ہیرودیسی خاندان

ہیرودی خاندان ایڈومیائی نسل کا ایک شاہی خاندان تھا جس نے یہودیہ میں ہیرودی سلطنت قائم کی اور بعد میں رومی سلطنت کے ماتحت ہیرودی چار حصوں کی حکومت چلائی۔ اس خاندان کی ابتدا ہیرودیس اعظم سے ہوئی، جس نے رومی حمایت سے یہودیہ کی بادشاہت سنبھالی اور تقریباً ایک صدی تک قائم رہنے والی حشمونی سلطنت کو ختم کر دیا۔ ہیرودیس کی وفات (4 قبل مسیح) کے بعد اس کی سلطنت کو اس کے بیٹوں میں چار حصوں میں تقسیم کر دیا گیا۔ ہیرودی خاندان کی حکمرانی اگریباس اول کی وفات (44 عیسوی) تک جاری رہی، جب کہ ان کے بادشاہی القابات 92 عیسوی تک بظاہر قائم رہے، جس کے بعد رومیوں نے مکمل طور پر حکومت سنبھال لی۔
تاریخِ سلسلہ ہیرودی
[ترمیم]40 قبل مسیح میں، سلطنت اشکانیان نے رومی مشرقی صوبوں پر حملہ کیا اور کئی علاقوں سے رومیوں کو نکال باہر کیا۔ اسی دوران، حشمونی خاندان نے یہودیہ پر قبضہ کیا اور ان کی قیادت انتیگونوس حشمونی نے کی، جو پارسیوں کا حمایتی بادشاہ تھا۔ ہیرودیس اعظم، جو انتیپطر الادومی کا بیٹا تھا، روم پہنچ کر روم کے سینیٹ کو اپنے مخلصانہ ارادوں سے قائل کیا اور خود کو یہود کی بادشاہی کے لیے رومی سینیٹ میں اعلان کیا۔ اگرچہ اس نے پورے یہودیہ پر قبضہ کرنے کا اعلان کیا، مگر مکمل فتح 37 قبل مسیح میں ہی حاصل کی۔
اس کے بعد ہیرودیس نے رومیوں کے ماتحت 34 سال تک ہیرودی سلطنت کی حکمرانی کی، اپوزیشن کو ختم کیا اور بڑے پیمانے پر تعمیراتی منصوبے شروع کیے۔ ان منصوبوں میں قیسریہ ماریٹما بندرگاہ، مسجد کے ارد گرد دیواریں، مسعدہ محل، ہیرودین محل اور دیگر قلعے و تعمیرات شامل ہیں۔ اس کے بعد ہیرودیس نے رومیوں کے ماتحت 34 سال تک ہیرودی سلطنت کی حکمرانی کی، اپوزیشن کو ختم کیا اور بڑے پیمانے پر تعمیراتی منصوبے شروع کیے۔ ان منصوبوں میں قیسریہ ماریٹما بندرگاہ، مسجد کے ارد گرد دیواریں، مسعدہ محل، ہیرودین محل اور دیگر قلعے و تعمیرات شامل ہیں۔
ہیرودیس نے 4 قبل مسیح تک یہودیوں پر حکومت کی اور اپنی وفات کے بعد اپنی سلطنت کو تین بیٹوں میں تقسیم کیا، جو ایک چار حصوں والی ریاست بن گئی۔[1]
ہیرودی حکمرانوں کی فہرست (47 قبل مسیح – 100 عیسوی)
[ترمیم]- انتیپاتر ادومی (47–44 قبل مسیح)
- حکمران نہیں، لیکن سیاسی اثر و رسوخ رکھتے تھے۔
- ہیرودیس الکبیر
- حکمران جلیل (47–44 قبل مسیح)
- رباعی جلیل (44–40 قبل مسیح)
- رومی سینیٹ کے ذریعے تمام یہودیوں کا بادشاہ مقرر (40 قبل مسیح)
- مکمل حکمرانی: 37–4 قبل مسیح
- فاسیل (47–40 قبل مسیح)
- یروشلم کے حکمران
- فارورس (20–5 قبل مسیح)
- بیرِیہ (ویرِیا) کا حکمران
- ہیرودیس ارکیلاس (4 قبل مسیح – 6 عیسوی)
- یہودیہ اور سامریہ کے حکمران
- ہیرودیس انتیپاس (4 قبل مسیح – 39 عیسوی)
- جلیل کی چار ریاستوں کا سربراہ [2]
- ہیرودیس فیلیپ دوم (4 قبل مسیح – 34 عیسوی)
- باتانیا کی چار ریاست کا سربراہ [3]
- سالومی اول (4 قبل مسیح – 10 عیسوی)
- یفنے کی چار ریاست کی حکمران
- ہیرودیس اغریپا
- باتانیا کا بادشاہ (37–41 عیسوی)
- جلیل کا بادشاہ (40–41 عیسوی)
- تمام یہودیہ کا بادشاہ (41–44 عیسوی)
- ہیرودیس پنجم (تقریباً 48 عیسوی)
- خالكيس کا بادشاہ
- ہیرود اگرپا دوم
- خالكيس کی چار ریاست کا سربراہ (48–53 عیسوی)
- باتانیا کا بادشاہ (53–100 عیسوی)
- ارسطوبولس (بادشاہ خالكيس)
- چھوٹے آرمینیا کا بادشاہ (55–72 عیسوی)
- خالكيس کی چار ریاست کا سربراہ (57–92 عیسوی)
حوالہ جات
[ترمیم]- ↑ Jewish War 1.14.4: مارك أنطوني " …then resolved to get him made king of the Jews… told them that it was for their advantage in the Parthian war that Herod should be king; so they all gave their votes for it. And when the senate was separated, Antony and Caesar went out, with Herod between them; while the consul and the rest of the magistrates went before them, in order to offer sacrifices [to the Roman gods], and to lay the decree in the Capitol. Antony also made a feast for Herod on the first day of his reign." آرکائیو شدہ 2019-10-26 بذریعہ وے بیک مشین
- ↑ "Jewish Encyclopedia: Archelaus: Banishment and Death"۔ 2011-09-27 کو اصل سے آرکائیو کیا گیا۔ اخذ شدہ بتاریخ 2025-06-03
- ↑ Josephus, Antiquities 18.181. آرکائیو شدہ 2020-05-27 بذریعہ وے بیک مشین