔ یہ گیت اور رقص 19 ویں صدی کے مقامی لوک ہیرو جمالو کھوسو بلوچ کے حوالے سے ہے۔ جدید دور میں ، اس گیت کو 1947 کے بعد سے دوبارہ مقبول حاصل ہوئی ، عابدہ پروین نے سندھی میں اور شازیہ خشک نے اردو زبان میں اس گیت کو گایاہے۔

زیادہ تر یہ گانا اور ناچ پروگرام کے آخر میں پیش کیا جاتا ہے جو سندھ کی لڑائیوں اور افسانوی لوک داستانوں کی ترجمانی کرتا ہے۔ یہ تہوار اور جشن کے مواقع پرپیش کیا جاتا ہے۔ مرکزی گلوکار جمالو کی بہادری کی تعریف کرتے ہوئے بول گاتا ہے اور ہرمصرعے کے ساتھ رقاص "ہو جمالو!" کے نعرے بھی لگاتے ہیں، جو مرکزی گلوکار کے گرد گھومتے ہیں۔ گانا اختتام کی طرف پہنچتے ہوئے گیت میں تیزی لائی جاتی ہے۔ کہا جاتا ہے کہ ا س گیت اور رقص کے بعد سحر کی سی کیفیت طاری ہو جا تی ہے۔

تاریخ[ترمیم]

جمالو شیدی برٹش ایسٹ انڈیا کمپنی کی حکمرانی کے دور میں سکھر میں پیدا ہوئے جو اس وقت برطانوی مقبوضہ ہند کے بمبئی پریذیڈنسی کے تحت آتا تھا، 2021 میں سکھر پاکستان کے صوبہ سندھ کا حصہ ہے ۔ جمالو کو سکھر میں برطانوی ایسٹ انڈیا کمپنی کے افسر جان جیکب نے پھانسی کی سزا سنائی تھی ، اغلباََ سن 1889 میں ۔ اسی سال کے آخر میں جیکب فارس میں تعینات ہونے سے پہلے مختصر مدت کے لیے سندھ کا قائم مقام کمشنر بنا تھا۔ جمالو (جیسا کہ وہ روایتی طور پر کہلایا جاتا ہے) سکھر پل کے قریب جیل میں رکھا گیا تھا ، جسے کچھ عرصہ پہلے ہی انگریزوں نے ٹرینوں کے لیے تعمیر کیا گیا تھا ، لیکن ابھی اس کی جانچ نہیں کی گئی تھی۔ مورخ رحیم داد خان مولائی شیدی نے اپنی کتاب "تاریخ سکھر" میں 1889 کے لگ بھگ سکھر اور روڑی کو ملانے کے لیے لئنسڈاؤن پل تعمیر کیا گیا۔ [1] حکومت سندھ نے اعلان کیا کہ جو بھی پل کے اس پار ٹرین چلا کر لے جائے گا اسے انعام دیا جائے گا۔ جمالو نے جیکب کو ایک خط بھیجا ، جس میں ٹرین کے ذریعے پل عبور کرنے کی پیش کش کی گئی ، اس شرط پر کہ وہ جیل سے رہا کر دیا جائے اور اگر وہ محفوظ طریقے سے پل پار کر لے تو اس کی سزا ختم کرکے اسے آزاد کر دیا جائے۔ جمالو نے بحفاظت ٹرین میں سوار ہو کر پل پار کر لیا جس پر ایسٹ انڈیا کمپنی کے گورنر سندھ نے انھیں انعام بھی دیا۔

ان کی اہلیہ نے اس استحصال کے بارے میں "ہو جمالو" گانا تیار کیا ، جس کے بعد سے یہ گیت خطے میں مشہور ہو گیا ۔ [2]۔

مزید دیکھو[ترمیم]

  • سندھی ثقافت

حوالہ جات[ترمیم]

  1. "دریائے سندھ میں پلر کے بغیر پل اور ہو جمالو کی داستان"۔ ڈان نیوز۔ 01 فروری 2019۔ اخذ شدہ بتاریخ 01 مارچ 2021 
  2. Encyclopedia of Baloch, Yasir Khan Baloch

بیرونی روابط[ترمیم]